Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

مذہب اور ذات پات سے اوپر اٹھ کر لوٹس کی حکومت بنائیں، ڈاکو ؤں کی نہیں : اندریش کمار

Published

on

Indresh-Kumar...

پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے تناظر میں راشتریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لیڈر اور مسلم راشٹریہ منچ (ایم آر ایم) کے سرپرست اعلی اندر یش کمار نے کہا ہے کہ مذہب اور ذات پات سے اوپر اٹھ کر ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے لوٹس کی حکومت بنائیں، ڈاکوؤں کی نہیں۔ یہ بات انہوں نے عوامی آگاہی مہم، ووٹنگ مہم کے دوران منعقدہ ایک عوامی جلسے میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ اتر پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، گوا اور منی پور میں انتخابات کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مذہب، مذات پات، برادری سے اوپر اٹھ کر عوامی مفاد کی حکومت کو ووٹ دیں اور مجبور نہ ہوں، ایک مضبوط حکومت بنائیں۔ انہوں نے مرکزی اور بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کے کام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ملک اور سماج کے مفاد میں بہت سے کام کیے ہیں، جن کا براہ راست فائدہ تمام مذاہب اور برادریوں کے لوگوں کو پہنچا ہے۔ اندریش کمار نے کہا کہ اوپر والا وہی ہے… چاہے آپ اسے خدا یا اللہ کہیں، یا اسے گرو یا بھگوان یا پرماتما کہا جائے اور ہم سب ایک ہی خدا کے بندے ہیں۔ اس لیے تمام مذاہب کو ایک دوسرے کے احترام کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کی روایات مختلف ہیں، لیکن ہماری رسومات ایک جیسی ہیں، ہماری شادیوں میں دلہن کا سرخ جوڑا ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم سب کا ڈی این اے ایک جیسا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب چین نے دنیا کو کورونا دیا تو پوری دنیا کی انسانیت کی حفاظت کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان ہی تھا، جس نے سب کے سامنے کھڑے ہو کر سب کی مدد کی۔ ہندوستان نے اپنے ملک کی بنائی ہوئی ویکسین پوری دنیا میں بھیج کر لوگوں کی جان بچائی.. ساتھ ہی کھانے پینے کی اشیاء بھی بھیجیں۔

مسٹر اندریش کمار نے کیجریوال اور اکھلیش یادو کا نام لیے بغیر کہا کہ کل چین ہو یا امریکہ اپنی پارٹی بنالے اور بجلی، پانی، راشن مفت دینے کا دعویٰ کرے، کیا آپ ہندوستان میں چینی حکومت بنائیں گے؟ ہمیں یہ بھی معلوم نہیں ہوگا کہ ہندوستان، ہندوستانیت کے نام پر لڑنے والی پارٹی کو غیر ملکی قوتیں چلا رہی ہیں۔ ایسی حکومت ملک کے لیے تباہ کن ثابت ہوگی۔ اندریش کمار نے اپیل کی کہ ملک کو مذہب، ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر تقسیم نہ کیا جائے۔ اویسی کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کچھ لیڈر کہتے ہیں کہ 15 منٹ کے لیے پولس ہٹا دی جائے، تب ہی دیکھتے ہیں، ہم کیا کرتے ہیں۔ کوئی اس طرح ترنگے کی توہین کرتا ہے۔ کیا ایسے تباہ کن اور ملک دشمن طاقتوں کے سامنے جھک جانا چاہیے؟ ان کی مخالفت نہیں کرنی چاہئے؟

انہوں نے راجیو گاندھی کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک بار ملک کے ایک وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اگر وہ مرکز سے ایک روپیہ بھیجتے ہیں تو وہ روپیہ جب تک اپنی منزل تک پہنچ پاتا ہے 15 پیسے رہ جاتا ہے۔ یعنی اس کا کھلا اعتراف تھا کہ ان کے دور حکومت میں کرپشن تھا۔ا نہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں انتخابات کے وقت اقلیتوں کو یہ خوف دکھاتی ہیں کہ اگر آر ایس ایس اور بی جے پی کی حکومت آئی تو یہ ان کے لیے خطرناک ہوگا، انہیں ملک سے نکال دیا جائے گا۔ مسلم اور اقلیتی سماج کو سوچنا چاہیے کہ جو سیاسی جماعتیں مسلمانوں کا سچا ساتھی ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں، جب وہ برسراقتدار تھیں، انہوں نے مسلم سماج کو کیا دیا؟ اور جن کا خوف دلارہی ہیں جب سے وہ اقتدار میں ہیں، انہوں نے مسلم معاشرے کا کیا بگاڑا ہے؟ اس کے برعکس بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت چاہے وہ مرکز میں ہو یا ریاست میں، اس کا سب سے زیادہ فائدہ مسلم سماج کو ہی ملا ہے۔ اس لیے اب سماج کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کس کے ساتھ رہیں گے یعنی بی جے پی کے ساتھ یا لوٹ مار اور گھپلے والی سماج دشمن حکومت کے ساتھ۔

مسٹر اندریش کمار نے کشمیر کے تعلق سے یہ بھی کہا کہ قوم کے مفاد میں ایک ہندوستان ایک آئین ایک جھنڈے کو ترجیح دیتے ہوئے ہم نے کشمیر سے 370 اور 35 اے کو ہٹا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بدل رہا ہے، تیزی سے ترقی اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

ایسے میں آپ کو خوشی اور فخر کے ساتھ بی جے پی کی حکومت کو قبول کرنا چاہیے جس کی قیادت میں ملک ہر طرف ترقی کر رہا ہے۔ سنگھ لیڈر نے محبوبہ مفتی، فاروق عبداللہ خاندان کا نام لیتے ہوئے کہاکہ اس ملک میں جس کا دم گھٹ رہا ہے وہ بیرون ملک جا کر آباد ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے حکومت کو بدنام کرنے کی ضرورت نہیں۔ ملک میں 140 کروڑ لوگ آزادی اور عزت کا سانس لے رہے ہیں۔ ہندوستان کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جس ملک کو اسلام کے نام پر الگ کیا گیا، آج وہاں دیکھیں … مسلمان مسلمانوں کو مار رہا ہے۔ پاکستان میں مسجد میں نماز پڑھنا بھی محفوظ نہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ بم کون مارے گا۔ آج پاکستان ٹکڑوں میں تقسیم ہونے کے دہانے پر ہے۔

مسٹر اندریش کمار نے کرناٹک حجاب تنازع پر کہا کہ مسلم راشٹریہ منچ کسی بھی ایسی چیز کی حمایت نہیں کرتا، جہاں کہیں بھی شدت پسندی اور مذہبی جنونیت ہو۔ نقاب اور پردے کی ہر مذہب اور معاشرے میں اہمیت ہے، لیکن اس کا تعلق سکول، کالج، تعلیمی ادارے، صنعتی یا کاروباری شعبے سے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ بنیاد پرست لڑکیوں کا غلط استعمال کر کے اس طرح کے تنازعات کو جنم دے رہے ہیں، اور سماجی ہم آہنگی اور امن کی فضا کو خراب کر رہے ہیں۔ یہ بہت افسوس ناک ہیں۔ مسلم راشٹریہ منچ اس قسم کی تعصب کی سخت مذمت کرتا ہے۔ ساتھ ہی یہ واضح کرنا چاہتا ہے کہ اس طرح بیٹیوں کا کسی بھی طرح غلط استعمال کر کے تعصب پھیلانے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی میں 24 مئی تک موسلا دھار بارش کا آئی ایم ڈی الرٹ، مہاراشٹر حکومت نے بحیرہ عرب سے آنے والے طوفان پر ایڈوائزری جاری کی

Published

on

milton storm

ممبئی : ممبئی میٹروپولیٹن علاقہ کے ساتھ مہاراشٹر کے کئی اضلاع میں منگل کی شام شدید بارش ہوئی۔ صرف ایک گھنٹے کی بارش میں کئی اندھیری سب ویز اور دہیسر میں پانی بھر گیا۔ محکمہ موسمیات نے بدھ اور جمعرات کو شہر قائد میں تیز بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ ممبئی سمیت تھانے اور پالگھر میں اگلے تین دنوں کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ خراب موسم کے باعث ماہی گیروں کے لیے ایڈوائزری بھی جاری کر دی گئی ہے۔ جوگیشوری میں 63 ملی میٹر، اندھیری میں 57 ملی میٹر، جوہو میں 24 ملی میٹر، سانتا کروز میں 23 ملی میٹر، ولے پارلے میں 21 ملی میٹر، کھر میں 19 ملی میٹر اور دندوشی میں 18 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جبکہ پوائی میں 38 ملی میٹر اور بھنڈوپ میں 29 ملی میٹر بارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا کہ مہاراشٹر کے کچھ علاقوں (بارش کا الرٹ ممبئی) میں 21 مئی سے 24 مئی تک بھاری بارش ہوسکتی ہے۔ آسمانی بجلی گرنے اور تیز ہوا چلنے کا بھی امکان ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق بحیرہ عرب میں موسمی نظام بن رہا ہے۔ ممبئی میٹرولوجیکل سینٹر نے کہا کہ کرناٹک کے ساحل سے دور وسطی مشرقی بحیرہ عرب میں ایک طوفانی گردش بننے کا امکان ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ کم دباؤ کا علاقہ 22 مئی کے آس پاس بن سکتا ہے۔ یہ شمال کی طرف بڑھے گا اور آہستہ آہستہ زیادہ طاقتور ہو سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کے اہلکار، شوبھانگی بھوٹے نے کہا کہ اس موسمی نظام کی وجہ سے مہاراشٹر میں بارش میں اضافہ ہونے کی امید ہے۔

جنوبی کونکن، جنوبی وسطی مہاراشٹر اور ممبئی جیسے علاقے بارش سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوسکتی ہے۔ ہوا کی رفتار 30-40 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے کی توقع ہے، اور الگ تھلگ جگہوں پر اس سے بھی زیادہ۔ محکمہ موسمیات نے لوگوں کو الرٹ رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کے لیے وارننگ جاری کر دی۔ بحیرہ عرب میں آئندہ چند روز میں موسم خراب رہنے کا امکان ہے۔ 21 مئی سے مہاراشٹر اور گوا کے قریب سمندر میں کم دباؤ کا علاقہ بننے کا امکان ہے۔ یہ شمال کی طرف بڑھ سکتا ہے اور 24 مئی تک مضبوط ہو سکتا ہے۔ سی ایم او کے مطابق، ریاست کے ساحل کو کوئی براہ راست خطرہ نہیں ہے۔ لیکن 22 اور 24 مئی کے درمیان سمندر میں اونچی لہریں اٹھ سکتی ہیں۔ رائے گڑھ، رتناگیری، ممبئی اور پالگھر کے قریب سمندر خاص طور پر کھردرا ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

چھگن بھجبل کے وزیر بننے کے بعد مہاراشٹر میں سیاست گرم، چچا بھتیجے کے ایک ساتھ آنے کی قیاس آرائیاں، جانیں کتنے امکانات ہیں؟

Published

on

chhagan-bhujbal

ممبئی : مہاراشٹر میں دیویندر فڈنویس کی قیادت والی حکومت میں چھگن بھجبل کے وزیر بننے کے بعد ریاست میں سیاست گرم ہوگئی ہے۔ راج بھون میں حلف برداری کی تقریب کے دوران وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ساتھ دونوں نائب وزیر اعلیٰ موجود تھے۔ فڑنویس کے ساتھ، ایکناتھ شندے اور اجیت پوار دونوں نے بھجبل کو گلدستہ دے کر وزیر بننے پر مبارکباد دی۔ فڑنویس حکومت میں وزیر کے طور پر حلف لینے کے بعد بھجبل نے کہا، جو ہوا اسے جانے دو، آخر میں اچھے کے لیے ہوا ہے۔ اب سب کچھ ٹھیک ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے تمام محکموں کا چارج سنبھال لیا ہے۔ ایسے محکمے کا کوئی مطالبہ نہیں۔ اس کا فیصلہ سی ایم اور ڈپٹی سی ایم (اجیت پوار) کریں گے۔ بھجبل ایسے وقت میں فڑنویس کابینہ میں وزیر بنے ہیں جب این سی پی کے دونوں کیمپوں کے ساتھ آنے کی قیاس آرائیاں عروج پر ہیں۔ یہاں بھجبل کے وزیر بننے کی بحث شروع ہو گئی ہے۔ ناسک کا سرپرست وزیر کون ہوگا؟

مراٹھا کارکن اور ریزرویشن تحریک کے لیڈر منوج جارنگ پاٹل کے خلاف محاذ کھولنے والے لکشمن ہاکے نے دعویٰ کیا ہے کہ سپریا سولے، جینت پاٹل اور روہت پوار وزیر بنیں گے۔ ہاک کا کہنا ہے کہ سپریا مرکز جائیں گی اور باقی دو ریاست میں وزارتی عہدہ سنبھالیں گی۔ ان کا اشارہ این سی پی کے اتحاد کی طرف ہے۔ منگل کو چھگن بھجبل کے حلف لینے کے بعد، مہاراشٹر کے چیف ترجمان اتل لونڈے پاٹل نے انہیں نشانہ بنایا اور لکھا ‘واشنگ پاؤڈر بی جے پی’۔ انہوں نے چھگن بھجبل کو کابینہ میں لینے پر بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ مہاراشٹر کی معروف سماجی کارکن انجلی دمانیہ نے چھگن بھجبل کے وزیر بننے پر سوالات اٹھائے تھے۔ اجیت پوار کی این سی پی کی طرف سے جواب آیا۔ پارٹی کے ترجمان آنند پرانجاپے نے کہا کہ چھگن بھجبل نیشنلسٹ کانگریس کے سینئر لیڈر ہیں اور آج انہوں نے ایک بار پھر کابینہ میں حلف لیا ہے۔ ییولہ کے عوام نے انہیں بھاری ووٹوں کے فرق سے کامیاب بنایا ہے۔ عدلیہ نے انہیں مہاراشٹرا سدن کیس میں کلین چٹ دے دی ہے۔ ایسے میں دمانیہ کیا کہتی ہیں؟ ہم ان کے بیان کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔

ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈر سنجے راوت نے بھی چھگن بھجبل پر مہاراشٹر حکومت میں شامل ہونے اور وزیر بننے پر حملہ کیا۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ مہاراشٹر میں بی جے پی کا چانکیہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ انہوں نے فڑنویس اور پی ایم نریندر مودی کو بھی طنزیہ انداز میں ٹیگ کیا۔ یہ بحث ہے کہ بھجبل کی فڑنویس کابینہ میں واپسی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن شرد پوار کی وکالت کی بھی بات کی جارہی ہے۔ شرد پوار کو حال ہی میں فڑنویس کے ساتھ دو بیک ٹو بیک پروگراموں میں دیکھا گیا تھا، لیکن ماہرین اس سے متفق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھجبل کی واپسی کی وجہ دباؤ کی سیاست اور این سی پی کا او بی سی ووٹ کھونے کا خوف تھا۔ اسی لیے اجیت پوار وزیر بننے پر راضی ہو گئے۔ شرد پوار کا کردار کم ہے۔

شرد پوار کے دماغ میں کیا چل رہا ہے؟ اس کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے۔ این سی پی کے اکٹھے ہونے کے سوال پر سیاسی پنڈت بھی منقسم ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اجیت پوار اور شرد پوار کے درمیان فاصلے کم ہو گئے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ مہاراشٹر میں کچھ ہوا ہوگا، لیکن مہاراشٹر کی سیاست پر نظر رکھنے والے سیاسی تجزیہ کار دیانند نینے اس سے اتفاق نہیں کرتے۔ وہ اتحاد کے امکان کو مسترد نہیں کرتے ہیں لیکن کہتے ہیں کہ پچھلے 40 سالوں سے شرد پوار کی سیاست بی جے پی مخالف رہی ہے۔ ایسے میں وہ اجیت کے ساتھ بی جے پی کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے۔ کیا وہ یہ خطرہ مول لے گا؟ نینے کہتے ہیں تو پھر سپریا سولے کا کیا ہوگا؟ ان کی سیاست بالکل مختلف رہی ہے۔ ایسے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ مرکز میں وزیر بنیں گی۔ یہ بہت جلد بازی ہوگی۔ نینے کا کہنا ہے کہ جو بھی قیاس آرائیاں ہوں، شرد پوار کے بی جے پی کے ساتھ جانے کا امکان بہت کم ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com