Connect with us
Monday,03-November-2025

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے پی ایم ایل اے کیس میں اپنا فیصلہ سنایا، ایک سال کی جیل کی سزا کو ضمانت کی بنیاد سمجھا جا سکتا ہے، ای ڈی کے حلف نامے میں گڑبڑی پر حیرت

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو کہا کہ وہ لوگ جنہوں نے منی لانڈرنگ کے معاملات میں ایک سال جیل میں گزارا ہے اور جن کے خلاف ابھی تک الزامات نہیں لگائے گئے ہیں، انہیں سینتھل بالاجی کیس میں دیئے گئے فیصلے کے مطابق ضمانت پر رہا کیا جا سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے پی ایم ایل اے کی ضمانت کی سخت شرائط کو کمزور کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمے کی سماعت میں تاخیر اور طویل قید ضمانت دینے کی بنیاد ہوسکتی ہے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ نہیں کیا تھا کہ پی ایم ایل اے کے تحت گرفتار کیے گئے شخص کو کب تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔ ایک سال کی مدت ضمانت کی درخواستوں کے فیصلے میں عدالتوں میں یکسانیت لانے میں مدد دے گی۔

چھتیس گڑھ ایکسائز کیس کے ملزم ارون پتی ترپاٹھی کی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران یہ وضاحت سامنے آئی۔ ترپاٹھی کو ای ڈی نے گزشتہ سال 8 اگست کو گرفتار کیا تھا۔ چونکہ ترپاٹھی نے صرف پانچ ماہ حراست میں گزارے تھے، اس لیے عدالت ضمانت دینے میں ہچکچا رہی تھی۔ ترپاٹھی کے وکلاء میناکشی اروڑہ اور موہت ڈی رام نے دلیل دی کہ اس نے دراصل 18 مہینے جیل میں گزارے ہیں کیونکہ ای ڈی نے اسے اگست میں اپنی تحویل میں لیا تھا اور اس سے پہلے وہ ایک اور جرم میں جیل میں تھا۔ تاہم بنچ نے کہا کہ اس بنیاد پر ضمانت نہیں دی جا سکتی اور 5 فروری کو اس مسئلہ پر غور کرنے پر اتفاق کیا۔

سینتھل بالاجی کیس میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ پی ایم ایل اے کی دفعہ 45(1)(iii) جیسی سخت دفعات کا استعمال کسی ملزم کو طویل عرصے تک بغیر مقدمہ چلائے جیل میں رکھنے کے لیے نہیں کیا جا سکتا۔ ریاست کے پاس یہ اختیار نہیں کہ وہ کسی ملزم کو زیادہ دیر تک حراست میں رکھے۔ سماعت نے اس وقت غیر متوقع موڑ لیا جب ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے بنچ کو بتایا کہ عدالت میں ایجنسی کے ذریعہ داخل کردہ حلف نامہ کی تصدیق مناسب چینل سے نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلف نامہ داخل کرنے کے طریقے میں کچھ گڑبڑ ہے اور ای ڈی ڈائرکٹر سے تحقیقات کرنے کو کہا۔

عدالت نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ ایجنسی اپنے ہی حلف نامے کو مسترد کر سکتی ہے اور اس ایڈوکیٹ آن ریکارڈ کے کردار پر سوال اٹھایا جس کے ذریعے سپریم کورٹ میں دستاویزات داخل کی جاتی ہیں۔ تاہم، سینئر لاء آفیسر نے واضح کیا کہ اے او آر نے وہ فائل کی تھی جو اسے محکمہ نے دیا تھا اور غلطی ایجنسی کے اندر تھی۔ اس کے بعد عدالت نے ای ڈی کے اے او آر کو حاضر ہونے کو کہا۔ بعد میں، راجو نے کہا کہ جس شخص نے فائلنگ کو سنبھالا، نوکری میں نیا ہونے کی وجہ سے، اس نے اس طریقہ کار پر پوری طرح عمل نہیں کیا ہو گا، لیکن حلف نامہ میں تمام درست دلائل اور بنیادیں موجود ہیں۔ اے ایس جی اور سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اے او آر کو کلین چٹ دے دی۔

اس معاملے نے کئی اہم سوالات کو جنم دیا ہے۔ کیا ضمانت کے لیے ایک سال جیل میں گزارنا کافی ہے؟ کیا پی ایم ایل اے کی سخت دفعات کا غلط استعمال ہو رہا ہے؟ ای ڈی کے اندر ایسا کیا چل رہا ہے جس کی وجہ سے حلف نامہ داخل کرنے میں ایسی غلطی ہوئی؟ ان سوالوں کے جواب مستقبل میں ہی ملیں گے۔ لیکن یہ معاملہ یقینی طور پر پی ایم ایل اے کے تحت ضمانت کی دفعات اور ای ڈی کے کام کاج پر بحث شروع کرے گا۔

(جنرل (عام

وندے ماترم لازمیت کچھ لوگ خودساختہ دیش بھکت ہے ادھو ٹھاکرے

Published

on

ممبئی مہاراشٹر میں بلدیاتی اور بی ایم سی انتخابات سے قبل اور ووٹ چوری کے تناظر میں ایک مرتبہ پھر شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن نے جیسے کہ یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ ہر گھر میں ۴۰ سے ۵۰ ووٹرس مندرج ہے اس لیے الیکشن کمیشن کی فہرست کی تصدیق کرنا لازمی ہے اور الیکشن کمیشن کی فہرست کی جانچ کےلیے شیوسینا شاکھاؤں( شاخ) میں اب الیکشن کمیشن کی فہرست میں درستگی کےلیے مراکز کا قیام عمل میں لایا جائے گا ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ نوجوان جس کی عمر۱۸ سال مکمل ہوچکی ہے وہ اپنے ناموں کا اندراج الیکشن کمیشن میں کروائیں انہوں نے کہا کہ ہر گھر میں یہ تحقیقات ہو کہ ان کے گھر پر تو بلا اجازت کسی کا نام الیکشن کمیشن کی فہرست میں مندرج تو نہیں ہے ادھو ٹھاکرے نے الیکشن کمیشن کی فہرست کو ہی مشتبہ قرار دیا اور کہا کہ ووٹرس لسٹ میں دھاندلی اور بے ضابطگی ہوئی ہے اس لئے اپوزیشن ووٹ چوری کے معاملہ میں سراپا احتجاج ہے ادھو ٹھاکرے نے وندے ماترم کو لازمی قرار دیئے جانے پر بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موضوعات سے ذہن سے ہٹانے کےلئے لوگوں کو گمراہ کیا جاتا ہے اور ایسے موضوعات لائے جارہے ہیں یہ لوگ اصل میں خود ساختہ دیش بھکت ہے ان سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ووٹرس لسٹ میں خامیوں کے ازالہ کے لئے لوگوں کو بیدار رہنے کے ساتھ اس میں درستگی کی بھی کوشش کرنی چاہئے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نئی ممبئی والوں کو خوشخبری! ایم ایم آر ڈی اے کا منصوبہ ہے کہ 21 کلومیٹر ڈبل ڈیکر فلائی اوور بھیونڈی کو کلیان سے جوڑتا ہے

Published

on

ممبئی : ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) مبینہ طور پر 21 کلومیٹر کا فلائی اوور تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ شیل فاٹا جنکشن کو کلیان کے راستے بھیوانیڈ کے رنجنولی جنکشن سے جوڑے گا۔ میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، فلائی اوور این ایچ-48 پر شیل فاٹا سے شروع ہوگا، ڈومبیولی اور کلیان سے گزرے گا، اور این ایچ 160 پر رنجنولی جنکشن پر ختم ہوگا۔ ڈبل ڈیکر فلائی اوور کے نچلے ڈیک پر چار لین والی سڑک ہوگی جبکہ اوپری ڈیک میں میٹرو ریل کی پٹرییں ہوں گی جن میں میٹرو 5 بھیونڈی سے کلیان تک چلے گی، میٹرو 12 کلیان سے تلوجا کے درمیان اور میٹرو 14 کنجرمرگ سے بدلا پور کے درمیان ہوگی۔ کٹائی ناکہ پر ایرولی-کٹائی فری وے اور ویرار-علی باغ ملٹی ماڈل کوریڈور اس کے بالکل آگے واقع ہے۔ اوپری ڈیک پر میٹرو لائنیں نقل و حمل کو آسان بنائیں گی کیونکہ یہ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں کنیکٹیویٹی کو بڑھاتے ہوئے مختلف جنکشنوں پر آپس میں ملیں گی۔ اس کے علاوہ پراجیکٹ سائٹ کے قریب ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین کی الائنمنٹ پر بھی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کی تیاری کے دوران غور کیا جائے گا۔ چونکہ فلائی اوور کلیان میں کٹائی ناکہ اور پتری پل سے پہلے دو مقامات پر ریلوے پٹریوں کو عبور کرے گا، عہدیداروں نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ مصروف مرکزی ریلوے لائن پر تعمیر میں مقامی اور لمبی دوری کی ٹرینوں کی وجہ سے کچھ چیلنجز ہوسکتے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

راجکوٹ فائرنگ کیس : مزید دو گرفتار، پولیس مزید مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

Published

on

احمد آباد، راجکوٹ پولیس نے شہر کے ایک اسپتال کے باہر فائرنگ کے واقعے میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ اسپیشل آپریشنز گروپ (ایس او جی) نے پینڈا اور مرگا گینگز کے درمیان جاری دشمنی سے منسلک فائرنگ کے تبادلے میں مبینہ طور پر معاونت کرنے کے الزام میں مزید دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ دو گرفتار ملزمان کی شناخت کملیش اور بھرت ڈابھی کے طور پر ہوئی ہے۔ ان دونوں کو امریلی ضلع کے بابڑہ کے سمادھیالہ گاؤں سے پکڑا گیا، جہاں وہ حملے کے بعد سے چھپے ہوئے تھے۔ پولیس نے مزید تفتیش کے لیے ان کا ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔ تفتیش کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں تین مختلف ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، جو منگلا مین روڈ کے قریب 29 اکتوبر کی نصف شب کے قریب ہوا، جب حریف گروہ کے ارکان نے ایک دوسرے پر فائرنگ کردی، جس سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ واقعے کے بعد کسی بھی گروہ نے کوئی باقاعدہ شکایت درج نہیں کرائی، جس سے پولیس کو دونوں گروپوں کے 11 افراد کے خلاف ایف آئی آر سوموٹو درج کرنے پر مجبور کیا گیا۔ جائے وقوعہ سے چھ خالی کارتوس اور ایک زندہ گولی برآمد ہوئی ہے۔ سی سی ٹی وی کی زیرقیادت جانچ کے بعد، پولس نے پہلے سات مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا، جن میں ہرشدیپ عرف میٹیو زالا، جیویک عرف مونٹو روجاسارا، جگنیش عرف بھیلو گادھوی، ہمت عرف کالو لنگا گادھوی، لکی راج سنگھ زالا، منیشدان گڑھوی، اور پرمل عرف پریو سولنکی شامل ہیں۔ افسران نے دو دیسی ساختہ پستول، تین کارتوس اور 3.75 لاکھ روپے سے زیادہ کی ایک کار بھی ضبط کی۔ ابتدائی تحقیقات بتاتی ہیں کہ گینگ وار ایک خاتون پر شروع ہوئی، جو مبینہ طور پر مرگا گینگ کے رکن سے منسلک تھی۔ دونوں گروپوں کے درمیان دشمنی تقریباً دس ماہ سے چلی آ رہی ہے، جس میں متعدد جوابی فائرنگ کی گئی ہے — بشمول اس سال جنوری، فروری اور اگست میں ہونے والے واقعات۔ تازہ ترین گرفتاریوں سے راجکوٹ فائرنگ کیس میں گرفتار ملزمان کی کل تعداد نو ہو گئی ہے، کیونکہ پولیس ریاست بھر میں باقی مشتبہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔ حکام نے کہا کہ جب کہ فراریوں کو پکڑنے کے لیے آپریشن جاری ہے، سٹی پولیس دونوں گینگوں کو ختم کرنے اور راجکوٹ میں امن بحال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com