Connect with us
Thursday,20-November-2025

سیاست

کانگریس کی سینئر لیڈر تاجدار بابر کا انتقال

Published

on

Tajdarababar

کانگریس کی سینئر لیڈر تاجدار بابر کا سنیچر کو یہاں انتقال ہوگیا۔ وہ 85 برس کی تھیں۔
کانگریس کے سینئر لیڈر اور ان کے داماد عمران قدوائی نے بتایا کہ آج صبح انہوں نے آخری سانس لی۔ وہ طویل عرصے سے بیمار تھیں۔ ان کے کنبے میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں۔ ان کے بیٹے فرہاد سوری 2006 میں انٹیگریٹڈ دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر رہے تھے اور پانچ سال تک جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے اپوزیشن کے لیڈر بھی رہے ہیں۔
وزیراعظم اندرا گاندھی کے دور حکومت میں محترمہ بابر دہلی ریاستی کانگریس کی صدر رہیں۔ وہ طویل عرصے تک نئی دہلی میونسپل کونسل کی وائس چیئرمین رہیں۔ وہ منٹو روڈ اسمبلی حلقہ سے دو باراور ایک بار جنگ پورہ اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے رہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

آندھراپردیش ہیڈما انکاؤنٹر کے بعد وینو گوپال بھوپتی کی ہتھیارچھوڑنے کی اپیل،تشدد کے راستہ سے حالات کی تبدیلی ممکن نہیں

Published

on

ممبئی گڈچرولی میں وینوگوپال عرف بھوپتی نے خودسپردگی کی تھی اب ماؤنواز ہیڈما کے انکاؤنٹر کے بعد ایک ویڈیو جاری کر کے دوسری مرتبہ اپیل کی ہے کہ ہتھیار چھوڑ کر عام عوام کے درمیان اب کام کرنے کی ضرورت ہے عوام کے حق کےلئے جمہوری طریقہ سے قانونی لڑائی لڑنے کی ضرورت ہے ۔ وینو گوپال نے اپنا تازہ ویڈیو جاری کرنے کے بعد ماؤنواز سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ خودسپردگی کرنے کے بعد جس طرح سے عام عوام کے ساتھ زندگی بسرکررہے ہیں اسی طرح سے جمہوری طریقہ سے ترقی کےلیے لڑنے کی ضرورت ہے ۔ ماؤنواز نے خودسپردگی کے بعد کہا کہ ان کا اعتماد جمہوریت پر بحال ہوا ہے اب حالات بدل چکے ہیں سابقہ حالات اور ابھی کے حالات میں تبدیلی رونما ہوئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی کئی ساتھیوں کی جانیں تلف ہوئی ہیں اور ایسے میں اب ہیڈما سمیت ۶ ساتھیوں کی جانیں تلف ہوئی ہے اس لیے اب ہتھیار ترک کرنا لازمی ہے کیونکہ ہتھیاروں اور تشدد کے راستہ سے جنگ جاری رکھنا محال ہے اب ہمیں جمہوری طریقے سے سرکار کے ساتھ مل کر ترقیاتی کاموں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور لوگوں کے حق کےلیے کام کرنا چاہیے یہی ہماری ذمہ داری ہے اس لیے مجھ سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں ساتھیوں سے وینوگوپال نے تشدد ترک کر نے اور ہتھیار چھوڑنے کی دوسری مرتبہ اپیل کی ہے اس سے قبل گڈچرولی میں خودسپردگی پر اپیل کی تھی کیونکہ ماؤانوازوں نے بھوپتی کو غدار قرار دینا شروع کردیا تھا اس کی بھی بھوپتی نے تردید کی تھی اور ہتھیار ترک کرنے کی دعوت دی تھی اسی طرح دوسری مرتبہ بھی ہتھیار ترکی کی دعوت دی ہے ۔ وینو گوپال بھوپتی کا ویڈیو وائرل ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ اب حالات تبدیل ہوچکے ہیں اس لیے تشدد کے راستہ حالات تبدیلی ممکن نہیں عدم تشدد کا راستہ ہی اس کیلئے بہتر ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بنگال ایس آئی آر : ای سی آئی نے گنتی کے فارموں کی روزانہ ڈیجیٹائزیشن کا ہدف مقرر کیا۔

Published

on

کولکتہ، 20 نومبر مغربی بنگال میں جاری اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے لیے گنتی کے فارم کی ڈیجیٹائزیشن کو مہینے کے آخر تک مکمل کرنے کے لیے، الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے بوتھ لیول افسران کے لیے فارموں کی روزانہ ڈیجیٹائزیشن کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس ہدف کے تحت، ہر بی ایل او کو ای سی آئی کی طرف سے فراہم کردہ خصوصی ایپ میں ووٹروں سے جمع کیے گئے 150 گنتی فارم اپ لوڈ کرنے ہوں گے۔ مغربی بنگال کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کے دفتر کے ایک اندرونی نے بتایا کہ نومبر کے آخر تک ڈیجیٹائزیشن کے عمل کو مکمل کرنے کے ای سی آئی کے پہلے ہدف کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہر بی ایل او کے لیے روزانہ کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔ نظرثانی کے عمل کے لیے مقرر کیے گئے بی ایل اوز کی کل تعداد 80,681 ہے۔ مغربی بنگال کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کے دفتر کی طرف سے فراہم کردہ اعدادوشمار کے مطابق شام 6 بجے تک بدھ کے روز، تقریباً 1.48 کروڑ گنتی کے فارموں کے لیے ڈیجیٹائزیشن مکمل ہو چکی ہے، جو ریاست میں پہلے ہی ووٹروں میں تقسیم کی گئی کل 7,64,11,983 گنتی میں سے تقریباً 19 فیصد ہیں۔ 27 اکتوبر تک انتخابی فہرست کے مطابق مغربی بنگال میں رائے دہندگان کی کل تعداد 7,66,37,529 ہے، جس کا مطلب ہے کہ 2,25,546 گنتی فارم ابھی تقسیم کیے جانے ہیں۔ اس وقت مغربی بنگال سمیت کل 12 ہندوستانی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں SIR کا عمل جاری ہے۔ توقع ہے کہ یہ سارا عمل اگلے سال مارچ تک مکمل ہو جائے گا۔ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق، مغربی بنگال میں تقریباً 19 فیصد کے حساب سے مکمل ہونے والے گنتی فارموں کی ڈیجیٹائزیشن کا فیصد دیگر ریاستوں جیسے گوا میں 48.50 فیصد، راجستھان میں 40.90 فیصد اور مدھیہ پردیش میں 22.23 فیصد اور گجرات میں 20.88 فیصد کے مقابلے کم ہے۔ آخری بار جب مغربی بنگال میں ایس آئی آر کا انعقاد 2002 میں کیا گیا تھا۔ موجودہ ووٹرز جن کے یا ان کے والدین کے نام 2002 کی ووٹر لسٹ میں ہیں وہ موجودہ ایس آئی آر کے عمل میں خود بخود درست ووٹر تصور کیے جائیں گے۔ جن لوگوں کے یا ان کے والدین کے نام نہیں ہیں انہیں ووٹروں کی فہرست میں اپنا نام برقرار رکھنے کے لیے ای سی آئی کے ذریعہ بیان کردہ 11 شناختی دستاویزات میں سے کوئی بھی فراہم کرنا ہوگا۔ اگرچہ آدھار کارڈ کو فہرست میں 12ویں دستاویز کے طور پر شامل کیا گیا ہے، لیکن ای سی آئی نے واضح کیا تھا کہ آدھار کارڈ پیش کرنے والوں کو اس کے ذریعہ بیان کردہ 11 دیگر شناختی دستاویزات میں سے ایک اور جمع کرانا ہوگا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کانگریس لیڈر نے ابو اعظمی کے ‘گھمنڈ’ کے ریمارک پر حملہ کیا، کہا کہ ایس پی چیف کو ‘انضباط’ کرنا چاہیے

Published

on

نئی دہلی، 20 نومبر، کانگریس کے سینئر لیڈر ادت راج نے جمعرات کو مہاراشٹر سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ ابو اعظمی کو سابق کی پارٹی کے بارے میں ان کے تبصرے پر نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو ایسے لیڈروں کو "نظم و ضبط” کرنا چاہیے۔ انہوں نے انتخابات میں اکیلے جانے اور کانگریس کے ساتھ الیکشن لڑنے پر ایس پی کی کارکردگی کا بھی موازنہ کیا، یہ کہتے ہوئے کہ اعظمی کے "بے ہودہ” ریمارکس صرف "این ڈی اے کو مضبوط کریں گے”۔ ابو اعظمی نے کہا ہے کہ کانگریس کا "تکبر” پارٹی کو "ڈوب رہا ہے” اور اب اس کے پاس "مستحکم ووٹ بینک” نہیں ہے۔ اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ادت راج نے میڈیا سے کہا، "میں اکھلیش یادو سے درخواست کروں گا کہ وہ ایسے لوگوں کو تادیب کریں، کیا تکبر ہے؟ کوئی تکبر نہیں ہے، ہم زمینی سطح کی لڑائی لڑ رہے ہیں، قربانیاں دے رہے ہیں، ایک اور بات یہ ہے کہ 2019 میں سماج وادی پارٹی نے 6 سیٹیں جیتی تھیں، اور جب اس نے کانگریس کے ساتھ الیکشن لڑا تو 7 سیٹوں سے فائدہ کس نے کیا، اتنی طاقت بنا کر کس کو فائدہ ہوا؟” بے ہودہ بیانات سے صرف این ڈی اے مضبوط ہوتی ہے، میں اکھلیش یادو سے کہوں گا کہ وہ ایسے لوگوں کو قابو میں رکھیں۔ کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے اعظمی نے الزام لگایا تھا کہ پارٹی ہمیشہ کسی بھی اتحاد میں غلبہ کی پوزیشن سنبھالتی ہے اور دعویٰ کیا کہ ماضی میں اس نے سیٹوں کی تقسیم کے حتمی فیصلوں سے قبل ہی شراکت داری سے واک آؤٹ کیا تھا۔ "اکھلیش یادو نے بہت احتیاط سے اتحاد بنایا، اور ہم نے اچھا کیا… تاہم، کانگریس کو اپنے اعمال کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ان کی حالت دیکھو… کانگریس کا غرور اسے نیچے کھینچ رہا ہے۔ اقلیتوں کے لیے مقابلہ کرنے کے نام پر یہ کیا کرتی ہے؟ پارٹی کے پاس اب مستحکم ووٹ بینک نہیں ہے۔ ایک قومی پارٹی ہونے کے باوجود، اس کا کردار بھی سعی میں نہیں ہے۔” بغیر کسی اتحاد کے انتخاب لڑنے کے اپنے فیصلے کو دہراتے ہوئے اعظمی نے کہا کہ پہلے اتحاد صرف "خیانت” لے کر آئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں ایس پی چاہتی ہے کہ تمام سیکولر طاقتیں ووٹ کی تقسیم کو روکنے کے لیے ایک ساتھ کھڑی ہوں، بڑی پارٹیاں "صرف لینا جانتی ہیں اور دینا نہیں جانتی”۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com