Connect with us
Saturday,20-September-2025
تازہ خبریں

جرم

کرناٹک کے یسونت پور ریلوے اسٹیشن پر ہندو کارکنوں کا ہنگامہ، بنگلورو میں کتے کا گوشت مٹن کے نام پر فروخت کیا جا رہا ہے۔

Published

on

dog meat

بنگلورو : کرناٹک کے مصروف ترین ٹرین اسٹیشن کے اوکالی پورم کے داخلی راستے پر ہلچل مچ گئی۔ اچانک ایک ہنگامہ برپا ہوگیا۔ ٹرین میں پہنچنے والی ایک کھیپ کو لے کر تنازع شروع ہوا۔ پولیس اور آر پی ایف کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ تلاشی لی گئی۔ جمعہ کی رات تقریباً 8 بجے اس تلاش نے یہاں ہلچل مچا دی۔ پلیٹ فارم 8 پر مسافروں کا ایک ہجوم جمع تھا۔ تلاشی کے دوران پولیس کو برف میں جما ہوا گوشت ملا۔ الزام ہے کہ یہ کتے کا گوشت ہوٹلوں کو سپلائی کیا جا رہا تھا۔ اس کا وزن تقریباً 5000 کلو گرام بتایا جاتا ہے۔ حالانکہ افسران نے دعویٰ کیا کہ یہ 1500 کلوگرام ہے۔ حکام فی الحال کھیپ کے ذریعہ اور بھیجنے والے کے پاس ضروری اجازت نامے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ فوڈ انسپکٹر بھی موقع پر پہنچ گئے اور گوشت ضبط کر لیا گیا۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بازار میں یہ گوشت 600 روپے فی کلو فروخت ہو رہا تھا جب کہ مٹن کی قیمت 800 روپے فی کلو ہے۔ ہندو نواز تنظیموں کے کارکنوں نے موقع پر ہی ہنگامہ شروع کر دیا۔ راجستھان سے کتے کا گوشت بیچنے آیا تھا۔

پولیس نے کہا کہ انہیں کافی عرصے سے بنگلورو میں کتے کا گوشت مٹن کے نام پر فروخت ہونے کی اطلاع مل رہی تھی۔ خاص بات یہ ہے کہ بازار سے سستا فروخت ہونے کی وجہ سے بڑے ہوٹلوں میں بھی کتے کا گوشت مٹن کے نام پر پیش کیا جا رہا تھا۔

الزام ہے کہ میجسٹک کے آس پاس کے ہوٹلوں میں گوشت کو دوسرے گوشت کے ساتھ ملا کر پیش کیا جا رہا تھا۔ واقعہ کے بعد گوشت کے تاجر بھی موقع پر پہنچ گئے۔ اس کے ساتھ جھگڑا بھی ہوا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنا شروع کر دیں۔

نوجوانوں کا الزام ہے کہ بنگلورو میں بڑے لوگوں کی حفاظت میں گوشت کا کاروبار ہو رہا ہے۔ جب راجستھان سے گوشت کے ڈبوں کو ہٹایا گیا تو ان میں کتوں کی چمڑی کی لاشیں تھیں۔ بنگلورو میں ایک کلو بھیڑ یا بکرے کے گوشت کی قیمت 750 سے 800 روپے ہے جبکہ یہ گوشت 600-650 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

گائے کے نگراں پنیت کیریہلی کے مطابق شہر میں کتے کا گوشت درآمد کیا جا رہا تھا۔ تاہم گوشت کا آرڈر دینے والے گوشت کے تاجر عبدالرزاق نے اس الزام کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کھیپ قانونی طور پر منگوائی گئی تھی اور یہ کتے کا نہیں بلکہ بھیڑ کا گوشت تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ کاروبار قانونی طریقے سے چلا رہے ہیں۔ جے پور میں ہمارا مذبح خانہ ہے اور ٹرین کے ذریعے بنگلورو لے جانے سے پہلے گوشت کو -5 ڈگری سیلسیس پر محفوظ کیا جاتا ہے۔ اس نے کہا کہ یہ کتے کا گوشت نہیں ہے۔

ہندوستان میں کتے کے گوشت کی کھپت اور تجارت پر قانونی پابندی ہے۔ تاہم، مخصوص قوانین ریاست کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں۔ پریوینشن آف کرولٹی ٹو اینیملز ایکٹ 1960 اس طریقے سے جانوروں کو مارنے اور کھانے پر پابندی لگاتا ہے۔ کئی ریاستوں نے کتے کے گوشت پر خود پابندی عائد کر رکھی ہے۔ ناگالینڈ اور میزورم دونوں ریاستوں میں کتوں کو ذبح کرنے اور ان کا گوشت فروخت کرنے کے خلاف مخصوص دفعات ہیں۔ اروناچل پردیش میں کتوں کے گوشت پر پابندی 2019 میں نافذ کی گئی تھی۔

(Lifestyle) طرز زندگی

دیشا پٹانی کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ… پکڑے گئے زخمی شوٹر کا بڑا بیان آیا سامنے، بابا جی کے یوپی کبھی واپس نہیں آئیں گے۔

Published

on

Disha-Pathani

بریلی : اترپردیش کے شہر بریلی میں بالی ووڈ اداکارہ دیشا پٹنی کے گھر پر فائرنگ کے واقعے میں تیزی سے کارروائی جاری ہے۔ غازی آباد میں پولیس مقابلے میں دو شوٹر مارے گئے۔ دریں اثنا، جمعہ کو فائرنگ کے واقعے میں پولیس نے بڑی کارروائی کی۔ انکاؤنٹر کے بعد، ایس او جی اور بریلی پولیس نے دو مجرموں، رام نواس اور انیل کو گرفتار کیا۔ اس دوران رام نواس کی ٹانگ میں گولی لگی۔ پولیس کے مطابق ان دونوں نے دیشا پٹنی کے گھر کی ریکی کی تھی۔ پکڑے جانے کے بعد انہوں نے کہا کہ بابا جی (سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ) دوبارہ یوپی نہیں آئیں گے۔

بریلی پولیس کے ساتھ شوٹروں کا مقابلہ بہاری پور ندی کے پل کے قریب ہوا۔ گرفتار شوٹروں کی شناخت راجستھان کے بیور ضلع کے جیتارن تھانہ علاقے کے بیڈکلا گاؤں کے رہنے والے رام نواس اور ہریانہ کے سونی پت کے رہنے والے انیل کے طور پر ہوئی ہے۔ رام نواس کے سر پر 25000 پاؤنڈ کا انعام تھا۔ پکڑے جانے کے بعد، اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ اتر پردیش واپس نہیں آئے گا اور وہ بابا جی کی پولیس کا مقابلہ نہیں کر سکے گا۔ اس نے روتے ہوئے کہا کہ وہ بہت تکلیف میں ہے۔

اس سے قبل دہلی پولیس نے 11-12 ستمبر کو دیشا پٹنی کے گھر پر فائرنگ کے واقعے میں ملوث شوٹر نکول سنگھ اور وجے تومر کو گرفتار کیا تھا۔ دونوں باغپت کے رہنے والے ہیں۔ ان پر ایک ایک لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ اب انہیں بی وارنٹ پر بریلی لایا جائے گا۔ دراصل نکول اور وجے نے 11 ستمبر کو صبح ساڑھے 4 بجے دیشا پٹنی کے گھر پر فائرنگ کی تھی۔ 12 ستمبر کو ہریانہ کے شوٹر ارون اور رویندر نے دوسری بار فائرنگ کی۔ دونوں واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں فائرنگ کرنے والے موٹر سائیکل پر جاتے ہوئے نظر آئے۔ واقعہ کے بعد سی ایم یوگی نے دیشا پٹنی کے والد جگدیش پٹنی کو کارروائی کا یقین دلایا تھا۔

دریں اثنا، دیشا پٹنی کے گھر فائرنگ کیس میں پہلی بڑی کارروائی 17 ستمبر کو ہوئی۔ 17 ستمبر کی شام کو، یوپی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے ہریانہ اور دہلی پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن میں ارون اور رویندر کو غازی آباد میں ایک انکاؤنٹر میں مار ڈالا۔ جس کے بعد باقی چار شوٹروں کی تلاش تیز کر دی گئی۔ پکڑے اور مارے جانے والے تمام شوٹر روہت گودارا اور گولڈی برار گینگ سے وابستہ تھے۔ اپنے دو شوٹروں کے انکاؤنٹر کے بعد روہت گودارا مشتعل ہو گئے۔ اس نے پولیس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا، “ہمارے دو شوٹر مارے گئے ہیں، اور ہم بدلہ لیں گے۔ کوئی کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو، اسے معاف نہیں کیا جائے گا۔”

Continue Reading

جرم

ممبئی مینا تائی ٹھاکرے مجسمہ بے حرمتی ایک گرفتار, حالات پرامن، ہر زاویے سے تفتیش جاری

Published

on

meena & uddhav

‎ممبئی : ممبئی دادرشیواجی پارک میں مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ کی بے حرمتی کے بعد ممبئی شہر میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے پولس نے ۲۴ گھنٹے کے دوران ہی ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے اس گرفتاری کے بعد اب حالات پرامن ہوگئے ہیں, لیکن کشیدگی ہنوز برقرار ہے بتایا جاتا ہے کہ ملزم نے مجسمہ پر سرخ رنگ پھینکنے کا ارتکاب ذاتی رنجش اور جائیداد کے تنازع میں کیا ہے۔

‎پولس نے دادر میں مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمے پر سرخ پینٹ پھینکنے کے معاملے میں اوپیندر پاوسکر کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم ٹھاکرے خاندان کے کارکن کا رشتہ دار ہے۔ ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے اور ٹھاکرے باپ بیٹے پر جائیداد کے تنازعہ میں مداخلت کا الزام لگایا ہے۔ یہ بھی سمجھا جاتا ہے کہ ملزم نے بار بار آدتیہ ٹھاکرے اور شریدھر پاوسکر کے خلاف دادر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی ہے۔ شریدھر پواسکر بالاصاحب ٹھاکرے کے سابق باڈی گارڈ تھے۔ تاہم ان کے اہل خانہ نے واضح کیا ہے کہ وہ اپیندر پاوسکر کو نہیں جانتے۔ پولیس معاملے کی مزید تفتیش کر رہی ہے اور میناتائی ٹھاکرے کے مجسمے کے اطراف اور علاقہ میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ فورنسک ٹیم نے پینٹ کے نمونے جمع کر لیے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کرنے کا دعوی کیا ہے شیواجی پارک میں الرٹ جاری کیا گیا ہے اس کی تصدیق ڈی سی پی مہندر پنڈت نے کی ہے اور کہا ہے کہ اس معاملہ کی انکوائری جاری ہے اور ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا. اس معاملہ میں پولس پر زاویہ اور نقطہ نظر سے انکوائری کر رہی ہے اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ میناتائی ٹھاکرے کے مجمسہ پر رنگ پھینکنے کا مقصد فساد برپا کرنے کی سازش تو نہیں تھی۔

Continue Reading

جرم

ممبئی مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ کی بے حرمتی سے کشیدگی، پولس الرٹ نامعلوم ملزمین کے خلاف کیس درج

Published

on

meena taai

ممبئی دادر شیواجی پارک میں بال ٹھاکرے کی اہلیہ اور ادھو ٹھاکرے کی والدہ مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ کی بے حرمتی کے بعد پولس نے نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے. مجسمہ کی بے حرمتی کے بعد یہاں حالات کشیدہ ہو گئے. شیوسینا ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈران نے سراپا احتجاج کیا اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا, اس کے بعد پولس اسٹیشن میں میمونڈرم دیا گیا اور بعدازاں پولس نے شکایت درج کر لی ہے اور نامعلوم افراد کی تلاش شروع کر دی ہے. صبح دس بجے شیوسینکوں نے یہ پایا کہ یہاں مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ پر رنگ پھینکا گیا ہے, جس کے بعد اس کی اطلاع پولس کو دی پولس نے نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے اس واقعہ کے بعد علاقہ میں کشیدگی ہے, لیکن امن قائم ہے. پولس نے یہاں اضافی بندوبست بھی تعینات کر دیا ہے, جبکہ پولس نے علاقہ میں سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر آلات سے انکوائری بھی شروع کر دی ہے. سی سی ٹی فوٹیج کا معائنہ بھی کیا جارہا ہے ممبئی میں مینا تائی کے مجسمہ کی توہین کے خلاف شیوسینکوں نے احتجاج بھی کیا اور شیوسینا اس واقعہ سے مشتعل ہو گئے. پولس نے اس معاملہ میں کارروائی شروع کر دی ہے اور ملزمین کی تلاش بھی جاری ہے. پولس نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد ایف آئی آر درج کر لیا گیا ہے. مینا تائی کے انتقال کے بعد یہاں یادگار کے طور پر ان کے مجسمہ کی تنصیب کی گئی تھی اور یہاں شیوسینک آتے ہیں ایسے میں اس کی توہین کے بعد حالات انتہائی خراب ہو گئے تھے, لیکن پولس نے دعویٰ کیا ہے کہ جلد ہی اس معاملہ میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا جائے گا. اب بھی کشیدگی برقرار ہے لیکن امن قائم ہے پولس تفتیش میں مصروف ہے۔ اس واقعہ کے بعد پولس نے یہاں الرٹ جاری کر دیا ہے اور اضافی دستوں کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے. پولس میں شکایت کے بعد شیوسینکوں نے مجسمہ کو صاف کر دیا ہے اب حالات پرامن ہے ۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی سی پی مہندر پنڈت جائے وقوع پر پہنچ گئے اور وفد نے انہیں میمورنڈم دیا اور پولس نے مقدمہ درج کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com