Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سعودی عرب: وزیرحج وعمرہ نے عمرہ و زیارت کو مرحلہ واربحال کرنے کا اشارہ دیا

Published

on

سعودی وزیر حج وعمرہ ڈاکٹر محمد صالح بنتن نے آئندہ مرحلے میں عمرہ و زیارت کے مرحلہ وار بحالی کی تفصیلات بیان کی ہیں۔
وہ پیر کو عمرہ پروگرام کو یادگار اور آسان تر بنانے سے متعلق عمرہ فورم میں اظہار خیال کر رہے تھے۔
العربیہ نیٹ اور الشرق الاوسط کے مطابق ڈاکٹر محمد صالح بنتن نے کہا کہ ’سعودی عرب حفظان صحت کے ضوابط کی پابندی کے ساتھ عمرہ بتدریج بحال کرنے والا ہے۔‘
وزیر حج و عمرہ کے مطابق ’آئندہ مرحلے میں عمرہ کی کارروائی کے سلسلسلے میں جدید ٹیکنالوجی پر انحصار کیا جائے گا تاکہ عمرہ کمپنیاں اور ادارے اندرون اور بیرون ملک عمرہ پیکیج جدید شکل میں متعارف کراسکیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’وزارت ایک ایپ جاری کرے گی۔ عمرہ کے خواہشمند افراد اس کے ذریعے اپنی آسانی کو پیش نظر رکھتے ہوئےعمرہ ادا کرنے کی تاریخ اور وقت کا تعین کریں گے۔‘
عمرہ کمپنیاں اور ادارے اس حوالے سے اندرون مملکت اور باہر سے عمرے کے لیے آنے والوں کو اپنی خدمات پیش کریں گی۔
ڈاکٹر محمد صالح بنتن نے بتایا کہ عمرہ پروگرام کے سلسلے میں 30 سے زیادہ سعودی اور بین الاقوامی کمپنیوں کو کام کا موقع دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عمرہ کمپنیاں آن لائن اپنی خدمات پیش کریں گی اور عمرے پر آنے والوں سے رابطے میں رہیں گی۔ پہلی تبدیلی اندرون و بیرون ملک سے مسجد نبوی کے زائرین کے حوالے سے کی جائے گی۔‘
وزیر حج نے کہا کہ اطمینان دلایا کہ وزارت حج، عمرہ کمپنیوں اور کارکنان کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے۔ اس مرحلے میں ان کے ساتھ ہے اور ادارہ جاتی تبدیلی کے مرحلے میں بھی ان کے ساتھ ہو گی تاکہ عمرہ کمپنیاں اور ادارے طاقتور اقتصادی گروپ کے طور پرابھریں اور اعلی معیاری خدمات فراہم کرسکیں۔
ان کا کہنا تھاکہ عمرہ کمپنیاں اندرون ملک سے عمرہ کرنے والے سعودیوں، مقیم غیر ملکیوں، جی سی سی ممالک اور دنیا بھر کے عمرہ زائرین کو خدمات فراہم کریں گی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ سعود ی عرب عمرہ زائرین کی خدمت کے لیے اپنی توانیاں وقف کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ 2030 تک سالانہ تین کروڑ عمرہ زائرین کی میزبانی کرنا چاہتے ہیں۔
علاوہ ازیں سبق نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ عمرہ زائر کو عمرے کی درخواست دیتے ہوئے کورونا سے پاک ہونے کا سرٹیفیکٹ دینا ہوگا۔
یاد رہے کہ سعودی وزارت خارجہ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر کے تحت 26 فروری کو عمرے اور مسجد نبوی کی زیارت کے لیے سعودی عرب آمد پر تاحکم ثانی عارضی پابندی لگا دی تھی۔
یہ پابندی سعودی عرب کے صحت کے اداروں کے مقرر کردہ قواعد و ضوابط کے مطابق لگائی گئی تھی۔

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔

مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com