Connect with us
Thursday,13-November-2025

جرم

بھیونڈی میں بولیرو پک اپ ٹیمپو کی ٹکر میں طالب علم کی موت

Published

on

bhiwandi

تیزرفتار سے آنے والے بولیرو پک اپ ٹیمپو کی ٹکر سے ایک اسکول کا طالب علم موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، یہ المناک واقعہ ہفتے کی صبح 11.15 بجے بھیونڈی – پارول روڈ پر کھیمی ستی پروسیس ڈائینگ کمپنی کے سامنے پیش آیا ہے۔ پولیس کی جانب سے موصولہ اطلاع کے مطابق ، انکیت کیسری لال گپتا (13 رہائش پذیر ۔ میٹھ پاڑا ، شیلار)

سڑک حادثے میں جاں بحق ہونے والے طالب علم کا نام ہے وہ ندی ناکا واقع جیون جیوتی ہندی ہائی اسکول میں آٹھویں کلاس میں پڑھتا تھا۔ مذکورہ سڑک حادثہ معاملہ میں ، بھیونڈی تعلقہ پولیس اسٹیشن نے ٹیمپو ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کر ڈرائیور راجیش پرجاپتی کو گرفتار کرلیا ہے۔

واضح ہو کہ مذکورہ بالا سڑک حادثہ کی وجہ سے ، مقامی شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ مقامی ٹریفک پولیس سراسر غفلت برت رہی ہے ۔ انکت جو اسکول کی چھٹی ہونے کے بعد وہ اپنے گھر جا نے کے لئے دیگر طالب علموں کے ساتھ راستے سے پیدل جا رہا تھا ،جیسے ہی وہ کھیمی ستی ڈائینگ کے سامنے پہنچا وہاں پانی کا ٹینکر کھڑا تھا اور سامنے کی جانب سے کپڑے کا تاکھا بھرا ہوا ٹیمپو نے اوورٹیک کرتے ہوئے انکیت کو ٹکر ماردی اور ٹیمپو کا ٹائر اس کے سر کو روندتا ہوا گزر گیا ، جس کی وجہ سے اس کی موقع پر موت واقع ہو گئی ہے ۔

مذکورہ تناظر میں برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ، مقامی شہری دشرتھ جادھو نے کہا کہ بھیونڈی – پارول روڈ پر ندی ناکا واقع کھیمی ستی پروسیس نامی کمپنی کے راستے کے دونوں جانب پانی کے ٹینکر بڑی تعداد میں کھڑے رہتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ہر وقت اس علاقے میں ٹریفک جام رہتی ہے۔

ڈائینگ کمپنی میں کپڑا پروسیس کے لئے استعمال ہونے والے پانی کی فراہمی کا کام اسی سڑک پر کھڑے رہنے والے ٹینکروں کے ذریعہ کیا جاتا ہے ۔اس روڈ حادثے کے جگہ پر روزانہ علاقے میں 20 سے 25 ٹینکر سڑک کے دونوں جانب کھڑے رہنے کی وجہ سے اس علاقے میں مسلسل ٹریفک جام رہتی ہے ۔خستہ حال روڈ راستہ اور خراب حالت میں

ٹینکروں اور ڈرائیوروں کے پاس بھی گاڑیوں کے لائسنس اور ٹینکروں کے ضروری دستاویز بھی نہیں ہوتے ہیں اس کے باوجود ، ٹریفک پولیس مستقل انہیں نظر انداز کرتی ہے ، جس کے لئے گزشتہ دنوں میں بھی مذکورہ مسائل کو حل کرنے کے لئے متعدد دفعہ مقامی شہریوں نے مذکورہ دشواریوں کو حل کرنے کے لئے دھرنا مظاہرہ بھی کیا ہے۔ اس طرح کے الزامات مقامی شہریوں نے لگائے ہیں ، اور ٹریفک پولیس کی عدم فعالیت کی وجہ سے ، انکت نامی طالب علم کی اس سڑک حادثے میں موت ہوگئی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر ٹریفک پولیس ان غیر قانونی طور پر چلنے والے ٹینکروں پر کاروائی کرے تو مستقبل میں اس طرح کے حادثات سے بچا جا سکتا ہے۔ اس قسم کے جذبات کا اظہار مقامی شہریوں نے کیا ہے۔

جرم

دہلی کے لال قلعے کے قریب زور دار دھماکہ… 8 افراد ہلاک، دھماکے کے بعد دہلی بھر میں ہائی الرٹ، فرانزک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

Published

on

Delhi Blast

نئی دہلی : پیر کی شام لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 1 کے قریب کار دھماکے سے بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پھیل گیا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ گاڑی کا ایک حصہ لال قلعہ کے قریب واقع لال مندر پر جاگرا۔ مندر کے شیشے ٹوٹ گئے، اور کئی قریبی دکانوں کے دروازے اور کھڑکیوں کو نقصان پہنچا۔ واقعے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

دھماکے کے فوری بعد قریبی دکانوں میں آگ لگنے کی اطلاع ملی۔ دھماکے کے جھٹکے چاندنی چوک کے بھاگیرتھ پیلس تک محسوس کیے گئے اور دکاندار ایک دوسرے کو فون کرکے صورتحال دریافت کرتے نظر آئے۔ کئی بسوں اور دیگر گاڑیوں میں بھی آگ لگنے کی اطلاع ہے۔

فائر ڈپارٹمنٹ کو شام کو کار میں دھماکے کی کال موصول ہوئی۔ اس کے بعد اس نے فوری طور پر چھ ایمبولینسز اور سات فائر ٹینڈرز کو جائے وقوعہ پر روانہ کیا۔ راحت اور بچاؤ کی کارروائیاں جاری ہیں، اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔

دھماکے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور تفتیشی ادارے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ ایک کار میں ہوا تاہم اس کی نوعیت اور وجہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکی ہے۔ واقعے کے بعد لال قلعہ اور چاندنی چوک کے علاقوں میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سری لنکا کی ٹی این سے 14 بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کر لیا۔

Published

on

چنئی، آبنائے پالک میں سرحد پار کشیدگی کی ایک اور مثال میں، تامل ناڈو کے 14 ہندوستانی ماہی گیروں کو پیر کی صبح سری لنکا کی بحریہ نے مبینہ طور پر بین الاقوامی میری ٹائم باؤنڈری لائن (آئی ایم بی ایل) کو عبور کرنے اور سری لنکا کے پانیوں میں داخل ہونے کے الزام میں گرفتار کیا۔ ذرائع کے مطابق، ماہی گیر ہفتہ کی شام (8 نومبر) کو میولادوتھرائی ضلع کے تھارنگمبادی سے وانگیری سے رجسٹرڈ مشینی ماہی گیری کے جہاز پر سوار ہوئے تھے۔ عملہ، جو ماہی گیری کے معمول کے کاموں کے لیے اونچے سمندروں میں گیا تھا، مبینہ طور پر سمندر کے وسط میں ایک مکینیکل رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ خرابی کو ٹھیک کرنے کی کوشش میں، خیال کیا جاتا ہے کہ جہاز راستے سے ہٹ کر پوائنٹ پیڈرو کے قریب سری لنکا کے پانیوں میں داخل ہو گیا۔ سری لنکا کے بحریہ کے اہلکار، جو معمول کی نگرانی کے مشن کے حصے کے طور پر علاقے میں گشت کر رہے تھے، نے پیر کے اوائل میں کشتی کو روک لیا۔ 14 رکنی عملے کو گرفتار کر کے ان کے جہاز کو قبضے میں لے لیا گیا۔ بعد میں انہیں پوچھ گچھ کے لیے شمالی سری لنکا میں کنکیسنتھورائی نیول بیس لے جایا گیا۔ مائیلادوتھرائی اور ناگاپٹنم میں ماہی گیروں کی انجمنوں نے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، ہندوستان اور سری لنکا کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ زیر حراست عملے کی جلد از جلد رہائی کو یقینی بنائیں۔ تمل ناڈو مکینائزڈ بوٹ فشرمینز ایسوسی ایشن کے رہنما کے. متھو نے کہا، "ان ماہی گیروں نے جان بوجھ کر حد عبور نہیں کی؛ یہ ایک میکانکی خرابی کی وجہ سے ہوا،” انہوں نے ہندوستانی حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ ان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے کولمبو کے ساتھ سفارتی بات چیت میں حصہ لیں۔ سری لنکا کی بحریہ کے ذریعہ تمل ناڈو کے ماہی گیروں کو سمندری حدود کی مبینہ خلاف ورزیوں کے الزام میں گرفتار کرنے کے واقعات بار بار ہوتے رہے ہیں، جس سے اکثر دو طرفہ تعلقات میں تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ ماہی گیری کے تنازعہ کے مستقل حل کے لیے دونوں ممالک کے درمیان بار بار بات چیت کے باوجود، اس طرح کی گرفتاریاں وقتاً فوقتاً ہوتی رہتی ہیں، خاص طور پر ماہی گیری کے موسم کے دوران۔ دریں اثنا، تمل ناڈو کے فشریز ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے کولمبو میں بھارتی ہائی کمیشن کو حراست کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ مبینہ طور پر گرفتار ماہی گیروں کی شناخت کی تصدیق کرنے اور ان کی رہائی کے لیے سری لنکن حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ توقع ہے کہ ریاستی حکومت انسانی بنیادوں پر اس کی مداخلت کے لیے مرکزی وزارت خارجہ کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر فراڈ: بیڈ جیولر کو 2.5 کروڑ روپے کے جعلی گولڈ لون اسکام کے لیے گرفتار کیا گیا؛ پونے کی دکان سے 18 کلو چاندی ضبط

Published

on

بیڈ، 7 نومبر : پولیس نے مہاراشٹر کے بیڈ شہر سے تعلق رکھنے والے ایک جیولر کو گرفتار کیا ہے جس میں مبینہ طور پر کم از کم 16 صارفین کو جعلی سونا فراہم کر کے ڈھائی کروڑ روپے کا دھوکہ دیا گیا ہے جس کی بنیاد پر انہوں نے بینک سے قرض طلب کیا تھا۔ بیڈ کے پنڈت نگر علاقہ کے رہنے والے ملزم ولاس اُداونت کو جمعرات کو پونے شہر کے قریب واقع دیہوگاؤں علاقے میں اس کی نئی کھلی ہوئی زیورات کی دکان سے اٹھایا گیا، انہوں نے بتایا کہ وہاں سے 18 کلو گرام چاندی ضبط کی گئی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ اوداونت، جو پہلے بیڈ میں ایک دکان چلاتا تھا، نے جلدی سے امیر ہونے کی اسکیم تیار کی تھی۔ انہوں نے کہا، "اس نے بینک سے قرض حاصل کرنے والے صارفین کے لیے سونے کے جعلی زیورات بنائے اور ان کے قرض کی درخواستیں ایک ممتاز پبلک سیکٹر بینک کی مقامی شاخ کو بھیج دیں۔ اس طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر سونے کے کم از کم 16 جعلی قرضے پاس کیے گئے،” انہوں نے کہا۔ پولیس کا اندازہ ہے کہ اس نے بیڈ میں اپنی جائیدادیں بیچ کر شہر سے فرار ہونے سے پہلے اس طریقے کے ذریعے دو مہینوں میں تقریباً ڈھائی کروڑ روپے اکٹھے کیے تھے۔” یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب ایک مخبر نے پونے میں اوداونت کی موجودگی کے بارے میں پولیس کو آگاہ کیا۔ خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، بیڈ پولیس کی ایک ٹیم نے اس کی نئی دکان کی تلاشی لی اور اسے گرفتار کیا۔ ٹیم نے اس سے 18 کلو گرام چاندی برآمد کی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com