Connect with us
Thursday,17-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

سنجے راؤت ‘چور منڈل’ کی صف: این سی پی سپریمو شرد پوار نے سینا کے ایم پی کی حمایت کی۔ یہاں اس نے کیا کہا

Published

on

Sharad Pawar

ممبئی: ٹویٹس کے ایک دھاگے میں، این سی پی سپریمو شرد پوار – حمایت کرنے والے شیو سینا [یو بی ٹی] کے رہنما سنجے راوت نے جمعرات کو کہا کہ جو پینل ان کی تحقیقات کرے گا اس کے پاس پارٹی کے ادھو دھڑے کا کوئی لیڈر نہیں ہے اور اسے غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے، راؤت بدھ کو ‘ودھی منڈل [قانون سازی]’ کو ‘چور منڈل’ کہنے پر تنقید کا نشانہ بنے۔ بی جے پی نے ان کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کی تحریک پیش کی اور ان کی معطلی کا مطالبہ کیا۔

ٹھاکرے گروپ کا کوئی رکن پینل میں نہیں، یہ غیر منصفانہ ہے: شرد پوار
راوت کی مدد کے لیے آتے ہوئے پوار نے کہا کہ وسنت دادا پاٹل کے دور میں مہاراشٹر کی حکومت کو ‘علی بابا-چالیس چورانچی حکومت’ کہا جاتا تھا۔ شرد پوار نے ٹویٹ کیا، “جمہوری نظام میں مقننہ عوام کا سب سے اعلیٰ نمائندہ ادارہ ہوتا ہے اور اس کے وقار کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔ اس سے اختلاف کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ تاہم، سنجے راوت کے خلاف مجوزہ حقوق کی خلاف ورزی کی کارروائی کے بارے میں، نئی تشکیل شدہ حقوق کی خلاف ورزی کے معاملے میں۔ یہ امید تھی کہ کمیٹی خود مختار اور غیر جانبدار نوعیت کی ہوگی۔ اس کے علاوہ، تشکیل شدہ کمیٹی میں ٹھاکرے گروپ کے ایم ایل اے شامل نہیں ہیں۔ یہ درست نہیں ہے۔” این سی پی سپریمو نے مزید کہا کہ اگر راؤت کی بات کو صحیح طور پر سنا ہے تو وہ ایک مخصوص گروپ کی بات کر رہے ہیں نہ کہ قانون ساز کے بارے میں۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “یہ بیان بنیادی طور پر ایک مخصوص گروپ کے بارے میں ظاہر کیا گیا ردعمل ہے۔ سنجے راوت کے بیان کا مطلب واضح ہوتا ہے جب بیان کی کسی تشریح کے بغیر اسے ایک ساتھ پڑھا یا سنا جائے”۔

پوار پوچھتے ہیں کہ جانچ پینل میں شکایت کنندگان کے ساتھ انصاف کیسے یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا، “اس قسم کی تنقید مقننہ کے لیے کبھی بھی جائز نہیں ہے۔ لیکن اس معاملے کو تحمل سے نمٹا جانا چاہیے۔” کمیٹی پر سوالات اٹھاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ شکایت کنندگان جنہوں نے راوت کے تبصروں پر بدبو پیدا کی ہے وہ بھی اس پینل میں شامل ہیں جو ان کے خلاف تحقیقات کرے گا۔ “اگر شکایت کنندہ کو جج کے طور پر مقرر کیا جاتا ہے.. تو انصاف کی امید کیسے کی جا سکتی ہے،” انہوں نے لکھا۔ “سنجے راوت ملک کی اعلیٰ ترین مقننہ یعنی ہندوستانی پارلیمنٹ راجیہ سبھا کے سینئر اور معزز رکن ہیں، ان کے خلاف کسی بھی مجوزہ کارروائی سے پہلے، ہندوستانی پارلیمنٹ کے اراکین کے خلاف ایسی کارروائی کرنے کی قانونی حیثیت اور رہنما اصولوں کا بغور جائزہ لینا چاہیے۔ “اس نے اپنے دھاگے کو ختم کرتے ہوئے کہا۔

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading

سیاست

وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کا بڑا بیان… مہاراشٹر میں ہر کسی کو مراٹھی زبان بولنی چاہیے، ہندی کو تیسری زبان کے طور پر کیا گیا ہے لازمی۔

Published

on

ممبئی : وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے مہاراشٹر میں مراٹھی اور انگریزی میڈیم اسکولوں میں پڑھنے والے طلباء کے لئے پہلی سے پانچویں جماعت تک ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی کرنے کے بعد اٹھائے گئے سوالات پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پانچویں جماعت تک ہندی کو لازمی کرنے کے فیصلے کو قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ جمعرات کو، سی ایم دیویندر فڑنویس نے زور دیا کہ مہاراشٹر میں ہر شخص کو مراٹھی کے ساتھ ساتھ ہندی اور دیگر زبانیں بھی جاننی چاہئیں تاکہ ملک کے اندر رابطہ قائم ہو سکے۔ فڈنویس نے کہا کہ یہ درخواست کی جاتی ہے کہ مہاراشٹر کے ہر فرد کو ملک کے اندر رابطے قائم کرنے کے لیے ہندی اور دیگر زبانوں کے ساتھ مراٹھی بھی سیکھنی چاہیے۔

ممبئی میں میٹرو لائن 7 اے ٹنل کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فڑنویس نے کہا کہ ریاست میں مراٹھی بولنا لازمی ہوگا۔ انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے حصے کے طور پر زبان کو لازمی قرار دینے کے حکومتی اقدام پر زور دیا۔ فڑنویس نے کہا کہ ہم نے نئی تعلیمی پالیسی کو پہلے ہی لاگو کر دیا ہے۔ پالیسی کے مطابق، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ہر کوئی مراٹھی کے ساتھ ساتھ ملک کی زبان بھی جانتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی پورے ہندوستان میں ایک مشترکہ ابلاغی زبان کے استعمال کی وکالت کرتی ہے، اور مہاراشٹر حکومت نے پہلے ہی مراٹھی کے وسیع استعمال کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

فڑنویس نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی مرکز نے یہ پالیسی بنائی ہے تاکہ ملک میں بات چیت کی جانے والی زبان ہو۔ تاہم، مہاراشٹر میں ہم نے پہلے ہی مراٹھی کو لازمی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مہاراشٹر میں، ہر ایک کے لیے مراٹھی بولنا لازمی ہے، لیکن اگر وہ چاہیں تو کوئی اور زبان سیکھ سکتے ہیں۔ فڑنویس کا یہ بیان مختلف ریاستوں میں زبان کی پالیسیوں، خاص طور پر علاقائی زبانوں کے استعمال پر جاری بحث و مباحثے کے درمیان آیا ہے۔ مہاراشٹر میں غیر مراٹھی بولنے والوں کے خلاف بربریت اور ہراساں کرنے کے مقدمات درج تھے۔ راج ٹھاکرے کی قیادت والی ایم این ایس نے ان لوگوں کے ساتھ برا سلوک کیا جو مراٹھی نہیں بولتے تھے۔ فڈنویس نے پہلے 2 اپریل کو ریمارک کیا تھا کہ مراٹھی زبان کے فروغ کی وکالت کرنے میں کوئی غلط بات نہیں ہے لیکن اسے ہمیشہ قانون کی حدود میں رہنا چاہیے۔ فڑنویس نے اصرار کیا تھا کہ احتجاج قانونی ہونا چاہیے۔ ہم کسی بھی غیر قانونی اقدام کو برداشت نہیں کریں گے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

پوائی چوری کی وارداتوں میں ملوث دو گرفتار، ملزم نے چوری کی موٹر سائیکل سے ہی واردات دی تھی انجام

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی پولیس نے 48 گھنٹے کے اندر چوری کے دو معاملات حل کرتے ہوئے دو ملزمین کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ممبئی کے پوائی پولیس اسٹیشن کی حدود میں 5 اپریل کو صبح دو اچکوں نے طلائی زنجیر اچک لی تھی، ان کے قبضے سے 30 گرام کی طلائی زنجیر بھی برآمد کر لی گئی ہے۔ دوسرا واقعہ پوائی علاقہ میں آئی آئی مارگ گیٹ کے سامنے پیش آیا تھا، جس میں ملزمین دریافت کیا تھا کہ میڈیکل کہاں ہے اور پھر شکایت کنندہ کے چہرہ پر گندہ کپڑا پھینک کر 15 گرام سونے کے ہار لے کر فرار ہوگئے تھے۔ اس معاملہ کی سنجیدگی سے تفتیش کی گئی, دوسرے روز ساڑھے آٹھ بجے ہیرا نندانی گارڈ کے پاس ملزمین نے 45 سالہ خاتون کے گلے میں سونے کے دو ہار جن کا وزن 20 گرام تھا اچک کر موٹر سائیکل پر فرار ہوگئے۔ ان تمام چوری کو حل کرنے کے لئے پولیس نے تفتیش کے دوران 100 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا، اس میں معلوم ہوا کہ ملزمین بہرام باغ کی جانب فرار ہوئے ہیں، پھر ان دونوں ملزمین کو گرفتار کیا گیا اور ان کے قبضے سے 30 گرام سونے کے زیورات برآمد کئے گئے ہیں۔ ملزمین نے واردات کے لئے جو موٹر سائیکل استعمال کی تھی اسے بھی ضبط کیا گیا ہے, پپو گجیندر مشرا 20 سالہ اور سنیل گنگا موہتے 20 سالہ کو اندھیری سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم پپو مشرا کے خلاف 6 ماہ قبل رابوڑی پولیس اسٹیشن میں چوری کا معاملہ بھی درج ہے اور اس نے چھ ماہ قبل ہی موٹر سائیکل چوری کی تھی۔ اب اس چوری میں بھی استعمال کیا گیا تھا یہ اطلاع آج یہاں ممبئی زون 10 کے ڈی سی پی نے دی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com