Connect with us
Tuesday,04-February-2025
تازہ خبریں

سیاست

تالا بندی جاری رہنے کے ساتھ دکانیں بھی کھلیں گی : کیجریوال

Published

on

KEJRI

حکومت دہلی نے آج کہا کہ کورونا وائرس کے متاثرین میں تیزی سے کمی آنے کے باوجود مستقبل میں اس کا خطرہ درپیش ہونے کے مدنظر دہلی میں تالا بندی جاری رکھتے ہوئے پیر سے آڈ-ایون کے طرز پر دکانیں اور مال کھولے جائیں گے، جبکہ میٹرو سروس 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ شروع کی جائے گی۔

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کووڈ- 19 کے متاثرین میں کمی آنے کے پیش نظر آئندہ ہفتے سے لاک ڈاؤن میں مزید مہلت دی جارہی ہے۔ 7 جون سے آڈ-ایون کے طرز پر دکانوں اور شاپنگ مال کو کھول دیا جائے گا اور 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ میٹرو سروس بھی شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ “ماہرین نے کورونا وائرس کی تیسری لہر کی پیش گوئی کی ہے۔ ہمیں اس کے لئے بھی تیاری کرنی ہوگی۔”

انہوں نے کہا کہ نجی دفاتر 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ کھولے جاسکتے ہیں۔ ضروری سامانوں کی دکانیں روزانہ کھلیں گی۔ نئی رہنما ہدایات کے مطابق سرکاری دفاتر میں گروپ اے کے افسران 100 فیصد اور ان کے نیچے دیگر افسران 50 فیصد صلاحیت میں کام کریں گے۔ لازمی خدمات میں 100٪ ملازمین کام کریں گے۔

وزیر اعلی نے کہا کہ معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانا ضروری ہے۔ فیکٹری اور تعمیراتی سرگرمیاں گزشتہ ہفتہ سے کھول دی گئی ہيں۔ پچھلے 24 گھنٹے میں تقریبا 400 متاثرین کی تصدیق کی گئی ہے، اور 0.5 فیصد انفیکشن کی شرح ہے۔ پیر کی صبح 5 بجے سے متعدد دیگر سرگرمیوں میں رعایت دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر تیسری لہر آتی ہے تو حکومت اس کے لئے تیار ہے۔ گزشتہ روز تقریبا چھ گھنٹے تک دو الگ الگ ملاقاتوں میں حصہ لیا اور ماہرین سے گفتگو کی۔ اس بار کورونا کی پیک میں تقریبا 22 ہزار متاثرین 22 یا 23 اپریل کو سامنے آئے تھے۔ اگلی پیک 37 ہزار کی ہو سکتی ہے۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے تیاری شروع کر دی گئی ہے۔

سیاست

دہلی اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ سے پہلے آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ کانگریس اور آپ کے ساتھ آزاد امیدواروں کو فرضی ووٹنگ کے بارے میں محتاط رہنا چاہئے۔

Published

on

aditya-thackeray

ممبئی : دہلی اسمبلی انتخابات 2025 کی ووٹنگ سے ٹھیک پہلے شیو سینا یو بی ٹی لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے آپ اور کانگریس کو خبردار کیا ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے ووٹنگ سے ایک دن قبل الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اے اے پی اور کانگریس کو بوگس ووٹروں سے ہوشیار رہنا ہوگا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ الیکشن کمیشن ووٹر ٹرن آؤٹ میں دھاندلی کر سکتا ہے اور ویڈیو کیمرے لگانے کا مشورہ دیا۔ دہلی اسمبلی انتخابات 2025 کے لیے ووٹنگ 5 فروری کو ایک ہی مرحلے میں ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 8 فروری کو ہوگی۔ دہلی کی 70 اسمبلی سیٹوں کے لیے کل 699 امیدوار میدان میں ہیں۔

آدتیہ ٹھاکرے نے لکھا ہے کہ انہوں نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے حق میں کام کرنے کا الزام لگایا۔ آدتیہ ٹھاکرے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ آپ، کانگریس اور آزاد امیدواروں کو ووٹنگ کے دوران فرضی ووٹنگ پر نظر رکھنی چاہیے۔ انہوں نے ویڈیو کیمرہ استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا۔ دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے امیدوار آتشی کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور سرکاری ملازمین کے کام میں رکاوٹ ڈالنے پر ایف آئی آر درج کی ہے۔ ٹھاکرے نے لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر ایسی سرگرمیوں کو نظر انداز کرتا ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے آپ اور کانگریس کو ووٹنگ کے آخری گھنٹے میں ویڈیو کیمرے استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران الیکشن کمیشن ووٹنگ فیصد میں اچانک اضافہ دکھا سکتا ہے جو کہ کچھ سیاسی جماعتوں کے حق میں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی ڈیٹا ریکارڈ کرنے کے لیے ویڈیو کیمرے ضروری ہو سکتے ہیں۔

ٹھاکرے نے زور دیا کہ صرف وہی انتخابات جائز ہیں جہاں رجسٹرڈ ووٹروں کے حقوق کا احترام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹر جس کا انتخاب کرتے ہیں وہ مینڈیٹ ہوتا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ صرف آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہی ووٹر کے طور پر رجسٹرڈ شہریوں کا احترام کرتے ہیں، اور پھر وہ جسے منتخب کرتے ہیں وہ مینڈیٹ ہوتا ہے۔ دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی 68 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ اس نے این ڈی اے کے اتحادیوں کو دو سیٹیں دی ہیں جبکہ آپ تمام 70 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ اروند کیجریوال نئی دہلی سیٹ سے میدان میں ہیں۔ کانگریس بھی انتخابی میدان میں ہے۔ اس الیکشن میں کانگریس نے آپ پر بہت حملہ کیا ہے۔

Continue Reading

بزنس

ممبئی کو ملے گا نئے جدید الیکٹرک ای ایم یو ریک، وزیر ریلوے نے کہا لوکل ٹرین ریاست میں وندے بھارت جیسی ہوگی، 301 کلومیٹر نئی ریلوے لائنیں بچھائی جائیں گی۔

Published

on

Train-Service

ممبئی : ممبئی مضافاتی ریلوے سسٹم کو ایڈوانسڈ الیکٹرک ملٹیپل یونٹ (ای ایم یو) ریک ملنے جا رہا ہے۔ یہ ریک سواری کا ایک بہتر تجربہ فراہم کریں گے اور اچھی وینٹیلیشن کی سہولیات حاصل کریں گے۔ یہ اعلان کرتے ہوئے، ریلوے کے وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ مستقبل میں ممبئی لوکل کی وینٹیلیشن ‘وندے بھارت ایکسپریس’ کی طرح ہوگی۔ 2025-26 کے لیے ریلوے بجٹ مختص پر بات کرتے ہوئے، ریلوے کے وزیر نے کہا کہ اس بار ریاست کو 23,778 کروڑ روپے کی ریکارڈ رقم مختص کی گئی ہے، جو کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کی جانب سے مختص کی گئی رقم سے 20 گنا زیادہ ہے۔ وزیر نے مزید بتایا کہ مختلف ممبئی اربن ٹرانسپورٹ پروجیکٹس (ایم یو ٹی پی) کے تحت 301 کلومیٹر نئی ریلوے لائنیں بچھائی جا رہی ہیں، جن پر کل 16,400 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ 3,000 یومیہ مضافاتی ٹرین خدمات میں کم از کم 10 فیصد اضافہ کرنے کا منصوبہ ہے۔

لوکل ٹرینوں اور لمبی دوری کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، ممبئی سینٹرل، پنویل، پریل، باندرہ ٹرمینس، ایل ٹی ٹی، کلیان اور سی ایس ایم ٹی جیسے موجودہ ٹرمینلز کی صلاحیت کو بڑھایا جائے گا۔ اس کے علاوہ پریل، جوگیشوری اور وسائی میں بھی نئے ٹرمینل بنائے جائیں گے۔ کاوچ 4.0 جیسے جدید سیفٹی اور سگنلنگ سسٹم کو لاگو کیا جائے گا تاکہ خدمات کی صلاحیت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ سروس کی پیش رفت کو کم کیا جا سکے۔ ویشنو نے کہا کہ اس سے ٹرینوں کے درمیان پیش رفت 180 سیکنڈ سے کم ہو کر 150 سیکنڈ اور بعد میں 120 سیکنڈ رہ جائے گی۔ ممبئی-احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل کوریڈور کے بارے میں وشنو نے کہا کہ 340 کلومیٹر کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ سمندر کے اندر سرنگ کی تعمیر کا کام تسلی بخش رفتار سے جاری ہے۔

امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت 132 اسٹیشنوں کو دوبارہ تیار کیا جا رہا ہے۔ ان میں سے 29 اسٹیشن ممبئی میں تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، مہاراشٹر حکومت، ریلوے کی وزارت اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے درمیان ایک سہ فریقی معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں، جس سے ریلوے کے منصوبوں کو تقویت ملے گی۔ معاہدے کے تحت، آر بی آئی پہلے ریلوے پروجیکٹوں کے لیے مہاراشٹر کا 50% حصہ جاری کرے گا، جسے بعد میں ریاستی حکومت ادا کرے گی۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر حکومت نے سرکاری اور نیم سرکاری دفاتر کے اہلکاروں کے لیے مراٹھی زبان میں بات چیت کرنا لازمی قرار دیا، غیر مراٹھی مکالمے پر شکایت کی جاسکتی ہے۔

Published

on

Devendra Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے ریاست کے سرکاری اور نیم سرکاری دفاتر میں تمام افسران کے لیے صرف مراٹھی میں بات کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔ اس سلسلے میں جاری کردہ حکومتی قرارداد (جی آر) میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مقامی خود حکومت، سرکاری کارپوریشنوں اور سرکاری امداد یافتہ اداروں میں مراٹھی بولنا لازمی ہے۔ جی آر نے خبردار کیا کہ غلطی کرنے والے اہلکاروں کو تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ گزشتہ سال منظور شدہ مراٹھی زبان کی پالیسی میں زبان کے تحفظ، فروغ، تبلیغ اور ترقی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو آگے بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے لیے تمام عوامی معاملات میں مراٹھی کے استعمال کی سفارش کی گئی۔

جی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام دفاتر میں پی سی (پرسنل کمپیوٹر) کی بورڈز پر رومن حروف تہجی کے علاوہ مراٹھی دیوناگری حروف تہجی ہونے چاہئیں۔ اس کے علاوہ مراٹھی میں معلوماتی بورڈ لگانا بھی لازمی ہوگا۔ سرکاری خریداری اور سبسڈی اسکیم کے تحت خریدے گئے تمام کمپیوٹرز کے کی بورڈ مراٹھی کے ساتھ ساتھ رومن رسم الخط میں ہونے چاہئیں۔ ریاستی محکمہ منصوبہ بندی کے ڈپٹی سکریٹری ملند کلکرنی نے پیر کو اس سلسلے میں ایک سرکاری قرارداد جاری کی۔ حکومتی قرارداد کے مطابق، مراٹھی زبان میں بات چیت نہ کرنے والے سرکاری افسران/ملازمین کے بارے میں متعلقہ دفتر کے سربراہ یا محکمہ کے سربراہ سے شکایت کی جا سکتی ہے۔ دفتر کے سربراہ یا محکمہ کے سربراہ معاملے کی تصدیق کریں گے اور تحقیقات کے بعد اگر متعلقہ سرکاری اہلکار/ملازم قصوروار پایا گیا تو اس کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ تاہم، دفتر کا سربراہ شکایت کنندہ کو مطلع کرے گا۔ اگر محکمہ کے سربراہ کی کارروائی ناقص یا غیر تسلی بخش پائی جاتی ہے تو اسمبلی کی مراٹھی لینگویج کمیٹی میں اپیل کی جا سکتی ہے۔

مہاراشٹر آفیشل لینگویج ایکٹ 1964 کے مطابق، ممنوعہ مقاصد کے علاوہ، تمام سرکاری دفتری دستاویزات، تمام خط و کتابت، نوٹس، احکامات اور پیغامات مراٹھی میں ہوں گے اور دفتری سطح پر تمام قسم کی پیشکشیں اور ویب سائٹس بھی مراٹھی میں ہوں گی۔ ضلعی سطح پر مراٹھی زبان کی پالیسی کو نافذ کرنے کا کام ضلعی سطح کی مراٹھی زبان کمیٹی کو سونپا جائے گا۔ حکومت کے منظور شدہ اداروں کی طرف سے مختلف میڈیا آؤٹ لیٹس کو دیے جانے والے اشتہارات میں مراٹھی زبان کا استعمال لازمی ہوگا۔ اس کے علاوہ تمام متعلقہ محکمے مراٹھی زبان کی پالیسی کے نفاذ کے لیے ضرورت کے مطابق فنڈز مختص کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔ حکومتی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مراٹھی زبان کے محکمہ نے ریاست کی مراٹھی زبان کی پالیسی کا اعلان ریاستی کابینہ کی منظوری کے بعد کیا ہے۔

ایک اہلکار نے کہا، ’’مراٹھیائزیشن ضروری ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہر سطح پر رابطے اور لین دین کے لیے مراٹھی زبان کا استعمال کیا جائے۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے، مراٹھی زبان کی پالیسی مراٹھی کے شعبہ وار استعمال کے لیے سفارشات پیش کرتی ہے، جس میں تعلیم، اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم، کمپیوٹر سائنس، قانونی اور عدالتی امور، مالیات اور صنعت اور میڈیا شامل ہیں۔ اس پالیسی کا بنیادی مقصد، دیگر مقاصد کے ساتھ، اگلے 25 سالوں میں مراٹھی کو علم اور روزگار کی زبان کے طور پر قائم کرنا ہے۔ حکومتی قرارداد میں کہا گیا کہ ‘اگر مراٹھی زبان کی پالیسی کے مقاصد کو حاصل کرنا ہے تو اس پالیسی میں دی گئی سفارشات کو نافذ کرنا ضروری ہے۔ لہذا، تمام محکموں اور محکموں کے ماتحت تمام دفاتر کو مراٹھی زبان کی پالیسی میں دی گئی سفارشات کا جائزہ لینے اور ان کے مطابق عمل درآمد کرنے کے لیے فوری طور پر کام شروع کر دینا چاہیے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com