Connect with us
Tuesday,09-September-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

تھانے-پنویل ٹرانس ہاربر لوکل ٹرین خدمات میں عارضی خلل

Published

on

local

تھانے: ہجوم کو روکنے اور مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر، آج تھانے-پنویل ٹرانس ہاربر لوکل ٹرین سروس میں ایک عارضی تبدیلی کی گئی ہے، ایک سی آر اہلکار نے بتایا۔ انہوں نے کہا، “ٹرانس ہاربر لوکل ٹرینیں صبح 11:00 بجے تک معمول کے مطابق تھانے سے بیلاپور تک چلتی رہیں گی۔” تاہم، بیلاپور سے پنویل کے درمیان آج صبح 11:00 بجے تک کوئی ٹرانس ہاربر لوکل ٹرین سروس نہیں ہوگی۔ یہ خلل پنول اسٹیشن پر یارڈ کو دوبارہ بنانے کے کام کی وجہ سے بنیادی ڈھانچے اور حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے جاری رفتار کی پابندیوں کے جواب میں ہے۔ ہاربر لائن پر پنویل سے بیلاپور جانے والے مسافر اس عارضی تبدیلی سے متاثر نہیں ہوں گے۔ ہاربر لائن پر ٹرینیں معمول کے مطابق چلتی رہیں گی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

این سی پی لیڈر ذیشان صدیقی پولیس کے رویہ اور طریقہ تفتیش سے ناراض

Published

on

Zishan-&-Baba-Siddiqui

ممبئی : ممبئی پولیس اور کرائم برانچ کے طریقہ تفتیش سے بابا صدیقی کے فرزند اور این سی پی لیڈر ذیشان صدیقی ناراض ہے. آج ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں ذیشان صدیقی نے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن سے ملاقات کی, جس میں انہوں نے بابا صدیقی قتل کیس سے متعلق پیش رفت سے متعلق دریافت کیا اور گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کی حوالگی سے متعلق بھی کرائم برانچ سے تفصیل جاننے کی کوشش کی, لیکن کرائم برانچ نے انہیں بشنوئی کی حوالگی سے متعلق تفصیلات بتانے سے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ اس سے کیس متاثر ہوگا. ذیشان صدیقی نے کہا کہ انہیں ملاقات کیلئے 12 بجے کا وقت دیا گیا تھا, لیکن ڈیڑھ گھنٹے بعد ڈی سی پی سے ملاقات ممکن ہوسکی ہے. اس دوران ڈی سی پی اس مسئلہ پر سنجیدہ نظر نہیں آئے۔

ذیشان صدیقی نے سنگین الزام عائد کیا ہے کہ اب تک کرائم برانچ نے اس معاملہ کی تفتیش مکمل کرنے کا دعوی تو کیا ہے, لیکن شبھم لونکر، انمول بشنوئی اور اس معاملہ میں ملوث ماسٹر مائنڈ مفرور ہے اور قتل کا مقصد معلوم نہیں ہوسکا ہے, جبکہ کرائم برانچ نے اب تک اس معاملہ میں شوٹر سمیت دیگر کو گرفتار کر لیا ہے۔ ذیشان صدیقی نے کہا ہے کہ جب ہم نے انمول بشنوئی کی حوالگی پر تفصیل میٹنگ میں طلب کی تو پولیس نے کہا کہ آپ کو انمول بشنوئی سے متعلق تفصیل بتاتے سے انمول بشنوئی الرٹ ہوجائے گا. اگر مجھے تفصیل بتانے سے انمول بشنوئی الرٹ ہو جائے گا یہ کیسے ممکن ہے, کیا انہوں نے مذاق کے طور پر کہا یا پھر اس پیچھے کوئی اور بات ہوسکتی ہے۔ ذیشان صدیقی نے کہا کہ وہ لارنس بشنوئی گینگ سے خوفزدہ نہیں ہے. کیونکہ وہ ہمیشہ اپنے والد کے ساتھ ہی رہتے تھے لیکن پولیس کی تفتیش اور اس کے طریقہ کار پر ذیشان نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں پرائیویٹ کمپنیوں میں کام کے اوقات بڑھانے کے معاملے پر تنازعہ، ہند مزدور سبھا نے فڑنویس حکومت کو احتجاج کا دیا انتباہ، فیصلہ واپس لینے کو کہا

Published

on

Fadnavis-Hind

ممبئی : گزشتہ ہفتے مہاراشٹر حکومت نے نجی شعبے کے لیے ڈیوٹی اوقات میں اضافہ کرتے ہوئے ایک بڑا فیصلہ کیا۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کی زیر صدارت کابینہ کی میٹنگ نے لیبر قوانین میں تبدیلی کو ہری جھنڈی دے دی۔ ایک بڑی تبدیلی کرتے ہوئے، ریاستی حکومت نے کمپنیوں میں کام کے اوقات کو 9 گھنٹے سے بڑھا کر 12 گھنٹے اور دکانوں میں 9 گھنٹے سے بڑھا کر 10 گھنٹے کرنے کی منظوری دی۔ اب احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ ہند مزدور سبھا نے مہاراشٹر حکومت کے کام کے اوقات بڑھانے کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ تنظیم نے کہا ہے کہ اسے واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کیا جائے گا۔ غور طلب ہے کہ حکومت نے کام کے اوقات میں اضافہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے صنعتوں کو سہولت ملے گی اور مزدوروں کو قانونی طور پر اضافی آمدنی حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔

ہند مزدور سبھا نے کارخانوں، دکانوں اور دیگر اداروں میں کام کے اوقات بڑھانے کے مہاراشٹر حکومت کے حالیہ فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق، یونین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ اقدام فوری طور پر واپس نہ لیا گیا تو وہ ریاست گیر احتجاج شروع کریں گے۔ ہند مزدور سبھا کی مہاراشٹر کونسل کے جنرل سکریٹری سنجے وادھاوکر نے اس فیصلے کو مزدور مخالف قرار دیا اور کہا کہ یہ عملی طور پر مزدوروں کے استحصال کو قانونی شکل دے گا۔ انہوں نے محکمہ محنت میں عملے کی کمی پر تنقید کی جو کہ ان کے مطابق پہلے سے ہی موجودہ لیبر تحفظات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ناکافی ہے۔

وادھوکر نے کہا کہ یہ فیصلہ مرکزی حکومت کے دباؤ میں، ٹریڈ یونینوں سے مشورہ کیے بغیر لیا گیا ہے۔ اس کا واضح مقصد کارکنوں کی صحت اور حقوق کی قیمت پر کارپوریٹ منافع کو فروغ دینا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل ورکرز پانچ گھنٹے کام کرنے کے بعد 30 منٹ کے وقفے کے حقدار تھے۔ نئے قوانین کے تحت یہ چھ گھنٹے کام کرنے کے بعد ہی دستیاب ہوگا۔ یہ موجودہ حفاظتی اقدامات پر براہ راست حملہ ہے۔ مہاراشٹر کی کابینہ نے 3 ستمبر کو فیکٹریز ایکٹ، 1948 اور مہاراشٹر شاپس اینڈ اسٹیبلشمنٹ (روزگار اور خدمات کے حالات کا ضابطہ) ایکٹ، 2017 میں ترامیم کو منظوری دی۔

ان ترامیم سے فیکٹری ورکرز کے یومیہ اوقات کار 9 گھنٹے سے بڑھ کر 12 گھنٹے ہو سکتے ہیں، آرام کا وقفہ 5 گھنٹے کے بجائے 6 گھنٹے بعد ملے گا۔ کارکنوں کی تحریری رضامندی سے اوور ٹائم کی حد 115 گھنٹے سے بڑھا کر 144 گھنٹے فی سہ ماہی ہو جائے گی، ہفتہ وار اوقات کار 10.5 گھنٹے سے بڑھ کر 12 گھنٹے ہو جائیں گے، 20 یا اس سے زیادہ ملازمین والی دکانوں اور اداروں کے لیے، ان تبدیلیوں کے تحت روزانہ کے اوقات 9 گھنٹے سے بڑھ کر 10 گھنٹے ہو جائیں گے، اوور ٹائم کی حد 125 گھنٹے سے بڑھ کر 144 گھنٹے ہو جائے گی، ایمرجنسی میں 125 گھنٹے سے 12 گھنٹے ہو جائیں گے۔

ریاستی حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ تبدیلیاں ایک مرکزی ٹاسک فورس کی سفارشات کے مطابق ہیں اور ان کا مقصد مہاراشٹرا کو دیگر ریاستوں بشمول کرناٹک، تمل ناڈو، تلنگانہ، اتر پردیش اور تریپورہ کے مطابق لانا ہے، جو پہلے ہی اسی طرح کی اصلاحات کو اپنا چکے ہیں۔ تاہم، ہند مزدور سبھا کے سربراہ وادھوکر نے اصرار کیا کہ جب تک یہ فیصلہ واپس نہیں لیا جاتا سبھا دیگر ٹریڈ یونینوں کے ساتھ مہاراشٹر بھر میں احتجاج کرے گی۔ مزدور سبھا کے بیان پر حکومت کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ ایسے میں جب بلدیاتی انتخابات ہونے والے ہیں تو یہ معاملہ بھی سیاسی زور پکڑ سکتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی خلافت ہاؤس سے تاریخی جلوس محمدی برآمد… اسلام نے امن کا درس دیا اور پیغمبر اسلام نے خدمت خلق کی اہمیت پر زور دیا : وزیر چھگن بھجبل

Published

on

Khilafat-House

ممبئی : ممبئی کے خلافت ہاؤس سے جشن عید میلاد النبی پر سڑکیں اس وقت نعرۂ تکبیر اللہ اکبر کے فلک شگاف نعرہ سے گونج اٹھی جب خلافت ہاؤس سے جلوس محمدی صلی اللہ علیہ وسلم شان و شوکت کے ساتھ نکالا گیا قائد جلوس نبیرہ اعلیحضرت توصیف رضا جلوہ افروز تھے ان کے ہمراہ وزیر رسدو خوراک چھگن بھجبل بھی تھے. اس سے قبل خلافت ہاؤس میں جلسہ سیرت پاک عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خطاب فرماتے ہوئے نبیرہ اعلیحضرت نے بھائی چارگی اور ہندو مسلم اتحاد کا درس دیا اور کہا کہ مسلمانوں نے عید میلاد النبی کا جلوس ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کو منعقد کیا کیونکہ مسلمان اقلیت میں ہے اور وہ چھوٹے بھائی ہیں اس لئے اکثریت کا بھی فرض ہے کہ وہ اپنے بھائی کا خیال رکھیں جب تک ہندو مسلمان متحد نہیں ہوگا یہ ملک ترقی نہیں کرے گا اور یہی اس ملک کی خوبصورتی ہے کہ یہاں گنگا جمنی تہذیب برقرار ہے. حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات بیان کرتے ہوئے مولانا توصیف رضا نے کہا کہ اسلام صرف ساڑھے چار سو سالہ یا ۱۵۰۰ سو سالہ نہیں ہے, بلکہ انتہائی قدیم ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جشن ولادت ۱۵۰۰ سو سالہ نہیں ہے ہاں البتہ یہ ضرورت کہہ سکتے ہیں کہ رسول پاک صلی اللہ وسلیہ وسلم کی ہجرت کو ۱۵۰۰ سو سال ہو گئے ہیں انہوں نے مزید فرمایا کہ اعلیحضرت کا عقیدہ ہے, اسی لئے وہ کہتے ہیں کام وہ لے لیجئے تم کو جو راضی کرے ٹھیک ہو نام رضا تم پر کروڑوں درود ۔۔۔ دنیا کے سمجھدار، دانشور اور سیاسی سمجھ رکھنے والے کہتے ہیں کہ اسلام ۱۴۰۰ سو سال سے ہیں ۱۴۰۰ سوسالہ جشن رسول صلی اللہ علیہ وسلم نہیں ہو سکتا, یہ ہجرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہو سکتا امسال ۱۵۰۰ سو سال کا عرصہ گزر چکا ہے. مسلمان ۱۵۰۰ سو سال سے نہیں اس وقت اسلام کی بنیاد پڑی جب اللہ نے اپنے نور سے نور محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو پیدا فرمایا, اللہ تعالیٰ نے نور محمدی کو اپنے قرب میں رکھا۔ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا میلاد اعلیٰحضرت نے نہیں کیا بلکہ یہ سنت الٰہی ہے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بنیاد کو بریلی شریف سے وابستہ کر دیا جاتا ہے۔ فرقہ باطلہ جب باغیانہ رسول میلاد کو مٹانے کی سازش کر رہے تھے, جب اعلیحضرت نے دلائل پیش کر کے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم پیش سے متعلق دلائل پیش کی۔ آج خلافت ہاؤس سے ۱۰۷ واں جلوس عید میلاد النبی نکالا گیا ہے. اس ملک میں مسلمان اقلیت میں ہے اور اس لئے اکثریت کو ان کا خیال رکھنے کے ساتھ ان کے ساتھ ہمدردی اور اخلاص و فراخدلی سے پیش آنا چاہئے. مسلمان برادران وطن کے تہواروں میں شریک ہوتے ہیں انہیں بھی مسلمانوں کے تہوار اور ان کے ساتھ بہتر سلوک رواں رکھنا چاہئے تبھی یہ ملک ترقی کرے گا, اسی سے بھائی چارگی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم ہو گی اور محبت پروان چڑھے گی۔

ریاستی وزیر رسد و خوراک چھگن بھجبل نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانیت امن سلامتی اور محبت اتحاد مساوات کا درس دیا ہے. اسلام میں پیغمبر اسلام نے خدمت خلق کو اہمیت دی ہے اور دوسروں کا خیال رکھنے کا بھی درس دیا ہے, یہی وجہ ہے کہ اسلام میں امن پر سب سے زیادہ زور دیا گیا ہے۔ اس کے بعد چھگن بھجبل نے مولانا محمد علی اور شوکت علی کی جنگ آزادی اور خلافت تحریک کا تذکرہ کیا اور کہا کہ مولانا علی برادران نے اسی خلافت ہاؤس سے آزادی کا بگل بجایا تھا اور یہاں سے مہاتما گاندھی، جواہر لعل نہرو بھی ان کے ساتھ تھے۔ اس جلسہ سے خلافت کمیٹی کے چیئرمین سرفراز آرزو نے خلافت کمیٹی اور جلوس عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی۔ اس جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اور این سی پی لیڈر نواب ملک نے سیرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم بیان کرتے ہوئے کہا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے تفریق اور عدم مساوات کا خاتمہ کیا اور دنیا کو امن و سلامتی کا درس دیا اس لئے اسلام امن کا مذہب ہے اور اس کے ماننے والے بھی امن پسند ہے۔ اس جلسہ میں سابق رکن اسمبلی وارث پٹھان، رکن اسمبلی امین پٹیل سمیت سیاسی و سماجی لیڈران اور علما کرام شریک تھے جبکہ نظامت کے فرائض مولانا محمود سر نے انجام دیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com