Connect with us
Tuesday,29-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

شرد پوار کو مراٹھا ریزرویشن کے مظاہرین کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، سولاپور میں این سی پی سربراہ کا احتجاج

Published

on

Sharad-Pawar-Car

پونے : نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کے رہنما شرد پوار کو اتوار کو مختلف مقامات پر مراٹھا ریزرویشن کے مظاہرین کے غصے کا سامنا کرنا پڑا۔ مشتعل افراد نے سولاپور ضلع میں ان کی گاڑی کو روکا اور نعرے لگائے، جب کہ بارشی قصبے میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سیاہ جھنڈے دکھائے۔ ‘مراٹھا ریزرویشن’ کے نعرے لگاتے ہوئے لوگوں کے ایک گروپ نے پوار کی کار کو کردوواڑی گاؤں کے قریب روکا اور ان سے ریزرویشن کے معاملے پر اپنا موقف واضح کرنے کو کہا۔ مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی پوار نے کہا کہ وہ ریزرویشن کی حمایت کرتے ہیں، لیکن مظاہرین نے کہا کہ وہ اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار نہیں کر رہے ہیں۔ ایک مزدور نے خودکشی کی کوشش بھی کی۔

پونے سے نکلنے کے بعد پوار کے قافلے کو کردوواڑی کے قریب روک دیا گیا۔ کارکنوں نے پوار سے مراٹھا ریزرویشن پر اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا اور شکایت کی۔ جب پوار نے اپنی ایس یو وی میں جواب دیا کہ وہ ریزرویشن کی حمایت کرتے ہیں، تو انہیں جانے کی اجازت دی گئی۔

تاہم، بارشی میں ان کی 20 منٹ کی تقریر کے بمشکل پانچ منٹ بعد، پنڈال کے قریب کھڑے مراٹھا کارکنوں نے نعرے بازی شروع کردی۔ نعرے لگائے گئے، ‘ایک مراٹھا، ایک لاکھ مراٹھا، منوج جارنگے، تم آگے بڑھو، ہم تمہارے ساتھ ہیں’۔ سیاہ پرچم لہرائے گئے۔

پوار نے کسانوں کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے اپنی تقریر دوبارہ شروع کرنے سے پہلے تھوڑی دیر توقف کیا۔ اس کے فوراً بعد ایک مراٹھا کارکن نے ریلی میں خود پر پٹرول چھڑک دیا۔ قریب کھڑے پولیس اہلکاروں نے فوری مداخلت کرکے آگ پر قابو پالیا۔ بعد میں انہوں نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔

اس سے پہلے اپنی تقریر میں شرد پوار نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن آمدنی دوگنی نہیں ہوئی۔ اس کے بجائے کسانوں کی خودکشی کی شرح دوگنی ہوگئی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت نہیں مل رہی ہے۔ پوار نے کہا کہ مودی اپنی طاقت کا استعمال مزدوروں، کسانوں اور نوجوانوں کے مفاد میں نہیں کر رہے ہیں۔ شرد پوار نے کہا، ‘ہم جہاں بھی جاتے ہیں، ہمیں نوجوانوں کو اداس نظر آتا ہے۔ اس کے پاس کوئی کام نہیں ہے۔ اگر کسی ملک کا نوجوان اداس ہو جائے تو اس ملک کا مستقبل بھی اداس ہو جاتا ہے۔

سیاست

مہایوتی سرکار کے متنازع وزرا کی کابینہ میٹنگ، ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس وزرا کے متنازع بیانات سے ناراض

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر مہایوتی سرکار میں متنازع وزرا کے خلاف ریاستی وزیر اعلی ایکشن موڈ میں آگئے ہیں۔ کابینہ میٹنگ میں ان متنازع وزرا کی کلاس بھی لی گئی جو تنازع کا شکار پائے گئے تھے۔ وزیر اعلی نے ان وزرا کو تنبیہ بھی کی ہے۔ حال ہی میں وزیر سنجے شرساٹ کا پیسوں سے بھرا بیگ کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوا تھا, اسی کے ساتھ وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کے استعفی کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔ اپوزیشن نے اب بھی متنازع وزرا کے استعفی کے مطالبہ کے ساتھ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی شیوسینا یو بی ٹی نے دیا تھا۔ ان تمام وزرا کی وزیراعلی کو تبیہ کرنے کے ساتھ آئندہ تنازع سے دور رہنے کی صلاح بھی دی ہے, ساتھ ہی وارننگ دی ہے کہ آئندہ غلطی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت زراعت سمیت دیگر محکمہ سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ متنازع بیان اور تبصرہ ناقابل برداشت ہے, اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے وزرا سے ناراض تھے اس لئے اس کابینہ کی میٹنگ میں باضابطہ طور پر متنازع وزرا کی کلاس لینے کے ساتھ انہیں سمجھایا گیا کہ وہ متنازع بیان دینے سے گریز کرے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے متنازع وزرا کے خلاف سرکار کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔

مہاراشٹر ایم ایل اے ہوسٹل میں شندے سینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس کے ساتھ ہی مانک رائو کوکاٹے کی ایوان میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل اور پھر سنجے شرساٹ کی متنازع ویڈیو کے بعد مہایوتی سرکار کے خلاف اپوزیشن حملہ آور تھی بتایا جاتا ہے کہ جلد ہی کابینہ میں بھی رد وبدل اور تبدیلی ممکن ہے, لیکن اس متعلق اب تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس مہایوتی سرکار میں نائب وزرا اعلی شندے اور اجیت پوار بھی شامل ہے, اس میں شندے اور اجیت پوار کے وزرا کی تبدیلی سے متعلق ایکناتھ شندے اور اجیت پوار فیصلہ لے سکتے ہیں جبکہ متنازع وزرا کی کرسی خطرہ میں ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں بی سی سی آئی کے تجارتی سامان کی دکان سے جرسیاں چوری، میرین ڈرائیو پولیس نے سیکیورٹی مینیجر کے خلاف ایف آئی آر درج کی

Published

on

Wankhede-Stadium

ممبئی : وانکھیڑے اسٹیڈیم میں بی سی سی آئی کے سرکاری تجارتی سامان کی دکان سے 6.52 لاکھ روپے مالیت کی 261 آئی پی ایل جرسیاں چوری ہوگئیں۔ ممبئی کی میرین ڈرائیو پولیس نے اس معاملے میں ایک کیس درج کیا ہے۔ ایف آئی آر سیکیورٹی مینیجر فرخ اسلم خان (46) کے خلاف درج کی گئی ہے۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 306 کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ پولیس نے کہا کہ بی سی سی آئی کے ملازم ہیمانگ بھرت کمار امین (44) نے اسلم کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ امین نے الزام لگایا کہ فرخ غیر مجاز طور پر اسٹور میں داخل ہوئے اور دہلی کیپٹلز، ممبئی انڈینز، رائل چیلنجرز بنگلور، کولکتہ نائٹ رائیڈرز، پنجاب کنگز اور چنئی سپر کنگز جیسی آئی پی ایل ٹیموں کی آفیشل جرسیاں چرا لیں۔ چوری ہونے والی 261 جرسیوں کی کل قیمت 6,52,500 روپے بتائی جاتی ہے۔

میرین ڈرائیو پولیس کا کہنا ہے کہ امین کی شکایت کی بنیاد پر فوری طور پر تفتیش شروع کردی گئی۔ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کی مدد سے واقعے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ مسروقہ سامان کی بازیابی کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔ حکام نے بتایا کہ فاروق کے خلاف چوری کا الزام سنگین ہے اور تحقیقات کے دوران تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھا جا رہا ہے۔ اس واقعہ کے بعد وانکھیڑے اسٹیڈیم جیسے باوقار مقام پر حفاظتی انتظامات پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ بی سی سی آئی کا تجارتی سامان کی دکان دوسری منزل پر واقع ہے اور شائقین میں بہت مقبول ہے۔ ساتھ ہی پولیس نے فرخ اسلم خان کو مرکزی ملزم بنایا ہے۔

وانکھیڑے اسٹیڈیم ممبئی میں واقع ایک تاریخی کرکٹ اسٹیڈیم ہے۔ 1974 میں قائم کیا گیا، یہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کا ہیڈکوارٹر اور ممبئی انڈینز کا ہوم گراؤنڈ ہے۔ میرین ڈرائیو کے قریب واقع اس اسٹیڈیم میں 33,000 تماشائیوں کی گنجائش ہے۔ یہ 2011 کرکٹ ورلڈ کپ فائنل سمیت کئی یادگار میچوں کا گواہ ہے، جس میں بھارت نے سری لنکا کو شکست دی تھی۔ جدید سہولیات سے آراستہ یہ اسٹیڈیم آئی پی ایل اور بین الاقوامی میچوں کی میزبانی کرتا ہے۔

Continue Reading

مہاراشٹر

مہاراشٹر حکومت میں تنازعات جاری… دیویندر فڑنویس شیوسینا اور این سی پی کے متنازعہ وزراء کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں، کابینہ میں تبدیلیاں کر سکتے ہیں۔

Published

on

fadnavis,-shinde-or-ajit

ممبئی : مہاراشٹر حکومت میں سب ٹھیک نہیں ہے۔ شیوسینا اور این سی پی کے وزراء کے تنازعات سے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس خوش نہیں ہیں۔ ذرائع کی مانیں تو دیویندر فڑنویس متنازع لیڈروں کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں لیکن اجیت پوار اور ایکناتھ شندے ایسا نہیں کر رہے ہیں۔ یہاں اپوزیشن بھی متنازعہ وزراء کو ہٹانے کے لیے مہایوتی حکومت پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ دیویندر فڑنویس اب جلد ہی کابینہ میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں سے مہایوتی حکومت کے تین وزراء تنازعات میں گھرے ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے حکومت کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ سب سے پہلے سماجی انصاف کے وزیر سنجے شرسات کا تنازعہ سامنے آیا۔ وہ ایکناتھ شندے دھڑے کے وزیر ہیں۔

سنجے شرسات پر چھترپتی سمبھاجی نگر میں ایک ہوٹل کی نیلامی کا ‘منظم’ کرنے کا الزام ہے۔ یہ فائیو سٹار کی بڑی بولی تھی جو ان کے بیٹے کے حق میں آئی۔ مہنگا ہوٹل ان کے بیٹے کو مہنگی قیمت پر الاٹ کیا گیا تھا۔ ہوٹل تنازعہ کے درمیان سنجے سرشت کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ اس ویڈیو میں وہ اپنے بیڈ روم میں بیٹھے نظر آرہے ہیں۔ اس کے ساتھ ایک بیگ تھا، جس میں نقدی بھری ہوئی تھی۔ اپوزیشن نے ویڈیو پر حکومت سے سوال کیا۔ سنجے شرسات کے تنازعہ کے درمیان وزیر زراعت مانیک راؤ کوکاٹے کا تنازعہ کھل کر سامنے آیا۔ وہ اجیت پوار کی این سی پی میں وزیر ہیں۔ ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ قانون ساز کونسل میں اپنے فون پر آن لائن کارڈ گیم رمی کھیلتے ہوئے نظر آئے۔ مہایوتی حکومت ایک بار پھر تنازعہ میں پھنس گئی ہے۔ اپوزیشن نے مقصد لیا اور کئی سوالات اٹھائے۔ مانسون سیشن میں ریاستی وزیر یوگیش کدم کے خاندان پر ممبئی میں غیر قانونی طور پر ڈانس بار چلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

دیویندر فڑنویس ان مسلسل تنازعات سے پریشان ہیں۔ انہوں نے تنازعات میں گھرے وزراء کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ دیویندر فڑنویس کو اس بات کی فکر ہے کہ اجیت پوار اور ایکناتھ شندے کی اس لاپرواہی کی وجہ سے حکومت کو نقصان نہ پہنچے۔ اگر ذرائع کی مانیں تو شندے اور اجیت پوار کا ماننا ہے کہ اگر وہ وزراء کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو اس سے اپوزیشن مضبوط ہوگی اور حکومت پر اس کا غلبہ اور بھی بڑھ جائے گا۔ ایکناتھ شندے نے بھی کھل کر یوگیش کدم کی حمایت کی۔ یوگیش کدم کے حلقہ کھیڈ پہنچے ایکناتھ شندے نے ایک عوامی پروگرام میں کہا کہ یوگیش آپ فکر نہ کریں۔ بس کام کرتے رہو۔ شیوسینا اور میں آپ کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوگیش کدم کا بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر معافی مانگنا درست نہیں ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com