سیاست
یوم آئن کی تقریب میں بولے پی ایم مودی، آج دنیا ہندوستان کو امیدوں سے دیکھ رہی ہے

آج یوم آئین ہے اور اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو پارلیمنٹ میں آج یوم آئین کی تقریبات میں شرکت کی۔ پی ایم مودی نے اس موقع پر ای کورٹس پروجیکٹ کے تحت کئی اقدامات کا آغاز کیا، جن میں ‘ورچوئل جسٹس کلاک’، ‘جسٹس موبائل ایپ 2.0’، ڈیجیٹل عدالریں اور ‘ایس تھری ڈبلیو اے اے ایس’ شامل ہیں۔
اس موقع پر پی ایم مودی نے ممبئی دہشت گردانہ حملے میں اپنی جان گنوانے والے مرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین جدید وژن کا حامل اور مستقبل پر مبنی ہے۔ دراصل 26 نومبر 1949 کو آئین ساز اسمبلی نے ہندوستان کے آئین کو اپنایا، جس کی یاد میں 26 نومبر کو یوم آئین منایا جاتا ہے۔ یوم آئین منانے کا آغاز 2015 میں ہوا۔ تو آئیے پروگرام سے متعلق تمام اپڈیٹس جانتے ہیں۔
پی ایم مودی نے کہا کہ آج کے عالمی حالات میں پوری دنیا کی نظریں ہندوستان پر لگی ہوئی ہیں۔ ہندوستان کی تیز رفتار ترقی، ہندوستان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت اور ہندوستان کی مضبوط بین الاقوامی شبیہ کے درمیان دنیا ہماری طرف بڑی توقعات کے ساتھ دیکھ رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کنبے پر مبنی فریقوں کی شکل میں ہندوستان ایک طرح کے بحران کی طرف بڑھ رہا ہے، جو آئین کے لیے وقف لوگوں کے لیے ایک تشویش کا معاملہ ہے۔ ان لوگوں کے لیے ایک تشویش کا معاملہ ہے، جو جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا ‘خاصیتوں کی بنیاد پر پارٹی میں ایک کنبے کے ایک سے زیادہ لوگ کسی پارٹی کو سلطنت نہیں بناتے، پریشانی اس وقت کھڑی ہوتی ہے، جب کوئی پارٹی ایک ہی کنبے سے نسل در نسل چلائی جاتی ہے۔’ وزیراعظم نے کہا کہ جب سیاسی پارٹیاں اپنا جمہوری کردار کھو دیتی ہیں تو آئین کے جذبے کو بھی ٹھیس پہنچتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ آئین کی ہر دفعہ کو بھی ٹھیس پہنچتی ہے۔ جو پارٹیاں اپنا جمہوری کردار کھو بیٹھتی ہیں وہ جمہوریت کو کس طرح تحفظ دیتی ہیں؟۔
وزیراعظم نے بدعنوان لوگوں کے جرائم کو بھول جانے اور انہیں شاندار سمجھے جانے کے رجحان کے خلاف خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اصلاح کے ایک موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمیں اس طرح کے لوگوں کو عوامی زندگی میں شاندار سمجھنے سے گریز کرنا چاہئے۔
وزیراعظم نے کہاکہ مہاتما گاندھی نے تحریک آزادی میں یہاں تک کہ حقوق کے لیے لڑتے ہوئے، فرائض کے لیے قوم کو تیار کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے اپنی بات کا اختتام کرتے ہوئے کہا ‘اگر ملک کی آزادی کے بعد فرائض پر خاص توجہ دی جاتی تو بہتر ہوتا۔ آزادی کا امرت مہوتسو میں ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم فرائض کے راستے پر آگے بڑھیں، تاکہ ہمارے حقوق کا تحفظ ہو۔’
اس تقریب سے صدر جمہوریہ، نائب صدر جمہوریہ، وزیراعظم اور لوک سبھا کے اسپیکر نے خطاب کیا۔ صدر جمہوریہ کی تقریر کے بعد وہ لوگوں سے مخاطب ہوئے۔ انہوں نے آئین کی تمہید پڑھ کر سنائی۔ صدر جمہوریہ نے آئین ساز اسمبلی کے مباحثے، بھارت کے آئین کے خطاطی کی شکل میں ڈیجیٹل ورژن اور ہندوستان کے آئین کی تازہ ترین شکل کی نقل کا اجرا کیا جس میں ابھی تک کی سبھی ترمیمات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے آئینی جمہوریت کے بارے میں آن لائن کوئز کا افتتاح کیا۔
تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیرا عظم نے کہا کہ آج بابا صاحب امبیڈکر ڈاکٹر راجندرپرساد باپو اور ان سبھی عظیم شخصیتوں کی دور اندیشی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے جنہوں نے جنگ آزادی کی جدوجہد کے دوران قربانیاں دی تھیں۔ آج کا دن اس ایوان کو سلام پیش کرنے کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی عظیم شخصیتوں کی قیادت میں کافی زیادہ غور وخوض اور مباحثے کے بعد ہمارا دستور تیار ہوا تھا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آج کا دن جمہوریت کے اس ایوان کو بھی سلام پیش کرنے کا دن ہے۔ وزیراعظم نے 26/11 کے شہیدوں کو بھی سلام پیش کیا۔ ‘آج چھبیس گیارہ ہے، جو ہمارے لیے ایک افسوسناک دن ہے جب ملک کے دشمن ملک میں گھس آئے تھے اور ممبئی میں دہشت گردانہ حملے کردیے تھے۔’
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے بہادر سپاہیوں نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے اپنی جانیں قربان کر دی تھیں۔ آج میں ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین محض کئی مضامین کا مجموعہ نہیں ہے، ہمارا آئین اس ہزارے کی ایک عظیم روایت ہے۔ یہ اس اٹوٹ سلسلے کا ایک جدید اظہار ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یوم آئین اس لیے بھی منایا جانا چاہیے، کیونکہ ہمیں اپنے راستے کا محاسبہ کرتے رہنا چاہئے۔
یوم آئین منانے کے پیچھے کی وضاحت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ‘بابا صاحب امبیڈکر کے 125ویں یوم پیدائش کے موقع پر ہم سب یہ محسوس کرتے ہیں کہ بابا صاحب امبیڈکر نے جو اس ملک کو تحفہ دیا ہے، اس سے زیادہ مقدس موقع اور کیا ہوگا۔ ہمیں ایک یادگاری کتاب کی شکل میں ان کے تعاون کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے۔’ انہوں نے کہا کہ 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کی روایت قائم کرنے کے ساتھ ساتھ 26 نومبر کو یوم آئین بھی منایا جاتا تو بہتر تھا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔
بین الاقوامی خبریں
امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔
بزنس
وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔
پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا