سیاست
شندے کیمپ کی ایم ایل اے یامنی جادھو کا جے جے اسپتال کے ڈین پر چونکا دینے والا الزام۔ شفاف انکوائری کا مطالبہ

شیو سینا (شندے کیمپ) کے لیڈر اور بائیکلہ کی ایم ایل اے یامینی جادھو نے جے جے ہسپتال اور میڈیکل کالج کی ڈین ڈاکٹر پلوی ساپلے پر مالی بے ضابطگی کے سنگین الزامات لگائے۔ اسمبلی اجلاس کے دوران، جادھو نے یہ مسئلہ اٹھایا اور دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر ساپیلے معراج گورنمنٹ میڈیکل کالج میں اپنے دور میں عطیہ کردہ خون سے حاصل کردہ پلازما کی فروخت سمیت غیر قانونی مالی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔ اسمبلی میں جادھو کے ‘پوائنٹ آف انفارمیشن’ میں ڈاکٹر سیپلے کے خلاف چونکا دینے والے الزامات کا انکشاف ہوا ہے۔ جادھو کے مطابق، ڈاکٹر سیپل کی طرف سے فروخت کردہ پلازما مریضوں کے رشتہ داروں کے عطیہ کردہ خون سے حاصل کیا گیا تھا۔ ان سیلز سے حاصل ہونے والی آمدنی مبینہ طور پر ڈاکٹر سیپل نے 13 لاکھ کی ایمبولینس خریدنے کے لیے استعمال کی، جسے بعد میں ان کی والدہ کے اعزاز میں ہسپتال کو عطیہ کر دیا گیا۔
شیو سینا کے ایم ایل اے نے ڈاکٹر ملند کیسرکھانے پر الزام لگایا کہ وہ اور ڈاکٹر سیپل دونوں نے پلازما کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کا انتظام کرنے کے لیے ایچ ڈی ایف سی بینک اکاؤنٹ قائم کرنے میں تعاون کیا۔ جادھو نے ان دعووں کی حمایت کرنے کے ثبوت رکھنے کا دعوی کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ مزید برآں، ونیتا سنگھل نامی ایک سینئر آئی اے ایس افسر نے مبینہ طور پر حکومت سے ڈاکٹر سیپلے کو معطل کرنے اور ان کی مالی سرگرمیوں کی مکمل تحقیقات شروع کرنے پر زور دیا۔ اس رسمی درخواست نے الزامات کی سنگینی کو مزید بڑھا دیا۔ جادھو نے ایک اور دعویٰ بھی پیش کیا، جس میں ڈاکٹر سیپل پر 1 لاکھ روپے کے زیادہ ماہانہ خرچ پر کرائے کی کار استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ اطلاعات کے مطابق، یہ عمل ان کے معراج کے زمانے سے جاری رہا، جس کے نتیجے میں 70 سے 80 لاکھ روپے کے مجموعی اخراجات ہوئے۔ کار پر خرچ کی گئی قابل ذکر رقم نے اس کی مناسبیت اور ہسپتال کے فنڈز کے ممکنہ غلط استعمال کے بارے میں سوالات اٹھائے۔ جادھو کے سنگین الزامات کے جواب میں ایکسائز منسٹر شمبھوراج دیسائی نے جلد کارروائی کا یقین دلایا۔ انہوں نے جادھو سے تفصیلی معلومات حاصل کرنے اور ڈاکٹر سیپل کے خلاف دعووں کی مکمل تحقیقات شروع کرنے کا وعدہ کیا۔
(جنرل (عام
نئی ممبئی کے بیلاپور میں ایک عجیب واقعہ آیا پیش، گوگل میپس کی وجہ سے ایک خاتون اپنی آڈی کار سمیت کھائی میں گر گئی، میرین سیکیورٹی ٹیم نے اسے نکالا باہر۔

نئی ممبئی : آج کل ہم اکثر کسی نئی جگہ پر جاتے وقت گوگل میپس کی مدد لیتے ہیں۔ گوگل میپس سروس ہماری مطلوبہ جگہ تک پہنچنے کے لیے بہت مفید ہے۔ لیکن یہی گوگل میپ اکثر ہمیں گمراہ کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے ڈرائیوروں اور مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسی طرح کا واقعہ نئی ممبئی کے بیلا پور کریک برج پر پیش آیا۔ شکر ہے ایک خاتون کی جان بچ گئی۔ یہ واقعہ میرین سیکورٹی پولیس چوکی کے سامنے پیش آیا، اس لیے فوری مدد فراہم کی گئی۔
ایک خاتون گوگل میپس کا استعمال کرتے ہوئے اپنی لگژری کار میں یوران تعلقہ کے الوے کی طرف سفر کر رہی تھی۔ وہ بیلا پور کے بے برج سے گزرنا چاہتی تھی۔ لیکن اس نے پل کے نیچے گھاٹ کا انتخاب کیا۔ اس نے گوگل میپس پر سیدھی سڑک دیکھی۔ جس کی وجہ سے خاتون کی گاڑی سیدھی گھاٹ پر جا کر کھاڑی میں جا گری۔ گھاٹ پر کوئی حفاظتی رکاوٹیں نہ ہونے کی وجہ سے گاڑی بغیر کسی رکاوٹ کے نیچے گر گئی۔ جب کار خلیج میں گری تو اسے میرین پولیس اسٹیشن کے عملے نے دیکھا۔ میرین تھانے کے پولیس اہلکار فوری جواب دیتے ہوئے موقع پر پہنچ گئے۔ اس وقت اس نے دیکھا کہ کار میں سوار خاتون ڈرائیور نالے میں تیر رہی ہے۔ اس نے فوری طور پر گشتی ٹیم اور سیکیورٹی ریسکیو ٹیم کو بلایا اور انہیں خاتون کے بہہ جانے کی اطلاع دی۔ گشتی اور سیکیورٹی ریسکیو ٹیم نے بغیر کسی وقت ضائع کیے حفاظتی کشتی کی مدد سے اسے بچا لیا۔
اسی طرح نالے میں گرنے والی گاڑی کو کرین کی مدد سے باہر نکالا گیا۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ یہ حادثہ اس لیے پیش آیا کیونکہ گوگل میپس پر سڑک کو دیکھتے ہوئے اسے احساس ہی نہیں ہوا کہ سڑک کب ختم ہوئی اور آگے ایک گھاٹ ہے۔ اسی دوران یہ حادثہ میرین سیکورٹی پولیس چوکی کے بالکل سامنے پیش آیا اور خاتون کو بروقت مدد مل گئی اور اس کی جان بچ گئی۔ دراصل گوگل میپس ایک مفید ٹول ہے لیکن یہ ہمیشہ درست نہیں ہوتا۔ بعض اوقات یہ غلط راستہ یا سمت دکھا سکتا ہے۔ یہ لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ مہاڑ میں چند سال پہلے ایسے واقعات پیش آئے تھے۔ جہاں گوگل میپس سیاحوں کو غلط راستے پر لے گیا۔ اس کے علاوہ ضلع کرنالا میں بھی گوگل میپس کی وجہ سے سیاحوں کو کئی بار پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
جرم
اسد الدین اویسی نے پولیس پر بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرنے اور انہیں بنگلہ دیشی کہہ کر ملک بدر کرنے کا الزام لگایا۔

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پولیس پر ملک بھر میں بنگالی بولنے والے مسلم شہریوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرنے اور انہیں بنگلہ دیشی کا لیبل لگا کر ملک سے باہر پھینکنے کا الزام لگایا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم ایم پی نے بی جے پی کی مرکزی حکومت پر بھی الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی غریب ترین برادریوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور ایسا کام کر رہی ہے جیسے وہ ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ اویسی نے ہفتہ کو ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ہندوستان کے کئی حصوں میں پولیس بنگالی بولنے والے مسلم شہریوں کو غیر قانونی تارکین وطن ہونے کا الزام لگا کر حراست میں لے رہی ہے۔ جن لوگوں پر الزام لگایا جا رہا ہے ان میں زیادہ تر غریب لوگ ہیں۔ وہ کچی آبادیوں میں رہنے والے، صفائی کے کارکن، چیتھڑے چننے والے ہیں۔ پولیس ان لوگوں کو اس لیے نشانہ بنا رہی ہے کہ وہ غریب ہیں اور پولیس کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا، ایسی اطلاعات ہیں کہ ہندوستانی شہریوں کو بندوق کی نوک پر بنگلہ دیش میں دھکیل دیا جا رہا ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم ایم پی نے ایکس پر گروگرام ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے حکم کی ایک کاپی بھی شیئر کی جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے بنگلہ دیشی شہریوں اور روہنگیا کو ملک بدر کرنے کے لیے ایس او پی کو لاگو کیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ پولیس کو لوگوں کو صرف اس لیے گرفتار کرنے کا حق نہیں ہے کہ وہ ایک خاص زبان بولتے ہیں۔
اویسی کا یہ بیان پونے پولیس کے پیٹھ علاقے میں پانچ بنگلہ دیشی خواتین کو گرفتار کرنے کے بعد آیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ خواتین بغیر تصدیق شدہ دستاویزات کے بھارت میں رہ رہی تھیں اور جعلی شناختی کارڈ استعمال کر رہی تھیں۔ تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ یہ خواتین بنگلہ دیش سے غیر قانونی طور پر ہندوستان آئی تھیں اور جسم فروشی میں ملوث تھیں۔ پولیس نے انسانی سمگلنگ کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ حکومت آسام میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم چلا رہی ہے۔ آسام حکومت کے وزیر اتل بورا نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو مشکوک لوگوں سے بچانا بہت ضروری ہے۔ اس لیے حکومت تجاوزات ہٹانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ آسام بی جے پی نے منگل کو اس بات کا اعادہ کیا کہ بے دخلی مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ تمام غیر قانونی طور پر قابض زمین کو خالی نہیں کر دیا جاتا۔
سیاست
ممبئی دھننجے منڈے کی کابینہ میں واپسی پر غور، نائب وزیر اعلی اجیت پوار کے بیان کے بعد قیاس آرائی شروع

ممبئی : ممبئی این سی پی سربراہ اور مہایوتی سرکار میں نائب وزیر اجیت پوار کے اس بیان سے اب ایک مرتبہ پھر دھننجے منڈے کی کابینہ میں واپسی کی قیاس آرائی شروع ہو گئی ہے۔ اپوزیشن یہ الزام عائد کررہا ہے کہ دھننجے منڈے کو وزارت میں شمولیت کی اتنی عجلت کیا ہے۔ اجیت پوار نے دھننجے منڈے کو لے کر ایک بیان دیا تھا, اس میں کہا تھا کہ جس وقت دھننجے منڈے وزیر زراعت تھے, ان پر الزامات عائد کئے گئے تھے اور ہائیکورٹ میں بھی یہ الزام ثابت نہیں ہوئے اور پولس اس معاملہ کی انکوائری کر رہی ہے, جبکہ پولس رپورٹ میں بھی ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں, اگر رپورٹ مثبت رہی تو ہی ان کی واپسی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھننجے منڈے کو ہائیکورٹ نے کلین چٹ دیدی ہے۔ ایسے میں اگر کوئی شخص کو کلین چٹ دی گئی ہے تو اسے دوبارہ کابینہ میں شمولیت میں حرج کیا ہے۔ بیڑ میں سنتوش دیشمکھ قتل کیس میں والمکی کراڈ کا نام سامنے آنے بعد دھننجے منڈے نے بیماری کا عذر پیش کرکے اپنا استعفی دے دیا تھا اس وقت بھی اپوزیشن نے الزام عائد کیا تھا, کیونکہ والمکی کراڈ دھننجے منڈے کا قریبی تھا ایسے میں منڈے نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ مہایوتی سرکار میں اب کئی متنازع وزرا کو وزارت سے محروم کرنے کی تیاری ہے۔ ایسے میں اب اجیت پوار گروپ سے دوبارہ وزیر زراعت کے طور پر دھننجے منڈے کے نام پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ فی الوقت وزیر زراعت مانک راؤ کوکاٹے ہیں اور ان کی کرسی خطرے میں ہے جبکہ سرشاٹ کا بھی پتہ کٹ سکتا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا