Connect with us
Saturday,21-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

مزدوروں کی بحفاظت گھر واپسی حکومت کی اولین ترجیح:یوگی

Published

on

اترپردیش کےوزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہےکہ جو بھی مزدور اور محنت کش ریاست سے باہر لاک ڈاؤن میں پھنسے ہوئے ہیں ان کی بحفاظت واپسی ہماری اولین ترجیح ہے۔
وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ مزدوروں کی واپسی کا سلسلہ مار چ سے جاری ہے اور سبھی مزدوروں کی گھر واپسی تک یہ جاری رہے گا۔ جس طرح مزدوروں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہےامید ہے کہ مزدور جلد ہی اپنے اپنے گھروں کو پہنچیں گے۔
اپنی سرکاری رہائش گاہ پر افسروں کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ ہم نےدوسری ریاستوں کی حکومتوں سے اپنے ریاست کے مزدوروں و محنت کش افراد کی ضلع کے اعتبارسے فہرست دستیاب کرانے کی اپیل کی ہے۔ ریاستوں سے فہرست ملتے ہی ہم اپنے ریاست کے افراد کو لانے کی کاروائی شروع کررہے ہیں۔
وزیر اعلی نے بتایا کہ ابھی تک دوسری ریاستوں سے مزدوروں کو لے کر 37ٹرینیں ریاست آچکی ہیں۔جس میں تقریبا 30ہزار سے زیادہ مہاجر مزدور آئے ہیں۔ اس کے علاوہ گذشتہ ایک ہفتے میں ہریانہ ،راجستھان،مدھیہ پردیش سے بھی بسوں سے تین ہزار سے زیادہ مزدور لائے گئے ہیں۔ اس سے پہلے مارچ کے آخری ہفتے میں قومی راجدھانی اور دیگر جگہوں سے تقریبا ساڑھے چار لاکھ مہاجر مزدوروں کو بحفاظت ان کے گھروں تک پہنچایا گیا تھا۔
وزیر اعلی نے مزید بتایا کہ جمعرات کو کئی ریاستوں سے مزدروں کو لے کر 20ٹرینیں آرہی ہیں۔ اسی طرح جمعہ کو بھی تقریبا 25تا30ٹرینوں کے ریاست آنے کی امید ہے۔ ان ٹرینوں سے آنے والے مزدوروں کو بحفاظت ان کے گھروں تک پہنچانے کے لئے ٹرانسپورٹ کارپویشن کی 10ہزار بسیں لگائی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آنے والے ہر مزدور کے صحت کی جانچ کی جائےگی اور انہیں قرنطینہ سنٹر میں رکھا جائےگا۔اگر کسی مشتبہ کی شناخت ہوتی ہے تو اسے مکمل جانچ کے لئے وہیں آئیسولیٹ کردیا جائےگا۔
مسٹر یوگی نے بتایا کہ صحت مند افراد کو اس ہدایت کے ساتھ ان کے گھروں کو بھیجائے گا کہ وہ خود کو اور پریوار کے تحفظ کے لئے ہم قرنطینہ کے اصولوں پر عمل کریں۔12ہزار سے زیادہ قرنطینہ مراکز پر 50ہزار سے زیادہ طبی اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے۔طبی معائنے کے بعد جن کو بھی ان کے گھروں کو بھیجا جارہا ہے ان کے روزی روٹی کے لئے ایک ہزار روپئے اور افراد خانہ کے مطابق کھانے کی اشیاء دی جارہی ہیں۔ضلع انتظامیہ کو یہ واضح ہدایت دی گئی ہے کہ آنے والے مزدوروں سے ہمدردانہ سلوک کریں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ ہر مزدور کی اہلیت کا آنے والے وقت میں ریاست کی بہتری میں استعمال ہوسکے اس کے لئے ہم اس کی کارکردگی کی تفصیل،پتہ،اور موبائل نمبر کے ساتھ دستیاب کرارہے ہیں۔ ان تمام کو ان کی کارکرگدی کے مطابق مقامی سطح پر ہم روزگار دستیاب کرائیں گے۔ اس کے لئے ہمارا خاکہ مکمل ہوکر تقریبا تیار ہے۔

سیاست

مہاراشٹر حکومت نے اب ان گاڑیوں کے مالکان کو تیسری توسیع دی ہے جو اپنی پرانی گاڑیوں پر ‘ہائی سیکیورٹی رجسٹریشن پلیٹس’ لگانے کی دوڑ میں ہیں۔

Published

on

Number-Plats-F.

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے اب ان گاڑیوں کے مالکان کو تیسری توسیع دی ہے جو اپنی پرانی گاڑیوں پر ‘ہائی سیکیورٹی رجسٹریشن پلیٹ’ (ایچ ایس آر پی نمبر پلیٹ) لگانے کی دوڑ میں ہیں۔ یکم اپریل 2019 سے پہلے رجسٹرڈ تمام گاڑیوں پر ‘ایچ ایس آر پی’ لگانے کا عمل 15 اگست تک مکمل کیا جا سکتا ہے۔ یہ آخری موقع ہے۔ اس کے بعد پرانی گاڑیوں کے خلاف تعزیری کارروائی کی جائے گی جن میں ‘ایچ ایس آر پی’ نہیں ہے۔ دراصل ریاست میں تقریباً دو کروڑ پرانی گاڑیاں ہیں۔ اس وقت 23 لاکھ پرانی گاڑیوں پر ‘ایچ ایس آر پی’ لگائی گئی ہے۔ 40 لاکھ گاڑی مالکان نے ‘ایچ ایس آر پی’ کے لیے آن لائن عمل مکمل کر لیا ہے۔ تقریباً 1.25 کروڑ گاڑیاں ابھی بھی ‘ایچ ایس آر پی’ کے دائرہ کار سے باہر ہیں۔ اپریل 2019 کے بعد رجسٹرڈ نئی گاڑیوں پر ڈیلرز کی جانب سے ‘ایچ ایس آر پی’ چسپاں کیا جا رہا ہے۔

درخواست دینے کے باوجود پرانی گاڑیوں کے مالکان متعلقہ کمپنیوں سے ‘ایچ ایس آر پی’ حاصل نہیں کر رہے۔ ‘ایچ ایس آر پی’ مینوفیکچررز کی طرف سے تاخیر کی وجہ سے کمپنیوں کو سپلائی سست ہے۔ کئی فٹنگ سینٹرز بند کر دیے گئے ہیں۔ ریاستی ڈرائیور-مالک نمائندہ فیڈریشن کے صدر بابا شندے نے کہا کہ اس مسئلہ کو حل کرنے اور ایچ ایس آر پی کو فوری طور پر دستیاب کرانے کے لیے ریاستی حکومت کو ڈرائیوروں کو آخری تاریخ میں توسیع دینے اور متعلقہ کمپنیوں کو بڑی مقدار میں ایچ ایس آر پی تیار کرنے کی ہدایت دینے کی ضرورت ہے۔ ریاست کے 60 علاقائی- ذیلی علاقائی ٹرانسپورٹ دفاتر کو تین حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ تین کمپنیاں M/s Rosmarta Safety Systems Ltd., M/s Real Mazon India Ltd., M/s ایف ٹی اے ایچ ایس آر پی Solutions Pvt. لمیٹڈ کو تینوں حلقوں کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

ہائی سیکیورٹی رجسٹریشن پلیٹ (ایچ ایس آر پی) ایک لازمی نمبر پلیٹ ہے جسے حکومت ہند نے گاڑیوں کی حفاظت اور شناخت کو بڑھانے کے لیے نافذ کیا ہے۔ ایچ ایس آر پی ایک خاص قسم کی نمبر پلیٹ ہے جس کا سیریل نمبر اور ایک غیر ہٹنے والا لاک ہوتا ہے۔ نمبر پلیٹ کی چوری، گاڑیوں سے باخبر رہنے اور دیگر حفاظتی وجوہات کے لیے یہ اہم ہے۔ ہندوستان میں تمام نئی اور پرانی گاڑیوں کے لیے ایچ ایس آر پی نمبر پلیٹس کا ہونا لازمی ہے۔

Continue Reading

جرم

جے این پی اے میں 800 کروڑ روپے کی بدعنوانی کا الزام : سی بی آئی نے سابق چیف منیجر، نجی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا

Published

on

CBI

سی بی آئی نے 18 جون 2025 کو جے این پی ٹی کے اس وقت کے چیف منیجر (پی پی ڈبلیو ڈی)، ممبئی اور چنئی میں واقع نجی کمپنیوں اور دیگر کے خلاف جواہر لعل نہرو پورٹ اتھارٹی (جے این پی اے) کے کیپٹل ڈریجنگ پروجیکٹ میں 800 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچانے پر ایف آئی آر درج کی تھی۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ جے این پی اے کے عہدیداروں اور نجی کمپنیوں کے درمیان مجرمانہ سازش رچی گئی تھی جس کے نتیجے میں معاہدوں میں بھاری مالی نقصان ہوا تھا۔ یہ کیس نیویگیشنل چینل کی گہرائی بڑھانے کے لیے جے این پی اے کے کیپٹل ڈریجنگ پروجیکٹ سے متعلق ہے، جس میں ممبئی میں واقع ایک نجی کمپنی اور چنئی میں واقع ایک اور کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ ٹاٹا کنسلٹنگ انجینئرز (ٹی سی ای) پروجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنٹ کے طور پر اس پروجیکٹ میں شامل تھے۔

الزام ہے کہ پروجیکٹ کے پہلے مرحلے میں چینل کی دیکھ بھال کے دوران ٹھیکیداروں کو 365.90 کروڑ روپے کی اضافی رقم ادا کی گئی۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں، جو پہلے مرحلے کی دیکھ بھال کی مدت کے ساتھ اوور لیپ ہو گیا، ٹھیکیدار کو 438 کروڑ روپے کی اضافی رقم دی گئی جبکہ یہ دعویٰ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں کوئی اوور ڈریجنگ نہیں ہوئی۔ سی بی آئی نے ممبئی اور چنئی میں جے این پی اے حکام، کنسلٹنگ کمپنی اور ملزمین پرائیویٹ کمپنیوں کے پانچ مقامات پر چھاپے مارے۔ اس عرصے کے دوران پراجیکٹ سے متعلق کئی دستاویزات، ڈیجیٹل ڈیوائسز اور سرکاری ملازمین کی جانب سے کی گئی سرمایہ کاری کے دستاویزات برآمد ہوئے ہیں۔ تمام دستاویزات کی جانچ کی جا رہی ہے اور معاملے کی تفتیش جاری ہے۔

ایف آئی آر میں نامزد ملزمان :
جناب سنیل کمار مادبھاوی، اس وقت کے چیف مینیجر (پی پی ڈبلیو ڈی)، جے این پی ٹی
مسٹر دیودتا بوس، پروجیکٹ ڈائریکٹر، ٹاٹا کنسلٹنگ انجینئرز
ٹاٹا کنسلٹنگ انجینئرز، ممبئی
بوسکالس سمیٹ انڈیا ایل ایل پی، ممبئی
Jاوہن ڈی نول ڈریجنگ انڈیا پرائیویٹ۔ لمیٹڈ، چنئی
دیگر نامعلوم سرکاری اور نجی افراد
سی بی آئی معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہے اور مزید کارروائی جاری ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پاکستان امریکہ تعلقات کی 78 سالہ تاریخ کا اہم ترین موڑ… کیا ٹرمپ کے ساتھ منیر کے لنچ نے مسائل میں اضافہ کیا؟ چین ایران پیچ سخت کر سکتے ہیں، ماہر نے کیا خبردار۔

Published

on

Munir-lunch-with-Trump

اسلام آباد : پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی ہے۔ منیر نے ٹرمپ کے ساتھ لنچ پر تقریباً دو گھنٹے گزارے اور کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی حکومت اور فوج نے اس ملاقات کو بے مثال قرار دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پاکستانی آرمی چیف کی تعریف کی ہے۔ اس سے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں قربت ظاہر ہوتی ہے۔ دونوں ممالک کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کے خاص اتحادی رہے ہیں اور اب ایک بار پھر قریب آتے دکھائی دے رہے ہیں۔ تاہم اس بار پاکستان کو امریکہ کے قریب ہونے میں دو بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ چیلنج ایران اور چین کا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ اور منیر کے درمیان یہ ملاقات وائٹ ہاؤس کے کیبنٹ روم میں لنچ پر ہوئی اور پھر اوول آفس میں بھی جاری رہی۔ ملاقات میں پاک بھارت جنگ بندی، ایران اسرائیل کشیدگی اور دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وائٹ ہاؤس نے ملاقات پر کوئی بیان جاری نہیں کیا تاہم ٹرمپ نے منیر کا شکریہ ادا کیا اور ان کی تعریف کی۔

امریکہ 1947 میں قیام کے بعد سے پاکستان کا قریبی اتحادی رہا ہے۔ 1979 میں سوویت یونین کے حملے اور 9/11 کے حملوں کے بعد افغانستان پر امریکی حملے کے بعد دونوں ممالک نے افغانستان میں مل کر کام کیا۔ تاہم حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کسی حد تک خراب ہوئے ہیں۔ ایسے میں منیر ایک بار پھر امریکہ کا اعتماد جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واشنگٹن ڈی سی میں سٹیمسن سینٹر میں ساؤتھ ایشیا پروگرام کی ڈائریکٹر الزبتھ تھرکلڈ نے کہا کہ منیر کا دورہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں ایک اہم پیشرفت کا نشان ہے۔ سیکیورٹی پالیسی کی ماہر سحر خان نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ ملاقات انتہائی اہم تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے دونوں ممالک خاص دوست نہیں بنتے لیکن یہ تعلقات میں نرمی کی طرف ضرور اشارہ کرتا ہے۔

پاکستان کو امریکہ کے قریب ہونے میں چین کے حوالے سے مخمصے کا سامنا ہے۔ چین پاکستان کا سب سے اہم شراکت دار ہے۔ پاکستان کے چین کے ساتھ گہرے اقتصادی، تزویراتی اور فوجی تعلقات ہیں۔ دوسری طرف عالمی سپر پاور کے طور پر چین کے عروج نے امریکہ کو بے چین کر دیا ہے۔ دونوں کے درمیان گزشتہ چند سالوں میں جو دشمنی ہے وہ دنیا سے ڈھکی چھپی نہیں۔ سڈنی کی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے جنوبی ایشیا کے سیکیورٹی ریسرچر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ چین اور امریکا جیسی طاقتوں کے ساتھ تعلقات کو سنبھالنا اسلام آباد کے لیے ایک بڑا امتحان ہوگا۔ فیصل نے الجزیرہ کو بتایا کہ چین اور امریکا دونوں ہی پاکستان کے لیے اہم ہیں لیکن ان کا تنازع سب کو معلوم ہے، اس لیے پاکستان کے لیے امریکا کے قریب آنا ایک چیلنج ہوگا۔

ایران اس وقت اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​میں مصروف ہے۔ اسرائیل امریکہ کا سب سے اہم اتحادی رہا ہے۔ ایران پر اسرائیل کے حملے پاکستان کے لیے ایک حساس چیلنج ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تہران کے ساتھ قربت اور تعلقات اسے امریکہ اور ایران کے درمیان ممکنہ ثالث کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ فیصل خان کا کہنا ہے کہ ‘اسرائیل ایران میں ثالث کا کردار ادا کرنا پاکستان کے مفاد میں ہے۔ اپنے اندرونی چیلنجوں کے پیش نظر وہ اپنی مغربی سرحد پر کسی قسم کی خلل کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ایک پڑوسی کے طور پر ایران میں عدم استحکام پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔ اس سے پاکستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی بھی بڑھ سکتی ہے۔ ایسے میں اسلام آباد کو امریکہ کا ساتھ دینے میں بہت محتاط رہنا ہو گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com