(Lifestyle) طرز زندگی
دلیپ کمارکی پہلی برسی پر اداکار کو یاد کیا گیا
فلمی دنیا کے شہنشاہ جذبات مرحوم یوسف خان عرف دلیپ کمار کی پہلی برسی پر اداکار کو ملک بھر میں یاد کیا گیا۔ جبکہ آج بعد نماز عصر مرحوم کے پرستاروں نے شمال مغربی ممبئی کے جوہو قبرستان میں فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر معروف تاجر اور خاندانی دوست آصف فاروقی نے بھی شرکت کی، اور مطلع کیا کہ پالی ہل پر واقع مرحوم دلیپ کمار کی رہائش گاہ پر ان کی بیوہ اور اداکارہ سائرہ بانو نے نماز ظہر سے مغرب تک قرآن خوانی بھی رکھی، جس میں اہل خانہ، رشتہ داروں اور فلمی دنیا سے وابستہ فن کاروں نے بھی شرکت کی۔
واضح رہے شہنشاہ جذبات جنہیں ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کے علمبردار کہا جاتا تھا، گزشتہ سال 7، جولائی کو داعی جل کو لبیک کہا تھا۔ اور ان کی برسی پر ان کے پرستار اور قریبی ان کی کمی محسوس کر رہے ہیں۔ اور خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
معروف اداکار اور خاندانی دوست دھرمیندر نے ہمیشہ سالگرہ پر نیک خواہشات پیش کی، بلکہ ان کے گھر پہنچ جاتے تھے۔ ان کا ہمیشہ کہنا رہا ہے کہ ہم دونوں بھائی ہیں۔ اور صرف الگ الگ ماں کی کھوکھ سے پیدا ہوئے، ورنہ ہم میں کوئی فرق نہیں ہے۔ جبکہ لتا منگیشکر نے ان کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔
واضح رہے کہ دلیپ کمار کی آٹو بائیو گرافی میں ان کے بارے میں جتنے افراد نے الگ سے مضامین لکھے ہیں، ان کی اکثریت غیر مسلم شخصیات کی ہے، اور وہ دلیپ صاحب کو فلمی دنیا کا ایک اہم ستون سمجھتے ہیں۔
واضح دلیپ کمار نے آنجہانی لتا منگیشکر کو ہمیشہ اپنی چھوٹی بہن بتایا تھا، اور وہ اکثر راکھی باندھنے پالی ہل پر دلیپ کمار سے ملاقات کے لیے جاتی تھیں، اور ان کی خیریت دریافت کرتی تھیں۔ دلیپ کمار کے ہمیشہ سے ہی سبھی سے تعلقات اچھے رہے، لیکن امیتابھ بچن، جیابچن، مہیش بھٹ، چندر شیکھر، یس چوپڑہ، دھرمیندر، ستارا دیوی، سبھاش گھئی، ڈاکٹر سرکانت گوکھلے، سنیل کپور، رشی کپور، منوج کمار، ہیمالنی، لتا منگیشکر، نندہ، بکل پٹیل، پیارے، ہیرالال، ہریش سالوے، رمیش سپی، وجنتی مالا وغیرہ سے خاندانی تعلقات رہے تھے۔ اس فہرست میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سینٹ کے ممبر اور معروف تاجر آصف فاروقی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے تیس سالہ تعلقات کو پیش کرتے دلیپ صاحب کی بائیو گرافی میں تحریر کیا ہے کہ دلیپ صاحب نہ صرف سیاسی سطح پر بلکہ زندگی کے سفر میں بھی ان کی بھر پور رہنمائی کی تھی۔ انہوں نے ہی مشورہ دیا تھا کہ تعلیم اور سماجی بہبود کے کام سے ابتداء کرو، اسی سے سماج کی ترقی ہوتی ہے۔ صرف نام بلند کرنے سے کچھ نہیں ہوتا ہے۔ یہ سب سے بڑا سبق تھا، جو دلیپ کمار سے سیکھا تھا۔
انہوں نے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ جب 1994 میں آنجہانی سنیل دت نے اخلاقی بنیاد پر اپنے پارلیمانی حلقہ انتخاب سے استعفیٰ دینا چاہا تھا، لیکن دلیپ کمار ان کے استعفیٰ کے خلاف تھے۔ ذہنی طور پر سنیل دت پریشان تھے، اور دلیپ کمار سنجے دت کی ممبئی بم دھماکوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتاری سے پریشان سنیل دت کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے نظر آئے، اور انہیں کسی بھی انتہائی قدم سے روکتے رہے تھے۔
آصف فاروقی نے کہاکہ د لیپ کمار کو افسانوی شخصیت اور سپر اسٹار جیسے خطابات اور القاب سے دنیا جانتی ہے، لیکن ان کا خیال ہے کہ وہ ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کے سچے علمبردار تھے، انہیں ایک سچا انسان، عزت دار، جذباتی اور غیر مفاد پرست شخص کہہ سکتے ہیں۔ یہ فخر کی بات ہے کہ ہم دونوں کی تین دہائیوں کی وابستگی تھی۔ اور اس پر فخر کرنا لازمی ہے۔
ان کے مطابق دلیپ کمار کا کہنا ہے کہ دلیپ کمار اور یوسف خان کے درمیان فرق ہے، یوسف خان تو دلیپ کمار سے بہت زیادہ گھبراتا ہے۔ دراصل دلیپ کمار کی حقیقت خدا کو ہی پتہ ہے۔ یوسف خان وہ شخص ہے، جو دنیا کی راہوں سے بے نیاز رہا۔
ہندوستانی فلمی دنیا کے سب سے قدآور فن کار یوسف خان یعنی دلیپ کمار نے اپنی سوانح عمری میں اپنی آپ بیتی بیان کرتے ہوئے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے ساتھ ساتھ لال بہادر شاستری، اندرا گاندھی، اٹل بہاری واجپئی، این سی پی رہنماء شرد پوار اور شیوسینا سربراہ بال ٹھاکرے اور ان کے اہل خانہ کے درمیان تعلقات کے ساتھ ہی اپنی سیاسی تعلیمی اور فلاحی سرگرمیوں کو ‘نیا کردار نیک مقصد کی تئیں’ کے عنوان سے پیش کیا ہے۔
دلیپ کمار، گنگا جمنا جیسی ان کی واحد فلم کے فلمساز بھی تھے، اور اہم رول بھی ادا کیا تھا، لیکن ڈکیتی کے موضوع پر بنائی جانے والی فلموں کو اس وقت سنسر بورڈ میں سخت سنسر شپ کا سامنا کرنا پڑتا تھا، لیکن مرکزی وزیر برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر بی وی کیسکر نے اخلاقیات اور معاشرے میں پھیلتی بدامنی سے نوجوانوں کو روکنے کے مقصد کی بات کرتے تھے، اور وہ بضد رہے، لیکن اس درمیان دلیپ کمار نے وزیراعظم نہرو سے رابطہ کیا، اور ان کی ہدایت پر صرف گنگا جمنا ہی نہیں بلکہ دوسری فلموں کو بھی ایک دن قبل کلئیر کروا دیا گیا۔ جس پر سبھی نے چین کی سانس لی تھی۔
مہاراشٹر ہی نہیں بلکہ ملک کے قدآور لیڈر اور این سی پی رہنماء شرد پوار کیساتھ اپنے رشتوں کو دلیپ کمار نے 1967 سے بتایا تھا، جب وہ ممبئی سے تقریباً 250 کلومیٹر دور بارامتی ان کی انتخابی مہم میں حصہ لینے گئے تھے۔ دلیپ کمار رقم طراز ہیں کہ شردراو (پوار کو اسی انداز میں پکارتے ہیں) سے نصف صدی پرانے تعلقات ہیں، اور انہوں نے ہی 1980ء میں ممبئی کا شریف مقرر کیا تھا، (ممبئی میں یہ ایک اہم عہدہ ہے) واضح رہے کہ شرد پوار 1978 میں کانگریس سے بغاوت کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ بن گئے تھے۔ اور ریاست میں کافی مقبول و مضبوط ہوئے تھے اور آج بھی قدآور سیاست دان ہیں۔ اور آج بھی ان سے کافی اچھے رشتے ہیں۔
دلیپ کمارنے اپنی آپ بیتی میں اپنے پاکستان دورے کا بھی ذکر کیا ہے اور 1935 میں ممبئی ہجرت کے بعد زندگی میں دو مرتبہ پاکستان گئے، پہلی مرتبہ اپریل 1988 آبائی وطن پشاور کے قصہ خوانی بازار بھی گئے اور کراچی ولاہور بھی اور دوسری بار 1998 میں گئے تھے، دراصل انہیں امتیاز پاکستان دینے کا اعلان کیاگیااور اس درمیان انہوں نے عمران خان کے کنیسر اسپتال کابھی دورہ کیا تھا جو کہ ان کی والدہ کے نام سے منسوب ہے۔
آنجہانی وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی نے دلیپ کمار کے بارے میں کہاکہ “آپ ایک فن کار ہیں اور فن کار کے لیے کسی بھی طرح کی سیاسی یا جغرافیائی پابندی نہیں ہونا چاہیئے، آپ نے ہمیشہ انسانی حقوق اور انسانیت کی بقا کے لیے کام کیا ہے۔ آپ جیسے فن کاروں کی وجہ سے دونوں ملکوں کے باہمی رشتہ استوار ہوں گے۔
دلیپ کمار نے راج کپور اینڈ فیملی، سنیل دت، دھرمیندر، منوج کمار، پران، اور دیگر اداکاروں کے ساتھ بہتر اور گھر جیسے تعلقات کو تفصیل سے پیش کیا ہے۔
آنجہانی شیوسینا سربراہ بال ٹھاکرے کے بارے میں دلیپ صاحب کا کہنا ہے کہ “میرا خیال ہے کہ وہ ضرور ‘ٹائیگر’ کے طور پر مشہور تھے، لیکن شیوسینا سربراہ کومیں ایک ‘شیر ببر’ سمجھتا ہوں، جو کہ اپنی قیادت اور سیاسی قد کے سبب اپنے پرستاروں کو زیادہ متاثر کرتا ہے۔ ہم دونوں ایک دوسرے کو 1966 کے پہلے سے جانتے تھے، جب شیوسینا بھی نہیں بنی تھی۔ ہم دونوں ایک دوسرے کے پیشے یعنی وہ میرے فن کی اور میں ان کے کارٹون کو پسند اور قدر کرتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ دلیپ کمار کے انتقال پر سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور بیٹے ادیتیہ ٹھاکرے نے گھر پہنچ کے تعزیت پیش کی تھی۔”
دلیپ کمار کی اداکاری میں ایک ہمہ جہت فنکار دیکھا جاسکتا ہے، جو کبھی جذباتی بن جاتا ہے تو کبھی سنجیدہ اور روتے روتے آپ کو ہنسانے کا گر بھی جانتا ہو۔
ان کی وجیہہ شخصیت کو دیکھ کر برطانوی اداکار ڈیوڈ لین نے انہیں فلم ’لارنس آف عریبیہ‘ میں ایک رول کی پیشکش کی لیکن دلیپ کمار نے اسے ٹھکرا دیا۔ 1998 میں فلم ‘قلعہ’ میں کام کرنے کے بعد فلمی دنیا سے کنارہ کشی کر لی تھی۔ کئی سال علالت کے بعد امسال 7، جولائی مکو انتقال کر گئے۔ لیکن شہنشاہ جذبات یوسف خان کو فلمی صنعت اور گنگا جمنی تہذیب کے حامی کبھی بھلا نہیں پائیں گے۔
گزشتہ سال 7 جولائی 2021ء کو بالی وڈ کے شہنشاہ جذبات دلیپ کمار کا انتقال 98، سال کی عمر میں ہوا تھا۔ دلیپ کمار کا اصلی نام محمد یوسف خان تھا۔ وہ ۱۱ دسمبر ۱۹۴۲ء کو پشاور (جو اب پاکستان کا حصہ ہے) میں پیدا ہوۓ تھے۔ ان کے والد کا نام لالہ غلام سرور اعوان جبکہ والدہ کا نام عائشہ بیگم تھا۔ پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے شہر پشاور کے قصہ خوانی بازار میں ان کا آبائی مکان آج بھی محفوظ ہے، اور اسے حکومت نے تاریخی ورثہ قرار دیا ہے۔ دلیپ کمار اپنے اہل خانہ کے ساتھ ۱۹۳۵ء میں ممبئی کاروبار کے سلسلے میں منتقل ہوئے۔ اداکاری سے قبل یوسف خان پھلوں کے سوداگر تھے۔ یہ کام وہ والد کے ساتھ کرتے رہے۔ انہوں نے پونے کی ایک فوجی کینٹین میں بھی کام کیا۔ تاہم، چند برسوں بعد ممبئی واپس آگئے۔ کچھ عرصے بعد اس وقت کی معروف اداکارہ دیویکارانی اور ان کے شوہر ہمانشو راۓ کی نظر یوسف خان پر پڑی۔ اس خوبرو نوجوان سے بات چیت کے بعد انہیں فلم میں اداکاری کی پیشکش کی گئی۔ دیویکا رانی نے ہی انہیں یوسف خان کے بجاۓ دلیپ کمار نام اپنانے کی تجویز پیش کی تھی۔ دلیپ کمار کی بطور اداکار ریلیز ہونے والی پہلی فلم ’جوار بھاٹا‘ (1944) تھی۔ یہ فلم کامیاب ثابت نہیں ہوئی۔ تاہم 3 سال بعد 1947ء میں انہوں نے نور جہاں کے ساتھ فلم ’جگنو‘ کی، جو باکس آفس پر کامیاب رہی۔ اس کے بعد فلمی دنیا میں وہ تیزی سے مشہور ہوۓ۔
مشہور فلموں میں آن، دیوداس، آزاد، مغل اعظم، گنگا جمنا، انقلاب، بیراگ، سگینہ، داستان، شکتی، کرما، نیا دور، مسافر، مدھو متی، مزدور، شہید، دنیا، کرانتی، اور سوداگر وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے 1966ء میں اداکارہ سائرہ بانو سے شادی کی تھی۔
(Lifestyle) طرز زندگی
سلمان خان کے والدین سلیم خان اور سلمیٰ خان نے اپنی شادی کی 60ویں سالگرہ منائی، گزشتہ رات زبردست جشن منایا گیا۔
سلمان خان کے گھر پر دوہرا جشن منایا گیا۔ ایک طرف ان کے والدین سلیم خان اور سلمیٰ خان کی شادی کی 60ویں سالگرہ کا جشن اور دوسری طرف بہن ارپیتا کی سالگرہ۔ اس جشن میں خان خاندان کے تمام افراد نے شرکت کی۔ پارٹی میں سلمان کے علاوہ ارباز خان، شورہ خان، الویرا اگنی ہوتری اور دیگر نے شرکت کی۔ تاہم، جشن کی دھماکا دوہرا تھا۔ سلمان کی بہن ارپیتا خان شرما اور آیوش شرما کی شادی کی سالگرہ بھی 18 نومبر کو منائی گئی۔ اس جشن کی کئی شاندار جھلکیاں سامنے آئی ہیں۔ پروڈیوسر اشونی یاردی نے اس جشن کی بہت سی جھلکیاں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہیں۔
انسٹاگرام اسٹوری پر اس جشن کی جھلک دکھاتے ہوئے اشونی نے لکھا، ‘سلیم انکل اور سلمیٰ آنٹی کو 60 شاندار سال کی مبارکباد اور جشن۔ آیوش اور ارپیتا کو یقین نہیں آتا کہ 10 سال ہو گئے ہیں۔ اب سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو میں سلیم خان 5 تہوں والے کیک کے پیچھے بیٹھے نظر آ رہے ہیں۔ اس دوران سلمان خان بھی ان کے سامنے نظر آ رہے ہیں اور دونوں کسی بات پر بہت ہنستے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
اس ویڈیو میں ارپیتا آیوش شرما کو کیک کھلاتے ہوئے نظر آ رہی ہیں۔ دونوں بہت خوش نظر آ رہے ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ دونوں کی شادی 18 نومبر 2014 کو ہوئی تھی۔ اب دونوں دو بچوں کے والدین بن چکے ہیں۔ جبکہ سلمیٰ اور سلیم خان کی شادی 18 نومبر 1964 کو ہوئی تھی۔ اپنی سالگرہ پر آیوش شرما نے دیر رات بیوی ارپیتا خان کو ایک خوبصورت سرپرائز دیا۔ آیوش شرما نے ارپیتا کے لیے ایک خوبصورت پارٹی کا اہتمام کیا اور اپنی سالگرہ کے موقع پر کئی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔
(Lifestyle) طرز زندگی
شاہ رخ خان کو دھمکیاں دینے والے فیضان کو باندرہ کی عدالت نے 18 نومبر تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔
شاہ رخ خان دھمکی کیس میں رائے پور سے گرفتار ملزم فیضان خان کو 18 نومبر تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔ فیضان خان پیشے سے وکیل ہیں اور انہیں شاہ رخ خان کو دھمکیاں دینے کے معاملے میں رائے پور، چھتیس گڑھ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسے ممبئی لایا گیا، جہاں 14 نومبر بروز جمعرات اسے باندرہ کورٹ میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے فیضان کے سات روزہ ریمانڈ کی استدعا کی، تاکہ شاہ رخ خان دھمکی کیس کی صحیح تفتیش کی جاسکے۔ لیکن ملزم کے وکلاء امت مشرا اور سنیل مشرا نے کہا کہ فیضان نے دھمکی نہیں دی بلکہ اس کا فون واردات سے پہلے چوری کر لیا گیا تھا۔
انہوں نے عدالت میں دلیل دی کہ فیضان کے فون سے کی گئی دھمکی آمیز کال ان کے خلاف ایک سازش تھی کیونکہ اس سے قبل انہوں نے اپنی فلم ‘انجام’ میں ہرن کے شکار کا حوالہ دینے والے ڈائیلاگ پر شاہ رخ خان کے خلاف ممبئی پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزم فیضان کو 18 نومبر تک جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ معلوم ہوا ہے کہ باندرہ پولیس کو 5 نومبر کو دھمکی آمیز کال موصول ہوئی تھی جس میں شاہ رخ خان سے 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ کہا گیا کہ اگر اس نے رقم ادا نہ کی تو اسے قتل کردیا جائے گا۔
اس کے بعد پولیس فوراً تفتیش میں لگ گئی اور جس نمبر سے کال آئی تھی اسے ٹریس کیا۔ پتہ چلا کہ یہ نمبر رائے پور کے فیضان خان نامی شخص کا تھا۔ پولیس نے فیضان سے پوچھ گچھ کی تو اس نے بتایا کہ اس کا فون 2 نومبر کو چوری ہوا تھا۔
(Lifestyle) طرز زندگی
شاہ رخ خان نے جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے مداح کی خواہش پوری کر دی، وہ بادشاہ سے ملاقات کے لیے 95 دن سے منت کے باہر انتظار کر رہا تھا۔
بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان 2 نومبر کو 59 برس کے ہو گئے۔ اس نے سالگرہ منائی لیکن منت کی بالکونی میں نہیں آیا۔ ایسے میں بہت سے مداح ان کا انتظار کرنے کے بعد مایوس لوٹ گئے۔ لیکن ایک تھا جس نے ہمت نہیں ہاری۔ وہ جھارکھنڈ سے آیا تھا اور 95 دنوں سے ان سے ملنے کا انتظار کر رہا تھا۔ اس امید پر کہ کنگ خان ان سے ملیں گے۔ بالآخر ایسا ہی ہوا۔ اداکار نہ صرف اپنے مداحوں سے ملے۔ درحقیقت، یہاں تک کہ اس کے ساتھ ایک تصویر بھی کلک کی گئی۔ شاہ رخ خان سے ملنے آنے والے مداح کا نام شیخ محمد انصاری ہے۔ ‘انسٹنٹ بالی ووڈ’ کو انٹرویو دیتے ہوئے، مداح نے انکشاف کیا کہ اس نے شاہ رخ خان سے ملنے کے لیے اپنا کام ایک ماہ سے زیادہ روک دیا۔ انہوں نے اداکار کو اپنا پسندیدہ ہیرو بھی قرار دیا۔ اداکار سے ملنے کے منتظر انصاری کی خواہش پوری ہو گئی اور کنگ خان کے ساتھ تصویر اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ انصاری نے شاہ رخ سے ان کی سالگرہ پر ایک فین میٹ اپ پروگرام میں ملاقات کی تھی۔ پوسٹ میں لکھا گیا، ‘کنگ خان نے اس مداح سے ملاقات کی جو جھارکھنڈ سے آیا تھا اور منت کے باہر 95 دنوں سے ان سے ملنے کا انتظار کر رہا تھا! سنجیدگی سے، اگر آپ پورے دل سے کچھ چاہتے ہیں، تو شاہ رخ آپ کا خواب پورا کریں!’
اس سے قبل اس مداح کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں وہ پلے کارڈ کے ساتھ کھڑے تھے اور لکھا تھا کہ وہ جھارکھنڈ سے ہیں اور شاہ رخ خان سے ملنے آئے ہیں اور 95 دن ہوچکے ہیں۔ اس نے کیمرہ مین کو بتایا کہ وہ اتنے دنوں سے منت کے باہر کھڑا ہے۔ اس امید میں کہ کسی دن شاہ رخ اسے دیکھ لیں گے اور وہ اس سے ملیں گے۔ انہوں نے اداکار سے وابستہ کسی سے بھی بات نہیں کی۔ وہ بس انتظار کر رہا تھا۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں5 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
-
سیاست2 months ago
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے 30 سابق ججوں نے وشو ہندو پریشد کے لیگل سیل کی میٹنگ میں حصہ لیا، میٹنگ میں کاشی متھرا تنازعہ، وقف بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔