(جنرل (عام
مسلمانوں کے 4 فیصد ریزرویشن ختم کرنے پر کرناٹک حکومت کو سپریم کورٹ کی پھٹکار
سپریم کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ووکالیگا اور لنگایت برادریوں کے لیے ریزرویشن (Reservation) میں دو دو فی صد بڑھانے اور او بی سی (دیگر پسماندہ طبقات) مسلمانوں کے لیے چار فیصد ریزرویشن کو ختم کرنے کا کرناٹک حکومت کا فیصلہ پوری طرح سے غلط معلوم ہوتا ہے۔ جسٹس کے. ایم جوزف (KM Joseph) اور جسٹس بی۔ وی ناگ رتھنا (BV Nagarathna) کی بنچ نے کہا کہ عدالت کے سامنے پیش کیے گئے ریکارڈ سے ایسا لگتا ہے کہ کرناٹک حکومت کا فیصلہ ‘پوری طرح سے غلط ادراک’ پر مبنی ہے۔ کرناٹک کے مسلم کمیونٹی کے ارکان کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل کپل سبل، دشینت ڈیو اور گوپال شنکر نارائنن نے کہا کہ کوئی مطالعہ نہیں کیا گیا تھا اور مسلمانوں کا ریزرویشن ختم کرنے کے لیے حکومت کے پاس کوئی حقیقی ڈیٹا نہیں تھا۔
کرناٹک کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے ان عرضیوں پر جواب داخل کرنے کے لیے کچھ وقت دینے کی درخواست کی اور بنچ کو یقین دلایا کہ 24 مارچ کے حکومتی حکم کی بنیاد پر کوئی تقرری اور داخلہ نہیں دیا۔ ووکالیگا اور لنگایت برادریوں کے ارکان کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل مکل روہتگی نے کہا کہ انہیں عرضیوں پر اپنا جواب داخل کرنے کی اجازت دیئے بغیر کوئی عبوری حکم نہیں پاس کیا جانا چاہئے۔ بنچ نے کہا کہ ‘اگر عدالت کو یقین دلایا جائے کہ حکومت کے حکم کی بنیاد پر کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی تو ہم کوئی عبوری حکم جاری نہیں کریں گے۔’
سپریم کورٹ کی بنچ نے اس معاملے کی اگلی سماعت کے لیے 18 اپریل کی تاریخ مقرر کی اور مہتا اور روہتگی سے اپنا جواب داخل کرنے کو کہا۔ سماعت کے دوران بنچ نے مہتا سے کہا کہ ‘ہمارے سامنے پیش کئے گئے دستاویزات کی بنیاد پر ایسا لگتا ہے کہ مسلمان پسماندہ تھے اور پھر اچانک یہ بدل گیا۔ قانون کے طالب علم کے طور پر، پہلی نظر سے ایسا لگتا ہے کہ حکومت کا حکم پوری طرح سے غلط ادراک پر مبنی ہے۔’ جسٹس بی۔ وی ناگ رتھنا نے پوچھا کہ حکومت نے کس عجلت میں حکم جاری کیا؟ انہوں نے کہا کہ یہ ایک عبوری رپورٹ پر مبنی ہے اور ریاست کو حتمی رپورٹ ملنے کا انتظار کرنا چاہئے تھا۔
جبکہ تشار مہتا نے کہا کہ ‘مذہب کی بنیاد پر کہیں بھی ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا اور اگر دیا گیا ہے تو یہ ایک غلطی ہے۔’ کرناٹک میں پوری مسلم کمیونٹی کو ریزرویشن سے انکار نہیں کیا گیا ہے۔ انہیں معاشی طور پر کمزور طبقے کے زمرے میں 10 فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے۔ کچھ دیگر مسلم کمیونٹیز جیسے پنجارہ، منصوری وغیرہ ہیں، جو او بی سی زمرے میں آتے ہیں اور اب بھی ریزرویشن حاصل کر رہے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ کرناٹک میں وزیر اعلی بسواراج بومائی کی حکومت نے حال ہی میں ریاست میں مسلمانوں کے لیے دستیاب چار فیصد ریزرویشن کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا. کرناٹک حکومت نے سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے دو نئے زمروں کا اعلان کیا تھا، جس میں دیگر پسماندہ طبقات کے مسلمانوں کے لیے چار فیصد کوٹہ ختم کیا گیا تھا۔ او بی سی مسلمانوں کے لیے چار فیصد کوٹہ ووکالیگا اور لنگایت برادریوں کے درمیان تقسیم کیا گیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ ریزرویشن کے اہل مسلمانوں کو معاشی طور پر کمزور طبقوں میں درجہ بندی کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت کے فیصلے کے بعد اب وہاں ریزرویشن کی حد بڑھ کر 57 فیصدی ہو گئی ہے۔
(جنرل (عام
خاتون نے کینیڈا کے ویزے کے بہانے گجرات کی رہائشی کو دھوکہ دیا۔

وڈودرا، ایک شخص کو بیرون ملک ملازمت کا مشیر ظاہر کرنے والے نے گجرات کے وڈودرا ضلع میں چھانی کے رہائشی کو کینیڈا میں ویزا اور نوکری دلانے کے بہانے مبینہ طور پر 4.25 لاکھ روپے کا دھوکہ دیا۔ ملزم نے بعد میں اس کا فون بند کر دیا اور روپوش ہو گیا۔ چھنی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی شکایت کے مطابق، راما کاکا ڈیری کے قریب یوگی نگر ٹاؤن شپ کے رہنے والے راجیش کمار باپوجی پٹیل نے بتایا کہ وہ وڈودرا میں تسلی بخش ملازمت نہ ملنے کے بعد بیرون ملک مواقع کی تلاش میں تھا۔ عہدیدار نے بتایا کہ 26 مارچ کو پٹیل کو بلیو ٹیک ویزا کنسلٹنسی سے پریتی چوہان کے نام سے اپنی شناخت کرنے والی ایک خاتون کا فون آیا۔ انہوں نے کہا، "اس نے کینیڈا کا ورک ویزا حاصل کرنے میں مدد کی پیشکش کی، اسے یقین دلایا کہ ادائیگی بعد میں کی جا سکتی ہے اور کینیڈا پہنچنے کے بعد اس کی مستقبل کی تنخواہ سے کٹوتی کی جا سکتی ہے۔” اہلکار نے بتایا کہ پٹیل نے اپنی دستاویزات شیئر کیں، جس کے بعد انہیں ایک بین الاقوامی نمبر سے مبینہ "انٹرویو” کے لیے کال موصول ہوئی۔ "بعد میں، چوہان نے اسے بتایا کہ اسے منتخب کیا گیا ہے اور مختلف بہانوں سے رقم کا مطالبہ کیا گیا ہے، بشمول دستاویزات کی تصدیق، سفارت خانے کی فیس، بینک اکاؤنٹ سیٹ اپ، بائیو میٹرکس، اور فلائٹ بکنگ،” انہوں نے کہا۔ اہلکار نے نشاندہی کی کہ چوہان کے جواب دینا بند کرنے اور اپنا فون بند کرنے سے پہلے پٹیل نے کل 4.25 لاکھ روپے ٹرانسفر کر دیے۔ انہوں نے کہا کہ چھنی پولیس نے پریتی چوہان، پراچی راجپوت، مستان سنگھ اور یاسین کے خلاف مقدمہ درج کر کے دھوکہ دہی کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ ویزا سے متعلق دھوکہ دہی گجرات میں بڑھتی ہوئی تشویش کے طور پر ابھری ہے، صرف تین سالوں میں کیسز میں 113 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق، 2020-21 اور 2022-23 کے درمیان، ریاست نے ویزا دھوکہ دہی کی 139 شکایات درج کیں، جن میں تقریباً 74 لاکھ روپے کا مالی نقصان شامل ہے، جس میں سے اب تک صرف 41 لاکھ روپے ہی برآمد ہوئے ہیں۔ وڈوڈرا اور احمد آباد جیسے شہر ہاٹ سپاٹ بن چکے ہیں – صرف وڈوڈرا میں ہی 31 کیس رپورٹ ہوئے، جبکہ احمد آباد میں اسی عرصے میں 26 کیسز سامنے آئے۔ گھوٹالے عام طور پر کینیڈین، یو ایس، یا آسٹریلوی ورک ویزا، جعلی دستاویزات، اور جعلی انٹرویوز کے جعلی وعدوں کے گرد گھومتے ہیں۔ متاثرین کو گارنٹی شدہ ملازمتوں یا امیگریشن کی منظوری کی پیشکشوں کا لالچ دیا جاتا ہے، "پروسیسنگ”، "بائیو میٹرکس” یا "سفارت خانے کی کلیئرنس” کے لیے بھاری فیس ادا کرنے کو کہا جاتا ہے اور پھر دھوکہ باز غائب ہو جاتے ہیں۔
جرم
انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کی بڑی کارروائی منشیات فروش اکبر کھاؤ گرفتار

ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی گھاٹکوپریونٹ منشیات فروشی کے الزام میں ڈرگس فروش محمد شفیع شیخ عرف اکبر کھاؤ کو گرفتار کرنے کا دعوی کیاہے اس پر تھانہ میں منشیات فروشی کے معاملہ مکوکا کا اطلاق کیا گیا تھا اور اس کی ضمانت پر رہائی ہوئی تھی اس کے باوجود وہ منشیات سپلائی کیا کرتا تھا اے این سی نے منشیات کے کیس میں ایک ملزم کو گرفتار کیاتھا اس کی تفتیش میں اکبر کھاؤ کا انکشاف ہوا یہ اس کیس میں مفرور تھا اس کی تفصیل معلوم ہوئی اور سراغ ملا ہے وہ اڑیسہ میں روپوش ہے جس کے بعد پولس نے راج گنگا پور سندرگڑھ سے اسے گرفتار کیا اکبر کھاؤ کے خلاف کل ۱۵ معاملات درج ہے جس میں این ڈی پی ایس ایکٹ او ر مختلف جرائم درج ہے وی بی نگر میں دو این ڈی پی ایس ایکٹ کا کیس درج ہے اے این سی میں ۲ این ڈی پی ایس منشیات فروشی کل ۱۸ کیس درج ہے ۔ اے این سی نے اس معاملہ میں دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے اور ۱۲ کروڑ کی منشیات بھی ضبط کی ہے ۔یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر اے این سی کے ڈ ی سی پی نوناتھ ڈھولے نے انجام دی ہے ۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اے ڈویژن کی قلابہ کاز وے علاقے میں 67 غیر مجاز ہاکروں کے خلاف کارروائی

ممبئی میونسپل کارپوریشن بی ایم سی کے اے ڈویژن کی طرف سے منگل، 4 نومبر 2025 کو قلابہ کاز وے علاقے میں غیر مجاز ہاکروں کے خلاف بے دخلی کی کارروائی کی گئی ۔اس کارروائی میں کل 67 غیر مجاز ہاکروں کو ہٹایا گیا۔
ایڈیشنل میونسپل کمشنر (شہر) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں غیر مجاز تعمیرات کو بے دخل کرنے اور شہری قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے مقصد سے کارروائی کی جا رہی ہے۔
یہ کارروائی ڈپٹی کمشنر (زون 1) کی قیادت میں کی گئی۔ چندا جادھو، اے ڈویژن کے اسسٹنٹ کمشنر جے دیپ مورے غیر مجاز تعمیرات کو بے دخل کرنے اور شہری قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے مقصد سے اس کارروائی کے تحت قلابہ کاز وے سے کل 67 غیر مجاز ہاکروں کو بے دخل کیا گیا, جو ٹریفک اور راہگیروں کی راہ میں رکاوٹ تھے۔
یہ کارروائی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اے ڈیپارٹمنٹ نے کی ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ غیر مجاز ہاکروں کے خلاف کارروائی اب سے مسلسل جاری رہے گی۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
