سیاست
حکومت کی ناکامیوں کی پردہ پوشی کےلیے تبلیغی جماعت کو بنایا جارہاہے بلی کا بکرا : ایس آئی او کا الزام
(پریس ریلیز)
نظام الدین مرکز میں غیر ملکی اور ملکی باشندوں کے قیام اور کورونا وائرس کے معاملات میں اضافہ کے بعد اس تبلیغی جماعت کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ایسے میں مختلف تنظیمیں تبلیغی جماعت کی حمایت میں آگے آئی ہیں۔ جماعت اسلامی کی ذیلی تنظیم ایس آئی او کا کہنا ہے کہ انہیں یہ دیکھ کر انتہائی بدقسمتی اور مایوسی ہوئی ہے کہ تبلیغی جماعت کے ممبروں میں کورونا وائرس کے معاملات کے نام نفرت انگیز اور اسلام و فوبیک پیغامات پھیلاتے ہوئے بدنام کرنے کی کوششیں کی جارہی ہے۔ جہاں سنگھ پریوار کی ٹرول فوج نے مرکزی حکومت کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لئے اس موقع کا فائدہ اٹھانا شروع کردیا ہے۔ وہیں مرکزی دھارے کے میڈیا میں ‘سیکولر’ سیاست دانوں کے غلط بیانات اور غلط بیانی سے تبلیغی جماعت کی نیک نامی کو متاثر کیاجارہا ہے۔ نظام الدین میں تبلیغی جماعت کا صدر دفتر جو نظام الدین مرکز کے نام سے جانا جاتا ہے، دنیا بھر سے آنے والے زائرین کی باقاعدہ مہمان نوازی کی جاتی ہے۔ جو بعض اوقات طویل مدت تک قیام کرتے ہیں۔ عام خبروں کی کوریج اور کچھ سیاستدانوں کے بیانات سے پتہ چلتا ہے کہ کورونا وائرس کے مریض مرکز کے اندر’پناہ لیے ہوئے’ تھے۔ ان مضحکہ خیز دعوؤں کے برخلاف نظام الدین مرکزکی جانب سے ایک تفصیلی بیان میں جاری کیا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ جب سے ‘جنتا کرفیو’ اور لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے، تب سے مرکز کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کو مرکز میں پھنسے ہوئے لوگوں کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا گیا تھا اور مرکز کے ذمہ داران مسلسل حکام اور متعلقہ ایس ڈی ایم سے رابطے میں تھے۔ یہ واضح ہے کہ اس سارے واقعے کو غلط انداز میں پیش کیا جارہا ہے اور اس لاک ڈاؤن کی وسیع پیمانے پر مسائل کا سامنا ہواہے۔ لاکھوں افرادکو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے بغیر لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کردیا گیا تھا۔ کیجریوال حکومت کی جانب سے دہلی سمیت ملک کی دوسری ریاستوں سے نقل مکانی کرنے والے یومیہ مزدروں کو خطرہ میں ڈال دیا گیاہے۔جس سے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ناکامیاں منظر عام پر آگئی ہے۔ اس پورے معاملہ کو لیکر تبلیغی جماعت اور پوری مسلم کمیونٹی کو بلی کا بکرا بنا دیا گیا ہے۔ عآپ کے رہنماؤں نے تبلیغی جماعت کے خلاف ایف آئی آر اور پولیس کارروائی کے لئے جو مطالبہ کیا۔ وہ خاص طور پر منافقانہ اور کھوکھلا ہے جیساکہ ہمیں نے دیکھا ہے کہ وہ کس طرح کسی بھی ایف آئی آر کا مطالبہ کرنے یا ان کے خلاف کارروائی کرنے کی جر ات نہیں کرسکے۔ جو ابھی ایک مہینہ پہلے ہی دہلی کو جلا رہے تھے۔ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ ہندوستان میں یہ واحد مذہبی مقام نہیں ہے جہاں پوری دنیا سے عقیدت مند آتے ہیں۔ موجودہ صورتحال نے ان تمام تنظیموں اور مقامات کے لئے انوکھا چیلنج پیش کیا ہے۔ جہاں لوگ بڑی تعداد میں جمع ہوتے ہیں۔ صرف ذمہ دار ی یہ ہے کہ وہ متعلقہ حکام کے ساتھ تعاون کریں اور حفاظت کے تمام رہنما خطوط پر عمل پیرا ہوں۔ یہاں تک کہ ان تمام اقدامات اٹھانے کے بعد بھی، کچھ معاملات ہوسکتے ہیں، خاص طور پر جہاں بیماری لاک ڈاؤن سے پہلے پہنچ چکی تھی۔ صحت کے اس سنگین بحران کے درمیان، ہم میں سے ہر ایک کا فرض ہے کہ وہ اس بیماری کی وباء پر قابو پائیں اور ان تمام لوگوں کی مدد کے لئے آگے آئیں، جنہیں لاک ڈاؤن کی وجہ سے تکلیف کا سامنا کرنا پڑھ رہاہے۔ یہ بحران یکجہتی، ہمدردی اور افہام و تفہیم کا وقت ہے، تعصب اور نفرت کے وائرس کو پھیلانے کا نہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
گھاٹکوپر سڑک توسیعی منصوبہ میں حائل ڈھانچوں کا انہدام

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ‘این’ ڈویژن آفس نے آج گھاٹکوپر میں جھنجھن والا کالج سے اندھیری-گھاٹکوپر لنک روڈ (اے جی ایل آر ) کے توسیع کرنے سے متاثر 24 ڈھانچے کو ہٹا دیا۔ اس کے علاوہ اس لنک روڈ پر نئے فلائی اوور کی تعمیر سے متاثر ہونے والے 35 ڈھانچوں کو ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹربھوشن گگرانی کی ہدایات کے مطابق یہ کارروائی میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں ڈپٹی کمشنر (زون-6) کی نگرانی میں کی گئی۔ سنتوش کمار دھونڈے، اور اسسٹنٹ کمشنر (این ڈویژن) ڈاکٹر گجانن بیلے کی قیادت میں سے انجام دیا گیا ۔ میونسپل کارپوریشن نے جھنجھن والا کالج اور اندھیری گھاٹکوپر لنک روڈ کے درمیان 15.25 میٹر وسیع ترقیاتی سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے، جو گھاٹ کوپر (مغربی) کے ریلوے اسٹیشن کے متوازی ہے۔ اس توسیعی کام میں سڑک کے ساتھ کچھ تعمیرات کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی۔ اس سڑک کی تعمیر سے متاثر ہونے والی 24 تعمیرات کو آج بے دخل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، مہاراشٹر ریلوے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آر ڈی سی ) کے ذریعہ اسی علاقے میں ایک نئے ریلوے فلائی اوور کی تعمیر جاری ہے۔ اس فلائی اوور کی تعمیر کے دوران متاثر ہ 35 تعمیرات کو خالی کرانے کی کارروائی بھی جاری ہے۔ ان دونوں پراجیکٹس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والے املاک کے مالکان کو مناسب نوٹس اور معاوضہ دینے کے بعد بے دخلی کی کارروائی کی گئی ہے۔
بزنس
لاڈکی بہین یوجنا : لاڈکی بہین یوجنا کے لیے ای کے وائی سی ضروری ہے، آخری تاریخ قریب، تھانے ضلع نے کیا بڑا اپ ڈیٹ ؟

تھانے : مہاراشٹر حکومت کی مشہور لاڈکی بہین یوجنا کے حوالے سے ممبئی سے متصل تھانے ضلع میں ایک اہم تازہ کاری سامنے آئی ہے۔ 25 جولائی تک، ریاستی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ‘ماجھی لڑکی بہن یوجنا’ کے لیے تھانے ضلع سے 14 لاکھ 65 ہزار 876 درخواستیں جمع کی گئیں۔ ان میں سے 14 لاکھ 41 ہزار 798 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ جبکہ 24 ہزار 78 درخواستیں نااہل پائی گئی ہیں۔ یہ اطلاع تھانے ضلع انتظامیہ نے دی ہے۔ نیز، انتظامیہ نے استفادہ کنندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ 18 نومبر تک ای-کے وائی سی عمل کو مکمل کریں۔
ریاستی حکومت اہل خواتین کے کھاتوں میں ہر ماہ ₹1,500 کی سبسڈی جمع کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنا جاری رکھنے کے لیے، ای-کے وائی سی کا عمل 18 نومبر تک مکمل ہونا چاہیے۔ ای-کے وائی سی کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے آدھار اور بینک اکاؤنٹ کی معلومات کی تصدیق کی جائے گی۔ اس عمل کو مکمل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں لاڈکی بھین یوجنا کی اگلی قسط عارضی طور پر معطل ہو سکتی ہے۔
استفادہ کنندگان کو متعلقہ آنگن واڑی مرکز، گرام پنچایت، خواتین اور بچوں کی ترقی کے دفتر، یا قریب ترین کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کا دورہ کرکے اس عمل کو مکمل کرنا چاہیے۔ سنجے باگل، ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے نے کہا کہ جن مستفیدین نے مقررہ وقت کے اندر اپنا ای-کے وائی سی مکمل نہیں کیا ہے، ان کے کھاتوں سے سبسڈی کی رقم عارضی طور پر روکی جا سکتی ہے۔ تھانے ضلع میں 915,696 خواتین نے اسکیم کے تحت آن لائن درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ ان میں سے 902,611 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ مزید برآں، خصوصی طور پر تیار کردہ ‘ناری شکتی دوت’ ایپ کے ذریعے 550,180 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 539,187 اہل اور 10,993 نااہل پائے گئے ہیں۔
لڑکی بھین اسکیم گزشتہ سال جولائی میں مہاراشٹر میں شروع کی گئی تھی۔ 28 جون 2024 کو ریاستی کابینہ سے منظوری کے بعد جولائی میں خواتین کے کھاتوں میں قسطیں جمع ہونا شروع ہو گئیں۔ اکتوبر 2024 تک ریاست بھر میں لڑکی بھین اسکیم کے درخواست دہندگان کی تعداد 25.6 ملین تک پہنچ گئی تھی۔ اگرچہ اس اسکیم کو اکتوبر-نومبر کے اسمبلی انتخابات کے دوران عارضی طور پر روک دیا گیا تھا، لیکن یہ مہایوتی حکومت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوئی۔
(جنرل (عام
تھانہ ایم پی سے مہاراشٹر ڈرگس ریکیٹ بے نقاب، ۴ گرفتار

ممبئی تھانہ کرائم نرانچ نے مدھیہ پردیش ایم سی سے مہاراشٹر میں ڈرگس منشیات سپلائر گروہ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کیاہے اور اس میں ملوث چار ملزمین کو ایم پی سے گرفتار کیا ہے ۔ ان چاروں پر مہاراشٹر میں منشیات فروشی کا ریکیٹ چلانے کا الزام ہے ۔ ۳ نومبر کو نوپاڑہ سے عمران عرف ببو خان ۳۸ سالہ ، وقاص عبدالرب خان ۳۰ سالہ ، تقدین رفیق خان۳۰ ، کملیش اجئے چوان ۲۳ سالہ مدھیہ پردیش سے منشیات فراہم کر کے اسے مہاراشٹر میں فروخت کیا کرتے تھے اس کی اطلاع پولس کو ملی جس کے بعد پولس نے ان چاروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک کلو سے زائد ایم ڈی جس کی کل مالیت ۲ کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے ضبط کی ہے اس کی اطلاع یہاں تھانہ ڈی سی پی کرائم برانچ امر سنگھ جادھو نے دی ہے انہوں نے کہا کہ ایک بڑے منشیات فروش کے ریکیٹ کو بے نقاب کیا گیا ہے اس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان روشن ہے ۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
