جرم
ممبئی کا شاہین باغ خواتین کے لئے ایک پکنک کی جگہ بن گئی

گذشتہ پندرہ دن سے خواتین سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرے کے لئے ممبئی باغ میں احتجاج کررہی ہیں۔ حلانکہ مقامی رہنماؤں اور مہاراشٹرا حکومت سے متعدد بار اس احتجاج کو ختم کرنے یا یہاں سے منتقل ہونے کو کہا گیا ہے، لیکن خواتین یہاں سے ہٹنے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک سی اے اے، این آر سی اور این پی آر سے مودی حکومت پیچھے نہیں ہٹتی ان کا احتجاج جاری رہے گا.
ایسی صورتحال میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آیا ان خواتین یا اس احتجاج کی قیادت کرنے والی کمیٹی کو آس پاس کے لوگوں کی پریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں ہے. ممبئی سنٹرل کے سیٹٰی سینٹر کے سامنے سے گزرنے والی جس مورلینڈ روڈ پر یہ خواتین احتجاج کر رہی ہیں۔ اس سڑک کے آس پاس بہت سارے اسکول اور کالج موجود ہیں. لوگ نوکری کرنے آتے ہیں، انہیں مڑ کر دوسرے راستوں سے آنا پڑتا ہے.
جس سڑک پر یہ خواتین مظاہرہ کررہی ہیں. اس سڑک کو 4 ماہ قبل ہی بند کردیا گیا تھا کیونکہ اس سڑک کو دوبارہ تعمیر کیا جارہا ہے. سڑک کی بندش کی وجہ سے آس پاس کے صنعتی علاقے میں کام ٹھپ ہو کر رہ گیا تھا. یہاں پر چمڑے کے پرس، جیکٹس، بیگ کی تھوک بازار بھی ہے۔ سڑک کی بندش کی وجہ سے کاروباری افراد کو کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے. یہاں ایک کوکنی ہال بھی ہے، جہاں اکثر شادیاں ہوتی ہیں. لیکین اب ہہان دلہن کو آنے کے لئے پیدل آنا پڑتا ہے. مقامی لوگوں کے مطابق بہت ساری شادیوں کو منسوخ بھی کردیا گیا ہے.
یہاں پر ‘علیما اپارٹمنٹ’ میں رہنے والے لوگوں، بچوں، نوجوانوں کو اسکول، کالج، نوکریوں کے لئے جانے کے لئے بہت جدوجہد کرنا پڑتی ہے. علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ خواتین باہر سے آرہی ہیں اور یہاں بیٹھی ہیں. کیونکہ یہاں کھانے پینے کی تمام اشیاء کا مناسب انتظام موجود ہے، لہذا، خواتین یہاں ایک پکنک کی جگہ کی حیثیت سے بیٹھی ہیں، جبکہ حکومت نے آزاد میدان کو تحفظ کے لئے محفوظ کیا ہے.
تاہم، مقامی رہنماؤں نے حکومت کو یہ یقین دہانی بھی کرائی تھی کہ وہ خواتین کو یہاں سے دوسری جگہ منتقل کریں گے، لیکن ایسا نہیں ہوا. اب جبکہ سڑک کی تعمیر کا کام جاری ہے، جو ان کی وجہ سے بند تھا. پولیس انتظامیہ نے یہاں بیٹھی 300 سے زائد خواتین کو 149 کا نوٹس بھی دیا تھا. لیکن اس کے باوجود یہ خواتین یہاں سے نہیں روانہ ہو رہی ہے، اب اطلاع ہے کہ معاملہ عدالت میں چلا گیا ہے، ایسی صورتحال میں اب یہ عدالت کے حکم پر منحصر ہے.
جب ممبئی پریس نے ایم آئی ایم کے ممبئی کے ریاستی صدر فیاض احمد خان سے اس احتجاج کے بارے میں پوچھا کہ یہ احتجاج کب تک جاری رہے گا؟ تب انہوں نے صاف کہا کہ یہ خواتین خود یہاں بیٹھی ہیں. ان سے اپیل کی گئی کہ وہ جھولہ میدان میں جاکر احتجاج کریں، لیکن خواتین کا کہنا ہے کہ اگر ہم یہاں سے چلے گئے تو مظاہرہ کمزور ہوگا. مظاہرین خواتین کی جانب سے فیاض احمد خان نے یہ بھی کہا کہ جب تک شاہین باغ میں مظاہرہ جاری ہے، تب تک یہ مظاہرہ جاری رہے گا. اور اب یہ خواتین CAA اور NRC سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہی ہیں.
فیاض احمد نے ممبئی پریس سے گفتگو میں یہ بھی کہا کہ جہاں تک سڑک کے تعمیراتی کام کا تعلق ہے. دوسری طرف سڑک کی تعمیر کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ بی ایم سی ملازمین سڑک کی تعمیر میں مصروف ہیں اور خواتین ان کا بھرپور ساتھ دے رہی ہیں، کام میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے.
جب ممبئی پریس نے مظاہرے کے بارے میں جانے مانے وکیل اعجاز نقوی سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یہ احتجاج سراسر غیر قانونی ہے، کچھ مسلمان اور مقامی رہنما ان خواتین کو یہاں لائے ہیں۔
اب عدالت ان کو ہٹنے کا حکم دے گی، سب کچھ ہوگا. نقوی نے سی اے اے اور این آر سی کے سلسلے میں جاری احتجاج کے لئے قائدین کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے.
قبل ازیں، وزیر مملکت برائے داخلہ انیل دیشمکھ نے کہا تھا کہ خواتین نے یہاں مظاہرہ کرنے کی اجازت نہیں لی ہے. لہذا میری اپیل ہے کہ تمام مظاہرین اس جگہ سے اپنا احتجاج ختم کریں. انیل دیشمکھ نے کہا کہ یہ لوگ کسی اور جگہ پر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں، جہاں اسے انجام دینے کی اجازت ہے. حال ہی میں یہاں آنے والی سماجی کارکن میدھا پاٹکر نے پولیس پر احتجاج کرنے والی خواتین کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا۔
جرم
گجرات کے امریلی ضلع میں سنسنی خیز واقعہ… دلت نوجوان کا قتل، دکاندار کے بچے کو ‘بیٹا’ کہنے پر بھڑک اٹھا تشدد

امریلی : گجرات کے امریلی ضلع میں ایک سنسنی خیز واقعہ پیش آیا۔ 16 مئی کو ایک دلت نوجوان نیلیش راٹھوڑ کو کچھ لوگوں نے پیٹا تھا۔ یہ واقعہ معمولی بات پر پیش آیا۔ بھاو نگر کے ایک اسپتال میں علاج کے دوران نیلیش کی موت ہوگئی۔ پولیس نے اس معاملے میں نو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اب اس پر بھی قتل کا الزام عائد کیا جائے گا۔ دلت رہنما جگنیش میوانی نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے کچھ مطالبات پیش کیے ہیں اور جب تک یہ مطالبات پورے نہیں ہوتے لواحقین نے لاش لینے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ واقعہ امریلی ضلع کے ساور کنڈلا روڈ پر پیش آیا۔ نیلیش راٹھوڑ اور اس کے تین دوست ایک ڈھابے پر کھانے سے پہلے چپس خریدنے کے لیے ایک دکان پر گئے تھے۔ چپس خریدتے ہوئے نیلیش نے دکان کے مالک کے بیٹے کو فون کیا۔ اسی معاملے پر مبینہ طور پر 13 لوگوں نے نوجوان کو زدوکوب کیا۔
راٹھوڈ کی موت کے بعد، دلت رہنما اور کانگریس ایم ایل اے جگنیش میوانی نے ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور اعلان کیا کہ جب تک کچھ مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ لاش نہیں لیں گے۔ ان مطالبات میں چاروں متاثرین کو سرکاری نوکری یا چار ایکڑ اراضی اور کیس کے تمام مجرموں کی گرفتاری شامل ہے۔ میوانی نے کہا کہ ملزم کے خلاف گجرات کنٹرول آف ٹیررازم اینڈ آرگنائزڈ کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جانا چاہئے اور خاندان کی خواہش کے مطابق ایک سرکاری وکیل مقرر کیا جانا چاہئے۔ اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو خاندان راٹھوڈ کی لاش نہیں لے گا۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس گوراڈیہ نے کہا کہ ضلع انتظامیہ راٹھوڈ کی لاش لینے کے لیے اہل خانہ کو راضی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ گوراڈیہ نے کہا کہ 13 ملزمان میں سے ہم نے نو کو گرفتار کیا ہے۔ باقی چار کو پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔ راٹھوڈ شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، جبکہ مارے جانے والے دیگر تین افراد خطرے سے باہر ہیں۔ یہ واقعہ 16 مئی کو اس وقت پیش آیا جب دلت نوجوان لال جی چوہان، بھاویش راٹھوڑ، سریش والا اور نیلیش راٹھوڑ امریلی شہر کے ساور کنڈلا روڈ پر واقع ایک ڈھابے پر دوپہر کا کھانا کھانے سے پہلے ایک دکان سے چپس خریدنے گئے تھے۔
ایف آئی آر کے مطابق، دکان کا مالک چھوٹا بھرواڑ اس وقت ناراض ہو گیا جب نیلیش نے اپنے بیٹے کو بیٹا کہہ کر پکارا۔ بتایا گیا کہ جب پتہ چلا کہ نیلیش دلت ہے تو اس کے ساتھ ذات پات کی بنیاد پر گالی گلوچ بھی کی گئی۔ مرکزی ملزم کا تعلق دیگر پسماندہ طبقے سے ہے۔ جب تین دیگر نوجوان معاملہ کو سمجھنے کے لیے دکان پر گئے تو بھرواد اور ایک اور شخص وجے نے ان کی پٹائی شروع کردی اور 9-10 دیگر لوگوں کو بھی موقع پر بلایا۔
لاٹھیوں اور کلہاڑیوں سے مسلح افراد نے نوجوانوں کو بے رحمی سے مارنا شروع کر دیا جس کے بعد انہیں خود کو بچانے کے لیے کھیتوں میں چھپنا پڑا۔ ایک بزرگ کی مداخلت کے بعد ہی وہ رک گئے۔ امریلی کے ایک اسپتال میں داخل لال جی چوہان کی شکایت کی بنیاد پر، پولیس نے ایف آئی آر درج کی اور بھرواڑ سمیت نو لوگوں کو حملہ، فساد اور غیر قانونی اجتماع کے الزام میں گرفتار کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اب اس کے خلاف قتل کی دفعہ کے تحت بھی کارروائی کی جائے گی۔
جرم
ریپ کیس : میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری، فلم دکھانے کے بہانے اپارٹمنٹ میں لے جاکر اس کے مشروبات میں نشہ آور ملا دی گئی گولی۔

کولہاپور : سانگلی کی ونگھم باگ پولیس نے منگل کی رات ایم بی بی ایس کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے الزام میں تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ 18 مئی کو ملزم نے طالب علم کے مشروب میں نشہ آور چیز ملا دی تھی۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ وینلیس واڑی میں ایک ملزم کے کرائے کے اپارٹمنٹ میں پیش آیا۔ گرفتار نوجوانوں میں دو طالب علم کے ہم جماعت تھے۔ تیسرا ملزم بھی سانگلی سے اس کا دوست ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مقتول کرناٹک کے بیلگام کا رہنے والا تھا۔ واقعہ کے بعد ملزم نے منہ کھولنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔
پولیس کے مطابق ایم بی بی ایس تھرڈ ایئر کی طالبہ کو اس کے جاننے والے تین نوجوانوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزم کی عمر 20 سے 22 سال کے درمیان ہے۔ درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی رات 10 بجے سے 12 بجے کے درمیان پیش آیا۔ ایک ملزم طالبہ کو فلم دیکھنے جانے کے بہانے اپارٹمنٹ لے گیا۔ تینوں ملزمان نے شراب پی اور اسے نشہ آور چیز بھی پلائی۔ جلد ہی اسے چکر آنے لگے اور تینوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ واقعے کے بعد متاثرہ لڑکی نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے والدین کو اس کے بارے میں بتایا۔ اس کے بعد اس نے اپنے والدین کے ساتھ مل کر ونگھم باگ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔
ونگھم باگ پولیس انسپکٹر سدھیر بھلیراو نے بتایا کہ شکایت کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کی اور تینوں ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ اسے بدھ کو سانگلی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے اسے 27 مئی تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس طالب علم کے بیان کی تصدیق کر رہی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔ ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 70(1) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ دفعہ گینگ ریپ سے متعلق ہے۔ اگر ملزمان جرم ثابت ہوتے ہیں تو انہیں کم از کم 20 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
جرم
آئی ایس آئی ایجنٹ جوتی ملہوترا کا ممبئی دورہ، ممبئی دورہ کے دوران کس سے ملاقات کی تھی کہاں کہاں قیام کیا اور کس نے معاونت دی, تفتیش جاری

ممبئی : پاکستانی جاسوس جوتی ملہوترا نے ممبئی میں بھی معائنہ ریکی کی تھی, یہ انکشاف جوتی کی تفتیش میں ہوا ہے۔ جوتی نے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لئے خفیہ معلومات اور اہم مقامات کی تفصیلات جمع کی تھی۔ سفر نامہ سے متعلق سرگرمیاں یوٹیوب پر اپ لوڈ کر کے ہندوستانی مقامات کی تفصیلات بھی جوتی نے پاکستان کو فرا ہم کی ہے۔ جوتی کا ممبئی دورہ کے بعد اب اس کے دورہ سے متعلق تفصیلات جمع کرنے کا عمل ایجنسیوں نے شروع کر دی ہے۔ جوتی نے ۲۰۲۳ میں ممبئی کا دورہ کیا تھا اور اس دوران اس نے تین شہروں کا دورہ بھی کیا تھا۔ جوتی کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ بھی ضبط کیا گیا ہے, ۱۲ مئی ۲۰۲۳ کو راجدھانی ایکسپریس سے جوتی ممبئی آئی تھی, ۱۴مئی کو شہر کے متعدد مقامات کا دورہ کیا تھا۔ یہ وہ فوٹو اور ویڈیو گرافی بھی کی تھی۔ ۲۰ جولائی ۲۰۲۳ غریب رتھ ایکسپریس سے ممبئی وارد ہوئی تھی, اور کچھ دنوں تک متعدد مقامات کی ریکارڈنگ اور تفصیلات بھی جمع کی تھی۔ ۳ اکتوبر ۲۰۲۳ کو طیارہ سے ممبئی آئی تھی اور ۲۲ دنوں تک یہاں مقیم تھی, اس دوران اس نے میٹرو ٹرین اورُ دیگر ذرائع سے ممبئی کا سفر بھی کیا ویڈیو گرافی اور ٹراپیکل چینل میں اس کی تفصیلات بھی شئیر کی تھی۔ ۲۵ اکتوبر کو طیارہ سے دلی گئی, ۲۰۲۴ میں تین مرتبہ ممبئی دورہ اور شہر کا معائنہ اور مشاہدہ جولائی میں لگژری بس سے ممبئی کا دورہ اگست میں احمد آباد کنکولی ایکسپریس سے دورہ ۲۰۲۴ میں دلی پنچاب میل سے سفر جوتی تفتیش میں کئی اہم انکشاف کرُرہی ہے۔ اس نے ممبئی دورہ کے دوران لال باغ کے راجہ کا درشن بھی کیا تھا ممبئی میں دورہ کے دوران اس نے یہاں کس سے رابطہ کیا اور اس کے پس پشت کیا محرکات کار فرما تھے, اس کی تفتیش جاری ہے۔ جوتی نے صرف ہندوستان میں ہی سفر نہیں کیا بلکہ اس نے مختلف ممالک کا بھی دورہ کیا, یہاں تک پاکستان میں بھی اس کی مہمان نوازی آئی ایس آئی نے کی ہے۔ اس نے پاکستان میں ہندوستان کی کئی خفیہ معلومات شئیر کی ہے, اتنا ہی نہیں ممبئی دورہ کے دوران جوتی نے یہاں کی کون سے معلومات اور اہم تنصیبات کی تفصیلات پاکستان کو دی ہے, اس کی بھی تفتیش جاری ہے, اور جوتی کے ساتھیوں اور رابطہ کاروں سے بھی باز پرس کا عمل جاری ہے۔ این آئی اے بھی اب جوتی سے باز پرس کررہی ہے۔
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا