قومی خبریں
ناگپور سرمائی اجلاس میں نومنتخب خاتون میئر طاہرہ شیخ رشید کی نمائندگی
(وفاناہید)
ناگپور : مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی نو منتخب میئر محترمہ طاہرہ شیخ رشید اور مالیگاؤں کانگریس کے صدر جناب شیخ رشید صاحب نے ناگپور میں جاری سرمائی اسمبلی اجلاس کےدوران مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، وزیر داخلہ ایکناتھ شندے اور وزیر محصول و کانگریس کے ریاستی صدر شری بالا صاحب تھورات سے ملاقات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت نے اکثریت کی بنیاد پر پارلیمینٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی بل پیش کیا اور صدر جمہوریہ کی دستخط ہوجانے سے اب یہ بل ایکٹ کی شکل اختیار کرچکا ہے باوجود اس کے یہ ایکٹ سراسر ہندوستانی آئین اور دستور کے منافی ہے کیونکہ ہندوستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ دستور کوبالائے طاق رکھ کر مذہب اور فرقہ کی بنیاد پر ملک کی سب سے بڑی اقلیت کیساتھ ناانصافی کی جارہی ہے اس ایکٹ کیخلاف ملک کی اقلیتوں سمیت انصاف پسند برادران وطن احتجاج کررہے ہیں، خصوصی طور پر جامعہ ملیہ اسلامیہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، جواہر لال نہرو یونیورسٹی سمیت ملک کی تقریباً 18 یونیورسٹیوں کے طلباء راستوں پر اتر کر احتجاج کررہے ہیں شمالی ہند کی بیشتر ریاستیں اس سیاہ قانون کو لاگو کرنے کے خلاف ہیں اسلئے مہاراشٹر میں بھی اس ایکٹ کو لاگو نہ کیا جائے۔
شیخ رشید اور طاہرہ شیخ رشید کے مطالبے پر وزیر اعلیٰ ادھوٹھاکرے اور وزیر داخلہ ایکناتھ شندے نے یقین دہانی کروائی کہ اس بل کو ایکٹ کا درجہ حاصل ہوتے ہی کچھ تنظیمیں سپریم کورٹ سے انصاف کی طلبگار ہیں اب کوئی بھی فیصلہ سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد ہی کیا جاسکے گا تاہم مہاراشٹر وکاس اگھاڑی حکومت ریاست میں اس ایکٹ کو لاگو نہیں کرنے کا من بنائے ہوئے ہے کانگریس کے ریاستی صدر بالا صاحں تھورات نے کہا کہ ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے ہم نے پہلے ہی وزیراعلیٰ سے اس ایکٹ کو نافذ نہ کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں
علاوہ ازیں میئر محترمہ طاہرہ شیخ رشید اور شیخ رشید صاحب نے اس کے ساتھ ہی شہری ترقیات کیلئے حکومتوں فنڈ کے حصول کے مکتوب بھی دیئے ہیں جس کی منظوری حاصل ہوتےہی اخبارات کے ذریعہ شہری عوام کو مطلع کیا جائیگا شیخ رشید صاحب نے بتایا جونے آگرہ روڈ پر فلائی اوور برج کے حصےکو چھوڑ کر مہاتما جیوتی با پھلےمجسمے سےلیکر دریگاؤں تک ہائی تیکنک سیمینٹ روڈ کی تعمیر کیلئے آصف شیخ رشید کی جدوجہد سے 12,کروڑ روپیوں کا فنڈ مختص کیا گیا تھا اس فائل کو آگے بڑھانے اور فنڈ کے حصول کیلئے شری ایکناتھ شندے کو علاحدہ مکتوب دیا گیا اس موقع پر میئر محترمہ طاہرہ شیخ رشید اور شیخ رشید کے علاوہ مالیگاؤں آؤٹر کے رکن اسمبلی دادا بھوسے، ڈپٹی میئر نیلیش آہیر، راجیش گنگونے، منوہر انا بچھاؤ، ونود واگھ، شاکر شیخ ، عبدالغفور بھائی، امجد خان وغیرہ بھی شریک رہے ایسی اطلاع بذریعہ ای میل کانگریس ترجمان صابر گوہر نےدی ہے-
قومی خبریں
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے جموں و کشمیر میں لشکر طیبہ اور جیش محمد کے دہشت گردوں کے آٹھ ٹھکانوں پر چھاپے مارے۔
نئی دہلی : قومی تحقیقاتی ایجنسی نے پاکستان سے سرحد پار کر کے جموں میں دراندازی کرنے والی دہشت گرد تنظیموں لشکر طیبہ اور جیش محمد کے دہشت گردوں کی مدد کرنے کے معاملے میں جموں و کشمیر کے پانچ اضلاع میں آٹھ مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ اور کشمیر پر چھاپہ مارا۔ یہ چھاپہ ان مشکوک افراد کے ٹھکانوں پر مارا گیا۔ وہ دہشت گردوں کو گھسنے اور انہیں خوراک، رہائش، رقم اور رسد سمیت دیگر تمام قسم کی مدد فراہم کرنے کا ذمہ دار تھا۔
اس معاملے میں این آئی اے نے مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایت پر اس سال 24 اکتوبر کو مقدمہ درج کیا تھا۔ اس سلسلے میں جمعرات کو ریاسی، ادھم پور، ڈوڈا، رام بن اور کشتواڑ اضلاع میں آٹھ مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ یہ آپریشن سیکورٹی فورسز اور عام شہریوں پر حالیہ حملوں کے ساتھ سرحد پار سے دہشت گردوں کی دراندازی کے معاملے سے متعلق ہے۔ چھاپے کے دوران کئی اہم شواہد اور چیزیں قبضے میں لے لی گئیں۔ جو کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں، اوور گراؤنڈ ورکرز (او جی ڈبلیو) اور ہائبرڈ دہشت گردوں (جن کے احاطے کی تلاشی لی گئی) کے درمیان روابط کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کریک ڈاؤن کے تحت ان تنظیموں کے ہمدردوں اور ان کے کارکنوں کے ٹھکانوں پر بھی چھاپے مارے گئے۔
جمعرات کے چھاپے میں ملوث مشتبہ ہائبرڈ دہشت گرد اور او جی ڈبلیو کا تعلق نئی تشکیل شدہ کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی شاخوں اور ان سے وابستہ تھا۔ وزارت داخلہ کی ہدایات پر درج کیا گیا یہ مقدمہ بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی کے ذریعے پاکستان سے ہندوستانی علاقے میں دراندازی سے متعلق ہے۔ جس میں لشکر اور جیش کے دہشت گرد جموں و کشمیر میں گھس گئے تھے۔ این آئی اے نے کہا کہ جموں خطہ کے دیہاتوں میں رہنے والے او جی ڈبلیو اور دیگر دہشت گرد ساتھیوں نے دہشت گردوں کی دراندازی میں ان دہشت گردوں کی مدد کی تھی۔
سیاست
سادھو، سنتوں، کسانوں اور بی جے پی کارکنان وقف بورڈ کے تجاوزات کو لے کر کالابورگی میں سڑکوں پر نکلے، زوردار شور مچایا
بنگلورو : کرناٹک بھر میں جمعرات کو ڈپٹی کمشنر دفاتر (ڈی سی دفاتر) کے سامنے وقف املاک سے متعلق مسائل کے حل کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا گیا۔ کالابورگی میں، سنتوں، کسانوں اور بی جے پی کارکنوں نے وقف بورڈ کی طرف سے مبینہ تجاوزات کے خلاف احتجاج کیا۔ اس دوران ایک بڑی ریلی نکال کر غصے کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر کرناٹک قانون ساز کونسل کے لیڈر چلوادی نارائن سوامی نے کہا کہ آپ صورتحال دیکھ سکتے ہیں۔ کسانوں کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔ آج کالابورگی میں یہ احتجاج ہو رہا ہے۔ ہم وزیر ضمیر احمد خان اور کانگریس حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
قبل ازیں بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری پریتم گوڑا نے کہا تھا کہ ہزاروں متاثرہ افراد اور کسانوں کو دن بھر اسٹیج پر مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی شکایات پیش کرسکیں۔ ہم ضلع وار مسائل کی سنگینی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ریاستی بی جے پی صدر بی وائی وجےندر نے ان خدشات کو دور کرنے کے لیے پہلے ہی تین ٹیموں کا اعلان کیا ہے۔ یہ ٹیمیں اضلاع میں جا کر کسانوں، مذہبی اداروں اور عوام کی شکایات سنیں گی اور ان کے نتائج پر آئندہ بیلگاوی اسمبلی اجلاس میں بحث کی جائے گی۔ ہر ٹیم میں سابق وزیر اعلیٰ ڈی وی سمیت تین مرکزی وزراء شامل تھے۔ سدانند گوڑا، جگدیش شیٹر اور بسواراج بومائی جیسے سینئر لیڈران اور دیگر اہم قائدین شرکت کریں گے۔ یہ ٹیمیں کم از کم 8-10 اضلاع کا دورہ کریں گی، مسائل کو سمجھیں گی اور اسمبلی میں اصل مسائل کو اجاگر کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ دورے دسمبر کے پہلے ہفتے میں شروع ہوں گے۔ بیلگاوی سرمائی اجلاس کے دوران ریاستی صدر کی قیادت میں کسانوں سمیت 50-60 ہزار لوگوں کا ایک بڑا احتجاج منظم کیا جائے گا۔ پریتم گوڑا نے کہا کہ وقف املاک سے متعلق مسائل کو ضلع، ہوبلی اور پنچایت سطح پر سنا جا رہا ہے۔ کسانوں میں نئے تنازعات اور چیلنجوں کے بارے میں بیداری پیدا کی جا رہی ہے۔ ریاست گیر وقف املاک کے مسائل کا منطقی حل تلاش کرنے کے لیے ریاستی صدر وجےندرا کی قیادت میں ایک منظم منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ قانونی لڑائی میں مدد کے لیے ہر ضلع میں وکلاء سمیت پانچ رکنی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ بی جے پی لیڈر پریتم گوڑا نے کہا کہ یہ ٹیمیں ہر ضلع میں مذہبی رہنماؤں سمیت اہم شخصیات سے ملاقات کرکے ‘ہماری زمین ہمارے حقوق’ کے موضوع کے تحت عوامی بیداری پیدا کرنے کا کام کریں گی۔
جرم
ارمان ملک دوستوں کے ساتھ ہریدوار پہنچ گئے، یوٹیوبر سوربھ کی روسٹ ویڈیو پر ناراض، ارمان ان کے گھر پہنچ کر ہنگامہ برپا کر دیا۔
ہریدوار : یوٹیوبر اور بگ باس کے مدمقابل ارمان ملک کے ہنگامے کا معاملہ اتراکھنڈ کے ہریدوار سے سامنے آیا ہے۔ یہ معاملہ ہریدوار کے جوالا پور کوتوالی علاقے کے کھنہ نگر سے سامنے آیا ہے۔ یوٹیوبر کھنہ نگر پہنچ گیا اور نوجوان کے گھر پہنچ کر ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ نوجوان مقامی یوٹیوبر ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ارمان ملک کے خاندان کے بارے میں نازیبا تبصرے کیے تھے۔ اس کی وجہ سے ارمان کو غصہ آگیا۔ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ مقامی یوٹیوبر سوربھ کے گھر پہنچا۔ الزام ہے کہ ارمان نے سوربھ کے گھر میں ہنگامہ کیا اور اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔
ارمان ملک شوٹنگ کے لیے ہریدوار آئے تھے۔ بدھ کو ان کی شوٹنگ تھی۔ اس دوران اسے مقامی یوٹیوبر سوربھ کے گھر کا پتہ چلا۔ اس کے بعد وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ وہاں پہنچا۔ ہنگامہ آرائی اور لڑائی شروع ہو گئی۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی جوالاپور کوتوالی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس دونوں فریقین کو تھانے لے گئی۔ تھانے میں گھنٹوں ہنگامہ ہوتا رہا۔ بعد ازاں دونوں فریقوں نے تصفیہ پر رضامندی ظاہر کی۔ کوتوالی انچارج پردیپ بشت نے کہا کہ سوشل میڈیا پر غلط تبصرے کو لے کر دونوں پارٹیوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ دونوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔ یوٹیوبر نے ناشائستہ ریمارکس کے سلسلے میں چندی گڑھ میں مقدمہ بھی درج کرایا ہے۔
یوٹیوبر ارمان ملک سوشل میڈیا پر دو بیویاں رکھنے کے حوالے سے مشہور ہیں۔ ارمان ملک، جو بگ باس کے ریئلٹی شو میں ایک مدمقابل تھے، نے ہریدوار پہنچنے کے بعد ہنگامہ کھڑا کردیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بدھ کی رات دیر گئے کچھ لڑکوں کے ساتھ ہریدوار کے جوالاپور پہنچے ارمان ملک نے سوربھ نامی لڑکے کی پٹائی کی۔ اس معاملے میں ارمان ملک نے سوربھ پر فحش ویڈیو روسٹ کا الزام لگایا ہے۔ ارمان ملک نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ سوربھ نے اپنی روسٹ ویڈیو میں ان کے خاندان کے خلاف نازیبا کلمات کہے تھے۔ پولیس نے ارمان ملک کو گھر میں گھس کر غنڈہ گردی کرنے پر سرزنش کی۔ تاہم پولیس نے کوئی قانونی کارروائی کرنے کے بجائے دونوں فریقوں کے درمیان سمجھوتہ کروا کر معاملہ تھما دیا۔
جوالاپور ریلوے اسٹیشن کے انچارج ایس آئی آر کے پٹوال نے بتایا کہ یوٹیوبر ارمان ملک اور ہریدوار کے یوٹیوبر کے درمیان جھگڑا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو میں بیہودہ کمنٹس پر دو یوٹیوبرز کے درمیان لڑائی ہوئی۔ دونوں کو ریلوے چوکی پر بلایا گیا۔ دونوں فریقین کو سننے کے بعد سخت ہدایات دے کر دونوں فریقین کو رہا کر دیا گیا۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں5 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
-
سیاست2 months ago
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے 30 سابق ججوں نے وشو ہندو پریشد کے لیگل سیل کی میٹنگ میں حصہ لیا، میٹنگ میں کاشی متھرا تنازعہ، وقف بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔