Connect with us
Tuesday,19-August-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

لینے تمہارے ظلم کا حساب آئے گا انقلاب آئے گا: نبہیا خان دہلی

Published

on

ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون، این پی آر، این آر سی کے خلاف گزشتہ تین مہینے سے دہلی شاہین باغ میں احتجاج جاری ہیں، فرقہ پرست حکومت نے ہر طرح خواتین کے حوصلوں کو پست کرنے کی کوشش کی لیکن خواتین انکے سامنے آہنی دیوار بن کر کھڑی رہی نہ ان پر گولیوں کا اثر ہوا نا سردی کا نا بارش کا، اس کالے قانون کے خلاف کئی بے گناہ افراد شہید ہوئے دہلی میں فرقہ پرستوں کے زریعے منصوبہ بند فساد کرانے کے بعد بھی احتجاجی مظاہرے جاری ہے۔ چکھلی شہر میں بھی اسی طرز پر ۱یک فروری سے شاہین باغ کو قائم کیا گیا جو مسلسل 43 روز سے جاری ہے۔ جس میں خواتین کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے ۸ روز سے خواتین کثیر تعداد میں شرکت کر رہی ہیں۔ آج ۱۴ مارچ بروز سنیچر کو بعد نمازِ ظہر چکھلی شاہین باغ احتجاجی مظاہرے سے دہلی سے آئے مہمان خصوصی نے خطاب کیا۔
نبیہا خان جامعہ ملیہ یونیورسٹی دہلی کی سابقہ طالبہ اور سوشل ایکٹویسٹ نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج خواتین سویدھان کی حفاظت کیلے سڑکوں پر اتر چکی ہے۔ جو لوگ شہید ہوئے ہمیں انکی شہادت کو سامنے رکھتے ہوئے احتجاج کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ دہلی میں مسلم جوانوں پر فرقہ پرستوں نے تشدد کیا نام پوچھ پوچھ کر مارا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی میں دنگے نہیں ہوئے ہیں بلکہ منصوبہ بند طریقے سے قتل عام کیا گیا، جبکہ پولس ایک دن میں اسے کنٹرول کر سکتی تھی۔ سچ دیکھانے والے میڈیا چینل پر پابندی لگا دی گئی۔ فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے والوں کو آزاد چھوڑ دیا گیا ہے اور بے قصور مسلم نوجوانوں کو جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ڈالا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این پی آر کا پوری طرح سے بائیکاٹ کیجئے کیونکہ اس کا استعمال این آر سی میں ہونے والا ہے۔ نبہیا خان نے حالات حاضرہ پر اپنی نظم بھی پیش کی اور آزادی کے نعروں کے ساتھ اپنی بات کا اختتام کیا۔
زوہیر خان بلڈانہ نے احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی کنڈیشن پر کاغذ نہیں دیکھائیں گے۔
محمد سیف پونہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے ہندوستان کے تمام مسلمان دو تین مہینے سے کالے قانون کا بائیکاٹ کر رہ ہے۔ وزیر داخلہ کے ایک انچ پیچھے نا ہٹنے والے بیان پر چٹکی لیتے ہوئے کہا کہ وہ اب یہ کہنے پر مجبور ہےکہ کوئی کاغذ دیکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا تب تک احتجاج جاری رہےگا ۔
ایڈوکیٹ ارشاد نہال پونہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت جتنے کالے قانون لے کر‌آرہی ہے ان سب چیزوں سے ڈر نکل چکا ہے۔ آج احتجاج کو و قوت ملی ہے وہ ان خواتین کی ہمت کی نسبت سے ہے۔ اور اسی‌ طرح فرقوں میں بٹی ہوئی ملت کو متحد ہونے کا موقع ملا۔
اس احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی نوجوانوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی پروگرام کے بعد آزادی کے نعرے لگائے گئے۔

سیاست

ملک میں سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے… الیکشن کمیشن کل کی پریس کانفرنس میں راہول گاندھی کے ووٹ چوری کے الزامات کا جواب دے سکتا ہے۔

Published

on

Election-Commission

نئی دہلی : ملک میں سیاسی درجہ حرارت عروج پر ہے۔ ایک طرف بہار میں اس سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں تو دوسری طرف کانگریس، ایس پی سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر ووٹ چوری کا الزام لگا رہی ہیں۔ دریں اثنا، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اچانک 17 اگست کو سہ پہر 3 بجے پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ پریس کانفرنس نیشنل میڈیا سینٹر، نئی دہلی میں ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (میڈیا) کے مطابق پریس کانفرنس نئی دہلی کے نیشنل میڈیا سینٹر میں ہوگی۔ تاہم کمیشن نے اس بارے میں کوئی اپ ڈیٹ نہیں کیا ہے کہ یہ کانفرنس کس سلسلے میں منعقد کی جا رہی ہے۔ لیکن قیاس کیا جا رہا ہے کہ اس کانفرنس میں الیکشن کمیشن راہل گاندھی کے الزامات کا جواب دے گا۔ اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن بہار اسمبلی انتخابات کے حوالے سے ایک بڑا اپ ڈیٹ بھی شیئر کر سکتا ہے۔

راہل گاندھی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے الزام لگایا ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024 اور 2019 میں الیکشن کمیشن نے فہرست سے کئی اہل ووٹروں کے نام حذف کر دیے اور فرضی لوگوں کے نام شامل کر دیے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے ساتھ مل کر دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔ بہار میں ووٹر لسٹ میں ترمیم کے معاملے پر زبردست لڑائی جاری ہے۔ راہل گاندھی اور دیگر اپوزیشن لیڈروں کا الزام ہے کہ یہ کام الیکشن کمیشن بہار میں ووٹروں کو ووٹ دینے سے روکنے کے لیے کر رہا ہے۔ کانگریس کے رہنما 17 اگست سے بہار میں ‘ووٹ رائٹس یاترا’ بھی شروع کریں گے۔ یہ سفر ساسارام سے شروع ہوگا اور یکم ستمبر کو پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں ‘ووٹر رائٹس ریلی’ کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

یوم آزادی سے پہلے مرکزی حکومت نے مرکزی اور ریاستی فورسز کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا

Published

on

india-boarder

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے جمعرات کو 15 اگست سے پہلے مرکزی اور ریاستی افواج کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق 233 اہلکاروں کو بہادری کے تمغے، 99 اہلکاروں کو صدر کا تمغہ برائے امتیازی خدمات اور 758 اہلکاروں کو میرٹوریس سروس میڈلز سے نوازا جائے گا۔ وزارت نے کہا کہ اس میں فائر بریگیڈ، ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس اور اصلاحی خدمات کے اہلکاروں کے تمغے شامل ہیں۔ بہادری کے تمغوں میں سے زیادہ سے زیادہ 152 کا اعلان جموں و کشمیر میں آپریشنز میں شامل سیکورٹی اہلکاروں کے لیے کیا گیا ہے۔ اس کے بعد نکسل مخالف آپریشن میں تعینات فوجیوں کے لیے 54 تمغے، شمال مشرق میں ڈیوٹی کے لیے تین اور دیگر علاقوں میں 24 تمغے دیے جائیں گے۔

وزارت کے بیان کے مطابق فائر سروس کے چار اہلکاروں اور ایک ہوم گارڈ اور سول ڈیفنس آفیسر کو بھی تمغہ شجاعت سے نوازا جائے گا۔ بہادری کا تمغہ جان و مال کو بچانے یا جرائم کو روکنے یا مجرموں کو گرفتار کرنے میں بہادری کے نادر نمایاں عمل کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔ صدر کا تمغہ خدمت میں غیر معمولی طور پر ممتاز ریکارڈ کے لیے دیا جاتا ہے اور میرٹوریئس سروس میڈل قابل قدر خدمات جیسے فرض کی لگن کے لیے دیا جاتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے پاکستان کے آرمی چیف عاصم منیر کی ایٹمی حملے کی دھمکی کی مذمت کی، منیر کی زبان کو سڑک چھاپ کہا۔

Published

on

owesi-&-muneer

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پاکستان کے آرمی چیف عاصم منیر کی جانب سے ایٹمی حملے کی دھمکی کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ منیر کی زبان گلی کے کسی آدمی کی سی لگتی ہے۔ پاکستانی آرمی چیف ان دنوں امریکہ گئے ہوئے ہیں اور وہاں سے بھارت کے خلاف مسلسل آگ اگل رہے ہیں۔ امریکی ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ اور بھارت کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر جو کھٹائی پیدا ہوئی ہے اسے دیکھ کر لگتا ہے کہ منیر ٹرمپ کے کہنے پر بھارت کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ حیدرآباد کے ایم پی اویسی نے پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے بیانات کے حوالے سے اے این آئی کو بتایا، ‘بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ یہ امریکہ سے ہو رہا ہے، جو ہندوستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔ وہ ایک سڑک کے آدمی کی طرح بول رہا ہے… ہمیں یہ بھی سمجھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستانی فوج اور ڈیپ سٹیٹ کی طرف سے ہمیں مسلسل درپیش خطرات کے پیش نظر ہمیں اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنا ہوگا تاکہ ہم تیار ہو سکیں۔’

اویسی نے کہا کہ سب سے بری بات یہ ہے کہ منیر امریکی سرزمین سے ایسی دھمکیاں دے رہا ہے۔ اویسی کے مطابق، ‘مودی حکومت کی طرف سے سیاسی ردعمل آنا چاہیے، یہ صرف وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے، حکومت کو اپنا احتجاج درج کرانا چاہیے اور اس معاملے کو امریکا کے سامنے سختی سے اٹھانا چاہیے۔’ دراصل امریکہ کے فلوریڈا میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے منیر نے کئی طریقوں سے بھارت کو دھمکیاں دینے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر مستقبل میں بھارت کے ساتھ کسی تنازع میں پاکستان کے وجود کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ تباہ کن طاقت سے جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ منیر نے کہا، ‘ہم ایٹمی قوم ہیں۔ اگر ہمیں لگتا ہے کہ ہم ڈوبنے والے ہیں تو ہم آدھی دنیا کو ڈوبا جائیں گے۔’

دریں اثنا، اسٹاک ہوم انٹرنیشنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس آئی پی آر آئی) کے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان کے پاس رواں سال جنوری میں 170 کے قریب جوہری ہتھیار تھے۔ پیر کو وزارت خارجہ نے منیر کی دھمکی پر اپنے ردعمل میں کہا کہ بھارت پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ بھارت جوہری بلیک میلنگ برداشت نہیں کرے گا۔ اس میں کہا گیا، ‘جوہری ہتھیاروں سے لوگوں کو ڈرانا پاکستان کی عادت ہے’۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com