Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

علمائے کرام ہمیشہ امن و شانتی کا پیغام دیتے ہیں ، پولس کمشنر سنجۓ بروے کا دو ٹانکی جامعہ قادریہ اشرفیہ میں علماے کرام سے خطاب

Published

on

(ممبئی)
پولس کمشنر سنجۓ بروے, جوائنٹ پولس کمشنر ونۓ کمار چوبے اور ایڈیشنل پولس کمشنر نے آج دو ٹانکی میں جامعہ قادریہ اشرفیہ میں شہر کے علمائے کرام سے ملاقات کی اور تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر حضرت مولانا معین میاں نے کہا بروز جمعہ آئمہ کرام اپنی مساجد میں ملک میں امن و سلامتی کے لئے دعا کریں۔ جبکہ الحاج سعید نوری نے کہا جب تک این آر سی اور سی اے اے ختم نہیں ہو جاتا تب تک ہمارا احتجاج جاری رہیگا۔ عیاں رہے دو ٹانکی چھوٹا سونا پور جامعہ قادریہ اشرفیہ میں علمائے کرام کے ساتھ ممبئی کے پولس کمشنر سنجۓ بروئے نےایک میٹنگ کی۔ اس میں معین میاں نے کہا این آر سی اور سی اے اے کے خلاف پُر امن احتجاج کرنا ہمارا دستوری حق ہے۔ اس سے ہمیں کوئی بھی محروم نہیں کر سکتا۔ اس لئے جماعت اہلسنت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ جب تک یہ کالا اور ظالم قانون واپس نہیں لیا جاتا تب تک ہم علمائے اہلسنت احتجاج جاری رکھیں گے۔ یہ احتجاج ہی ہے کہ سرکار کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر ررہا ہے۔ برادران وطن کے ہمراہ علمائے کرام کا یہ احتجاج قابل مبارک باد ہے۔ ممبئی میں علمائے کرام نے گرفتاریاں پیش کی ہیں۔ یہ احتجاج پورے عالم تک پہنچ چکا ہے۔ آج سب کی نظریں علمائے کرام پر مرکوز ہیں۔ کیونکہ علمائے کرام اب مسجد کے ممبر سے نکل کر سڑک تک قوم وملت کے لئے سینہ سپر ہو گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارا احتجاج انتہائی موثر ثابت ہوا۔ جمعہ کو دعا اور پر امن احتجاج کا بھی اعلان علمائے اہلسنت نے کیا۔ تاکہ ہمارے ملک اور ممبئی میں امن ومان قائم رہے ۔رضا اکیڈمی کے سربراہ جناب الحاج سعید نوری نے بتایا کہ علمائے کرام نے اپنے جمہوری حق احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور جمعہ کو مساجد کے باہر احتجاج کئے جائیں گے۔ علمائے کرام کسی غیر قانونی احتجاج میں شرکت نہیں کریں گے۔ وہ اپنا پر امن احتجاج جاری رکھیں گے۔ آل انڈیا مساجد کونسل کے صدر مولانا عباس رضوی نے کہا کہ احتجاجی مظاہرہ اس قدر شدید ہے کہ اب سرکار بھی سوچنے پر مجبور ہو گئی ہے۔ جب تک ہم صد فیصد کامیاب نہیں ہو جاتے احتجاج جاری رہے گا۔ ملک میں فرقہ واریت کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ کا مقصد ہی ملک سے کالا قانون کا خاتمہ ہے ۔ممبئی کے پولس کمشنر سنجۓ بروئے نے کہا کہ این آرسی اور سی اے اے سے کوئی تکلیف نہیں ہوگی۔ دیگر ریاست کے بہ نسبت ممبئی شہر پر امن ہے یہ علمائے کرام کی مرہون منت ہے۔ پولس کمشنر نے اگست کرانتی میدان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہاں عظیم احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔ جس میں پولس نے بہتر نظم نسق قائم رکھا۔ دہلی یوپی میں تشدد برپا ہوا۔ لیکن ممبئی محفوظ ہے۔ ممبئی پولس زندہ بعد کے نعرہ لگائے گئے ہیں۔ ممبئی میں دونوں فرقوں میں بہتر اور خوشگور تعلقات ہیں۔ آسام میں جو قانون نافذ ہواتھا اس بھی میں واقف ہوں۔ جو بچہ بھارت میں پیدا ہوا وہ ہندوستانی شہری ہوگا وزیر اعلی نے بھی یہ واضح کیا ہے۔ سی اے اے نافذ نہیں ہوگا ۔ طلباء و طالبات پر بھی اسکا اثر نہیں ہوگا کیونکہ اس کے پاس پیدائشی سند ہوگا۔ جو یہاں کے باشند ہیں انہیں کسی طرح کوئی تکلیف نہیں ہوگی۔ نائجیریائی اور منشیات فروشوں کے لئے ڈٹینشن سینٹر بنایا گیا ہے اسی میں اس کو رکھا جاتا ہے۔مسجدوں میں دعا کیجئے ہندوستان کی امن وسلامتی کے لئے اور سر بلندی کے لئے پرگرام کے آخر میں معین ملت، الحاج سعید نوری اور ابراہیم طائی نے مہمانوں کی گُل پوشی اور شال پوشی کی ۔مفتی سلیم اختر ،حافظ عبد القادر صاحب ،مولانا نور العین صاحب، مولانا ظہیر الدین خان، قاری عطا ء اللہ ،مولانا عبد الجبار،مولانا غلام محی الدین صاحب وغیرہ شامل تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

Published

on

parambir singh

‎ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔

‎سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔

‎پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com