خصوصی
مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی پر جھوت بولنے کا سنسنی خیز الزام
(خیال اثر) مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے جنرل فنڈ سے شہر بھر میں تعمیری کام کئے جارہے ہیں، اور اسی فنڈ سے بالخصوص جونا آگرہ روڈ کی تعمیر و توسیع کئے جانے کے لئے کاغذی کاروائی جاری ہے. اس سلسلہ میں جونا آگرہ روڈ سخاوت ہوٹل سے لیکر دیوی کاملہ تک 9 کروڑ روپے تخمینہ سے سیمنٹ روڈ تعمیر کی جائے گی. جس کا ٹینڈر جاری کیا جارہا ہے، اور ممکن ہے آج شام تک ٹینڈر کھول دیا جائے گا۔ اس طرح کی معلومات ہزار کھولی رابطہ آفس پر ایک پریس کانفرنس میں سابق میئر شیخ رشید نے دی.
موصوف نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آگرہ روڈ کی یہ سیمنٹ روڈ آر ایم سی ٹریمیکس (RMC TRIMEX) بیرون شہر طرز پر مالیگاؤں شہر میں پہلی بار تعمیر کی جائے گی، اس کے علاوہ انصار پترہ ڈپو سے آواڑی نالہ تک آگرہ روڈ کے دونوں جانب آر سی سی نالہ دو کروڑ روپئے تخمینہ سے تعمیر کیا جارہا ہے. اسی طرح عقیل کرانہ سے آواڑی نالہ تک 2 کروڑ روپے کے بجٹ سے آر سی سی نالہ تعمیر کیا جارہا ہے. شیخ رشید نے مزیر معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ پاک پنجتن چوک سے آگرہ روڈ تک آنے والی شیو روڈ 1 کروڑ 40 لاکھ تخمینہ سے تعمیر کی جائے گی اس کے علاوہ سول ہاسپٹل سے کلّو شاہ درگاہ تک 50 لاکھ روپئے تخمینہ سے سیمنٹ روڈ اسی طرح مدنی نگر پاور ہاؤس سے نیشنل ہائی وے تک 50 لاکھ روپئے تخمینہ سے ہاٹ مکس روڈ کے ساتھ ساتھ نظامیہ مسجد سے پوار واڑی روڈ تک 77 لاکھ روپئے تخمینہ سے آر سی سی نالہ تعمیر کیا جائے گا.
پریس کانفرنس میں شیخ رشید نے اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ان دنوں مسجدوں میناروں کے شہر میں سرے عام جھوٹ بولا جارہا ہے جو انتہائی شرمناک بات ہے، موصوف نے کہا کہ پورا شہر سمیت 84 کارپوریٹر جانتے ہیں کہ آگرہ روڈ کی تعمیر کارپوریشن کے جنرل فنڈ سے کی جارہی ہے اور اس کے لئے میئر طاہرہ شیخ رشید کی خصوصی جدوجہد شامل حال رہی ہے۔ اور اس کام کو کارپوریشن کے بجٹ میں ترمیم کرتے ہوئے جنرل بورڈ میٹنگ میں منظور کیا ہے۔ آج جو لوگ آگرہ روڈ کے نام پر اپنی سیاسی روٹی سینک رہے ہیں وہ اصل میں شہر کی عوام کو گمراہ کر رہے ہیں. شیخ رشید نے کہا کہ نہ ہی منترالیہ سے آگرہ روڈ کی تعمیر کے لئے کوئی بجٹ آیا اور نہ ہی کوئی لیٹر آیا لیکن موجودہ ایم ایل اے جھوٹ کا سہارا لیکر اپنی ناکامی کو چھپا رہے ہیں. شیخ رشید نے کہا کہ یہ اتنے نا اہل اور ناکارہ ہیں کہ ان کو دیا گیا ایم ایل اے فنڈ انہوں نے استعمال نہیں کیا اور پہلے ہی ایم ایل ایے فنڈ کا 50 لاکھ روپے استعمال نہ کرنے کی صورت میں واپس چلا گیا آج بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہیکہ شہر کا مزید 50 لاکھ روپئے کے تعمیری کاموں کا نقصان ہوا ہے جو ایم ایل اے اپنا ہی فنڈ تعمیری کاموں میں استعمال نہیں کرسکتا وہ آگرہ روڈ سمیت شہر کی تعمیر کیا خاک کرینگا.
شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے کبھی سیاست میں شکست قبول نہیں کی اور نہ ہی ہم شکست کے ڈر و خوف سے کنارہ کشی اختیار کرنے والے ہیں، لیکن ہاں ہم جھوٹ بولنے کی لڑائی میں ہار مانتے ہیں، اور ہم سیاست میں ایمانداری کے ساتھ مقابلہ کرتے رہیں گے. موصوف نے کہا کہ جھوٹ کو اس قدر بولا جارہا ہیکہ آج سوشل میڈیا پر بزرگ و نوجوانان یہاں تک کہ بچے بھی جھوٹ جیسی لعنت میں ملوث ہوتے جا رہے ہیں، جس کا مالیگاؤں شہر کا ناکارہ نااہل اور نکما ایم ایل اے ذمہ دار ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ایک جھوٹی خبر سامنے آئی جس میں یہ کہا گیا کے اجیت دادا پوار نے آگرہ روڈ کی تعمیر کے لئے پانچ کروڑ روپے منظور کیا ہے، میں نے تو ایسا کھبی نہیں دیکھا کے وزیر کو مل لینا اور مکتوب دے دینے سے فنڈ منظور ہوتا ہے، شہر میں جھوٹ کے سہارے اخبارات اور شوشل میڈیا پر گمراہی پھیلائی جارہی ہے، کارپوریشن 9 کروڑ روپے میں سخاوت سے لیکر نیشنل پمپ تک روڈ جاۓ گی اور مستقبل میں مزید ١٢ کروڑ روپے اس روڈ کی تعمیر کے لئے بجٹ متعین کیا جائے گا۔ کووڈ کے دور میں ١ کروڑ روپے فنڈ دیا گیا تھا جس میں رکن اسمبلی نے 50 لاکھ روپے سول سرجن ناسک کو دے دیا تھا اور جو 50 لاکھ روپے کا فنڈ بچا تھا وہ استعمال نہیں کیا گیا اور وہ فنڈ لیپس ہوگیا ہے۔ جو ایم ایل اے 1 کروڑ روپے کے فنڈ شہر میں تعمیری کام نہیں کر سکا وہ 12 کروڑ روپے کا فنڈ کیا خرچ کرے گے، یہ جھوٹا ایم ایل اے ہے اسے سچ بولنا آتا نہیں ہے. شیخ رشید نے کہاں کہ جو کام 9 کروڑ میں پورا نہیں ہو پارہا ہے وہ پانچ کروڑ میں کیسے ہوگا. اور انہوں نے جو منظوری کا اعلان کیا ہے اسکا لیٹر کہاں یہ بھی نہیں بتایا گیا ہے۔ شیخ رشید نے تلواڑہ ڈیم کے پانی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امرت یوجنا کا جو فنڈ آیا تھا، اس فنڈ سے عوام کو جہاں سہولت نہیں تھی وہاں پانی پہونچا دیا گیا ہے، ہم نے فنڈ لاکر تلواڑه ڈیم کی چوڑائی بڑھا کر پانی کے ذخیرے کو مزید بڑھایا ہے، دابھاڑی کے پانے کوٹا کو رکھنے کے لئے کاغذی کارروائی کی گئی ہے، آج دابھاڑی کو پانی نہیں دیا جارہا ہے اگر وہ پانی حاصل کرنے کے لئے درخواست دیتے ہیں، تو پہلے ان سے بقایا رقم لی جائے گی۔آج شہر میں دابھاڑی کو پانی فروخت کئے جانے کا جھوٹ پھیلایا جارہا ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ہمارے ماننے والے ہمیں ووٹ دینگے مگر مخالفین کی جانب سے کہا جارہا ہے کے انکی 10 سٹ بھی نہیں آئے گی ان کو معلوم نہیں ہم نے 9 سٹ پر بھی مئیر بنایا ہے، اور الیکشن میں ہار جیت تو لگی ہے، شہریان کو بھی چایئے کے وہ کام کرنے والوں کو ہی ووٹ کریں۔ موصوف نے کہا کہ جنکا ایم ایل اے کام نہیں کرتا انکے ممبر کیسے کام کرینگے، اور میں ایک بات کہوں گا کہ جھوٹے امدار نے جو فنڈ منظور کروایا ہے اسکا منظوری لیٹر لاکر بتا دینا۔ جب سے مہاراشٹر اسمبلی بنی تب سے لیکر آج تک میں نے اتنا جھوٹا ایم ایل اے نہیں دیکھا ہے، لیکن اب عوام ہوشیار ہو گئی وہ اب سمجھتی ہے۔
خصوصی
پی ایم مودی نے سب کو چھٹھ تہوار کی مبارکباد دی، نتیش کمار نے چھٹھ پوجا سے متعلق رسومات ادا کیں، تیجسوی نے بھی سب کو مبارکباد دی۔
نئی دہلی : لوک عقیدے کا عظیم تہوار چھٹھ بہار-جھارکھنڈ سمیت کئی ریاستوں میں منایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو چھٹھ تہوار کی شام کی آرگھیہ کے لیے سب کو نیک خواہشات پیش کیں۔ پی ایم مودی نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا، ‘چھٹھ کی سندھیہ ارگھیہ کے مقدس موقع پر آپ سب کو میری نیک خواہشات۔ دعا ہے کہ یہ عظیم تہوار، سادگی، تحمل، عزم اور لگن کی علامت، ہر ایک کی زندگی میں خوشیاں، خوشحالی اور خوش قسمتی لائے۔ جئے چھتی مایا!’ اس سے پہلے، جب 5 نومبر کو چھٹھ تہوار نہائے-کھے کے ساتھ شروع ہوا تھا، پی ایم مودی نے بھی ہم وطنوں کو مبارکباد دی تھی۔
پی ایم مودی نے 5 نومبر کو ایک ٹویٹ میں لکھا، ‘مہاپروا چھٹھ میں آج نہائے-کھے کے مقدس موقع پر تمام ہم وطنوں کو میری نیک خواہشات۔ خاص طور پر تمام روزہ داروں کو میری طرف سے مبارکباد۔ چھٹی مایا کی برکت سے میری تمنا ہے کہ آپ کی تمام رسومات کامیابی سے مکمل ہوں۔ آج چھٹھ کے تہوار میں غروب آفتاب کو ارگھیا چڑھایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس خاص موقع پر عوام کو مبارکباد کا پیغام بھی دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھٹھ کی شام ارگھیہ کے مقدس موقع پر آپ سب کو میری نیک خواہشات۔ دعا ہے کہ یہ عظیم تہوار، سادگی، تحمل، عزم اور لگن کی علامت، ہر ایک کی زندگی میں خوشیاں، خوشحالی اور خوش قسمتی لائے۔ جئے چھتی مایا!
کانگریس پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے، لوک سبھا لیڈر آف اپوزیشن راہول گاندھی اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ہم وطنوں کو چھٹھ کی مبارکباد دی۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘X’ کے ذریعے ہم وطنوں کو چھٹ کی مبارکباد دی۔ انہوں نے لکھا، ‘چھٹ پر سب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد، سورج دیوتا کی عبادت کا عظیم تہوار، طاقت کا سرچشمہ اور عقیدت، لگن، ایمان، نئی تخلیق کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔ ہماری عظیم ہندوستانی تہذیب، جو غروب اور چڑھتے سورج کو یکساں عزت اور احترام دیتی ہے، یہ ظاہر کرتی ہے کہ فطرت کا احترام ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ فطرت کی عبادت کے لیے وقف یہ مقدس تہوار ہر ایک کی زندگی میں بے پناہ خوشی، خوشی، امن اور ہم آہنگی لائے۔
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے ‘X’ پر لکھا، ‘سورج کی پوجا اور لوک عقیدے کے عظیم تہوار چھٹھ پوجا کے لیے دلی مبارکباد۔ مجھے امید ہے کہ یہ تہوار آپ سب کی زندگیوں میں نئی توانائی اور طاقت ڈالے گا۔ اسی وقت، کانگریس پارٹی کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے آنجہانی شاردا سنہا کے لوک گیت کے ذریعے لوگوں کو لوک پرو چھٹھ کی مبارکباد دی۔ انہوں نے ‘X’ پر لکھا، ‘دکھوا مٹائی چھٹی مائیا، روے آسرا ہمارا، سب کے پورویلی مانسا، ہمرو سورج لینا پوکر…’ سورج کی پوجا، فطرت کی عبادت اور لوک عقیدے کے عظیم تہوار ‘چھٹھ پوجا’ کے لیے دل کی گہرائیوں سے مبارکباد۔ چھٹی مایا آپ کی تمام زندگیوں میں خوشیاں، خوشحالی اور امن پھیلائے۔ جئے چھتی مایا۔
آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے چھٹھ تہوار کے موقع پر ہم وطنوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت مشکل پوجا ہے۔ آج ہم سب ڈوبتے سورج کو ارغیہ پیش کریں گے۔ بڑی تعداد میں لوگ آئے ہیں۔ ہم چھٹی مائیا سے دعا کریں گے کہ امن قائم رہے، بہار ترقی کرتا رہے، ہر ایک کی زندگی میں خوشی اور سکون آئے، بہار اور ملک آگے بڑھے… اب یہ چھٹھ پوجا ملک سے باہر کئی ریاستوں میں منائی جا رہی ہے۔ ان لوگوں کو جو چھٹھ پوجا منا رہے ہیں۔
چار روزہ چھٹھ پوجا، جو کہ لوک عقیدے کی علامت ہے، ملک بھر میں منائی جارہی ہے۔ چھٹھ تہوار کے پہلے دن نہائے کھائے، دوسرے دن کھرنہ اور تیسرے اور چوتھے دن سورج دیوتا کو ارگھیا چڑھایا جاتا ہے۔ تیسرے دن شام کا ارگیہ اور چوتھے دن صبح کا ارگیہ دیا جاتا ہے۔ آج چھٹھ کے تیسرے دن کئی بڑے لیڈروں نے ہم وطنوں کو چھٹھ کی مبارکباد دی۔
خصوصی
ممبئی نیوز : واشی فلائی اوور پر ٹریلرز کے ٹکرانے کے بعد سائین – پنول ہائی وے پر بڑے پیمانے پر ٹریفک جام
ممبئی: سیون-پنویل ہائی وے کے ذریعے پونے کی طرف جانے والے مسافروں کو پیر کے روز ایک آزمائش کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ انہوں نے اپنے آپ کو چار گھنٹے سے زیادہ تک چلنے والی ٹریفک کی جھڑپ میں پھنسا ہوا پایا۔ واشی فلائی اوور پر دو ٹریلر آپس میں ٹکرانے کے بعد بھیڑ بھڑک اٹھی۔
صورتحال سے نمٹنے کے لیے محکمہ ٹریفک نے تیزی سے 30 سے زائد پولیس اہلکاروں کو جمبو کرینوں کے ساتھ متحرک کیا تاکہ گاڑیوں کو ہٹانے اور معمول کی روانی کو بحال کرنے کی کوشش کی جا سکے۔ جس کے نتیجے میں ٹریفک جام ایک کلومیٹر تک پھیل گیا۔
یہ واقعہ صبح 6 بجے کے قریب پیش آیا جب دو ملٹی ایکسل گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں کیونکہ معروف ٹریلر کا ڈرائیور بروقت بریک نہ لگا سکا۔ واشی ٹریفک کے انچارج سینئر پولیس انسپکٹر ستیش کدم نے وضاحت کی کہ بارش کے موسم نے سڑکوں کو پھسلن بنا دیا ہے۔ سامنے کا ٹریلر، بھاری دھات کے پائپوں کو لے کر، اس کے کلچ کے ساتھ تکنیکی مسائل کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں رفتار کم ہوئی۔ پیچھے آنے والا ٹریلر وقت پر رکنے میں ناکام رہا، جس کے نتیجے میں تصادم ہوا اور اس کے بعد ٹریفک جام ہوگیا۔
خوش قسمتی سے حادثے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تاہم، مسافروں، بشمول دفتر جانے والے اور طلباء، نے ٹریفک جام کی وجہ سے ہونے والی نمایاں تاخیر پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔ چیمبر سے واشی کا سفر کرنے والے طلباء اسکول کے اوقات کے تقریباً ایک گھنٹہ بعد اپنی منزل پر پہنچے۔
سڑک کے پورے حصے کو بلاک کر دیا گیا، جس سے ٹریفک ڈیپارٹمنٹ نے گاڑیوں کو جائے وقوعہ سے ہٹانے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا۔ دوپہر تک، بھیڑ کم ہوگئی کیونکہ دونوں ٹریلرز کو کامیابی کے ساتھ سڑک سے ہٹا دیا گیا تھا۔ ٹریفک کی روانی کو آسان بنانے کے لیے فلائی اوور پر ایک لین کھلی رکھی گئی اور گاڑیوں کو پرانے فلائی اوور کو متبادل راستے کے طور پر استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی۔
خصوصی
ٹیپوسلطانؒ سرکل راتوں رات مہندم، ٹیپوسلطانؒ سے زیادہ ساورکرکو دی گئی اہمیت
انگریزوں سے معافی مانگنے والے ساورکر کے مجسمہ کی تزئین کاری کے نام پر 20 لاکھ روپئے کے فنڈز کو مختص کئے جانے پر مسلمان تذبذب میں مبتلا تھے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے عامداروں نے ساورکر کے نام پر فنڈز کو منظوری نہیں دی، وہیں پہلی بار منتخب ہونے والے مسلم عامدار کی جانب سے 20 لاکھ روپئے کے فنڈ کو ہری جھنڈی ملنے کی مہیش مستری کی ویڈیو نے مسلم ووٹرس کو حیرت میں ڈالا تھا۔
گزشتہ چند ماہ قبل کی بات ہے، ایک چوراہے کا نام ٹیپوسلطانؒ کے نام سے منظوری لینے کی بات پر مسلم لیڈران میں آپس میں کریڈیٹ لینے کی زبانی جنگ شروع تھی، مسلم نگرسیوکوں کی جانب سے میئر اور آیوکت کو نیویدن دیا گیا تھا۔ حالانکہ اجازت اور منظوری نہیں ملی تھی۔ پھر اچانک ماریہ ہال کے پاس ٹیپوسلطانؒ کے نام سے سرکل تعمیر کیا، جس میں مختصراً ٹیپوسلطانؒ کے بارے میں لکھا تھا، شیر کا چہرہ اور دو تلواریں تھی، سب کو منہدم کر دیا گیا۔ اتنی بڑی شخصیت کے مالک کے نام سے منسوب سرکل کو بغیر سرکاری اجازت تعمیر کرنا عقلمندی ہے؟ یا پھر بی جے پی کو ہوا دینے اور فائدہ پہنچانے کے لیے یہ کام کیا گیا تھا؟ بی جے پی کو اچانک مندر کی مورتی توڑے جانے پر ٹیپو سلطانؒ سرکل کی یاد کیوں آئی؟ کئی مہینوں سے بنے سرکل کو مہندم کرنے کے لیے 9 جون کو ہی کیوں چنا گیا؟ پہلے بھی مہندم کیا جاسکتا تھا، اگر غیرقانونی اور بغیر سرکاری اجازت کے سرکل بنا تھا تو بنتے وقت ہی کاروائی ہونا چاہئے تھا، سیاست گرمانے کے لئے مندر کا مدعا آتے ہی ٹیپوسلطانؒ کی یاد اچانک کیسے آگئی؟ برادرانِ وطن کے چند لوگوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ٹیپوسلطانؒ کا مذاق بنایا جا رہا ہے، اسی کے ساتھ مسلمانوں میں ولی کامل کی بےعزتی پر بہت زیادہ افسوس جتایا جارہا ہے۔ بغیر سرکاری اجازت کے سرکل کو کون، کیوں، اور کیسے بنایا تھا؟ دھولیہ ضلع کلکٹر جلج شرما نے ایک مقامی مراٹھی روزنامہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جس نے ٹیپوسلطانؒ سرکل بنایا تھا، اس نے خود توڑ دیا. ضلع کے سب سے زیادہ ذمہ داری والے فرد کا یہ جملہ دانتوں میں انگلی دبانے پر مجبور کرتا ہے.
ٹیپوسلطانؒ جنگ آزادی میں اہم رول ادا کرنے والے ہیرو تھے، ان کا مجسمہ یا سرکل شہر کے قلب میں یعنی پانچ قندیل پر یا پھر بس اسٹیشن پر نہیں بنایا جاسکتا ہے؟ ساورکر کے مجسمہ کو 20 لاکھ کا فنڈ دیا جاسکتا ہے تو ٹیپوسلطانؒ کے مجسمہ یا سرکل کے لیے 40 لاکھ کا فنڈ منظور نہیں کیا جاسکتا؟ بنگلور کے بوٹینیکل گارڈن میں ٹیپوسلطانؒ کا مجسمہ موجود ہے تو مہاراشٹر میں کیوں نہیں؟ ٹھیک ہے مجسمہ بنانا اسلام میں جائز نہیں ہے، لیکن سرکل سے کسی کو کیوں تکلیف ہو سکتی ہے؟ دھولیہ میں ساورکر کے پہلے سے بنے ہوئے مجسمے پر الگ سے 20 لاکھ کا فنڈ دیا جاسکتا ہے، تو ٹیپوسلطانؒ کے لیے کیوں نہیں؟ ٹیپوسلطانؒ کے نام سے ہندو فرقہ پرست پارٹی اور مسلم فرقہ پرست پارٹی دونوں فائدہ اٹھانا چاہتی تھی؟ سیکولر پارٹیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے ٹیپوسلطانؒ سرکل بنوایا گیا تھا؟ بہرحال راتوں رات سرکل منہدم کرنے سے ایک طرف بی جے پی کو زبردست فائدہ پہنچا ہے وہیں دوسری جانب ولی کامل حضرت شہید ٹیپوسلطانؒ کی بے حرمتی و بے عزتی کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی ناک کٹ گئی ہیں.
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں5 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
-
سیاست2 months ago
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے 30 سابق ججوں نے وشو ہندو پریشد کے لیگل سیل کی میٹنگ میں حصہ لیا، میٹنگ میں کاشی متھرا تنازعہ، وقف بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔