Connect with us
Friday,22-November-2024
تازہ خبریں

بین الاقوامی

سرینا، تھیم، میدویدیف، آزارینکا یو ایس اوپن کے سیمی فائنل میں

Published

on

Serena,-Theme,-Medvedev,-Az

23 مرتبہ کی گرینڈ سلیم چمپئن امریکہ کی سرینا ولیمز ، آسٹریا کے ڈومینک تھیم ، روس کے تیسری سیڈ ڈینیل میدویدیف اور سابق نمبر ایک بیلاروس کی وکٹوریہ آزارینکا نے اپنے اپنے مقابلے جیت کر سال کے آخری گرینڈ سلیم یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کر لیا ہے۔
عالمی نمبر 8 امریکہ کی سرینا ولیمز مسلسل 11 ویں بار یو ایس اوپن سیمی فائنل میں پہنچ گئیں۔ انہوں نے کوارٹر فائنل میں بلغاریہ کی سویتلانہ پیرونکووا کو 4-6، 6-3، 6-2 سے شکست دی۔ یہ پیرونکووا کا تین سالوں میں پہلا ٹورنامنٹ تھا۔امریکہ کی بین الاقوامی شہرہ آفاق ٹینس اسٹار، چھ بار کی یو ایس اوپن چمپئن اور سابق عالمی نمبر ایک سرینا ولیمز اپنی فتوحات کے سلسلے کو برقرار رکھتے ہوئے رواں سال کے دوسرے گرینڈ سلیم یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ ویمنز سنگلز کے سیمی فائنل میں پہنچ گئیں۔ سرینا ولیمز نے کوارٹر فائنل میں بلغاریہ کی تسویتانا پیرونکووا کو شکست دیکر میگا ایونٹ کا ٹاپ فور مرحلہ کھیلنے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
امریکہ کے شہر نیویارک سٹی میں یو ایس ٹی اے بلی جین کنگ نیشنل ٹینس سینٹر میں کھیلے جارہے میگا ایونٹ کے ویمنز سنگلز کوارٹر فائنل میچ میں میزبان کھلاڑی سرینا ولیمزکو بلغاریہ کی تسویتانا پیرونکووا کے ہاتھوں پہلے سیٹ میں 4-6 کی شکست ہوئی تاہم سرینا ولیمز نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے اگلے سیدھے سیٹس میں 6-3 اور 6-2 سے انہیں ہرا کر سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کرلیا۔
دونوں کھلاڑیوں کے درمیان کوارٹر فائنل میچ 2 گھنٹے اور 12 منٹ تک جاری رہا۔ 38 سالہ سرینا ولیمز کا سیمی فائنل میں مقابلہ بیلا روس کی وکٹوریہ آزارینکا سے ہوگا ۔ واضح رہے کہ امریکی ٹینس اسٹار سرینا ولیمز اگر یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ جیت گئیں تو وہ آسٹریلین ٹینس اسٹار مارگریٹ کورٹ کے 24 ویمنز سنگلز گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتنے کا ریکارڈ برابر کر دیں گی۔پیرونکووا کے خلاف جیتنے کے بعد سرینا نے کہا کہ میں شروع میں کچھ حد تک تناؤ کا احساس کر رہی تھی۔ لیکن آہستہ آہستہ تال حاصل ہو گئی۔ انہوں نے پیرونکووا کی تعریف کی ، جو ماں بننے کے تین سال بعد کورٹ میں واپس آئی ہیں۔ سرینا نے کہا کہ پیرونکووا ڈبلیو ٹی اے کی درجہ بندی میں بھی نہیں تھیں۔ لیکن جس طرح وہ کورٹ میں واپس آئیں یہ واقعی حیرت کی بات ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ماں کتنی مضبوط ہوتی ہیں۔
اس سے قبل بیلجیئم کی نامور ٹینس اسٹار اور میگا ایونٹ کی 16 سیڈ ایلیس مارٹنز یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ ویمنز سنگلز کوارٹر فائنل راؤنڈ میں ہارنے کے بعد ٹائٹل کی دوڑ سے باہر ہوگئیں۔ ان کو ویمنز سنگلز کوارٹر فائنل میچ میں بیلاروس کی وکٹوریہ آزارینکا نے اسٹریٹ سیٹس میں اپ سیٹ شکست دی۔بیلا روس کی وکٹوریہ آزارینکا نے انتہائی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیلجیئم کی ایلیس مارٹنز کو اسٹریٹ سیٹس میں 6-1 اور 6-0 سے اپ سیٹ شکست دیکر میگا ایونٹ سے باہر کر دیا۔واضح رہے کہ بیلاروس کی وکٹوریہ آزارینکا کا سیمی فائنل میں میزبان کھلاڑی سرینا ولیمز سے مقابلہ ہوگا۔
دوسری طرف روس کے ڈینیل میدویدیف بھی یو ایس اوپن کے آخری چار میں پہنچ گئے۔ انہوں نے ہم وطن آندرے روبلف کو کوارٹر فائنل میں 7-6 (6)، 6-3، 7-6 (5) سے شکست دی۔میدویدیف ایک بھی سیٹ گنوائے بغیر سیمی فائنل میں پہنچے۔ نیل فریزر نے 1960 میں یو ایس اوپن جیتا تھا۔ تب انہوں نے ایک سیٹ بھی نہیں ہارا تھا۔
جرمنی کے الیگزینڈر زیویریو بھی یو ایس اوپن کے آخری چار میں پہنچ گئے۔ انہوں نے تین گھنٹے 24 منٹ جاری رہنے والے میچ میں کروشیا کے بورنا کورک کو 1-6، 7-6، 7-6، 6-3 سے ہرا دیا۔ وہ پچھلے 25 سالوں میں یو ایس اوپن کے سیمی فائنل میں پہنچنے والے جرمنی کے پہلے کھلاڑی ہیں۔ بورس بیکر نے اس سے پہلے 1995 میں یہ کارنامہ حاصل کیا تھا۔زیوریو کا مقابلہ اب پابلو کیرینو بسٹا سے ہوگا۔ پابلو چار گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے میچ میں کینیڈا کے ڈینس شاپوالوف کو 3-6 ، 7-6 ، 7-6 ، 0-6، 6-3 سے شکست دے کر دوسری بار گرینڈ سلیم کے سیمی فائنل میں پہنچے۔سیکنڈ سیڈ ڈومینک تھیئم بھی یو ایس اوپن کے سیمی فائنل میں پہنچ گئے۔ انہوں نے ایلیکس ڈی مینور کو 6-1 ، 6-2 اور 6–4 سے شکست دی۔ وہ آسٹریا سے پہلے کھلاڑی ہیں جو یو ایس اوپن کے آخری چار میں پہنچے ہیں۔ ان کا مقابلہ سیمی فائنل میں میدویدیف سے ہوگا۔
خواتین کے ڈبلز زمرے میں جرمنی کی لورا نٹالی سیجمونڈ اور ان کی روسی جوڑی دار ویرا ایگورینا زوناریوا فائنل میں پہنچ گئیں فاتح جوڑی نے ویمنزڈبلز سیمی فائنل میچ میں حریف اینا بلنکوا اور ویرونیکا ایڈوارڈونا پر مشتمل روسی جوڑی کے خلاف کامیابی حاصل کر کے میگا ایونٹ کے فائنل کے لئے کوالیفائی کرلیا۔ لورا نٹالی سیجمونڈ اور ویرا ایگورینا زوناریوا کی فتح کا اسکور 5-7، 6-3 اور 7-5 رہا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

بین الاقوامی

بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان بارڈر گواسکر ٹرافی 22 نومبر سے شروع ہو گا، میچوں کے اوقات الٹے-سیدھے ہیں۔

Published

on

india-vs-australia

نئی دہلی : کرکٹ شائقین کے لیے سب سے سنسنی خیز لمحات آنے والے ہیں۔ بھارتی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا پہنچ چکی ہے اور تیاریوں میں مصروف ہے۔ اسے آسٹریلیا کے خلاف بارڈر گواسکر ٹرافی 2024-25، دنیا کی سب سے دلچسپ ٹیسٹ سیریز میں سے ایک کھیلنی ہے۔ 5 میچوں کی سیریز کا آغاز 22 نومبر سے ہوگا، اس لیے بھارتی شائقین کو کرکٹ سے بھرپور لطف اندوز ہونے کے لیے نیند پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔ دراصل سیریز کے کچھ میچ ہندوستانی وقت کے مطابق صبح سورج نکلنے کے بعد شروع ہوں گے، جب کہ کچھ میچ اس وقت شروع ہوں گے جب لوگ سو رہے ہوں گے۔ سیریز کا پہلا میچ 22 نومبر سے پرتھ کرکٹ اسٹیڈیم میں شروع ہوگا جس کا وقت ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 7:30 بجے ہے۔ اگر دوسرا ٹیسٹ میچ ڈے نائٹ ہے تو یہ 9:30 پر شروع ہوگا۔ اس کے بعد اگلے 3 میچز صبح 5 یا 3:30 بجے شروع ہوں گے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر یہ میچ پانچوں دن کھیلا جائے تو یہ 26 نومبر تک جاری رہے گا۔ دریں اثنا، انڈین پریمیئر لیگ کے 2025 سیزن سے پہلے میگا نیلامی کی تاریخ بھی اس میچ کے درمیان ہے۔ یہ 24 اور 25 نومبر کو جدہ میں ہو گا۔ اس سے نہ صرف شائقین بلکہ کھلاڑیوں کی توجہ بھی ٹیسٹ میچ سے ہٹ جائے گی۔ میگا نیلامی میں بھارت اور آسٹریلیا کے کئی کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔

بھارتی وقت کے مطابق بارڈر گواسکر ٹرافی 2025 کا شیڈول :
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا پہلا ٹیسٹ : نومبر 22-26، پرتھ کرکٹ اسٹیڈیم، پرتھ (7:50 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا دوسرا ٹیسٹ : 6-10 دسمبر، ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ (9:30 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا تیسرا ٹیسٹ : 14-18 دسمبر، گابا اسٹیڈیم، برسبین (5:50 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا چوتھا ٹیسٹ : 26-30 دسمبر، میلبورن کرکٹ گراؤنڈ، میلبورن (5:00 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا 5واں ٹیسٹ : 3-7 جنوری (2025)، سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی (5:00 بھارت میں صبح)
پی ایم-11 بمقابلہ انڈیا اے 2 روزہ پریکٹس میچ : 30 نومبر-01 دسمبر، مانوکا اوول، کینبرا (9:10 بھارت میں صبح)

آسٹریلیا کرکٹ ٹیم : پیٹ کمنز (کپتان)، اسکاٹ بولانڈ، ایلکس کیری، جوش ہیزل ووڈ، ٹریوس ہیڈ، جوش انگلیس، عثمان خواجہ، مارنس لیبوشین، نیتھن لیون، مچل مارش، نیتھن میک سوینی، اسٹیو اسمتھ، مچل اسٹارک۔

ہندوستانی کرکٹ ٹیم : یشسوی جیسوال، روہت شرما (کپتان)، ابھیمانیو ایسوارن، شوبمن گل، ویرات کوہلی، کے ایل راہول، رشبھ پنت، سرفراز خان، دھرو جریل، روی چندرن اشون، رویندرا جدیجا، محمد سراج، جسپریت بمراہ (نائب کپتان) آکاش دیپ، پرسید کرشنا، ہرشیت رانا، نتیش کمار ریڈی، واشنگٹن سندر۔
ریزرو : مکیش کمار، نودیپ سینی، خلیل احمد

Continue Reading

بین الاقوامی

آسٹریلیا اور پاکستان : پہلے ون ڈے میں نسیم شاہ نے شکست کے باوجود چمک چرا دی، 40 رنز کی اننگز میں 4 چھکے لگائے، اس دوران انہوں نے دو بلے توڑ ڈالے۔

Published

on

AUS vs PAK

میلبورن : آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان پہلے ون ڈے میں حیرت انگیز لمحات دیکھنے کو ملے۔ ایک طرف پاکستان کے مایہ ناز بلے باز رنز بناتے رہے تو دوسری جانب ماہر پیسر نسیم شاہ نے تباہ کن انداز میں اپنے بلے کو سوئنگ کیا۔ انہوں نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے 39 گیندوں پر ایک چوکا اور 4 چھکے لگائے۔ اس دوران انہوں نے دو بار بلے کو توڑا۔ ایک بار جب مخالف ٹیم کی چھ ہیٹنگ مشین گلین میکسویل بولنگ کر رہے تھے تو بیٹ ٹوٹ گیا اور وہ نسیم کا شاٹ دیکھ کر چکرا گئے۔ درحقیقت میچ میں پہلے بیٹنگ کرنے آئی پاکستانی ٹیم 46.4 اوورز میں 203 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ اس کے لیے کپتان محمد رضوان نے 71 گیندوں پر 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے سب سے زیادہ 44 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ نسیم شاہ نے 40 اور سابق کپتان بابر اعظم نے 44 گیندوں پر 37 رنز بنائے۔ دوسری جانب شاہین آفریدی نے 19 گیندوں پر 3 چوکے اور ایک چھکا لگا کر 24 رنز بنائے۔ پاکستان کی اننگز میں صرف نسیم شاہ اور شاہین ہی تھے جن کا اسٹرائیک ریٹ 100 سے زیادہ تھا۔

اس دوران نسیم شاہ نے 40ویں اوور میں فری ہٹ پر ایبٹ کو چھکا مارا جبکہ 43ویں اوور میں میکسی نے بیٹ توڑ کر لانگ آن پر چھکا لگایا۔ گلین میکسویل کو اپنا شاٹ دیکھ کر پسینہ آنے لگا۔ ایسا لگتا تھا جیسے کسی بلے باز نے پہلی بار اپنی گیند پر چھکا لگایا ہو۔ اس کے بعد 46ویں اوور کی پہلی گیند پر ایڈم زمپا کو شاٹ لگا۔ یہاں گیند باؤنڈری سے باہر نہیں گئی بلکہ بلے سے پھر ٹوٹ گیا۔ نسیم نے بلے کو تبدیل کیا اور اس کے بعد زمپا نے دو چھکے اور ایک چوکا لگایا۔

دوسری جانب 204 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کی شروعات بھی خراب رہی۔ اس کے لیے اسٹیو اسمتھ نے سب سے زیادہ 44 اور جوش انگلش نے 49 رنز کی اننگز کھیلی۔ تاہم مشکل میں نظر آنے والی آسٹریلوی ٹیم کو کپتان پیٹ کمنز نے آخری اننگز میں 30 گیندوں پر 31 رنز کی اننگز کھیل کر فتح دلائی۔ پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے سب سے زیادہ 3 اور شاہین آفریدی نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی

6 بھارتی کھلاڑی جن کا ٹیسٹ کیریئر بارڈر گواسکر ٹرافی میں ختم ہوا، ویرات اور روہت بھی خطرے میں

Published

on

Anil-Kumble

ہندوستانی ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 22 نومبر سے شروع ہوگا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان جنوری تک 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کو بارڈر گواسکر ٹرافی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف شکست کے بعد روہت شرما، ویرات کوہلی، آر اشون اور رویندرا جدیجا کے کیریئر پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ بارڈر گواسکر ٹرافی میں خراب کارکردگی ان کا کیریئر ختم کر سکتی ہے۔ لیجنڈری ہندوستانی کھلاڑی نے اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ بارڈر گواسکر ٹرافی میں کھیلا۔ ہم آپ کو ایسے ہی 5 نام بتانے جارہے ہیں۔ انیل کمبلے ٹیسٹ تاریخ میں ہندوستان کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔ انہوں نے اپنا آخری میچ ہندوستان کے لیے 2008 میں کھیلا تھا۔ کمبلے نے بارڈر گواسکر ٹرافی کے درمیان ریٹائرمنٹ لے کر سب کو حیران کر دیا۔ اس کی شکل بھی اچھی نہیں تھی۔

سورو گنگولی نے بارڈر گواسکر ٹرافی میں اپنا آخری ٹیسٹ بھی کھیلا۔ گنگولی نے 2008 میں گھر پر سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ ان کی آخری سیریز ہوگی۔ گنگولی نے اپنے کیریئر کا آخری میچ ناگپور میں کھیلا۔ بھارتی ٹیم کے سابق کپتان راہول ڈریوڈ نے بھی بارڈر گواسکر ٹرافی میں اپنا آخری ٹیسٹ کھیلا تھا۔ 2011-12 آسٹریلیا کے دورے کے دوران، ڈریوڈ نے 4 ٹیسٹ کی 8 اننگز میں صرف 194 رنز بنائے۔ اس سیریز کے بعد وہ ریٹائر ہو گئے۔

وی وی ایس لکشمن کا آسٹریلیا کے خلاف ریکارڈ ہمیشہ شاندار رہا ہے۔ تاہم 2011-12 کی سیریز میں وہ صرف 155 رنز بنا سکے۔ اس کی اوسط 20 سے کم تھی۔ اس کے بعد لکشمن نے ہندوستان کے لیے مزید میچ نہیں کھیلے۔ ہندوستانی ٹیم کے دھماکہ خیز اوپنر وریندر سہواگ کو 2013 کی بارڈر گواسکر ٹرافی کے پہلے دو میچوں کے بعد ٹیم سے باہر کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ کبھی ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم میں واپس نہیں آئے اور پھر ریٹائر ہو گئے۔

ہندوستان کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک مہندر سنگھ دھونی کا ٹیسٹ کیریئر بھی بارڈر گواسکر ٹرافی کے درمیان ہی ختم ہو گیا۔ 2014-15 میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز ہارنے کے بعد دھونی نے درمیان میں ہی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com