Connect with us
Saturday,11-October-2025

سیاست

شیوشینا, بی جے پی ملک کی جمہوریت کے لئے خطرہ، یہ کٹر ہندوتوادی پارٹیاں کیا جانے ‘سیکولر ‘ کا مطلب

Published

on

اسپیشل اسٹوری : وفا ناہید
عالمی وباء کوویڈ – 19 کی وجہ سے پورے ملک میں لگے لاک ڈاؤن کو لے کر ریاستی حکومت اور حزب اختلاف میں جم کر لفظی جنگ جاری ہے. مہاراشٹر کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت کانگریس اور راشٹروادی کانگریس پارٹی کے ناتواں کندھوں پر ہیں. واضح رہے کہ ہم نے یہاں ناتواں کا لفظ اس لئے استعمال کیا ہے کہ اندرا اور راجیو گاندھی کی مضبوط قیادت کے بعد کانگریس کی کمان سونیا گاندھی نے سنبھالی تھی. سونیا تک تو معاملہ پھر بھی ٹھیک تھا مگر اس کے بعد سے کانگریس کی نیا ڈگمگائے لگی اور آج تک مجدھار میں ہے. دوسری طرف راشٹروادی کے بھی دن کچھ اچھے نہیں ہیں. خود کو سیکولر کہلانے والی ان دونوں پارٹیوں کے چہرے سے سیکولرازم کا نقاب کب کا ہٹ چکا ہے. یہی وجہ تھی کہ 2014 میں اچانک وقت نے پانسہ پلٹا اور بی جے پی ایک بڑی پارٹی بن کر ابھری. بھاری اکثریت سے تمام پارٹیوں کو پچھاڑ کر بی جے پی قیادت میں آئی. ادھر 2020 شیوشینا کے لئے نیک فال ثابت ہوا اور شیوشینا کا مہاراشٹر پر حکومت کرنے کا دیرینہ خواب شرمندہ تعبیر ہوا. مہاراشٹر کا اقتدار حاصل کرنے کے لئے شیوشینا بی جے پی میں کافی رسہ کشی چلی. بالاخر ایک طویل انتظار کے بعد اس سیاسی ڈرامے کا ڈراپ سین ہوا. اب جب کہ شیوشینا کٹر ہندو تواوادی اور کانگریس این سی پی منہ میں رام بغل میں چھری کا اتحاد مہاراشٹر پہ قابض ہے. مہاراشٹر کے اقتدار کا مسئلہ حل ہوتے ہی ملک میں کورونا وائرس کے چلتے لاک ڈاؤن لگادیا گیا. اب جب کہ ملک میں حالت زندگی معمول پر آرہے ہیں. ایسے میں مرحلہ وار لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کا سلسلہ جاری ہیں. ایسے میں گذشتہ دنوں عروس البلاد ممبئی میں بی جے پی کارکنان نے مندر کھولنے کا راگ الاپنا شروع کیا. بی جے پی نے اس پر بس نہیں کیا بلکہ سدھی وینایک مندر جاکر اپنا زبردست احتجاج درج کرایا. بی جے پی کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ شروع ہوتے ہی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے بھی وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو ایک خط لکھ کر ریاست میں کورونا کی وجہ سے بند پڑے مذہبی مقامات کو کھولنے پر غور کرنے کو کہا تھا۔ اس کے ساتھ ہی، گورنر نے طنز کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ کیا ادھو کو بھگوان کی طرف سے مذہبی مقامات کو دوبارہ کھولنے سے روکنے کے لئے کوئی وارننگ ملی ہے یا وہ سیکولر ہوگئے ہیں۔ اس پر مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے گورنر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح اچانک لاک ڈاؤن لگانا ٹھیک نہیں تھا۔ اسی طرح ایک بار میں اسے مکمل طور پر منسوخ کرنا بھی اچھی بات نہیں ہوگی۔ ادھو نے اپنے آپ کو سیکولر کہنے پر گورنر پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا، “ہاں، میں ہندوتوا کی پیروی کرتا ہوں، میرے ہندوتوا کو آپ سے تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔”
گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے سوال پر، شیو شینا لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت سیکولرزم لفظ کے اصل معنی کو مدنظر رکھتے ہوئے سنجیدہ ہے جس طرح آئین میں کہا گیا ہے۔ حکومت کوویڈ-19 کی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ لے رہی ہے۔ ایسے میں، گورنر کے خط سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ آئین ہند پر عمل کرنے کو تیار نہیں ہے۔ اس کے علاوہ سنجے راؤت نے کہا، ‘ہمارا آئین، وزیر اعظم، صدر جمہوریہ اور گورنر کا عہدہ بھی سیکولر ہے۔ ہندوتوا ہمارے دل میں ہیں اور عملی طور پر ہے لیکن ملک اس آئین کی پیروی کرتا ہے جو سیکولر ہے۔’
شیوشینا بی جے پی کی اس لفظی جنگ میں سیکولرازم کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں. ادھو ٹھاکرے کو یہاں تک کہا گیا کہ تم سیکولر کب سے ہوگئے. تمہیں تو اس سے نفرت تھی. اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ ایک گورنر ہی سیکولر لفظ کی توہین کرکے اس ملک کی گنگا جمنی تہذیب کا شیرازہ بکھیر رہے ہیں.

بین الاقوامی خبریں

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کا پرزور خیرمقدم کیا۔

Published

on

Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان نئے سرے سے تعلقات کا پرزور خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات علاقائی سفارت کاری کے لیے ضروری ہیں۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان-افغانستان تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے کہا، “میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔ 2016 میں، میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ طالبان آئیں گے، اور آپ ان سے بات کریں، بی جے پی کے بہت سے میڈیا شخصیات اور سیاسی شخصیات نے مجھے گالی دی… دیکھو، وہ طالبان کے بارے میں بات کر رہا ہے… میں نے کہا کہ یہ میری تقریر ہے”۔

انہوں نے کہا، “چابہار بندرگاہ کی تعمیر ہمارے لیے بہت اہم ہے… ہم جو ایران میں تعمیر کر رہے ہیں، اسے ہم افغانستان میں داخل ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔ ہم اس علاقے میں چین اور پاکستان کو کیسے اثر و رسوخ دے سکتے ہیں؟” جب اویسی سے طالبان کی کوتاہیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، “جناب، ہر ایک میں خامیاں ہوتی ہیں، آپ خامیاں دیکھیں گے… ہم اس جگہ کو چھوڑ دیں گے… آپ کے گھر میں کیا ہوگا، میں اس کی پرواہ کیوں کروں… مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اس جگہ کو کھو نہ دوں”۔

بھارت کے لیے افغانستان کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، اویسی نے کہا، “افغان وزیر خارجہ یہاں ہیں، اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، آپ دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے جا رہے ہیں؟ انہوں نے چین، پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش کو بلایا، اور میٹنگیں کیں… کیا یہ ہمارے لیے درست ہے؟ ہمارے مکمل سفارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔ وہاں ہماری موجودگی ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے۔ … بالکل، جب طالبان کو کہا جائے گا، تو مجھے مکمل طور پر کہا جائے گا کہ جب طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں گے تو انہیں مکمل طور پر کہا جائے گا” ہندوستان، برائے مہربانی میڈیکل کے شعبے میں اشتہارات بند نہ کریں، افغانستان میں ہماری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے… اور وہاں ہندوستانیوں کی خیر سگالی ہے… وہاں تمام زرمبادلہ سکھوں کے پاس ہے۔”

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔

Continue Reading

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com