Connect with us
Wednesday,03-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

سینا بمقابلہ سینا تنازعہ: دونوں گروپ نے فیصلہ کرنے سے انکار کردیا کیونکہ حتمی فیصلہ اگلے ہفتے اعلان کیا جائے گا۔

Published

on

uddhav-shinde

ممبئی: شیو سینا کے شندے اور ٹھاکرے کے گروپ جمعرات کو ایم ایل اے کی نااہلی کی الگ الگ سماعت کرنے اور بالترتیب تمام درخواستوں کو جمع کرنے کے اپنے اپنے موقف پر قائم رہے، یہاں تک کہ دونوں طرف کے وکلاء نے مہاراشٹر کے اسپیکر کے سامنے تقریباً تین گھنٹے تک بحث کی۔ راہل نارویکر سے ملاقات۔ اس حوالے سے تین درخواستوں کی بھی سماعت ہوئی اور درخواستوں کو کلبھوشن سے متعلق حتمی فیصلہ آئندہ ہفتے 20 اکتوبر کو آنے کا امکان ہے۔ راجیہ سبھا ایم پی انیل دیسائی، ایم ایل سی انیل پراب، ایم ایل اے اجے چودھری شیو کی نمائندگی کے لیے وکیل کے ساتھ موجود تھے۔ سماعت کے دوران سینا (یو بی ٹی) کی جانب سے وکیل انیل ساکھرے جبکہ شیو سینا (شندے گروپ) کی جانب سے موجود تھے۔ ٹھاکرے گروپ نے درخواستوں کو ایک ساتھ جوڑنے کے حق میں زبردست بحث کی۔ تاہم، شندے گروپ کے پاس ٹھاکرے گروپ کی طرف سے اٹھائے گئے ہر نکتے کے لیے ایک جوابی دلیل تھی۔ “ہم نے سماعت کی بروقت تکمیل میں مکمل تعاون کا وعدہ کیا ہے۔ لیکن ہم درخواستوں کو اکٹھا کرنے کے مطالبے کو تسلیم نہیں کر سکتے، کیونکہ تمام درخواستیں الگ الگ ہیں، ان کی طرف سے دی گئی وجوہات بھی مختلف ہیں۔ اس لیے، ہم نے ہر درخواست پر الگ الگ سماعت کے حق میں دلیل دی،” ساکھارے نے کہا۔

ایم ایل اے کو نااہل قرار دینے کی بہت سی وجوہات بتائی گئی ہیں۔ اجلاس میں شرکت نہ کرنا، سپیکر کے انتخاب کے لیے وہپ کی پیروی نہ کرنا اور اکثریت ثابت کرتے وقت وہپ پر عمل نہ کرنا ان کی طرف سے بتائی گئی تین بنیادی وجوہات ہیں۔ لیکن، یہ تمام چیزیں مختلف ہیں اور اس لیے ہم تمام درخواستوں پر الگ الگ سماعت کے لیے بحث کر رہے ہیں۔ ہر ایم ایل اے کو اپنی آواز سننے کا حق ہے۔ اگر درخواستوں کو ایک ساتھ جوڑ دیا جائے تو یہ حق ختم ہو جائے گا۔ ساکھرے نے کہا، یہ ایک اور وجہ ہے کہ ہر درخواست کو الگ سے سننے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جلد سماعت کی دعا کی اور نارویکر کو مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ تاہم شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما انیل دیسائی نے اس موقف پر تنقید کی اور کہا کہ قانون کے معمولی پہلوؤں پر بھی بے معنی دلیلیں دے کر تاخیری حربے اپنائے جا رہے ہیں۔ “انہیں نااہلی کا سامنا ہے اس لیے فیصلے میں تاخیر ہو رہی ہے۔ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے،‘‘ انہوں نے کہا اور مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اسے دوبارہ سپریم کورٹ جانا پڑے گا۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے وہپ سنیل پربھو نے کہا کہ توقع ہے کہ اسپیکر جمہوری اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے فیصلہ دیں گے۔

جرم

ممبئی مراٹھا مورچہ غیر قانونی مجمع اور راستہ روکو پر ۹ ایف آئی آر درج

Published

on

FIR

‎ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے دوران ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی مجمع جمع کرنا مراٹھا مظاہرین کو مہنگا پڑا ہے. پولس نے ان کے خلاف کیس درج کئے ہیں۔ ممبئی آزاد میدان مراٹھا مورچہ میں غیر قانونی طریقے سے راستہ روکو اور مجمع جمع کرنے کا کیس ممبئی کے مختلف پولس اسٹیشنوں میں درج کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے خلاف ممبئی متعدد پولس اسٹیشنوں میں کل 9 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ جس میں مرین ڈرائیو ۲ ، آزاد میدان پولس اسٹیشن میں ۳، ایم آر اے مارگ پولا اسٹیشن میں ایک، جے جے، ڈونگری اور قلابہ پولس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے. اس میں جنوبی ممبئی زون ون کے تحت ۶ مقدمات درج کئے گئے ہیں. ڈی سی پی پروین منڈے نے اس کی تصدیق کی ہے. اس میں بیشتر مقدمات غیر قانونی مجمع جمع کرنے کا درج کیا گیا ہے, جس میں راستہ روکو بھی شامل ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

عید میلاد النبی کی عام تعطیل ۸ ستمبر کو دی جائے، رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو ایک مکتوب ارسال کر کے سماجوادی پارٹی ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام تعطیل کو ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کی جائے کیونکہ مسلمانوں نے ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارگی کا ثبوت دیتے ہوئے جلوس محمدی ۸ ستمبر کو مہاراشٹر بھر میں نکالنے کا فیصلہ لیا ہے, اس لئے اسی مناسبت سے تعطیل کو ۸ ستمبر میں منتقل کیا جائے اور طے شدہ ۵ ستمبر کی عام تعطیل کو ۸ ستمبر کو دی جائے بروز پیر عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جلوس نکالنے کا مسلمانوں نے فیصلہ لیا ہے, ایسے میں عام تعطیل اسی روز دی جائے, یہ مطالبہ اعظمی نے اپنے مکتوب میں کیا ہے اور وزیر اعلی سے درخواست کی ہے کہ وہ جلد از جلد اس معاملہ میں نوٹیفیکشن جاری کرے تاکہ ۸ ستمبر کو عام تعطیل ہو۔

Continue Reading

سیاست

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری، او بی سی اور مراٹھا برادری میں تنازع

Published

on

Maratha Protest..

مراٹھا ریزرویشن کی منظوری اور جی آر جاری کئے جانے بعد چھگن بھجبل اپنی ہی سرکار سے ناراض ہے, جبکہ منوج جارنگے پاٹل پرعزم ہے اور انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہر مراٹھا کو ریزرویشن ملے گا اور اس میں بدگمانی سے بچیں۔ ممبئی آزاد میدان میں مراٹھوں کے احتجاجی مظاہرہ کامیابی سے ہمکنار ہونے کے بعد مراٹھا تحریک کے سربراہ منوج جرانگے پاٹل نے کہا کہ مراٹھوں نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تحریک کو تقویت بخشی ۷۰۔۷۵ سال سے مراٹھا ریزرویشن سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا اب تمام مراٹھوں کو ریزرویشن کی فراہمی ہوگی. بدگمانی اور گمراہ کن پروپیگنڈہ پر اعتماد نہ کرے, صبرو تحمل سے کام لیں اور دانشورانہ دہانت کا ثبوت دے, لوگوں کی باتیں سن کر اس پر اعتماد نہ کرے, تمام مراٹھوں کو ریزرویشن فراہم ہوگا. سرکار نے حیدرآباد گزٹ نافذ کرنے کے بعد یہ ممکن ہوا ہے اور اس کو یقینی بنانے کا وعدہ سرکار نے کیا ہے. اس گزٹ کے نفاد سے مراٹھا برادری بھی او بی سی میں شامل ہوگی. اس لئے افواہ پر توجہ نہ دے, مراٹھا مورچہ ختم ہونے کے بعد منوج جارنگے پاٹل نے پریس کانفرنس میں وضاحت کی ہے کہ حیدر آباد گزٹ پر عمل آوری سے مراٹھا سماج کو او بی سی میں شمولیت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھا ریزرویشن فراہمی پر کئی لوگوں کے پیٹ میں مڑوڑ پیدا ہوئی ہے, وہ ہمارے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں, اس لئے گمراہ کن پروپیگنڈہ پر بھروسہ نہ کرے۔

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری بھجبل ناراض
حکومت نے مراٹھا برادری کے ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے بالآخر پانچ دن کے بعد کل اپنی بھوک ہڑتال واپس لے لی۔ حکومت نے ان کے آٹھ میں سے چھ مطالبات تسلیم کر لیے۔ تاہم اب او بی سی برادری جارحانہ موقف اختیار کرتی نظر آرہی ہے۔ وہ او بی سی سے مراٹھا سماج کو دیئے گئے ریزرویشن پر برہمی کا اظہار کررہے ہیں۔ او بی سی برادری کے لیڈر چھگن بھجبل اس سے ناراض ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ جی آر کے حوالے سے وکلاء سے صلاح ومشورہ کر رہے ہیں۔ اس پس منظر میں وزیر چھگن بھجبل آج کی کابینہ کی میٹنگ سے غیر حاضر تھے۔

مراٹھا طبقہ کو او بی سی سے ریزرویشن ملنے سے او بی سی میں ناراضگی ہے۔ یہی نہیں بلکہ بتایا جا رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مراٹھا ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیے جانے کے بعد چھگن بھجبل ناراض ہیں اور انہوں نے کابینہ کی میٹنگ سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے زور دے کر کہا کہ مراٹھواڑہ میں ہر مراٹھا او بی سی ہے۔ اب او بی سی کا کہنا ہے کہ او بی سی کے ریزرویشن پر حملہ کیا جائے گا۔ مراٹھا اور کنبی سماج مساوی ہے جس کے بعد او بی سی اور مراٹھا برادری میں ریزرویشن کو لے کر تنازع ہے اور حالات کشیدہ ہو گئے ہیں, جس کے سبب اب او بی سی اور مراٹھا برادری آمنے سامنے آگئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com