Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ٹیچر بھرتی کو مخصوص اجازت دی گئی، اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ کا مطالبہ منظور

Published

on

( خیال اثر )
ریاست مہاراشٹرا میں معاشی مندی کا خطرہ پیدا ہونے کی وجہ سے ریاستی حکومت کی جانب سے ۲۰۲۰.۲۱ میں سرکاری ملازمتوں کے لیے بھرتی پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ اس پابندی کے سبب ریاست مہاراشٹرا میں جو ٹیچر بھرتی شروع تھی وہ بھی رک گئی ہیں۔ ریاستی حکومت اپنے اس فیصلے پر نظرثانی کرکے ریاست میں اردو اور مراٹھی میڈیم کی ٹیچر بھرتی شروع کرنے کی اجازت دی جائے یہ مطالبہ کو لیکر اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ11138 نے مختلف تحریکیں چلائیں۔ جس کی وجہ سے پوتر پورٹل پر جاری شکشن سیوک بھرتی کو 4 مئی 2020 کے نوکر بھرتی پابندی جی آر سے شکشن سیوک بھرتی کو اعلحیدہ کیا گیا۔ ٹیچر بھرتی کو اجازت دی گئی اور 7 دسمبر2020 ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی آفس سپرٹنڈنٹ کویتا تونڈے میڈم نے آڈر جاری کیا۔تنظیم کے بانی ساجد نثار احمد کی قیادت میں
1جولائی 2020 سے اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے زیرِ نگرانی گھر بیٹھے دھرنا آندولن کی شروعات کی گئی تھی آج 161 دن مکمل ہوئے جس کو وقتیہ ملتوی کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح پوسٹ کارڈ آندولن، سنکلب دیوس آندولن ، ڈگری جلاؤ آندولن،وزیر اعلی و گورنر صاحب کو ای میل آندولن، ٹیکسٹ مسیج آندولن،عوامی نمائندوں سے ملاقات کر محضر نامہ آندولن، ایک دن کا دھرنا آندولن، وزیر تعلیم و فائناس منسٹر سے ملاقات، مرکزی حکومت کے وزراء کو میمورنڈم، و مختلف تحریکیں اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ کی قیادت میں کی گئی۔لاک ڈاؤن کے سبب آج پورا ملک متاثر ہوا ہے اور ریاست کے حالات بھی سنجیدہ ہے جس کے وجہ سے وزیرِ مالیات اجیت پوار کے توسط سے ایک سرکیولر جاری کرکے سال۲۰۲۰.۲۱ میں سرکاری ملازمت کے لیے بھرتی سے منع کیا گیا ہے۔ جس پر اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ نے وزیرِ فائنانس اجیت پوار صاحب سے ملاقات کی اور فوزیہ تحسین خان میڈم سے ملاقات کی جس پر وزیرِ فائنانس نے یقین دلایا تھا کے جلد ہی اس پر فیصلہ کیا جائے گا،ٹیچر بھرتی کو مخصوص اجازت دی جائے اس شرط پر اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ نے مہاوکاس اگھاڑی کو الیکشن میں حمایت دی۔ ریاست میں ۳ دسمبر ۲۰۲۰ کو وزیرِ فائنانس کی نگرانی میں وزیرِ تعلیم کے ساتھ میٹینگ میں ٹیچر بھرتی شروع کرنے پر گفتگو کی گئی تھی، اور سات دسمبر ۲۰۲۰ کو تعلیمی محکمے کی جانب سے ایک لیٹر ایجوکیشن کمشنر کو لکھا گیا جس میں ٹیچر بھرتی شروع کرنے کا حکم دیا گیا،
جس پر اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِ تعلیم اور وزیرِ فائنانس کا شکریہ ادا کیا اور تمام طلباء و طالبات نے تنظیم کے بانی و سیکریٹری محترم ساجد نثار احمد کا شکریہ ادا کیا ، تنظیم نے سو فیصد اردو میڈیم آسامیاں پر کرنا و TAIT امتحان کی تاریخ کے اعلان ہونے تک تحریک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ریاست میں پچھلے دس سال سے ٹیچر بھرتی نہیں ہوئی ہے اور جو بھرتی شروع ہے اسے بند نہیں کرنا چاہیے اس طرح کا مطالبہ اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ کے ریاستی سیکریٹری ساجد نثار احمد سر نے حکومت سے کیا ہے۔
حکومت اپنے فیصلے پر تبادلہ خیال کریں اور اردو ، مراٹھی میڈیم کی ٹیچر بھرتی کو مخصوص اجازت دیں جائے اور ٹیچر بھرتی کا عمل شروع کرکے اس سے متعلق افسران کو بھی آرڈر دیا جائے اس طرح کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com