Connect with us
Saturday,15-November-2025

جرم

تبلیغی جماعت اور نظام الدین مرکز معاملہ میں منافرت، گمراہ کن ویڈیو اور پیغامات پھیلانے والوں کو بخشا نہیں جائیگا :انیل دیشمکھ

Published

on

anil deshmukh

(محمد یوسف رانا)
تبليغی جماعت کے واقعہ کےایسا لگتا ہے کہ ملک میں کرونا نہیں بلکہ ایک سماج اور مذہب کے خلاف جنگ کا آغاز ہو گیا ہے۔ بعض میڈیا اور سوشل میڈیا میں اٹھ رہے تمام سوالات کے درمیان سرکار کو کرونا سے پہلے آپسی اتحاد پر زیادہ زور دینا پڑ رہا ہے۔ جس کی مثال یوں دی جاسکتی ہے کہ صوبہ کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ریاست میں مذہب، ذات اور فرقے متحد ہو کر کورونا وائرس کا مقابلہ کریں گے، کیونکہ ان کا مذہب، فرقہ اور ذات کچھ بھی ہو وائرس ایک ہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جس طرح متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے، اسی طرح مریضوں کے صحت یاب ہونے کی خوش آئند خبریں بھی ہیں۔ریاست کے شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے افواہ پھیلانے والوں کو سخت الفاظ میں وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو معاشرے میں تفرقہ پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جعلی ویڈیو اور آڈیو بنانے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے مریضوں اور مہلوکین کے اضافے پر تشویش جتائی اور کہا کہ متاثرین صحتیاب بھی ہو رہے ہیں۔ جبکہ سبھی مذاہب کے تہواروں کی تقریبات پر پابندی لگائی گئی ہے۔حفظ ما تقدم کے طور پر تبلیغی جماعت کے وہ اراکین جو مرکز نظام الدین دہلی سے آ نے والے سو افراد کو الگ تھلگ رکھ کر ان کی جانچ جاری ہے۔
ریاست کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے محکمہ سائبر کرائم کو حکم جاری کیا ہے کہ شوشل میڈیا پرتبلیغی جماعت کامرکزنظام الدین دہلی کے تعلق سے گمراہ کن پیغامات اور ویڈیو جاری کرنے والوں پر خصوصی نظر رکھی جائے اگر کوئی شخص اس طرح کے پیغامات جاری کرتا ہے تو اس پر سخت کاروائی کی جائے ۔موصوف نے اپنے ٹوئٹر اکائونٹ پر ایک کے بعد ایک کئی پیغامات عوام کے لئے جاری کئے ہیں ۔جس میں انہوں نے فکر مندی کا اظہار کیا اور لکھا کہ دہلی نظام الدین مرکز کے تعلق سے پرانی اور گمراہ کن ویڈیو کا استعمال واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا کے ذریعہ پھیلنا کافی تشویش ناک بات ہے۔ ایسے افراد پر سخت کاروائی کرنے کا انتباہ بھی دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے دوسرے پیغام میں لکھا کہ اب تک اس طرح کے گمراہ کن پیغام اور ویڈیو جاری کرنے والے ۸۵ ؍ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے۔ اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ریاست میں منافرت پھیلانے والوں کو قطعی برداشت نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے یہ بھی پیغام جاری کیا کہ ایسے منافرت پھیلانے والے شر پسندوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے ۱۱ ؍ ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

جرم

نوجوان کو لوٹنے والے تین ملزمان گرفتار، ٹٹوالا سے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

Published

on

گھاٹ کوپر کے اسلفہ علاقہ میں موٹرسائیکل پر گھر لوٹ رہے ایک نوجوان پر ٹین لوگون نے چوپڑ دکھاکر ہملہ کیا اور جبرن لوٹا پاٹ کی۔ گھاٹ کوپر پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 309(4)، 3(5)، تعزیرات ہند کی دفعہ 4، 25، اور تعزیرات ہند کی دفعہ 37(1) اور 135 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

شکایت کنندہ سورج مہادیو دیٹھے (24) اور اس کا دوست یش کامبلے 12 نومبر کی دوپہر تقریباً 1:30 بجے ہوم گارڈ ٹریننگ سنٹر کے قریب سے گزر رہے تھے کہ تین پہیوں والے ٹیمپو میں سوار تین نامعلوم افراد نے انہیں روکا۔ ملزمان نے چوپڑ کو پوائنٹر کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ان پر حملہ کیا، ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کا ہونڈا ڈیو اسکوٹر اور موبائل فون چھین لیا۔

کیس درج ہوتے ہی اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس اور گھاٹ کوپر ڈویژن کے سینئر پولیس انسپکٹر نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ تکنیکی اور روایتی تفتیش کی بنیاد پر ملزم نے حسین اسلم میمن عرف گینڈا کی شناخت کی۔ ٹٹ والا کے علاقے میں چھپے ہونے کی اطلاع ملنے پر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔ پوچھ گچھ کے دوران، اس نے اپنے ساتھیوں – منا رام ولاس شرما اور دلشاد الدین سیتاب الدین شیخ – کے نام بتائے جنہیں بعد میں گرفتار کیا گیا۔

13 نومبر کو تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں 17 نومبر تک پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ گینڈا ایک بدنام زمانہ مجرم ہے جس کے خلاف مختلف تھانوں میں 13 سے زائد مقدمات درج ہیں۔

Continue Reading

جرم

ڈونگری شبینہ گیسٹ ہاؤس ڈرگس اسمگلنگ کیس میں تین اسمگلر گرفتار

Published

on

ممبئی : ممبئی ڈونگری پولس اسٹیشن کی حدود میں شبینہ گیسٹ ہاؤس سے تین کلو گرام منشیات کوکین کی ضبطی کے بعد تین ڈرگس پیڈلرکو پولس نے چنئی جیل سے حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے پولس کے مطابق یہاں شبیہ گیسٹ ہاؤس میں ڈرگس کوکین سے متعلق اطلاع ملی تھی جس کی بنیاد پر ۲ نومبر کو پولس اور اے ٹی سی عملہ نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے منشیات ضبط کی جس کی کل مالیت کروڑوں میں بتائی جاتی ہے اس معاملہ میں پولس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کیس درج کر لیا اس ضبطی کے بعد یہ اطلاع ملی کہ یہ کوکین ترون کپور ، سہیل انصاری ، ہمانشو شاہ نے ایتھوپیا ساؤتھ افریقہ ملک سے اسمگلنگ کر کے لایا تھا اور چنئی کی جیل میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو کیس میں چنئی کی جیل میں مقید ہے جس پر پولس نے ان تینوں ملزمین کا تابع حاصل کر لیا اور انہیں اس کیس میں باقاعدہ طور پر گرفتار کیا گیا ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی ، ڈی سی پی پروین منڈے اور اے سی پی تنویر شیخ کی رہنمائی میں انجام دی گئی ۔

Continue Reading

جرم

ممبئی : 19 سالہ سٹوڈنٹ نے ٹرانس جینڈر گینگ کے ذریعہ جنسی استحصال، جبری سرجری اور جبری وصولی کا الزام لگایا

Published

on

ممبئی، 14 نومبر: ملاڈ سے تعلق رکھنے والی ایک 19 سالہ بی کام کی طالبہ نے ایک مقامی ٹرانس جینڈر گینگ پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسے صنفی تفویض کی سرجری کروانے پر مجبور کر رہا ہے، اسے بلیک میل کر رہا ہے اور اسے مہینوں تک جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے، جیسا کہ میڈیا نے رپورٹ کیا۔ کرار گاؤں کے اپاپڈا کے رہنے والے نوجوان نے پولیس کو بتایا کہ اس کی دوستی تقریباً ڈیڑھ سال قبل کاویری سے ہوئی، جسے کارتک ویدامنی نکم بھی کہا جاتا ہے۔ اس شناسائی کے ذریعے اس کی ملاقات نیہا خان سے ہوئی، جسے نیہا ایپٹے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جو مبینہ طور پر مالوانی میں ایک ٹرانس جینڈر گروپ کی سربراہ تھی۔ شکایت کے مطابق، طالبہ کو 5 اگست کو نیہا کے گھر بلایا گیا، جہاں نیہا، کاویری، بھاسکر شیٹی اور ماہی نے مبینہ طور پر اسے جنس دوبارہ تفویض کی سرجری کرانے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کی۔ جب اس نے انکار کیا تو انہوں نے مبینہ طور پر اسے ایک کمرے میں بند کر دیا، اس پر حملہ کیا اور اسے فحش حرکات کرنے پر مجبور کیا جو فلمایا گیا تھا۔ اس کے بعد مبینہ طور پر اس ویڈیو کو رقم کا مطالبہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ اس کی والدہ نے خوفزدہ ہوکر 10,000 روپے ٹرانسفر کر دیئے۔ اگلے دو مہینوں میں، گینگ نے مبینہ طور پر مزید رقم کا مطالبہ کیا اور اسے سرعام ذلیل کیا۔ وہ کہتی ہیں کہ اسے مارا پیٹا گیا، ساڑھی پہنائی گئی اور بھیک مانگنے پر مجبور کیا گیا۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ 28 اکتوبر کو نیہا، اس کے شوہر سہیل خان، ان کے گود لیے ہوئے بیٹے بھاسکر اور دیگر اسے سورت کے ریپل مال کے قریب ایک اسپتال لے گئے۔ وہاں، اسے مبینہ طور پر کاغذات پر دستخط کرنے کے لیے مجبور کیا گیا اور اس کی صنفی تفویض کی سرجری کی گئی۔ ممبئی واپس آنے کے بعد، اس کا دعویٰ ہے کہ نیہا نے اپنے آپریشن والے حصے پر گرم پانی ڈالا اور اسے کام کاج کرنے پر مجبور کیا۔ اس نے مبینہ طور پر اسے رہا کرنے کے لیے ساڑھے چار لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔ نوجوان 4 نومبر کو فرار ہو گیا تھا لیکن مبینہ طور پر اسے چند گھنٹے بعد دوبارہ اغوا کر لیا گیا۔ ایک مقامی باشندے نے مداخلت کی اور اسے آزاد کرایا گیا۔ کیس کو مالوانی پولیس کو منتقل کرنے سے پہلے کرار پولیس اسٹیشن میں ایک صفر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ایک افسر نے کہا، "متاثرہ کے بیان کی بنیاد پر، ہم نے ملزمان کے خلاف سازش، اغوا، جنسی زیادتی، جبری طور پر جبری طبی امداد سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔” پولیس نے چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com