Connect with us
Tuesday,15-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سینسیکس میں 348.66 پوائنٹس کی ساتھ آئی تیزی

Published

on

sensexs

بمبئی اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای) کا بینچ مارک انڈیکس آج منگل کو 348.66 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 41،328.28 کی سطح پر آگیا ۔ خریداریاں مثبت عالمی اشاروں سے ہم آہنگ دیکھی گئیں۔
نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی بھی 104.35 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 12،135.85 پر پہنچا۔
سینسیکس کا اتر چڑھاو بالترتیب 41،444.34 اور 41،179.14 پوائنٹس رہا۔
نفٹی میں یومیہ اتار چڑھاو بالترتیب 12،172.30 اور 12،103.10 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا۔
شعبہ جاتی سطحوں جیس سازو سامان، ایف ایم سی جی ، ہیلتھ کیئر ، آئی ٹی اور کنزیومر پائیدار اسٹاک نے بازار میں تجارتی شروعا ت اچھی رہی ۔
فائدہ اٹھانے والوں میں ٹاٹا اسٹیل 2.29 فیصد اضافے کیساتھ 453.80 روپے ، ماروتی سوزوکی 2.02 فیصد اضافے کیساتھ 7030.55 روپے ، پاور گرڈ 1.75 فیصد اضافے کیساتھ 190 روپے اور این ٹی پی سی 1.63 فیصد اضافے یساتکھ 115.30 روپے کا کاروبار کیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

سینئر مہاراشٹر کے افسر اور سابق وزیر شہد کے پھندے میں پھنس گئے : شکایت درج، مگر تفتیش ابھی نامکمل

Published

on

honey trap

ممبئی، 1 اکتوبر 2023 – مہاراشٹر کے ایک سینئر افسر اور سابق وزیر کے درمیان ایک سنسنی خیز شہد کے پھندے کا معاملہ منظر عام پر آیا ہے، جہاں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ انہیں خواتین کے ذریعے پھنسایا گیا۔ اس معاملے میں شکایت درج کی گئی ہے، لیکن تفتیش کی حالت واضح نہیں ہے۔

رپورٹس کے مطابق، سابق وزیر اور ایک سینئر سرکاری افسر پر یہ الزام ہے کہ انہیں کئی خواتین کے ذریعے پھنسایا گیا، جس کی وجہ سے ان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگیوں میں مشکلات پیدا ہوئی ہیں۔ شکایت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ان افسران پر خواتین کی کشش کا اثر ہوا، جس کے نتیجے میں حساس معلومات حاصل کی گئیں۔

تاہم، کیس پولیس تک پہنچنے کے باوجود تفتیش کی رفتار سست ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران کی شناخت کے باوجود کیس میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہوئی، جس سے کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ سیاسی دباؤ اس معاملے کی کارروائیوں کو سست کرنے میں ایک عنصر ہو سکتا ہے۔

اس سلسلے میں، ایک مقامی سماجی کارکن نے کہا کہ ایسے کیسز کی مکمل تفتیش ہونی چاہیے تاکہ حقیقت سامنے آ سکے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان معاملات میں طاقتور لوگوں کو جوابدہ ٹھیرانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔

شہر کی پولیس ابھی تک اس معاملے پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کر سکی۔ یہ واقعہ مہاراشٹر میں ایک ہلچل پیدا کر رہا ہے اور سیاسی حلقوں میں بھی گونج رہا ہے۔

تشویش ظاہر کی جا رہی ہے کہ اگر مکمل تفتیش نہیں کی گئی تو یہ عوام کا حکومت پر اعتماد کم کر سکتی ہے۔ اس کیس کے بارے میں مزید معلومات آنے والے دنوں میں متوقع ہیں جب پولیس محکمہ تفتیش کی سمت میں ٹھوس اقدامات کرے گا۔

یہ واقعہ مہاراشٹر کی سیاست میں نہ صرف سیکیورٹی کے مسائل پر گفتگو کا آغاز کر رہا ہے بلکہ شہد کے پھندوں جیسے مسائل کے بارے میں آگاہی کی ضرورت کو بھی اجاگر کر رہا ہے

Continue Reading

سیاست

آکولہ بنگلہ دیشیوں کے نام پر پیدائشی اسناد منسوخی، اگر وہ بنگلہ دیشی ہیں تو انہیں بنگلہ دیش بھیجو نہیں تو انتظامی اہلکاروں پر کارروائی ہو، ابوعاصم کا مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

‎ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ریاست مہاراشٹر آکولہ میں مقامی باشندوں کو بنگلہ دیشی قرار دے کر ان کی پیدائشی اسناد منسوخ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں بنگلہ دیشی قرار دینے کی سازش قرار دیا اور کہا کہ مہاراشٹر کے اکولا ضلع میں بی جے پی لیڈر کی شکایت پر، 2800 باشندوں کے پیدائشی سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں، جن میں تمام مذاہب اور ذاتوں کے شہری شامل ہیں، انہیں “بنگلہ دیشی” قرار دیا گیا۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ مہاراشٹر کے رہائشی ہے, اگر وہ واقعی بنگلہ دیشی ہیں تو انہیں اب تک مہاراشٹر میں رہنے کی اجازت کیسے ملی؟ اور اگر نہیں تو پھر انہیں بنگلہ دیش کیوں نہیں بھیجا گیا؟

‎میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کی جائے۔ اگر یہ تمام 2800 باشندے، جو خود کو مہاراشٹر کے باشندے بتا رہے ہیں، دراصل یہیں کے ہیں اور ان کے پیدائشی سرٹیفکیٹ غلط طریقے سے منسوخ کیے گئے ہیں، تو ذمہ دار انتظامی اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ اور اگر وہ واقعی غیر ملکی شہری ہیں تو انہیں قانون کے مطابق فوری طور پر واپس بھیجنے کا عمل شروع کیا جائے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہایوتی سرکار کی پالیسی سے پیاری بہنوں کی زندگیاں تباہ، شراب کی دکان کے لائسنس فراہمی کے خلاف احتجاج

Published

on

Protest

‎ممبئی : انتخابات میں سرکاری خزانے کو خالی کرنے والی حکومت اب آمدنی بڑھانے کے لیے شراب کے لائسنس فراہم کررہی ہے، جن پر 1972 سے پابندی عائد تھی۔ مہاکاس اگھاڑی کے اراکین نے شراب کی دکان کے لائسنس فراہمی کی پالیسی کے خلاف ودھان بھون کے زینے پر زبردست احتجاج کیا شراب جو پیاری بہنوں کی زندگیوں کو تباہ کر رہی ہے۔

‎مہایوتی حکومت نے ایک ایسی پالیسی وضع کی ہے جو شراب کے لائسنس دے کر عوامی زندگی کو درہم برہم کر رہی ہے۔ ریاست کی قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف امباداس دانوے نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعتیں اپنے مفادات کو فروغ دینے کے لیے ریاست میں پیاری بہنوں کی زندگیوں کو تباہ کر رہی ہے۔

‎اس موقع پر مہا وکاس اگھاڑی کے اراکین اسمبلی کی طرف سے نعرے لگائے گئے، بوتل والی حکومت پر افسوس، شراب کی مالک حکومت پر افسوس، شراب کو فروغ دینے والی حکومت پر افسوس، شراب کا کاروبار کرنے والی حکومت پر افسوس‘‘۔اپوزیشن نے شراب کی دکانوں کے خلاف احتجاج کیا اور سرکار کو لاڈلی بہن کے گھروں کو تباہ کرنے والی سرکار قرار دیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com