Connect with us
Wednesday,12-November-2025

جرم

بھانڈوپ آتشزدگی میں دس افراد ہلاک ، ایچ ڈی آئی ایل سمیت دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج

Published

on

bhandup-fire

پولیس نے بھانڈوپ آتشزدگی کیس میں ڈریمز مال اور سن رائز اسپتال کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ ممبئی کے بھانڈپ پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 304 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس ایف آئی آر میں ، ڈریمز مال مینجمنٹ راکیش وادھوان (ایچ ڈی آئی ایل چیئرمین) ، نکیتا تریھن (راکیش وادھوان کی بیٹی) ، دیپک شرکے اور دیگر پر الزام عائد کیا گیا ہے۔ بھانڈپ کے علاقے میں واقع یہ ڈریمز مال کو ایچ ڈی آئی ایل نے 2009 میں تعمیر کیا تھا۔ ایس بی آئی کے چیئرمین راکیش پاسوان کی بیٹی نکیتا تریھن ہیں۔ ان کی بیٹی نکیتا تریھن ، سن رائزر گروپ کے ایم ڈی ، جن کا ڈریمز مال میں اسپتال تھا ، کو کچھ شرائط کے ساتھ اسپتال بنانے کی اجازت دی گئی تھی۔ یہ اجازت 31 مارچ 2021 ء تک کے لئے دی گئی تھی۔

وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے بھانڈپ میں ڈریمز مال اور سن رائز اسپتال کا دورہ کیا۔ اس دوران اس نے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں تسلی بھی دی۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اس حادثے میں ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ٹھاکرے نے اس آتشزدگی سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے کی مالی امداد کا بھی اعلان کیا ہے۔ مال کی تیسری منزل پر واقع سن رائز اسپتال ممبئی کے بھانڈوپ علاقے کے ڈریمز مال میں گذشتہ رات لگی آگ کے بعد لپٹ میں آگیا تھا ۔ جس کی وجہ سے ، اسپتال میں داخل 78 مریضوں میں سے 10 افراد دم توڑ چکے ہیں۔

اس معاملے میں اسپتال انتظامیہ کی جانب سے ایک بیان بھی جاری کیا گیا ہے۔ جس میں اس نے اطلاع دی ہے کہ ڈریمز مال کی پہلی منزل پر آگ لگی تھی۔ جس کا دھواں سن رائز اسپتال تک بھی پہنچا۔ اس کے فورا بعد ہی اسپتال میں الارم کا نظام بجنے لگا اور داخل ہونے والے تمام مریضوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ اسپتال کا کہنا ہے کہ آگ کی وجہ سے کوئی اموات نہیں ہوئی ہے۔ کوویڈ کی وجہ سے دو مریض دم توڑ گئے۔ ان کی لاش بھی باہر نکال لی گئی تھی ۔ تمام مریضوں کو جمبو کوویڈ سینٹر اور دیگر اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ آگ بجھانے کے تمام سازوسامان کام کر رہے تھے۔ بی ایم سی کے مطابق ، بھانڈوپ کے ڈریمز مال کا فائر فائٹنگ سسٹم ٹھیک سے کام نہیں کررہا تھا۔ اس کا پتہ بی ایم سی کو اس وقت معلوم ہوا جب اس نے مال کا سروے کیا تھا ۔ بی ایم سی کے سروے میں ، یہ مال 29 نمبر پر آیا تھا ۔ بی ایم سی نے ممبئی شہر میں ایسے 29 مالوں کو بھی نوٹس بھیجے تھے اور ان سے فائر فائٹنگ کا نظام درست کرنے کو کہا تھا۔ بتادیں کہ گذشتہ سال 22 اکتوبر کو ممبئی سینٹرل کے سٹی سینٹر مال میں آگ لگی تھی۔ اس آگ کو بجھانے میں تقریبا 4 دن لگ گئے تھے ۔ اس آگ کے بعد ، پورے شہر کے مال کا سروے کیا گیا تھا ۔

ممبئی کے بھانڈپ کے سن رائز اسپتال میں رات گئے اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ آگ لگنے کی وجوہ کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ ہسپتال ڈریمز مال میں تیسری منزل پر واقع ہے۔ رات 11 بجکر 45 منٹ پر اسپتال میں آگ بھڑک اٹھی تھی ۔ واقعے کی اطلاع کے بعد فائر بریگیڈ کی 23 گاڑیاں آگ بجھانے کے لئے موقع پر پہنچ گئی تھیں ۔ اسپتال میں 78 مریض داخل تھے۔ ان میں سے 73 کورونا کے مریض ہیں اور 3 عام مریض ہیں۔ 73 مریضوں میں ، 30 کو ملنڈ کے جمبو سینٹر میں منتقل کیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ، تین افراد کو فورٹس اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ باقی افراد کا علاج مختلف اسپتالوں میں جاری ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

جرم

دہلی کے لال قلعے کے قریب زور دار دھماکہ… 8 افراد ہلاک، دھماکے کے بعد دہلی بھر میں ہائی الرٹ، فرانزک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

Published

on

Delhi Blast

نئی دہلی : پیر کی شام لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 1 کے قریب کار دھماکے سے بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پھیل گیا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ گاڑی کا ایک حصہ لال قلعہ کے قریب واقع لال مندر پر جاگرا۔ مندر کے شیشے ٹوٹ گئے، اور کئی قریبی دکانوں کے دروازے اور کھڑکیوں کو نقصان پہنچا۔ واقعے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

دھماکے کے فوری بعد قریبی دکانوں میں آگ لگنے کی اطلاع ملی۔ دھماکے کے جھٹکے چاندنی چوک کے بھاگیرتھ پیلس تک محسوس کیے گئے اور دکاندار ایک دوسرے کو فون کرکے صورتحال دریافت کرتے نظر آئے۔ کئی بسوں اور دیگر گاڑیوں میں بھی آگ لگنے کی اطلاع ہے۔

فائر ڈپارٹمنٹ کو شام کو کار میں دھماکے کی کال موصول ہوئی۔ اس کے بعد اس نے فوری طور پر چھ ایمبولینسز اور سات فائر ٹینڈرز کو جائے وقوعہ پر روانہ کیا۔ راحت اور بچاؤ کی کارروائیاں جاری ہیں، اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔

دھماکے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور تفتیشی ادارے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ ایک کار میں ہوا تاہم اس کی نوعیت اور وجہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکی ہے۔ واقعے کے بعد لال قلعہ اور چاندنی چوک کے علاقوں میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سری لنکا کی ٹی این سے 14 بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کر لیا۔

Published

on

چنئی، آبنائے پالک میں سرحد پار کشیدگی کی ایک اور مثال میں، تامل ناڈو کے 14 ہندوستانی ماہی گیروں کو پیر کی صبح سری لنکا کی بحریہ نے مبینہ طور پر بین الاقوامی میری ٹائم باؤنڈری لائن (آئی ایم بی ایل) کو عبور کرنے اور سری لنکا کے پانیوں میں داخل ہونے کے الزام میں گرفتار کیا۔ ذرائع کے مطابق، ماہی گیر ہفتہ کی شام (8 نومبر) کو میولادوتھرائی ضلع کے تھارنگمبادی سے وانگیری سے رجسٹرڈ مشینی ماہی گیری کے جہاز پر سوار ہوئے تھے۔ عملہ، جو ماہی گیری کے معمول کے کاموں کے لیے اونچے سمندروں میں گیا تھا، مبینہ طور پر سمندر کے وسط میں ایک مکینیکل رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ خرابی کو ٹھیک کرنے کی کوشش میں، خیال کیا جاتا ہے کہ جہاز راستے سے ہٹ کر پوائنٹ پیڈرو کے قریب سری لنکا کے پانیوں میں داخل ہو گیا۔ سری لنکا کے بحریہ کے اہلکار، جو معمول کی نگرانی کے مشن کے حصے کے طور پر علاقے میں گشت کر رہے تھے، نے پیر کے اوائل میں کشتی کو روک لیا۔ 14 رکنی عملے کو گرفتار کر کے ان کے جہاز کو قبضے میں لے لیا گیا۔ بعد میں انہیں پوچھ گچھ کے لیے شمالی سری لنکا میں کنکیسنتھورائی نیول بیس لے جایا گیا۔ مائیلادوتھرائی اور ناگاپٹنم میں ماہی گیروں کی انجمنوں نے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، ہندوستان اور سری لنکا کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ زیر حراست عملے کی جلد از جلد رہائی کو یقینی بنائیں۔ تمل ناڈو مکینائزڈ بوٹ فشرمینز ایسوسی ایشن کے رہنما کے. متھو نے کہا، "ان ماہی گیروں نے جان بوجھ کر حد عبور نہیں کی؛ یہ ایک میکانکی خرابی کی وجہ سے ہوا،” انہوں نے ہندوستانی حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ ان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے کولمبو کے ساتھ سفارتی بات چیت میں حصہ لیں۔ سری لنکا کی بحریہ کے ذریعہ تمل ناڈو کے ماہی گیروں کو سمندری حدود کی مبینہ خلاف ورزیوں کے الزام میں گرفتار کرنے کے واقعات بار بار ہوتے رہے ہیں، جس سے اکثر دو طرفہ تعلقات میں تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ ماہی گیری کے تنازعہ کے مستقل حل کے لیے دونوں ممالک کے درمیان بار بار بات چیت کے باوجود، اس طرح کی گرفتاریاں وقتاً فوقتاً ہوتی رہتی ہیں، خاص طور پر ماہی گیری کے موسم کے دوران۔ دریں اثنا، تمل ناڈو کے فشریز ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے کولمبو میں بھارتی ہائی کمیشن کو حراست کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ مبینہ طور پر گرفتار ماہی گیروں کی شناخت کی تصدیق کرنے اور ان کی رہائی کے لیے سری لنکن حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ توقع ہے کہ ریاستی حکومت انسانی بنیادوں پر اس کی مداخلت کے لیے مرکزی وزارت خارجہ کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر فراڈ: بیڈ جیولر کو 2.5 کروڑ روپے کے جعلی گولڈ لون اسکام کے لیے گرفتار کیا گیا؛ پونے کی دکان سے 18 کلو چاندی ضبط

Published

on

بیڈ، 7 نومبر : پولیس نے مہاراشٹر کے بیڈ شہر سے تعلق رکھنے والے ایک جیولر کو گرفتار کیا ہے جس میں مبینہ طور پر کم از کم 16 صارفین کو جعلی سونا فراہم کر کے ڈھائی کروڑ روپے کا دھوکہ دیا گیا ہے جس کی بنیاد پر انہوں نے بینک سے قرض طلب کیا تھا۔ بیڈ کے پنڈت نگر علاقہ کے رہنے والے ملزم ولاس اُداونت کو جمعرات کو پونے شہر کے قریب واقع دیہوگاؤں علاقے میں اس کی نئی کھلی ہوئی زیورات کی دکان سے اٹھایا گیا، انہوں نے بتایا کہ وہاں سے 18 کلو گرام چاندی ضبط کی گئی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ اوداونت، جو پہلے بیڈ میں ایک دکان چلاتا تھا، نے جلدی سے امیر ہونے کی اسکیم تیار کی تھی۔ انہوں نے کہا، "اس نے بینک سے قرض حاصل کرنے والے صارفین کے لیے سونے کے جعلی زیورات بنائے اور ان کے قرض کی درخواستیں ایک ممتاز پبلک سیکٹر بینک کی مقامی شاخ کو بھیج دیں۔ اس طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر سونے کے کم از کم 16 جعلی قرضے پاس کیے گئے،” انہوں نے کہا۔ پولیس کا اندازہ ہے کہ اس نے بیڈ میں اپنی جائیدادیں بیچ کر شہر سے فرار ہونے سے پہلے اس طریقے کے ذریعے دو مہینوں میں تقریباً ڈھائی کروڑ روپے اکٹھے کیے تھے۔” یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب ایک مخبر نے پونے میں اوداونت کی موجودگی کے بارے میں پولیس کو آگاہ کیا۔ خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، بیڈ پولیس کی ایک ٹیم نے اس کی نئی دکان کی تلاشی لی اور اسے گرفتار کیا۔ ٹیم نے اس سے 18 کلو گرام چاندی برآمد کی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com