Connect with us
Wednesday,23-July-2025
تازہ خبریں

جرم

سوشانت کیس : سوشانت کے والد پر تبصرہ کر پھنسے شوسینا رہنما سنجے راؤت، خاندان کرے گا مانہانی کا مقدمہ

Published

on

بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے میں بہار اور مہاراشٹر کے درمیان سیاست میں شدت آگئی ہے۔ سوشانت کا کنبہ شیوسینا کے رکن اسمبلی سنجے راوت کے خلاف مانہانی کا مقدمہ درج کرے گا۔ راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ سنجے راؤت نے شیوسینا کے کتاب میں لکھے گئے مضمون میں الزام لگایا تھا کہ سوشانت کے والد کے کے سنگھ نے دوسری شادی کی ہے۔ سوشانت اس شادی کے خلاف تھے اور اسی وجہ سے اس کے والد کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں تھے۔ تاہم، سوشانت کے ماموں آر سی سنگھ نے دوسری شادی کو یکسر مسترد کردیا۔
اب سوشانت کے والد کے کے سنگھ اور کزن نیرج سنگھ ببلو سنجے راوت اور کنبے کے خلاف ذاتی الزامات کا ایک ہی بیان درج کریں گے۔ نیرج کمار ببلو نے سنجے راوت سے عوامی معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ دوسری طرف سنجے راوت نے کہا کہ آدتیہ ٹھاکرے کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ سوشانت کو انصاف دلائیں گے۔ سنجے راوت نے کہا، ‘سوشانت کیس پر سیاست ہو رہی ہے۔ بہار کے انتخابات کی وجہ سے سیاست ہو رہی ہے۔آدتیہ ٹھاکرے کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سوشانت ممبئی کا لڑکا ہے، اس کو انصاف دلانے کی ذمہ داری ہماری ہے۔
بتا دے کی سنجے راؤت کے الزموں پر سوشانت کے ماما اور آر سی سنگھ نے بتایا کہ سنجے راؤت نے ادھو ٹھاکرے اور آدتیہ ٹھاکرے کے اشاروں پر غلط بیان دیا ہے۔ سنجے راؤت اس طرح کی بات بول کر ان کی تصویر خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہے۔ ایسی بات کہہ کر کسی کی تصویر خراب کرنا اچھی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں رہنے والا ہر ایک جانتا ہے کہ سوشانت کے والد نےایک ہی شادی کی تھی۔
سنجے راوت نے سامنا میں ایک مضمون کے ذریعے الزام لگایا تھا کہ سوشانت کے کنبے کا مطلب ہے کہ اس کا والد پٹنہ میں رہتا ہے۔ اس کے والد کے ساتھ اس کے تعلقات اچھے نہیں تھے۔ والد نے دوبارہ شادی کی تھی، جسے سوشانت نے قبول نہیں کیا تھا۔ والد کے ساتھ اس کا جذباتی تعلق باقی نہیں رہا تھا۔ اسی والد کو برگلاکر بہار میں ایف آئی آر درج کروائی اور ممبئی میں جرم کی تحقیقات کے لئے بہار پولیس ممبئی آئی۔
سنجے راوت نے کہا تھا کہ ممبئی پولیس پر الزام لگا کر بہار حکومت نے مرکز سے سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ یہ مطالبہ بھی 24 گھنٹوں کے اندر قبول کرلیا گیا۔ ریاست کی خود مختاری پر یہ براہ راست حملہ ہے۔ اگر سوشانت کا معاملہ مزید کچھ عرصے تک ممبئی پولیس کے ہاتھ میں رہا ہوتا تو آسمان ٹوٹ نہ جاتا، لیکن یہ سیاسی سرمایہ کاری اور دباؤ کی سیاست ہے۔ سنجے راوت نے کہا کہ سوشانت واقعہ کی ‘اسکرپٹ پہلے ہی لکھی گئی تھی۔

جرم

‎ممبئی مہاراشٹراسمبلی میں جتیندر آہواڑ اور گوپی چندپڈلکر کے کارکنان میں تصادم کیس درج

Published

on

Awhad-And-Gopichand

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی لیڈر رکن اسمبلی گوپی چندر پڈالکر اور جتیندر آہواڑ کے کارکنان کے مابین شدید تصادم کے بعد پولس نے معاملہ درج کر کے دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کی مرین ڈرائیو پولس نے اس معاملہ میں تفتیش بھی شروع کر دی ہے اس سلسلے میں ودھان بھون کے سیکورٹی اہلکار نے شکایت درج کروائی ہے پولس نے یہ معاملہ
دفعات 189(a),189(1),189(2), 190,191(2),194(2),195(1),195(2),352,189(1)(b)(I.C.S)20
‎کے میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن درج کیا ہے۔ ودھان بھون کے احاطہ میں غیر قانونی طریقے سے مجمع کر کے ملزمین نے ایک دوسرے کو پہلے رکیل گالیاں دی اور اس کے بعد دست و گریباں ہو گئے۔ پولس نے ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے, جس میں ‎ سرجیراؤ ببن ٹکلے ‎(گوپی چند پڈالکر کے کارکن) نتن ہندو راؤ دیشمکھ جتیندر اوہاد کے کارکنان ملوث پائے گئے پولس نے ۷ نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے, جس میں دو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جتیندرآہواڑ نے اس واقعہ کے بعد نصف شب تک ودھان بھون میں اپنے کارکن کی رہائی کے لیے احتجاج بھی کیا, لیکن پولس نے کارکن کو گرفتار کر کے پولیس وین بھی بھر دیا اور جتیندر آہواڑ نے پولس کی گاڑی روکنے کی کوشش کی, جس کے بعد جتیندر آہواڑ اور ان کے کارکنان کو ودھان بھون کے گیٹ سے ہٹایا گیا جتیندر آہواڑ نے کہا کہ پولس بی جے پی کارکنان کو بچا رہی ہے, ہمارے کارکنان کی کوئی غلطی نہیں تھی۔ اس کے باوجود یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری طریقے سے لڑائی جاری رکھیں گے۔ جتیندر آہواڑ کی حمایت میں این سی پی لیڈر روہیت پوار بھی پہنچ گئے اور روہیت پوار و جتیندرآہواڑ بعدازاں پولس اسٹیشن بھی گئے جہاں رکن اسمبلی سے بدتمیزی کا الزام پولس افسر پر عائد کیا گیا۔ جتیندر آہواڑ نے بتایا کہ اسپیکر نے کہا تھا کہ اسمبلی کا کام کاج ختم ہونے پر کارکنان کو چھوڑ دیا جائے گا, لیکن انہیں زیر حراست لے کر پولس لے گئی ہے۔ یہ غلط ہے اسپیکر کی زبان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ یہ جمہوریت کی مندر ہے اور اس لئے اس کی قدر ہونی چاہیے۔ اس کے بعد کارکنان نے نعرہ بازی بھی شروع کر دی, سرکار ہم سے ڈرتی ہے پولس کو آگے کرتی ہے پولس اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی میں پستول فروخت کرنے آیا نوجوان مالونی میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی مالونی علاقہ میں پولس غیر قانونی ریولوار کے ساتھ ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ مذکورہ شخص بلا لائسنس ہتھیار لے کر گشت کر رہا تھا اور اس کی پشت پر پستول تھی, یہ اطلاع ملتے ہی پولس نے دیسائی میدان کے اطراف ۳۲ سے ۳۷ سال کے شخص کو پایا, جس کی پشت پر پستول تھی اس کے قبضے سے پولس نے ایک سیاہ رنگ کی پستول میڈ ان ایڈیا اور چار کارآمد کارتوس برآمد کی ہے, وہ گاؤں سے پستول یہاں فروخت کی غرض سے لایا تھا۔ پستول کی قمیت ۷۵ ہزار اور چار کارتوس کی قیمت چار ہزار بتائی جاتی ہے۔ پولس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے, اس کی شناخت عارف اسماعیل شاہ ۳۵ سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ رتنا گیری کا ساکن ہے, اس کے خلاف پولس نے آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور پولس مزید تفتیش کر رہی ہے۔ پولس تفتیش میں معلوم ہو کہ اس نے یہ پستول گوا سے لائی تھی اور وہ یہاں سے فروخت کرنے آیا تھا۔ ممبئی پولس کی تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

داعش آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں 11واں کلیدی سازشی اور مطلوب ملزم این آئی اے کے ذریعے گرفتار

Published

on

arrested

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں مطلوب ایک اور اہم سازشی کو گرفتار کیا ہے۔ رضوان علی @ ابو سلمہ @ مولا کیس RC-05/2023/NIA/MUM میں گرفتار ہونے والے 11 ویں ملزم ہے اور اس پر۳ لاکھ روپے کا انعام تھا۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے رضوان کے خلاف اسٹینڈنگ غیر ضمانتی وارنٹ (این بی ڈبلیو) بھی جاری کیا تھا، جو نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم، اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم عمل تھا۔

آئی ایس آئی ایس کی بھارت مخالف سازش کے ایک حصے کے طور پر، جسے مختلف دیگر ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، رضوان نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مختلف مقامات کی جاسوسی اور سراغ رسانی میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیں کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔

اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیز منعقد کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔ پہلے سے گرفتار اور عدالتی حراست میں 10 دیگر ملزمان کے ساتھ، رضوان نے ملک کو غیر مستحکم کرنے اور فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کے لیے دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کی تھی۔

رضوان علی کے علاوہ سلیپر سیل کے دیگر گرفتار ارکان کی شناخت محمد عمران خان، محمد یونس ساکی، عبدالقادر پٹھان، سیماب ناصر الدین قاضی، ذوالفقار علی بڑودوالا، شمل ناچن، عاکف ناچن، شاہنواز عالم، عبداللہ فیاض شیخ اور طلحہ خان کے نام سے ہوئی ہے۔ تمام ملزمین کو این آئی اے نے یو اے (پی) ایکٹ، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اسلحہ ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کیا ہے۔ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑ کر تشدد اور دہشت کے ذریعے ملک میں اسلامی حکمرانی قائم کرنے کی داعش کی سازش کو ناکام بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر این آئی اے اس معاملے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com