Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

ممبرا کے بعد ملاڈ میں مجلس کے امیدوار کی بغاوت

Published

on

MALAD-MIM

ریاست مہاراشٹر میں مجلس اتحادالمسلمین کے امیدوار انتخابی میدان چھوڑ کر فرار ہونے میں عافیت محسوس کررہے ہیں۔ گزشتہ دنوں ممبرا میں گنجن سیٹھ نے مجلس اتحادالمسلمین سے بغاوت کا سُر پھونکا تھا،بالی ووڈ اداکار اعجاز خان ممبرا سے امیدواری کے خواہاں تھے اس لیے ممبرا سرخیوں میں تھا ۔اسدالدین اویسی نے ایک جلسے میں متنازع بیان دے کر کہہ دیا تھا کہ بغاوت کرنے والے امیدوار کی روح وہ فرشتہ نکالنے آئے گا جو کتوں کی روح نکالتا ہے۔ اسدالدین اویسی کا یہ بیان غیر ذمہ دارانہ ہے ،روح کی حقیقت اللہ ہی بہتر جانتا ہے لیکن اسدالدین اویسی نے پیشین گوئی کردی ،کوئی بھی مسلمان کتنا بھی بڑا گناہگار ہو اگر اللہ سے معافی مانگے گا تو وہ قبول کرتا ہے کسی کو اخروی معاملہ میں پیشن گوئی کرنے کا اختیار نہیں دیا گیا ہے۔
اس بات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسدالدین اویسی گنجن سیٹھ کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کررہے تھے ،اپنے انتخاب کی غلطی کو چھپانے کی کوشش کررہے تھے ۔ ممبرا کا معاملہ ٹھنڈا بھی نہیں ہوا تھا کہ ملاڈ میں مجلس اتحادالمسلمین کے ایک اور امیدوار نے کانگریس سے ہاتھ ملاکر مجلس کے عہدیداران کو کشمکش میں مبتلا کردیا ہے۔ اب اسدالدین اویسی اپنی اور امیتاز جلیل کی غلطی قبول کریں یا ملاڈ اسمبلی حلقہ کے مجلس کے امیدوا ر اسماعیل شیخ پر فتویٰ دیں کہ مرتے وقت ایساہوگا، فلاں فرشتہ آئے گا، جہنم میں لے جائے گا وغیرہ ۔کسی دوسرے کو الزام دینے سے خود کی غلطیاں نہیں چھپ جاتی ہے۔ ملاڈ اسمبلی حلقہ میں مجلس کے امیدوار اسماعیل شیخ نے کانگریس کے امیدوار اسلم شیخ کی حمایت کردی ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ مجلس اتحادالمسلمین کے امیدوار پارٹی کو عین وقت پر چھوڑ رہے ہیں؟ پارٹی کے امیدوارکو زمینی سطح پر مجلس کے اراکین سپورٹ نہیں کررہے ہیں؟امیتاز جلیل ٹکٹ کے متعلق کہتے تھے کہ ٹکٹ اسدالدین اویسی فائنل کررہے ہیں تو کس بنیاد پر؟ ایک محلہ سے دوسرے محلہ کے لوگوں میں فرق پایا جاتا ہے، یہاں تو ایک ریاست سے دوسری ریاست کے لوگوں کو جانچنے کا فیصلہ کس بنیاد پر کیا جارہا ہے؟اگر امیتاز جلیل بذات خود یہ کام کررہے ہیں تو ان کی سیاسی سمجھ بوجھ پر سوالیہ نشان لگایا جاسکتا ہے۔ ایسے معاملہ میں عوام تشویش میں مبتلا ہوسکتی ہے کہ اعجاز خان ، گنجن سیٹھ، اسماعیل شیخ جیسے حضرات حق پر ہیں یا اویسی کی ٹیم حق پر ہیں؟بہر حال ممبرا،ملاڈ سے مجلس میدان سے باہر ہوچکی ہے۔ اعجاز خان کی موجودگی کی وجہ سے بائیکلہ کی سیٹ بھی مجلس کے ہاتھوں سے چلی جانے کا قوی امکان ہے۔ مجلس کو اپنی غلطی قبول کرنا چاہیے کہ ناقص منصوبہ بندی کے ساتھ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں اتریں ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کریٹ سومیا کو دھمکی… یوسف انصاری کو 48 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا مطالبہ، لاؤڈ اسپیکر اور مسجدوں پر کارروائی کا الٹی میٹم

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے زہر افشانی کی ہے۔ انہوں نے گوونڈی شیواجی نگر کی حدود میں غیر قانونی مساجد پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر کارروائی کی پولس کو ہدایت دی ہے, اور کہا ہے کہ اگر 48 گھنٹوں میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو بی جے پی احتجاج کرے گی, اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر کریٹ سومیا کو دھمکی دینے والے یوسف انصاری پر بھی کارروائی اور گرفتاری کا مطالبہ بی جے پی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ یوسف انصاری کو پولس فوری طور پر گرفتار کرے۔ غیر قانونی مسجد کو کریٹ سومیا نے لینڈ جہاد قرار دیا اور کہا ہے کہ یوسف انصاری جیسے غنڈہ سے وہ ڈرنے والے نہیں ہیں، بلکہ وہ اپنے احتجاج میں مزید شدت پیدا کریں گے۔ کریٹ سومیا نے گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی بنگلہ دیشی پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کریٹ سومیا کی اس شرانگیزی سے علاقہ میں ہلچل ہے۔ پولس نے کریٹ سومیا کے دورہ کے پس منظر پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی وقف ایکٹ پر احتجاج پڑا مہنگا آصف شیخ کو نوٹس… پولس پر ہراسائی اور پریشان کرنے کا الزام، پولس کمشنر سے کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Asif-Shaikh..-3

ممبئی : ممبئی میں 18 اپریل کو وقف ایکٹ کے خلاف احتجاج کی اجازت طلب کرنا آصف شیخ اور ان کے کنبہ پر مہنگا پڑا اور پولیس نے اب آصف شیخ اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے, جس کے خلاف اب آصف شیخ نے اس کی شکایت بھی کی ہے, اور پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ وہ ان پولیس والوں کیخلاف کارروائی کرے, جو ان کے گھر میں بلا اجازت داخل ہوئے تھے۔ تلک نگر پولیس اسٹیشن کی ہراسائی اور غنڈہ گردی کے خلاف آصف شیخ اور ان کی اہلیہ جاسمین شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے, جنہوں نے ان کے شوہر کے غیر موجودگی میں وقف ایکٹ کے تحت احتجاج نہ کرنے کیلئے ان کے گھر میں نوٹس چسپاں کرنے کے ساتھ انہیں ہراساں کیا ہے۔ جاسمین شیخ نے کہا ہے کہ میرے شوہر گھر پر موجود نہیں تھے ان کی عدم موجودگی میں پولیس نے ہمارے گھر پر نہ صرف یہ کہ ہمیں ہراساں کیا بلکہ اب پولیس ہمارے محلہ والوں کو بھی ہراساں اور پریشان کر رہی ہے کہ وہ ہمارا ساتھ نہ دے۔

آصف شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ اس متعلق کارروائی کی جائے بصورت دیگر وہ خودسوزی پر مجبور ہوں گے اور ممبئی پولیس کمشنر کے ہیڈکوارٹر پر خودسوزی کریں گے۔ آصف شیخ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مقامی پولیس اسٹیشن نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ کمشنر کے حکم پر ہی ان کے ساتھ اس طرح کا ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کو ہراساں کر نے کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے بے پردہ ہماری گھر کی خواتین کا ویڈیو بھی لیا ہے، جو غیر قانونی ہے لیکن پولیس اہلکار اپنی ہٹ دھرمی پر ہے اور کہتے ہیں کہ انہیں ویڈیو لینے کی اجازت ہے۔ اس سلسلے میں جب ڈی سی پی نوناتھ ڈھولے سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ پر احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی اور آصف شیخ اور دیگر کو نوٹس دیدی گئی ہے، لیکن علاقہ کے دیگر لوگوں کو ہراساں کئے جانے کے الزام کی ڈی سی پی نے تردید کی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ایم این ایس مراٹھی زبان کے معاملے پر دوبارہ سرگرم ہو گئی، شمالی ہندوستانیوں کو مہاراشٹر میں رہنے کی اجازت دینے پر نظر ثانی کرنے کا انتباہ۔

Published

on

Sandeep Deshpande

ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے ایک بار پھر مراٹھی زبان کے معاملے پر اپنا موقف گرم کیا ہے۔ منگل کو ایک شخص نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے پارٹی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ راج ٹھاکرے کی پارٹی اس معاملے پر ناراض ہوگئی اور اس نے ایک بار پھر شمالی ہندوستانیوں کو خبردار کیا ہے۔ ایم این ایس لیڈر نے کہا کہ پارٹی کو غور کرنا پڑے گا کہ آیا شمالی ہندوستانیوں کو ریاست میں رہنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔ پارٹی کے ترجمان اور ممبئی یونٹ کے صدر سندیپ دیشپانڈے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر علاقائی جماعتوں کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ حال ہی میں دیویندر فڑنویس کی مداخلت سے زبان کا تنازعہ حل ہوا تھا۔

سنیل شکلا، ممبئی میں مقیم نارتھ انڈین ڈیولپمنٹ آرمی کے کارکن نے کہا کہ پارٹی نے حال ہی میں بینکوں اور دیگر اداروں میں مراٹھی زبان کے استعمال کو نافذ کرنے کے لیے ایک تحریک کی قیادت کی تھی۔ اس کے لیے سپریم کورٹ میں ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ سنیل شکلا نے کہا کہ ایم این ایس نہ صرف شمالی ہند کے مخالف ہے بلکہ ہندو مخالف بھی ہے کیونکہ ایم این ایس کے کارکنوں نے جن بینک اہلکاروں پر حملہ کیا وہ ہندو تھے۔

اس پیش رفت کے بعد، دیش پانڈے نے ایک پوسٹ میں لکھا، ‘ایک عجیب بھیا (شمالی ہندوستانی) نے سیاسی جماعت کے طور پر ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت میں درخواست کی ہے۔ اگر شمالی ہندوستانی مراٹھی مانوس کی پارٹی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو (ہمیں) سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا انہیں ممبئی اور مہاراشٹر میں رہنے دیا جائے؟ دیش پانڈے نے کہا کہ یہ بی جے پی کی علاقائی پارٹیوں کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔ یہ کام وہ اپنے حواریوں کے ذریعے کر رہے ہیں۔ ہم ان سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ دریں اثنا، شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے کہا کہ ایم این ایس یا کسی دوسری پارٹی میں کچھ غلط نہیں ہے کہ مہاراشٹر میں لوگوں سے مراٹھی زبان استعمال کریں۔ تاہم انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ بے گناہ بینک اہلکاروں پر حملہ کرنا غلط ہے۔ انہوں نے پارٹی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com