Connect with us
Thursday,30-October-2025

(جنرل (عام

علمائے کرام ہمیشہ امن و شانتی کا پیغام دیتے ہیں ، پولس کمشنر سنجۓ بروے کا دو ٹانکی جامعہ قادریہ اشرفیہ میں علماے کرام سے خطاب

Published

on

(ممبئی)
پولس کمشنر سنجۓ بروے, جوائنٹ پولس کمشنر ونۓ کمار چوبے اور ایڈیشنل پولس کمشنر نے آج دو ٹانکی میں جامعہ قادریہ اشرفیہ میں شہر کے علمائے کرام سے ملاقات کی اور تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر حضرت مولانا معین میاں نے کہا بروز جمعہ آئمہ کرام اپنی مساجد میں ملک میں امن و سلامتی کے لئے دعا کریں۔ جبکہ الحاج سعید نوری نے کہا جب تک این آر سی اور سی اے اے ختم نہیں ہو جاتا تب تک ہمارا احتجاج جاری رہیگا۔ عیاں رہے دو ٹانکی چھوٹا سونا پور جامعہ قادریہ اشرفیہ میں علمائے کرام کے ساتھ ممبئی کے پولس کمشنر سنجۓ بروئے نےایک میٹنگ کی۔ اس میں معین میاں نے کہا این آر سی اور سی اے اے کے خلاف پُر امن احتجاج کرنا ہمارا دستوری حق ہے۔ اس سے ہمیں کوئی بھی محروم نہیں کر سکتا۔ اس لئے جماعت اہلسنت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ جب تک یہ کالا اور ظالم قانون واپس نہیں لیا جاتا تب تک ہم علمائے اہلسنت احتجاج جاری رکھیں گے۔ یہ احتجاج ہی ہے کہ سرکار کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر ررہا ہے۔ برادران وطن کے ہمراہ علمائے کرام کا یہ احتجاج قابل مبارک باد ہے۔ ممبئی میں علمائے کرام نے گرفتاریاں پیش کی ہیں۔ یہ احتجاج پورے عالم تک پہنچ چکا ہے۔ آج سب کی نظریں علمائے کرام پر مرکوز ہیں۔ کیونکہ علمائے کرام اب مسجد کے ممبر سے نکل کر سڑک تک قوم وملت کے لئے سینہ سپر ہو گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارا احتجاج انتہائی موثر ثابت ہوا۔ جمعہ کو دعا اور پر امن احتجاج کا بھی اعلان علمائے اہلسنت نے کیا۔ تاکہ ہمارے ملک اور ممبئی میں امن ومان قائم رہے ۔رضا اکیڈمی کے سربراہ جناب الحاج سعید نوری نے بتایا کہ علمائے کرام نے اپنے جمہوری حق احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور جمعہ کو مساجد کے باہر احتجاج کئے جائیں گے۔ علمائے کرام کسی غیر قانونی احتجاج میں شرکت نہیں کریں گے۔ وہ اپنا پر امن احتجاج جاری رکھیں گے۔ آل انڈیا مساجد کونسل کے صدر مولانا عباس رضوی نے کہا کہ احتجاجی مظاہرہ اس قدر شدید ہے کہ اب سرکار بھی سوچنے پر مجبور ہو گئی ہے۔ جب تک ہم صد فیصد کامیاب نہیں ہو جاتے احتجاج جاری رہے گا۔ ملک میں فرقہ واریت کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ کا مقصد ہی ملک سے کالا قانون کا خاتمہ ہے ۔ممبئی کے پولس کمشنر سنجۓ بروئے نے کہا کہ این آرسی اور سی اے اے سے کوئی تکلیف نہیں ہوگی۔ دیگر ریاست کے بہ نسبت ممبئی شہر پر امن ہے یہ علمائے کرام کی مرہون منت ہے۔ پولس کمشنر نے اگست کرانتی میدان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہاں عظیم احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔ جس میں پولس نے بہتر نظم نسق قائم رکھا۔ دہلی یوپی میں تشدد برپا ہوا۔ لیکن ممبئی محفوظ ہے۔ ممبئی پولس زندہ بعد کے نعرہ لگائے گئے ہیں۔ ممبئی میں دونوں فرقوں میں بہتر اور خوشگور تعلقات ہیں۔ آسام میں جو قانون نافذ ہواتھا اس بھی میں واقف ہوں۔ جو بچہ بھارت میں پیدا ہوا وہ ہندوستانی شہری ہوگا وزیر اعلی نے بھی یہ واضح کیا ہے۔ سی اے اے نافذ نہیں ہوگا ۔ طلباء و طالبات پر بھی اسکا اثر نہیں ہوگا کیونکہ اس کے پاس پیدائشی سند ہوگا۔ جو یہاں کے باشند ہیں انہیں کسی طرح کوئی تکلیف نہیں ہوگی۔ نائجیریائی اور منشیات فروشوں کے لئے ڈٹینشن سینٹر بنایا گیا ہے اسی میں اس کو رکھا جاتا ہے۔مسجدوں میں دعا کیجئے ہندوستان کی امن وسلامتی کے لئے اور سر بلندی کے لئے پرگرام کے آخر میں معین ملت، الحاج سعید نوری اور ابراہیم طائی نے مہمانوں کی گُل پوشی اور شال پوشی کی ۔مفتی سلیم اختر ،حافظ عبد القادر صاحب ،مولانا نور العین صاحب، مولانا ظہیر الدین خان، قاری عطا ء اللہ ،مولانا عبد الجبار،مولانا غلام محی الدین صاحب وغیرہ شامل تھے۔

بزنس

ریلائنس اور گوگل کے درمیان سٹریٹیجک شراکت داری کا اعلان

Published

on

Relince-Google

ممبئی، 30 اکتوبر، 2025 : ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ (آر آئی ایل) اور گوگل نے آج ایک بڑی اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان کیا، جس کے تحت دونوں کمپنیاں ہندوستان میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے استعمال کو تیزی سے وسعت دینے کے لیے مل کر کام کریں گی۔ اس شراکت داری کی خاص بات یہ ہے کہ جیو صارفین کو 18 ماہ کے لیے گوگل اے آئی پرو پلان تک مفت رسائی ملے گی۔ اس پیشکش کی قیمت تقریباً 35,100 روپے فی صارف ہے۔ صارفین کو گوگل جیمنی 2.5 پرو، جدید ترین نینو کیلے، اور ویو 3.1 ماڈلز کے ساتھ شاندار تصاویر اور ویڈیوز بنانے کے لیے توسیعی حدیں ملیں گی۔ پریمیم سروسز جیسے مطالعہ اور تحقیق کے لیے نوٹ بک ایل ایم تک رسائی میں اضافہ، اور 2 ٹی بی کلاؤڈ اسٹوریج بھی پیشکش میں شامل ہیں۔

ابتدائی طور پر، یہ فیچر 18 سے 25 سال کی عمر کے جیو صارفین کے لیے کھلا رہے گا، لیکن بعد میں جیو کے تمام صارفین کو اس تک رسائی مل جائے گی۔ کمپنی یہ اے آئی خصوصیت صرف جیو صارفین کو فراہم کرے گی جن کے پاس 5جی لامحدود منصوبے ہیں۔ ریلائنس انٹلی لمیٹڈ، ریلائنس کی ذیلی کمپنی، اور گوگل نے مشترکہ طور پر جیو کے صارفین کے لیے یہ خصوصی اے آئی فیچر لایا ہے۔ اس کا مقصد ہر ہندوستانی صارف، تنظیم اور ڈویلپر کو اے آئی سے جوڑنا ہے۔

شراکت داری ریلائنس کے "AI for All” ویژن کے مطابق ہے۔ ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ کے چیئرمین مکیش ڈی امبانی نے کہا، "ہمارا مقصد اے آئی خدمات کو 1.45 ارب ہندوستانیوں تک رسائی کے قابل بنانا ہے۔ گوگل جیسے طویل مدتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر، ہم ہندوستان کو نہ صرف اے آئی کے قابل بنانا چاہتے ہیں، بلکہ اے آئی کے قابل بنانا چاہتے ہیں، جہاں ہر شہری اور تنظیم اے آئی کا استعمال کر کے ترقی کر سکے۔”

گوگل اور الفابیٹ کے سی ای او سندر پچائی نے کہا، "ریلائنس ہندوستان کے ڈیجیٹل مستقبل کو سمجھنے میں کلیدی شراکت دار رہا ہے۔ اب، ہم اس تعاون کو اے آئی دور میں لے جا رہے ہیں۔ یہ پہل گوگل کے جدید ترین اے آئی ٹولز کو ہندوستانی صارفین، کاروباروں اور ڈویلپرز تک لے آئے گی۔”

ہندوستان کو ایک عالمی اے آئی مرکز بننے میں مدد کرنے کے لیے، ریلائنس اور گوگل ہندوستان میں کمپنیوں کے لیے جدید اے آئی ہارڈویئر، یعنی ٹینسر پروسیسنگ یونٹس (ٹی پی یوز) تک رسائی کو وسعت دیں گے۔ اس سے ہندوستانی کاروباروں کو بڑے اور پیچیدہ اے آئی ماڈل تیار کرنے میں مدد ملے گی۔ پریس ریلیز میں ریلائنس انٹیلی جنس کو گوگل کلاؤڈ کے اسٹریٹجک پارٹنر کے طور پر بیان کیا گیا ہے، جو ہندوستانی کاروباروں میں جیمنی انٹرپرائز کے استعمال کو فروغ دے گا۔ یہ ایک جدید اے آئی پلیٹ فارم ہے جو ملازمین کو مختلف کاموں میں اے آئی ایجنٹس بنانے اور استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

وندے ماترم کی لازمیت غیرقانونی : رکن اسمبلی رئیس شیخ کا وزیر اعلی اور وزیر تعلیم کو مکتوب ، فرمان واپس لینےکا مطالبہ

Published

on

‎ممبئی : سماج وادی پارٹی کے’بھیونڈی ایسٹ’ کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 31 اکتوبر کو ‘بنکم چندر چٹرجی’ کے لکھے ہوئے قومی گیت ‘وندے ماترم’ لازمیت پر ریاست کے تمام اسکولوں پر عائد کی گئی پابندی کو کالعدم قرار دینےکا مطالبہ کے ساتھ رکن اسمبلی رئیس شیخ نے اس حوالے سے کہا کہ رابندر ناتھ ٹیگور کا لکھا ہوا ’جن گنا من‘ ہندوستان کا قومی ترانہ ہے۔ تاہم قومی ترانے ’وندے ماترم‘ کی 150ویں سالگرہ کے تناظر میں 31 اکتوبر کو ریاست کے تمام اسکولوں میں گانا گانے اور 31 اکتوبر سے 7 نومبر کے درمیان گانوں کی نمائش منعقد کرنے کی حکومت فرمان غیر قانونی ہے۔ کسی بھی تنظیم کو اسکولی تعلیم کے وزیر مملکت پنکج بھوئیر کو خط لکھنا چاہیے اور محکمہ تعلیم کو فوری طور پر ریاست کے تمام اسکولوں کے لیے ‘وندے ماترم’ لازمی نغمہ قرار دینا چاہیے، مہاراشٹر جیسی ترقی پسند ریاست میں یہ گڈ گورننس نہیں ہے۔ ریاست میں اسکولوں اور تعلیم کی حالت ابتر ہے۔ معیاری تعلیم فراہم کرنا حکومت کا فرض ہے۔ تاہم، حکومت تعلیم کے شعبے میں ’وندے ماترم‘ جیسے مذہبی مسائل کو شامل کرکے امتیازی سلوک کر رہی ہے۔ ’وندے ماترم‘ لازمی گانا آئین کے عطا کردہ حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ’وندے ماترم‘ کے معاملے پر آج تک کئی بحثیں ہو چکی ہیں۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے خط میں کہا کہ ‘جن گنا من..’ ہندوستان کا قومی ترانہ ہے اور قومی ترانے کو ہر جگہ عزت، تقدس اور احترام کا مقام دیا جانا چاہیے، اس پر اتفاق کیا گیا ہے۔‎ ہم اسکولوں میں ‘وندے ماترم’ گاناکی اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ لازمیت پر احتجاج کر رہے ہیں۔ حکومت فوری طور پر یہ فیصلہ واپس لے۔ برسر اقتدار کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کے پاس غیر قانونی سرگرمیوں کا لائسنس ہے۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے جمعرات کو وزیر اعلی دیویندر فڑنویس، اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھوسے اور ریاستی وزیر تعلیم پنکج بھویر کو لکھے ایک خط میں مطالبہ کیا ہے کہ حکومت مذہبی مسائل کو تعلیم جیسے تعلیمئ میدان میں لا کر ماحول کو خراب نہ کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے ’نیوی شوریہ میوزیم‘ پروجیکٹ کا جائزہ لیا، جلد مکمل کرنے کا مطالبہ کیا

Published

on

لکھنؤ، اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو افسران کو ہدایت دی کہ وہ ’نیوی شوریہ میوزیم‘ کی بروقت تعمیر کو یقینی بنائیں۔ ان کی ہدایات محکمہ ثقافت کی میٹنگ کے دوران لکھنؤ میں آنے والے میوزیم پر پریزنٹیشن کا جائزہ لینے کے دوران دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ میوزیم بحر ہند کے خطے میں ہندوستانی بحریہ کی ناقابل تسخیر بہادری اور ہندوستان کی سمندری صلاحیت کی زندہ علامت کے طور پر کھڑا ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے ریمارکس دیے کہ سمندر طویل عرصے سے ہندوستانی تہذیب کا مرکز رہا ہے اور ہندوستانی بحریہ اس شاندار بحری روایت کے جدید مجسمے کی نمائندگی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میوزیم اس وراثت کو لوگوں تک پہنچانے کے لیے ایک اہم گاڑی کے طور پر کام کرے گا۔ کمپلیکس میں ایک ترجمانی مرکز، مرکزی ڈیک، کھلی ہوا کی یادگار، موضوعاتی واک ویز، نمائشی گیلریاں، فوارے، اور روشنی اور آواز کا میدان شامل ہوگا۔ اس کا توانائی سے بھرپور ڈیزائن پائیداری کو فروغ دینے کے لیے قدرتی روشنی، وینٹیلیشن اور سبز تعمیراتی تکنیک پر زور دے گا۔ وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ میوزیم کو محض ایک بصری نمائش کے طور پر کام نہیں کرنا چاہیے بلکہ ایک "تجربہ مرکز” کے طور پر کام کرنا چاہیے جہاں زائرین ڈیجیٹل، انٹرایکٹو اور عمیق ٹیکنالوجیز کے ذریعے تاریخ سے منسلک ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نمائشوں سے زائرین کو بحریہ کے آپریشنز، جنگ اور تکنیکی اختراعات کا تجربہ کرنے کا موقع ملتا ہے، اور چھترپتی شیواجی مہاراج کے سمندری وژن اور میراث کے بارے میں تفصیلی معلومات کو نمایاں طور پر پیش کیا جائے۔ اس پروجیکٹ کو دو اہم حصوں میں تیار کیا جا رہا ہے، ‘آئی این ایس گومتی شوریہ اسمارک’ (مقدس یادگار) اور ‘نوسینہ شوریہ واٹیکا’۔ آئی این ایس گومتی (ایف-21)، ایک مقامی گوداوری کلاس میزائل فریگیٹ جس نے 34 سال تک ہندوستانی بحریہ کی خدمت کی اور آپریشن کیکٹس اور آپریشن پیراکرم جیسے آپریشنز میں حصہ لیا، کو کمپلیکس کے اندر محفوظ اور ڈسپلے کیا جائے گا، جس سے شہریوں اور نوجوانوں کو اس کی بہادری کی میراث قریب سے دیکھنے کے قابل بنایا جائے گا۔ سی کنگ ایس کے 42 بی ہیلی کاپٹر کی مجوزہ نمائش کے ساتھ باغ میں ایک ٹی یو-142 طیارہ، جس نے بحریہ کی 29 سال تک میری ٹائم نگرانی اور آفات سے نجات کے لیے خدمات انجام دیں، نصب کیا جا رہا ہے۔ میوزیم کمپلیکس میں 7ڈی تھیٹر، طیارہ بردار لینڈنگ سمیلیٹر، جنگی جہاز سمیلیٹر، ڈوب گیا دوارکا ماڈل، ڈیجیٹل واٹر اسکرین شو، میرین لائف ایکویریم، اور "اپنے ہیروز کی طرح لباس” جیسی شراکتی سرگرمیاں بھی پیش کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ، بحریہ کے بہادری ایوارڈز، تاریخی مشنز، اور مقامی دفاعی اختراعات کے لیے وقف کردہ انٹرایکٹو گیلریاں تیار کی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میوزیم اتر پردیش کے قدیم سمندری ورثے کو دوبارہ زندہ کرے گا، جو کبھی ہندوستان کی ساحلی تجارت اور بحر ہند کے رابطے میں ایک اہم لنک کے طور پر کام کرتا تھا۔ انہوں نے کہا، "لکھنؤ میں نیوی شوریہ میوزیم نہ صرف ہندوستانی بحریہ کی بہادری کو مجسم کرے گا بلکہ ہندوستان کے پائیدار سمندری جذبے کی بھی عکاسی کرے گا۔ یہ اتر پردیش کو قومی سیاحت کے نقشے پر ایک قابل فخر نئی شناخت دے گا۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com