Connect with us
Wednesday,13-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

شناختی ثبوت کے بغیر 2000 کے نوٹ بدلنے کے خلاف دائر عرضی پرسپریم کورٹ کا فوری سماعت سے انکار

Published

on

supreme-court

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے شناختی ثبوت کے بغیر 2000 کے نوٹوں کی تبدیلی کے خلاف دائر عرضی پر فوری سماعت سے انکار کر دیا۔ آپ کو بتا دیں کہ دہلی ہائی کورٹ نے شناختی ثبوت کے بغیر 2000 کے نوٹ بدلنے کے آر بی آئی کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ عرضی گزار نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا، لیکن سپریم کورٹ نے بھی اس معاملے کی فوری سماعت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

بتادیں کہ 2000 کے نوٹ چلن سے باہر نکالے جانے کی سہولت بینکوں میں شناختی ثبوت اور ڈپازٹ سلپ کے بغیر دی گئی ہے۔ اس فیصلے کے خلاف ایڈوکیٹ اشونی اپادھیائے نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی۔ تاہم ہائی کورٹ نے درخواست کو خارج کر دیا۔ درخواست مسترد ہونے کے بعد اشونی اپادھیائے نے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔ تاہم اب وہاں سے بھی انہیں ریلیف نہیں دیا گیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ 19 مئی کو ریزرو بینک نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2000 کے نوٹ چلن سے باہر کیے جا رہے ہیں۔ جس کے تحت لوگ 2000 کے نوٹ بینکوں میں جمع کراسکتے ہیں۔ 2000 کے نوٹ بینکوں میں جمع کرانے کے لیے 30 ستمبر تک کا وقت دیا گیا ہے۔

لوگوں کی سہولت کے لیے ایس بی آئی نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا اور شناختی کارڈ اور ڈپازٹ سلپ کے بغیر 2000 کے نوٹ بدلنے کی سہولت دی۔ عرضی میں کہا گیا کہ حکومت کا یہ فیصلہ صوابدیدی ہے اور یہ آئین ہند کے آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی ہے۔ عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ 2000 روپے کے نوٹ یا تو ذاتی لاکروں میں پہنچ چکے ہیں اور دہشت گردوں، نکسلیوں، منشیات کے اسمگلروں، کان کنی مافیا اور بدعنوان لوگوں نے جمع کر لیا ہے۔

سیاست

مہایوتی سرکار میں اختلافات، اراکین اسمبلی اور وزرا کو فنڈز کی عدم دستیابی ناراضگی کا سبب

Published

on

Sanjay-Gaikwad

‎ممبئی مہاراشٹر میں مہایوتی سرکار کی راہیں آسان نہیں ہے کیونکہ مہایوتی کے اراکین اور وزرا میں فنڈز کی کمی کو لے کر اختلافات پائے جارہے ہیں, جس سے مہایوتی میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے۔ رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے کہا کہ ریاستی حکومت کے پاس ایم ایل اے حلقہ کے لیے فنڈ نہیں ہیں۔ ایم ایل اے کو ان کے حلقوں کے لیے فنڈز اور اپنے محکموں کے لیے وزرا کے پاس فنڈ کی کمی اور عدم دستیابی کا الزام مہایوتی کے اراکین اسمبلی نے عائد کئے ہیں۔ اس دوران اب ایکناتھ شندے کی پارٹی لیڈر اور ایم ایل اے سنجے گائیکواڑ نے سنسنی خیز بیان دیا ہے۔ ان کے اس بیان سے ایک نیا تنازعہ پیدا ہونے کا امکان ہے۔ انہیں ایکناتھ شندے کا معتمد اور کٹر حامی سمجھا جاتا ہے۔ ریاست میں اس وقت عظیم اتحاد کی حکومت ہے۔ ایک عظیم اتحاد کے طور پر، تین پارٹیاں بی جے پی، شیو سینا (شندے گروپ) اور این سی پی (اجیت پوار گروپ) فی الحال اقتدار میں ہیں۔ تاہم اقتدار میں ہونے کے باوجود مختلف وجوہات کی بنا پر ان تینوں جماعتوں میں عدم اطمینان کا ڈرامہ جاری ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ عظیم اتحاد کے قائدین نے ان دو مسائل پر سنگین الزامات لگائے ہیں، یعنی ایم ایل ایز کو ان کے حلقوں کے لیے ملنے والے فنڈز اور وزراء کو اپنے محکموں کے لیے ملنے والے فنڈز شامل ہے۔ اس دوران اب ایکناتھ شندے کی پارٹی لیڈر اور ایم ایل اے سنجے گائیکواڑ نے سنسنی خیز بیان دیا ہے۔

سنجے گائیکواڈ کا سنسنی خیز دعویٰ : ‎تمام اراکین کو پچھلے دس مہینوں سے کوئی فنڈ میسر نہیں ہے۔ ریاستی حکومت کو فی الحال کچھ مقبول اسکیموں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ لیکن وزیر اعلی دیویندر فڈنویس، نائب وزیر اعلی اجیت پوار اور ایکناتھ شندے نے کہا ہے کہ ہمارے حالات جلد بہتر ہوں گے اور ریاست کے حالات بھی بحال ہو جائیں گے۔

‎سنجے گائیکواڑ کے اسی ردعمل پر شیو سینا (شندے گروپ) کے پارٹی لیڈر اور وزیر پرتاپ سرنائک نے سنجے گائیکواڑ کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ تمام اراکین کو فنڈز دئیے جا رہے ہیں۔ اگر آپ مجھ سے میرے محکمہ کے بارے میں دریافت کرے تو ایس ٹی ڈپو، ایس ٹی اسٹینڈ یا کچھ اور چیزوں کے لیے فنڈز کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔ لہذا، یہاں تک کہ اگر ایم ایل ایز نے متعلقہ بیانات دیئے ہیں، مجھے فنڈز کی کوئی کمی محسوس نہیں ہوئی۔

‎دریں اثنا، سنجے گائیکواڑ اس سے پہلے بھی کئی متنازعہ بیان دے چکے ہیں۔ کچھ دن پہلے انہوں نے ایک بیان دیا تھا جس نے ریاست میں پولیس فورس کی کارکردگی پر سوال اٹھائے تھے۔ ان کے اس بیان کے بعد وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے عوامی ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے ارکان اسمبلی کو بھی احتیاط سے بات کرنے کا مشورہ دیا۔ اب جبکہ گائکواڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایم ایل ایز کو 10 ماہ سے فنڈز نہیں ملے ہیں، یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ ایکناتھ شندے اور فڑنویس کیا کریں گے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ایک کروڑ سے زائد کی منشیات کوکین ضبط ایک غیر ملکی گرفتار

Published

on

ar

ممبئی : ممبئی پولیس نے ایک کروڑ 15 لاکھ سے زائد کی منشیات کوکین سمیت ایک غیر ملکی کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ممبئی پولیس کے ایم آئی ڈی اندھیری پولیس اسٹیشن کو اطلاع ملی تھی کہ بریچ کے نیچے ایک منشیات فروش آنے والا ہے اس بنیاد پر پولس نے جال بچھا کر گھانی ملک کا شہری ہوناری الموہا 34 سالہ کو زیر حراست لیا۔ اس کے قبضے سے 287.80 گرام وزن کی کوکین جس کی کل مالیت ایک کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے ضبط کرنے کا دعوی کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سمسنگ کمپنی کا موبائل و دیگر اسباب بھی ضبط کیا ہے۔ ایم آئی ڈی پولیس نے ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ کوکین منشیات فروش نے کس کیلئے لائی تھی اور یہاں کس کس کو اس نے پہلے منشیات فراہم کی ہے, اس کی تفتیش بھی جاری ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر کی ایما پر جوائنٹ پولیس کمشنر اور ڈی سی پی زون 10 کی ایما پر انجام دی گئی۔ اس سے قبل بھی بڑے پیمانے پر منشیات کے کیس میں اندھیری ایم آئی ڈی پولیس نے کارروائی کی تھی اور میسور میں ڈرگس کی فیکٹری کو بھی بے نقاب کیا تھا ڈی سی پی نے بتایا کہ غیر ملکی ملزم سے تفتیش جاری ہے, اور یہ معلوم کیا جارہا ہے کہ اس کے ساتھ کتنے افراد اس میں ملوث ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن سلاٹر ہاؤس ودکانیں بند کرنے کا فیصلہ من مانی : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Shops

ممبئی : ممبئی کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن میں 15 اگست کو گوشت، مچھلی، چکن سمیت دیگر دکانیں بند کرنے کے فرمان پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ جس روز ملک کو انگریزوں کی غلامی سے آزادی ملی تھی, اسی روز گوشت کے کاروبار اور ذبیحہ خانہ بند کرنا سراسر غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام دکانیں اور سبزیوں کی دکانیں و ہوٹلیں بھی بند کر دینا چاہئے۔ انگریزوں سے آزادی مل گئی ہے, لیکن اب عوام کیا کھائے گے اور کیا نہیں یہ سرکار طے کریگی۔ اس قسم کے فرمان کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ جس سے عوام کو روزی روٹی سے محروم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نفرت پھیلانا بند کرو کیونکہ ہر ایک کو حق ہے کہ وہ اپنی من پسند غذا کھائے۔ کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن کے فیصلہ پر ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ انگریزوں سے تو آزادی مل گئی ہے, لیکن نفرت سے آزادی نہیں ملی ہے اور نفرتی ایجنڈے کے سبب اس قسم کے فیصلے کئے جارہے ہیں, جس سے عوام کو کافی پریشانی اور نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com