(جنرل (عام
انجمن اسلام میں ممبئی پولیس کمشنر سنجے بروے کا خطاب

ممبئی سی ایس ٹی، انجمن اسلام نے ملک کی ترقی میں نوجوانوں کا رول ” عنوان پر ایک تقریب کا انعقاد کیا تھا۔ پروگرام میں پولس کمشنر سنجئے بروے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے طلباء کے سوالات کے جوابات بھی دئے۔ سنجئے بروے نے کہا ہندوستان میں ہر مذہب کے لوگ آباد ہیں۔ ہندوستان پوری دنیا میں خوبصورت ملک ہے۔ یہاں عوام گنگا جمنی تہذیب کے تحت مل جل کر رہتے ہیں۔ ملک کے مختلف گوشوں میں علیحدہ تہذیب ہے۔ یہاں کے لوگ مختلف مذہب کے ماننے والے ہیں ۔کبھی کبھار اختلافات ہو جاتے ہیں لیکن یہ معمولی نوعیت کے ہوتے ہیں۔ گھر میں بھی دو بھائیوں میں تکرار ہوتی ہے ۔نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک آپ کا ہے اور آپ کو مکمل آزادی سے زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔ مہاراشٹر اور ملک کے دیگر صوبوں کی تہذیب ایک دوسرے کے مساوی ہے۔ دوسری عالمی جنگ سمیت تاریخ کی روشنی میں مثالیں دے کر انہوں نے حاضرین کو کو سمجھایا کہ ہمارا ملک کس قدر عظیم ہے ۔ اس ملک میں کئی زبانیں بولی اور پڑھی جاتی ہیں۔ اس ملک کو بہتر بنانے کے لئے نوجوانوں آگے آنا چاہئے۔ ملک کے ڈھانچے میں تعلیمی انتظامیہ امور اور بہتر زندگی کے عام شہری سہولیات میسر کرنا ہی ایک اچھے ملک کی شناخت ہے۔ پولس کمشنر سنجئے بروے نے کہا ضرورت ہوتی ہے تو پولس کنٹرول نمبر 100 پر کال کریں۔ ممبئی پولس کو ٹوئٹ کر سکتے ہیں۔ شہر میں 6 منٹ میں اور مضافات میں 9 منٹ میں پولس دستہ آپ تک پہنچ جایئگا۔ اس کے علاوہ لگ بھگ 5 ہزار سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے بھی نگاہ رکھی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا عنقریب مزید 5 ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائینگے۔ اپنے استقبالیہ تقریر میں صدر انجمن اسلام ڈاکٹر ظہیر قاضی نے کہا کہ “ممبئی پولس رات بھر جاگتی ہے تو ہم چین وسکون سے آرام کرتے ہیں” انہوں نے بتایا بدر الدین طیب جی نے اس ادارہ کی بنیاد ڈالی تھی ۔ ممبئی پولس کمشنر سنجے بروے کو مخاطب کرتے ہوئے صدر محترم نے کہا کہ یہاں خواتین کو خود کفیل بنایا جاتا ہے اور بے خوف ہوکر کام کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔ انجمن اسلام کا رول ملک میں تاریخی اور معیاری ہے۔ دو روز قبل قطر کا قومی دن تھا۔ وہاں کیٹرنگ کالج کے اسٹوڈنٹس بھی موجود تھے۔ بیرون ملک میں بھی انجمن اسلام کے طلباء نے نام روشن کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈیجیٹل انڈیا پروگرام میں انجمن اسلام بھی شامل ہے۔ اس ادارہ کو جدید ٹکنالوجی سے مربوط بھی کیا گیا ہے۔ صابو صدیق کالج کے طلباء نے ریلوے کاجدید ایپ تیار کیا تھا۔ گروپ میں پانچ میں سے چار طالبات شامل تھیں ۔ سوچھ بھارت ابھیان سے بھی انجمن وابستہ ہے ۔ یہاں کے طلباء پسماندہ علاقوں سے بھی تعلق رکھتے ہیں۔ ایسے بچوں کو انجمن اسلام خود کفیل بنا رہا ہے۔ جو استطاعت نہیں رکھتے ہیں ان پر انجمن اسلام خاص محنت کرتی ہے ۔ حید رآباد آبروریزی اور قتل سانحہ کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر ظہیر قاضی نے کہا کہ ہم بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اور بیٹی بساو اسکیم پر کام کرتے ہیں۔ ان کے تحفظ کے لئے ادارہ سرگرم عمل ہے۔ اس پروگرام میں تمام مہمانوں کی گلپوشی کی گئی۔ تقریب میں ایڈیشنل پولس کمشنر ساوتھ ریجن نیشیتھ مشرا، ڈی سی پی زون ون نشاندار، ممبئی پولس کے ترجمان ڈی سی پی پرنئے اشوک سمیت دیگر پولس افسران موجود تھے۔ جبکہ انجمن اسلام کے نائب صدور ڈاکٹر شیخ عبداللہ، مشتاق انتولے، جنرل سکریٹری جی آرشیخ، ادارہ کے دیگر اعلی عہدیداران ، مختلف اسکول کالج کے پرنسپل،اساتذہ کرام اور بڑی تعداد میں طلباء شریک تھے۔ نائب صدر مشتاق انتولے نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ نیز قومی ترانہ کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔
سیاست
ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔
(جنرل (عام
وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔
نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔
نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔
(جنرل (عام
مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا