سیاست
شندے یا ادھو ٹھاکرے کا گروپ، کس کے پاس ہوگا تیر تیر کا نشان؟ سپریم کورٹ نے ادھو کی درخواست پر اگست میں سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے شیوسینا کے ایکناتھ شندے کی قیادت والے گروپ کو ‘کمان اور تیر’ انتخابی نشان الاٹ کرنے کے مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کے فیصلے کے خلاف ادھو ٹھاکرے کی قیادت والے گروپ کی عرضی کی سماعت کے لیے پیر کو 25 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔ جسٹس سوریہ کانت اور جویمالیہ باغچی کی بنچ نے کہا کہ یہ مسئلہ کافی عرصے سے زیر التوا ہے اور غیر یقینی صورتحال کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بنچ نے ادھو گروپ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل سے کہا، “ہم اگست کو اہم کیس کے حتمی تصفیے کی تاریخ کے طور پر طے کریں گے۔” سبل نے کہا کہ وہ ریاست میں بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر معاملے کا جلد از جلد حل چاہتے ہیں۔
شندے کیمپ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل نیرج کشن کول نے کہا کہ عدالت پہلے ہی اس معاملے پر فوری سماعت کرنے سے انکار کر چکی ہے۔ سبل نے کہا کہ 2023 میں اسمبلی میں اکثریت کی بنیاد پر شندے کی قیادت والی پارٹی کو انتخابی نشان الاٹ کرنے کا اسمبلی اسپیکر کا فیصلہ عدالت عظمیٰ کی آئینی بنچ کے فیصلے کے خلاف تھا۔ جسٹس سوریا کانت نے پھر کہا، ‘ہم کیس کی سماعت کی صحیح تاریخ کا اعلان بعد میں کریں گے کیونکہ ہم دوسرے کیسوں سے تصادم نہیں چاہتے ہیں۔’ 7 مئی کو سپریم کورٹ نے ٹھاکرے کی قیادت والے گروپ کو بلدیاتی انتخابات پر توجہ مرکوز کرنے کو کہا تھا۔ پارٹی نے تب مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کے فیصلے کے خلاف اپنی درخواست پر فوری سماعت کی درخواست کی تھی۔ اس کے بعد عدالت عظمیٰ نے کہا کہ کیس کی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد ہوگی۔
10 جنوری 2024 کو، مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر نے شیو سینا (اُباتھا) کی جانب سے شندے سمیت حکمران کیمپ کے 16 ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت عظمیٰ میں اسمبلی اسپیکر کے ذریعے منظور کیے گئے احکامات کو چیلنج کرتے ہوئے، ٹھاکرے کی قیادت والے گروپ نے دعویٰ کیا کہ وہ “صاف غیر قانونی اور ٹیڑھے” تھے اور منحرف افراد کو سزا دینے کے بجائے، انہوں نے یہ کہہ کر منحرف افراد کو انعام دیا کہ وہ حقیقی سیاسی جماعتیں ہیں۔ عرضی میں دعویٰ کیا گیا کہ اسمبلی اسپیکر نے شیو سینا کی سیاسی جماعت کی مرضی کی نمائندگی کرنے والے شیوسینا ایم ایل ایز کی اکثریت کے ساتھ سلوک کرنے میں غلطی کی۔
نااہلی کی درخواستوں پر اپنے فیصلے میں، اسمبلی اسپیکر نے دونوں حریف کیمپوں کے کسی بھی ایم ایل اے کو نااہل قرار نہیں دیا۔ ٹھاکرے کے خلاف بغاوت کی قیادت کرنے کے 18 ماہ بعد اسپیکر کے فیصلے نے اس وقت کے وزیر اعلیٰ کے طور پر شندے کی پوزیشن کو مزید مستحکم کیا، اور حکمران اتحاد میں اپنے سیاسی اثر کو مزید بڑھایا، جس میں بی جے پی اور این سی پی (اجیت پوار گروپ) بھی شامل ہے، 2024 کے لوک سبھا انتخابات اور ریاستی اسمبلی انتخابات سے پہلے۔ پچھلے سال کے لوک سبھا انتخابات میں شندے کے دھڑے نے سات سیٹیں جیتی تھیں جبکہ اس کے گروپ نے اسمبلی انتخابات میں 57 سیٹیں جیتی تھیں، بی جے پی نے 132 سیٹیں جیتی تھیں اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی نے 41 سیٹیں جیتی تھیں۔ دسمبر 2024 میں، فڑنویس مہاراشٹر کے وزیر اعلی کے طور پر واپس آئے جبکہ شندے اور پوار نائب وزیر اعلیٰ بن گئے۔
بین الاقوامی خبریں
گجرات میں طیارہ حادثے نے بھارت ہی نہیں پوری دنیا کو پریشان کر دیا، اتحاد ایئرویز نے پائلٹس کو بڑا حکم دے دیا، جنوبی کوریا حرکت میں

دبئی : متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی قومی فضائی کمپنی اتحاد ایئرویز نے اپنے بوئنگ 787 طیارے کے پائلٹوں سے کہا ہے کہ وہ فیول سوئچ کے حوالے سے محتاط رہیں۔ اس کے لیے پائلٹس کو خصوصی ہدایات دی گئی ہیں۔ ایئر لائن اس بات کی بھی تحقیقات کر رہی ہے کہ فیول کنٹرول سوئچ کیسے کام کرتے ہیں۔ یہ احتیاطی قدم 12 جون کو بھارت کے شہر احمد آباد میں پیش آنے والے طیارے کے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری ہونے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طیارے کے دونوں فیول سوئچ ٹیک آف کے فوراً بعد بند ہوگئے۔ اتحاد کے علاوہ جنوبی کوریا کی حکومت بھی ایسے ہی اقدامات کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ جنوبی کوریا اپنے بوئنگ طیاروں کو چلانے والی ہوائی کمپنیوں کو ایندھن کے کنٹرول کے سوئچز کو چیک کرنے کے لیے آرڈر دینے کی تیاری کر رہا ہے۔ اتحاد اور جنوبی کوریا کے اپنے پائلٹوں کو احکامات اور فیول سوئچ کی تحقیقات کے درمیان، یو ایس فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) اور بوئنگ نے کہا ہے کہ اس کے طیاروں پر فیول کنٹرول سوئچز، بشمول 787، غیر محفوظ نہیں ہیں۔
سیاست
خط آیا اور وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے تحقیقات کا حکم دیا! شندے کے قریب کون ہے؟ شیوسینا کے ایم ایل اے اور وزیر مشکل میں ہیں۔

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی کا مانسون اجلاس شیوسینا کے اراکین اسمبلی اور وزراء کی وجہ سے خبروں میں ہے۔ یہ سیشن کئی وجوہات کی وجہ سے خبروں میں ہے جیسے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے وزراء اور ایم ایل اے کو مارنے کے ویڈیو، گھوٹالے کے الزامات اور ان کی تحقیقات۔ دراصل شیوسینا کے ایم ایل اے اور مہایوتی کے وزراء مشکل میں پھنس گئے ہیں۔ اب سیاسی حلقوں میں یہ بحث چل رہی ہے کہ شیوسینا کے وزراء مشکل میں پڑ رہے ہیں یا انہیں مشکل میں ڈالا جا رہا ہے؟ ایکناتھ شندے کے قریبی وزیر سنجے شرسات تنازعہ میں ہیں۔ الزام ہے کہ چھترپتی سمبھاج نگر میں واقع ہوٹل کی نیلامی کا عمل شرسات کے بیٹے کے لیے بدل دیا گیا تھا۔ سماجی انصاف کے وزیر سنجے شرسات کے بیٹے سدھانت کی سہولت کے لیے نیلامی کے عمل میں تبدیلی کی گئی۔ اس کے نتیجے میں یہ الزامات لگے کہ نیلامی میں دیگر بولی دہندگان کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا گیا۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے گزشتہ ہفتہ اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
شندے کے قریبی ساتھی شرسات کی تحقیقات سے پارٹی میں بے چینی ہے۔ ایک شبہ ہے کہ شیوسینا کے وزراء کو جان بوجھ کر مشکل میں ڈالا جا رہا ہے۔ اپوزیشن نے شرارت کی تحقیقات کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔ پھر چیف منسٹر فڑنویس نے تحقیقات کا حکم کیوں دیا؟ شیوسینا کے وزراء اور ایم ایل اے کے ذہن میں یہی سوال ہے۔ اس وقت قانون ساز کونسل میں پیش آنے والے واقعات شیوسینا کے وزراء اور ایم ایل اے کو مشکوک لگتے ہیں۔ وہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سنجے شرسات کی تحقیقات کے مطالبے پر اپوزیشن زیادہ جارحانہ نہیں تھی۔ لیکن فڑنویس نے براہ راست جانچ کا اعلان کیا۔ شرسات جو اس وقت قانون ساز کونسل میں موجود تھے، بھی کچھ حیران ہوئے۔ کیونکہ ٹھاکرے کی شیوسینا کی طرف سے یہ مسئلہ اٹھانے سے پہلے ہی ایک خط آچکا تھا۔ ٹھاکرے کے دو جارحانہ ایم ایل اے کو ایک خط ملا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے ہوٹل کی نیلامی کا مسئلہ اٹھایا اور اس کے لیے قوانین کی خلاف ورزی کیسے کی گئی۔ اس واقعہ کا شنڈے سینا میں چرچا ہے۔ شندے سینا میں یہ بحث چل رہی ہے کہ ٹھاکرے کے ایم ایل اے کو موصول ہونے والے اس خط کے پیچھے کون ہے۔
سیاست
مہاراشٹر اسمبلی میں چڈی بینان گینگ پر ہنگامہ، ادیتہ ٹھاکرے کے بیان پر نلیش رانے کا اعتراض، اسمبلی کے کام کاج سے گینگ حذف کا مطالبہ

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن اور حکمراں محاذ میں نوک جھونک کے بعد اب ایوان میں چڈی بنیان گینگ پر ہنگامہ برپا ہوگیا۔ مہاراشٹر اسمبلی میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب شیوسینا یو بی ٹی لیڈر ادیتہ ٹھاکرے نے ایوان اسمبلی میں چڈی بنیان گینگ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا, جس کے بعد شندے سینا کے رکن اسمبلی نلیش رانے نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے چڈی بنیان لفظ اسمبلی کے کام کاج سے حذف کرنے کا مطالبہ کیا اور ادیتہ ٹھاکرے پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ آپ یہ واضح کرے کہ چڈی بنیان والا کون ہے۔ ادیتہ ٹھاکرے نے ایوان اسمبلی میں کہا کہ وزیر اعلیٰ اب تک خاموش تھے, لیکن اب وزیر اعلیٰ ممبئی کے سہولیات اور مطالبات کی جانب توجہ مرکوز کرے اور وہ چڈی بنیان گینگ پر سخت کارروائی کرے۔ اس پر نلیش رانے نے اعتراض کیا اور کام کاج سے چڈی بنیان گینگ حذف کرنے کا مطالبہ کیا۔ ادیتہ ٹھاکرے کو چلینج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو یہ واضح کرے کہ انہوں نے چڈی بنیان کسے کہا ہے۔ اس سے ایوان اسمبلی میں غلغلہ شروع ہوگیا اور حالات کشیدہ ہوگئے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا