Connect with us
Tuesday,07-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

سماج وادی پارٹی کے ‘ہدف 2022’ کا ضمنی الیکشن سے ہوگا آغاز:اکھلیش

Published

on

akhilesh

سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے منگل کو کہا کہ ان کی پارٹی کا ہدف اترپردیش میں سال 2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات ہیں جس کا آغاز 3نومبر کو سات سیٹوں کے لئے ضمنی انتخاب کے نتائج سے ہوجائے گا۔
مسٹر یادو نے یہاں پارٹی دفتر پر منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ جھوٹ کی بنیاد پر قائم ریاست کی بی جے پی حکومت کے دن اب محض گنتی کے ہیں۔ چارلاکھ کروڑ روپئے کے مفاہتی خطوظ پر دستخط(ایم او یو) کا دعوی کرنے والی یوگی حکومت کو عوام کو بتایا چاہئے کہ ریاست میں کتنی سرمایہ کاری زمینی سطح پر اتری ہے۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخاب میں صرف اترپردیش کا ہی نہیں بلکہ ملک کی سیاست کا مستقبل طے کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی کا ‘ہدف 2022’اسمبلی انتخابات ہیں جس کا آغاز ضمنی انتخاب سے ہونے جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی لوگوں کو جوڑنے کی کوشش کررہی ہے۔ بی جے پی حکومت سے ناراض عوام ایس پی کو اقتدار میں لانے کے لئے بے قرار ہیں۔
راجیہ سبھا انتخاب کے لئے ایک سیٹ پر بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) امیدوار کی نامزدگی اور 9کے بجائے 8سیٹوں پر بی جے پی کے امیدواروں کو اتارنے کے سوال پر ایس پی سربراہ نے کہا کہ سبھی کو آج شام تین بجے تک انتظار کرنا چاہئے جب نامزدگی کا وقت پورا ہوجائے گا۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ خواتین اور بیٹیوں کی سیکورٹی کی ذمہ دار حکومتوں کو نبھانی چاہئے۔ یوپی میں نظم ونسق پوری طرح سے خراب ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ اترپردیش کی حکومت اعدادوشمار چھپانے میں یقینی رکھتی ہے۔اس سے کیا توقع کی جاسکتی ہے۔یوگی حکومت اپنے فرائض کی ادائیگی کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔وزیر اعلی کہتے ہیں کہ ‘ٹھونک دو’ تو کون کسے ٹھونک رہا ہے پتہ نہیں چلتا۔
ایس پی سربراہ نے کہا کہ یوگی حکومت آبائی مکانات پر بلڈوزر چلوا رہی ہے۔ انہیں خود حلف نامہ دینا پڑا کہ وہ گھر نہیں بنوا سکتے ۔حکومت کو سوچنا چاہئے کہ ریاست میں بڑی تعداد میں ایسے مکان ہیں جن کا نقشہ پاس نہیں ہے۔ وزیر اعلی رہائش کا نقشہ کیا پاس ہے۔ حکومت کو بتانا چاہئے۔
اس سے پہلے ایس پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے سابق مرکزی وزیر سلیم شیروانی نے اپنے حامیوں کے ساتھ سماج وادی پارٹی میں واپسی کی۔ بدایوں سے 5بار رکن پارلیمان رہے سلیم شیروانی نے کہا کہ وہ سیاست کو الوداع کہنے کی سوچھ رہے تھے لیکن جھوٹ کے دم پر راج کررہی بی جے پی کے صفائے کے لئے انہوں نے ایس پی میں دوبارہ شمولیت اختیار کی ہے۔
ان کے علاوہ بہوجن سماج پارٹی کے سابق رکن پارلیمان تربھون دت،کانپور دیہات کے کیپٹن اندرپال سنگھ ایس پی کی رکنیت حاصل کی۔

سیاست

آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو سے ماحول خراب کرنے کی سازش، کریٹ سومیا نے ٹریفک روک اسٹیکر چسپاں کیا، حالات کشیدہ، کیس درج کرنے سے پولس کا انکار

Published

on

Kirit Somaiya

ممبئی ؛ ممبئی کے کرلا علاقہ میں کریٹ سومیا نے آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اسٹیکر کو لے کر ایک مرتبہ پھر تنازع پیدا کیا اور آئی لو محمد بنا آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کیا, جس سے ٹریفک نظام بری طرح سے متاثر ہوا. پولس نے اس دوران سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے, آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو کی آڑ میں ملک اور ممبئی شہر میں ماحول خراب کرنے کی کوشش شروع ہو گئی ہے کریٹ سومیا نے کہا کہ پولس نے آئی لو محمد کے اسٹیکر جبرا لگانے پر کوئی کیس درج نہیں کیا, لیکن جب ہم نے آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کیا تو اس پر پولس نے نوٹس ارسال کی. اس کے ساتھ کریٹ سومیا نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ انہیں دھمکی موصول ہو رہی ہے سوشل میڈیا پر ایم پی سنجے دینا پاٹل اور یوبی ٹی لیڈر محسن نے دھمکی دی ہے, جس کے خلاف پولیس تفتیش کررہی ہے. انہوں نے پولس پر بھی جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور کہا کہ یہ ہندوستان ہے یہاں آئی لو مہادیو کا اسٹیکر ہی چسپاں کیا جائے گا۔ کریٹ سومیا نے اس سے قبل آئی لو محمد کے مسئلہ پر زہر افشانی کرتے ہوئے اسے دادا گیری اور غنڈہ گردی قرار دیا تھا. اس دوران کریٹ سومیا نے آج ادھو ٹھاکرے، شرد پوار کو بھی ہدف تنقید بنایا ہے. آئی لو مہادیو اور آئی لو محمد کی آڑ میں کرلا کا ماحول اور نظم ونسق خطرہ میں ہے جبکہ پولس نے کریٹ سومیا کی شکایت پر مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا ہے. اب کرلا میں حالات پرامن ہے, لیکن فرقہ وارانہ کشیدگی برقرار ہے۔ کرلا میں کریٹ سومیا کے دورہ کے دوران کارکنان نے ٹریفک روک کر ہر ہر مہادیو کا فلک شگاف نعرہ بلند کیا. جبکہ کریٹ سومیا سے یہ دریافت کیا گیا کہ وہ ملنڈ میں آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کرنے کے بجائے کرلا کا رخ کیوں کیا, اس پر کریٹ سومیا خاموش ہو گئے۔

Continue Reading

سیاست

بہار کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر میں بھی انتخابی گہما گہمی ہے۔ میئرز، میونسپل کونسل کے صدور، اور چیئرمینوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا گیا ہے – فہرست دیکھیں۔

Published

on

Maharashtra-Poll

ممبئی : بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی مہاراشٹر میں بڑی انتخابی سرگرمیاں سامنے آئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے ریاست کے میونسپل کارپوریشنوں میں میئر، 247 میونسپل کونسل چیئرپرسن اور 147 سٹی چیئرپرسن کے عہدوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت سے کہا ہے کہ وہ 31 جنوری 2026 تک ممبئی بی ایم سی سمیت پوری ریاست میں بلدیاتی انتخابات کرائے ۔ ممبئی اور ریاست کے دیگر تمام بلدیاتی اداروں کے انتخابات 2017 میں ہوئے تھے۔ نتیجتاً ریاست میں بلدیاتی انتخابات آٹھ سال بعد ہوں گے۔ یہ ایک بار پھر حکمراں مہاوتی (عظیم اتحاد) اور مہا وکاس اگھاڑی (عظیم اتحاد) کے درمیان سخت جنگ دیکھ سکتا ہے۔

ریاست میں آئندہ بلدیاتی انتخابات سے قبل ایک اہم سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پیر کو ریاست کی 247 میونسپل کونسلوں اور 147 نگر پنچایتوں کے میئر کے عہدوں کے لیے ریزرویشن کا اعلان کیا گیا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے منعقد کی گئی تھی، جس میں کئی اہم شہروں میں میئر کے عہدے خواتین کے لیے محفوظ کیے گئے تھے۔ قرعہ اندازی کی صدارت وزیر مادھوری مشال نے کی۔ اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

اس ریزرویشن کے مطابق بہت سے موجودہ اور خواہشمند امیدواروں کو اب اپنے مستقبل کا سیاسی راستہ طے کرنا ہوگا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی کے مطابق میئر کے عہدے کے لیے مختلف کیٹگریز کی خواتین کے لیے نشستیں مختص کی گئی ہیں جس سے مقامی سیاست میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ ہوگا۔ 67 نگر پریشدوں میں سے 34 سیٹیں او بی سی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ 33 نگر پریشدوں میں سے 17 سیٹیں درج فہرست ذات کی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ ریاست کی 64 اہم نگر پریشدوں میں میئر کا عہدہ کھلی خواتین کے زمرے کے لیے محفوظ کیا گیا ہے۔ نگر پنچایتوں کے لیے جنرل ویمن ریزرویشن (37 سیٹیں): نگر پنچایتوں میں عام خواتین (کھلی خواتین) کے لیے درج ذیل سیٹیں محفوظ کی گئی ہیں۔

Continue Reading

سیاست

گوونڈی شیواجی نگر میں نیا پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے، مہاراشٹر ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا پولس کمشنر دیوین بھارتی سے مطالبہ

Published

on

Abu-Asim..

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے شیواجی نگر حلقہ میں ایک نیا پولس اسٹیشن قیام کا مطالبہ ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی سے کیا ہے انہوں نےکہا کہ پرانا پولس اسٹیشن کو مہاڈا میں منتقل کیا گیا ہے جس سے ایس ایم ایس کمپنی کے علاقے سے پولس اسٹیشن پہنچنے میں کافی دشواری ہوتی ہے اور نصف گھنٹہ اور ایک گھنٹہ درکار ہوتا ہے ایسے میں شیواجی نگر حلقہ میں نیا پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے شیواجی نگر اور گوونڈی علاقہ میں نشہ ، جرائم اور دیگر وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے اس کے ساتھ ہی یہاں کی آبادی میں بھی اضافہ ہوا ہے آبادی کے تناسب سے پولس اسٹیشن کا قیام ضروری ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے پولس اسٹیشن اور اہلکاروں کی موجودگی ندارد ہے انہوں نے کہا کہ پولس کمشنر دیوین بھارتی نے بتایا ہے کہ پولس بھرتی کے بعد پولس اسٹیشن کا قیام اور پولس اسٹیشنوں میں افرادی قوت کی تعیناتی ہوگی اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے پولس اسٹیشن کے قیام کےساتھ مقامی انتظامیہ کے فنڈتقسیم پر بھی بھیدبھاؤ کا الزام عائد کیا ہے انہوں نے کہا کہ ابھی کارپوریشن اور بی ایم سی کا الیکشن منتخب نہیں ہوا ہے یہاں سماجوادی پارٹی کے کارپوریٹرس ہے لیکن انہیں فنڈ کی فراہمی نہیں کی جارہی ہے لیکن جو شندے گروپ میں شامل ہوتا ہے اسے فنڈ فراہم کیا جاتا ہے یہ سراسر ناانصافی ہے اوراس لئے فنڈ مساوی تقسیم کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کو جھوپڑپٹی علاقہ سے کوئی سروکار نہیں ہے پولس کی موجودگی والکشور اور ملبارہل اور کف پریڈ میں رہے گی لیکن جھوپڑپٹی علاقوں میں پولس کی موجودگی نہیں ہوتی ہے اور ان کی کمی ہے اس لئے جو بیٹ چوکی گوونڈی میں ہم نے اپنے فنڈ سے تعمیر کروائی ہے وہ بھی خالی ہے اس میں پولس اہلکار ندارد ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com