سیاست
سمرتی ایرانی کی بیٹی کی شادی آج قلعہ خمسار میں ہوگی؛ راجستھان میں 500 سال پرانے قلعے کے بارے میں مزید جانیں۔

کھمسار قلعہ کی تعمیر 1523 میں شہزادہ راؤ کرماس جی نے کروائی تھی، جو کھمسار خاندان کے بانی بادشاہ راؤ جودھا کے 8ویں بیٹے تھے۔ سدھارتھ ملہوترا اور کیارا اڈوانی کی بڑی موٹی ہندوستانی شادی کے بعد، راجستھان ایک اور وی آئی پی شادی کی تیاری کر رہا ہے۔ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کی بیٹی شانیل ایرانی اپنے منگیتر ارجن بھلا کے ساتھ جمعرات 9 فروری کو راجستھان کے ناگور کے کھیمسر قلعہ میں شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گی۔ چونکہ شینیل اور ارجن کی شادی ایک نجی معاملہ ہے، اس لیے قلعہ کو سخت سیکورٹی کے ساتھ قائم کیا گیا ہے۔ ہیریٹیج ہوٹل، جو کچھ ریت کے ٹیلوں کے درمیان دور ہے، کو تقریبات کے لیے سجایا گیا ہے۔ بدھ کو ہلدی اور مہندی کی رسومات کا آغاز ہوا۔ عشائیہ اور سنگیت (میوزیکل) رات نے شادی سے پہلے کی تقریبات کے اختتام کو نشان زد کیا۔ پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق شادی میں صرف 50 مہمان شرکت کریں گے، جن میں خاندان کے افراد اور انتہائی قریبی افراد شامل ہیں۔ آئیے خمسار قلعہ کے بارے میں مزید جانتے ہیں اور اسے راجستھان کے دیگر قلعوں سے الگ کیا ہے۔
قلعہ خمسار
کھمسار قلعہ کی تعمیر 1523 میں شہزادہ راؤ کرماس جی نے کروائی تھی۔ وہ بادشاہ راؤ جودھا کے آٹھویں بیٹے ہیں، جو کھمسار کے شاہی خاندان کے بانی تھے۔ شہزادہ راؤ کرماس جی اپنے لوگوں کو حملہ آوروں سے بچانا چاہتے تھے اور قلعے کی شکل میں مضبوط دفاع بنایا۔ قلعہ کی تعمیر 1523 میں شروع ہوئی اور بعد میں 1940 کی دہائی میں سر ٹھاکر اونکار سنگھ نے زینانہ (خواتین) ونگ اور ایک پرائیویٹ ریگل ونگ بنایا۔ اطلاعات کے مطابق اورنگ زیب ناگور میں رہتے ہوئے یہاں ٹھہرا کرتے تھے۔کھیمسر قلعہ، جو بھارت کے دیہی علاقوں میں واقع ہے، وسیع صحن اور باغات کے ساتھ 11 ایکڑ پر پھیلا ہوا سبز علاقہ ہے۔ پریمیم ہوٹل سنہری ریت کے ٹیلوں میں واقع ہے۔فی الحال یہ قلعہ سابق ریاستی وزیر گجیندر سنگھ کھمسر کی ملکیت ہے۔ سرکاری ویب سائٹ کے مطابق، جو چیز اس قلعے کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے وہ یہ ہے کہ شاہی نسب کی 20ویں نسل اب بھی قلعے میں مقیم ہے۔ اور عملہ بھی شاہی درباریوں کی براہ راست اولاد ہیں جنہوں نے نسل در نسل جذبے، وفاداری اور خلوص کے ساتھ خاندان کی خدمت کی ہے۔
آپ خمسار کیسے پہنچ سکتے ہیں؟
یہ جودھ پور اور بیکانیر شہروں کی شاہراہ پر 92 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ کھیمسر گاؤں راجستھان کے دیگر پرکشش سیاحتی مقامات سے جڑا ہوا ہے جن میں جودھ پور، بیکانیر اور ناگور شامل ہیں۔ قلعہ تک صرف جیپ، اونٹ یا گھوڑے کے ذریعے پہنچا جا سکتا ہے۔ آپ کھمسار ڈینس گاؤں بھی جا سکتے ہیں، جو قلعہ سے محض 15 منٹ کی دوری پر ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی اور مہاراشٹر کی مسجدوں کو لاؤڈاسپیکر کی اجازت نہیں دی جائے گی، بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی شر انگیزی، پولیس پر کارروائی کیلئے دباؤ

ممبئی : مہاراشٹر ممبئی کی مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارے جائیں گے۔ مذہب کے نام پر دہشت پیدا کر کے مافیا اور ڈان بلا اجازت لاؤڈاسپیکر کا استعمال کرتے, لیکن اب یہ تمام لاؤڈاسپیکر اب اتارے جائیں گے۔ یہ دعوی ممبئی گھاٹکوپر میں پولیس اسٹیشن کے دورہ کے بعد بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے شرانگیزی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ اب پولیس لاؤڈاسپیکر کو اجازت نامہ فراہم نہیں کر رہی ہے, بلکہ صرف باکس ساخت کے اسپیکر کو ہی اجازت دی جارہی ہے, اس لئے اب میناروں سے لاؤڈاسپیکر کا استعمال پر پابندی ہوگی۔ گھاٹکوپر پولیس نے لاؤڈاسپیکر کو لے کر اصول وضوابط طے کئے ہیں اور ایسے میں مہاراشٹر اور ممبئی کی مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر ہٹائے جائیں گے۔
کریٹ سومیا نے ممبئی میں لاؤڈاسپیکر کو لے کر تنازع پیدا کر دیا ہے, جس کے بعد اب ممبئی شہر کے حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ اس سوال پر کہ سپریم کورٹ نے لاؤڈاسپیکر اور دیگر آلات کے استعمال کی اجازت دی ہے اور صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک لاؤڈاسپیکر کی اجازت دی گئی ہے, اس پر کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ نے جو لاؤڈاسپیکر کے تناظر میں حکم دیا ہے, ریاستی سرکار اس پر عمل کرے گی۔ کریٹ سومیا کے مسلسل ممبئی شہر میں لاؤڈاسپیکر کے تنازع پر دورہ سے ممبئی کا ماحول خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس لئے بھانڈوپ پولیس نے کریٹ سومیا کو 168 کے تحت نوٹس بھی ارسال کیا تھا, اس کے باوجود کریٹ نے دورہ کر کے لاؤڈاسپیکر پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ جلد ہی ممبئی اور مہاراشٹر کی تمام مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارے جائیں گے, کیونکہ لاؤڈاسپیکر کا اجازت پولیس فراہم نہیں کرتی ہے۔
بین الاقوامی خبریں
چین نے سرحد کے قریب اپنے چھ ائیر بیس کو کیا اپ گریڈ، جس سے لداخ سے اروناچل پردیش تک ایل اے سی کے ساتھ ہندوستانی فضائیہ کے تناؤ میں ہوا اضافہ۔

بیجنگ : چین بھارتی سرحد پر اپنی فضائی طاقت میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔ حال ہی میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ چین نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) سے متصل اپنے 6 پی ایل اے ایئر بیسز کو اپ گریڈ کیا ہے۔ ان ائیر بیسز پر کئی جدید لڑاکا طیاروں کے علاوہ فوجی ڈرون اور ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ اس سے چین کی سرحد پر ہندوستان کی سیکورٹی کے لیے ایک نیا چیلنج پیدا ہوگیا ہے۔ اس کے جواب میں بھارت نے بھی چین کے ساتھ سرحد پر اپنے ائیر بیس کو اپ گریڈ کر دیا ہے اور جدید ترین ہتھیاروں کو تعینات کر دیا ہے۔ ان میں رافیل لڑاکا طیارے، آکاش اور ایس-400 میزائل سسٹم شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی سرحد کے ساتھ پانچ چینی اڈوں کی حالیہ سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں 2024 سے نئے ایپرن اسپیس، انجن ٹیسٹ پیڈز اور سپورٹ ڈھانچے کے ساتھ اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں جن تصاویر کا ذکر کیا گیا ہے وہ ٹنگری، لاہونجے، برنگ، یوٹیان اور یارکنٹ کے نئے ایئر بیس کی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، اصل تعمیر سب سے پہلے 2016 میں یارکنٹ اور 2019 میں یوٹیان میں شروع ہوئی۔ ٹنگری، لاہونجے اور برنگ میں 2021 میں ابتدائی تعمیراتی سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں۔ تب سے، سبھی کو اپ گریڈ کر دیا گیا ہے۔ تاہم ہندوستانی فضائیہ چین کی ان کارروائیوں سے چوکنا ہے۔ رپورٹ میں ہندوستانی فضائیہ نے کہا کہ ہمارا اپنا طریقہ کار ہے، اور ہم خود کو چوکنا رکھتے ہیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان ائیر بیسوں کے آپریشنل ہونے سے ہندوستانی فضائیہ کو روایتی طور پر ہمالیہ کی سرحد پر حاصل ہونے والے ایک اہم فائدہ کو ختم کر دیا جائے گا۔ رپورٹ میں ماہرین کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ٹنگری، لاہونجے اور برنگ جیسے ایئربیس لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے قریب 25-150 کلومیٹر کے اندر واقع ہیں۔ یہ قربت چینی فضائیہ کو اپنے لڑاکا طیاروں، ڈرونز اور ہیلی کاپٹرز کو آگے کے علاقوں میں فوری طور پر تعینات کرنے اور سرحد پر کشیدگی میں اضافے کی صورت میں مختصر وقت میں جواب دینے کی اجازت دیتی ہے۔ چین کے یہ ہوائی اڈے اروناچل پردیش، سکم، اتراکھنڈ اور لداخ میں واقع ہندوستانی فوجی اڈوں کا احاطہ کرنے کے قابل ہیں۔
درحقیقت تبت میں واقع چینی ایئربیس بہت بلندی پر واقع ہیں۔ ایسے میں ان علاقوں میں طیاروں، ڈرونز اور ہیلی کاپٹروں کو زیادہ اونچائی پر اڑنا پڑتا ہے۔ نتیجے میں کم ہوا کی کثافت روایتی طور پر چینی فضائیہ کے فضائی آپریشن میں رکاوٹ ہے۔ یہ چینی لڑاکا طیاروں کو کم پے لوڈ اور کم انجن کی کارکردگی کے ساتھ پرواز کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ دوسری طرف ہندوستانی فضائیہ کو کبھی بھی اس طرح کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا کیونکہ ہمارے زیادہ تر ایئربیس میدانی علاقوں میں واقع ہیں۔ ایسی صورت حال میں، ہوا کی گھنی کثافت لڑاکا طیاروں کو ہتھیاروں اور ایندھن کے پورے بوجھ کے ساتھ پرواز کرنے کے قابل بناتی ہے۔
سیاست
جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد وزیر داخلہ امیت شاہ نے بلائی اعلیٰ سطحی میٹنگ، وزیر اعظم مودی نے دی سخت کارروائی کی ہدایات

نئی دہلی : جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس معاملے میں امت شاہ سے بات کی ہے۔ وزارت داخلہ میں ہونے والی میٹنگ میں کئی سینئر افسران موجود ہوں گے۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر پولیس کے افسران سے صورتحال کے بارے میں جانکاری لی جائے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ آج دہشت گردوں نے پہلگام علاقے میں سیاحوں کو نشانہ بنایا اور فائرنگ کی۔ معلومات کے مطابق وزیر اعظم مودی نے پہلگام حملے کے سلسلے میں وزیر داخلہ امت شاہ سے بات کی۔ انہوں نے وزیر داخلہ سے موقع کا دورہ کرنے کو کہا۔ وزیراعظم نے سخت ایکشن لینے کی ہدایات بھی دیں۔ پی ایم مودی اس وقت سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ وہاں سے وہ پورے واقعہ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ پی ایم کی ہدایات کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ پہلگام کا دورہ کر سکتے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹویٹ کیا، ‘جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملہ انتہائی افسوسناک ہے۔ میری تعزیت مرنے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔ دہشت گردی کے اس گھناؤنے حملے میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا اور ہم مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اس واقعہ کی اطلاع دی گئی اور انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے متعلقہ حکام کے ساتھ میٹنگ کی۔ میں تمام ایجنسیوں کے ساتھ فوری سیکورٹی جائزہ اجلاس منعقد کرنے کے لیے سرینگر کے لیے جلد ہی روانہ ہو رہا ہوں۔ آپ کو بتا دیں کہ منگل کو جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں کم از کم 12 سیاح زخمی ہو گئے تھے۔ حکام نے بتایا کہ یہ حملہ وادی بیسران میں ہوا، جہاں تک صرف پیدل یا خچروں کے ذریعے ہی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ آج صبح سیاحوں کا ایک گروپ سیر کے لیے وہاں گیا تھا۔
ایک عینی شاہد کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے سیاحوں پر قریب سے فائرنگ کی جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ حملے کے وقت موقع پر موجود ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ’میرے شوہر کو سر میں گولی لگی تھی، جب کہ حملے میں سات دیگر زخمی بھی ہوئے تھے۔ خاتون نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم زخمیوں کو ہسپتال لے جانے میں مدد مانگی۔ حکام نے بتایا کہ زخمیوں کو نکالنے کے لیے ایک ہیلی کاپٹر تعینات کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ زخمیوں کو مقامی لوگوں نے اپنے خچروں پر نیچے لایا تھا۔ پہلگام اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ 12 زخمی سیاحوں کو وہاں داخل کرایا گیا ہے اور ان سبھی کی حالت مستحکم ہے۔ اس کے علاوہ 38 روزہ امرناتھ یاترا 3 جولائی سے شروع ہونے والی ہے۔ ملک بھر سے لاکھوں یاتری دو راستوں سے مقدس غار مندر کی زیارت کرتے ہیں۔ ایک راستہ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں 48 کلومیٹر طویل پہلگام کا روایتی راستہ ہے جبکہ دوسرا گاندربل ضلع میں 14 کلومیٹر کا چھوٹا بالتل راستہ ہے جس میں ایک کھڑی چڑھائی ہے۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا