Connect with us
Monday,09-June-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

رنجیت رنجن عرف پپو نے کہا کہ آخرکب تک مسلمانوں سے قربانی لی جائے گی؟

Published

on

قومی شہریت قانون، قومی شہری رجسٹر اور قومی آبادی رجسٹر کے خلاف شاہین باغ میں خواتین مظاہرین کے حوصلے کو سلام کرنے پہنچنے والے جن ادھیکار پارٹی کے صدر اور سابق رکن پارلیمنٹ رنجیت رنجن عرف پپو یادو نے کہاکہ 1857 سے اب تک ہر محاذ پر مسلمانوں نے قربانیاں دی ہیں اور مسلمانوں کو اب اور کتنی قربانیاں دینی ہوں گی، انہوں نے کہاکہ ملک کو جب جب قربانی کی ضرورت پڑی ہے مسلمانوں نے صدق دل سے دی ہے، انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ آخر کب تک مسلمانوں سے قربانی لی جائے گی؟ انہوں نے کہاکہ قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی، این آر پی صرف مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے بلکہ بڑی تعداد میں ہندو بھی اس کی زدمیں آئیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایس سی ایس ٹی، بنجارہ سمیت ملک کے غریب طبقہ کے پاس کوئی دستاویزات نہیں ہیں، آخر وہ کہاں سے دستاویزات لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ قانون صرف مذہبی تقریق پر مبنی ہی نہیں بلکہ آئین مخالف بھی ہے۔ اس لئے اس کی ہر سطح پر مخالفت کی جانی چاہئے اور ملک کا ہر طبقہ آج اس کی مخالفت کر رہا ہے۔ انہوں نے خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ شاہین باغ کی خواتین نے مظاہرین کی تاریخ میں اپنا نام درج کروالیا ہے اور پورے ملک کی خواتین کو اس سے حوصلہ ملے گا۔ انہوں نے آزادی کے حق نعرے بھی لگائے۔
سابق سائنس داں اور سماجی کارکن گوہر رضا نے شہریت ترمیمی قانون کو ہندو بنام مسلمان بنانے کی حکومت کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس سے آپ بچنا ہوگا۔ حکومت نے پوری کوشش کی ہے کہ اس مسئلہ دونوں فرقہ لوگ بٹ جائیں۔ انہوں نے کہاکہ اس مسئلہ دونوں (مسلمان اور ہندوؤں کا طبقہ) طرف سے اس احتجاج کو ہندو بنام مسلمان اور مسلمان بنام حکومت بنانے کی کوشش کی جائے گی اور آپ کو اس سے ہوشیار رہنا ہے اور کسی طرح اس لڑائی کو ہندو اور مسلمان کے رنگ میں رنگنے نہیں دینا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس قانون کی مخالفت اور واپس لئے جانے کے لئے ضروری ہے کہ ہم جاگتے رہیں جس طرح آپ (شاہین باغ کی خواتین مظاہرین) جاگ رہی ہیں۔ آپ کے مسئلے کو پوری شدت کے ساتھ ہر محاذ پر اٹھایا جارہاہے اور اس میں کامیابی ضروری ملے گی۔ آپ نے پورے ملک کے لئے ایک مثال پیش کی ہے۔
جواہر نہرو یونیورسٹی کے پروفیسر پرشوتم اگروال نے خواتین مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت ملک میں غیر معلنہ ایمرجینسی کے حالات ہیں اور میڈیا خبریں دینے کے بجائے میڈیا خبریں پیدا کررہا ہے اور اس کے ذریعہ سماج میں پھوٹ پیدا کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ زندگی میں گالی گلوج سے بچنا ہے تو نیوز چینلوں سے دور رہیں۔
انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کو مسترد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کو ایسا محسوس ہوا کہ قوم سو رہی ہے اور جو بھی قانون بنائیں گے اس کا کوئی ردعمل نہیں ہوگا لیکن اس بار اس کا داؤ الٹا پڑگیا ہے۔ انہوں نے شاہین باغ خواتین مظاہرین کے حوصلے کو سراہتے ہوئے کہاکہ شاہین باغ خواتین مظاہرین نے اپنا نا م دنیا کی تاریخ میں درج کروالیا ہے۔یہ چھوٹے چھوٹے بچے اور بچیاں اور خواتین نے جس طرح جرات کا مظاہرہ کیا ہے اس سے کامیابی یقینی ملے گی۔کیوں کہ انہوں نے اپنے لئے نہیں بلکہ آئین کی حفاظت کے لئے لڑائی چھیڑی ہے۔
وہاں کا نظام دیکھنے والی صائمہ خاں نے بتایا کہ اب تک دن رات کے مظاہرے میں حال ہی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آئی جی کے عہدے سے استعفی دینے والے عبد الرحمان،فلمی ہستی ذیشان ایوب، مشہور سماجی کارکن،مصنف اور سابق آئی اے ایس افسر ہرش مندر، فلمی اداکارہ سورا بھاسکر، کانگریس لیڈر سندیپ دکشت ’بارکونسل کے ارکان، وکلاء،جے این یو کے پروفیسر،سیاست داں سریشٹھا سنگھ، الکالامبا،ایم ایل اے امانت اللہ خاں، سابق ایم ایل اے آصف محمد خاں، بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد، سماجی کارکن شبنم ہاشمی، پلاننگ کمیشن کی سابق رکن سیدہ سیدین حمید، وغیرہ جیسے اہم افرادنے شرکت کرکے ہمارے کاز کی حمایت کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ آگے بھی ملک کی اہم شخصیت کی شرکت کی توقع ہے۔

سیاست

کانگریس انڈیا اتحاد سے باہر ہو جائے گی کیا؟ تیسرے محاذ کا مطالبہ، راہل گاندھی اور ان کے خاندان کے خلاف اے اے پی نے مہم شروع کی۔

Published

on

india-bloc.

نئی دہلی : دہلی کے سابق وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینئر رہنما آتشی نے اپوزیشن اتحاد انڈیا بلاک کی مطابقت پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر کانگریس اور غیر بی جے پی پارٹیوں کو اب تیسرا محاذ بنانے کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ اے اے پی لیڈر نے الزام لگایا کہ کانگریس نے بی جے پی کے ساتھ غیر اعلانیہ اتحاد کیا ہے، اس لیے نیشنل ہیرالڈ کیس کے ملزم اور رابرٹ واڈرا جیسے لوگ جیل نہیں جا رہے ہیں۔ آپریشن سندھ کے بعد کانگریس مودی حکومت پر مسلسل حملہ کر رہی ہے۔ وہ اس معاملے پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر رہی تھیں۔ حال ہی میں اس حوالے سے انڈیا الائنس کی میٹنگ بھی ہوئی تھی، لیکن اے اے پی لیڈروں نے اس میں شرکت نہیں کی۔

انڈین ایکسپریس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، اے اے پی لیڈر آتشی نے بی جے پی کے ساتھ کانگریس کے ‘غیر اعلانیہ اتحاد’ کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت دیگر اپوزیشن لیڈروں کو ہراساں کر رہی ہے، لیکن کانگریس لیڈروں کو جیل نہیں بھیجا جا رہا ہے۔ کانگریس کے کردار پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے، آتشی نے کہا کہ کانگریس کو آل انڈیا الائنس کی قیادت کرنی چاہئے تھی کیونکہ یہ سب سے بڑی پارٹی ہے اور تمام ریاستوں میں اس کی موجودگی ہے۔ اسے سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہیے تھا۔

تیسرے محاذ کے بارے میں آتشی کا کہنا ہے کہ غیر کانگریس اور غیر بی جے پی پارٹیوں کو ملک میں ہو رہے واقعات پر ضرور غور کرنا چاہیے۔ انہیں ریاستوں کے حقوق اور لیڈروں کے جبر کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ ان کے مطابق موجودہ حالات میں تیسرا محاذ ایک اچھا آپشن ہو سکتا ہے۔ آتشی نے کانگریس لیڈروں پر بی جے پی کی زبان بولنے کا الزام لگایا۔ اس کے لیے انہوں نے راہل گاندھی کے دورہ کیرالہ کی مثال دی۔ آتشی نے کہا کہ راہول گاندھی نے کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین پر تنقید کی حالانکہ وجین سی پی ایم کے لیڈر ہیں، جو آل انڈیا اتحاد کا حلیف ہے۔ آتشی کے مطابق راہل گاندھی ‘بی جے پی کی زبان’ میں بات کرتے ہیں۔

انہوں نے کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ‘غیر اعلانیہ اتحاد’ کا الزام لگانے کے لیے دہلی ایکسائز پالیسی کیس کا حوالہ دیا۔ اے اے پی لیڈر کو لگتا ہے کہ ان کے لیڈر جیسے اروند کیجریوال، منیش سسودیا اور سنجے سنگھ اس معاملے میں جیل گئے ہیں، لیکن نیشنل ہیرالڈ کیس میں کوئی بھی جیل نہیں گیا۔ قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی اور ان کی ماں سونیا گاندھی اس معاملے میں اہم ملزم ہیں اور ضمانت پر باہر ہیں۔ آتشی نے الزام لگایا کہ بی جے پی میں شامل ہونے والے لیڈروں کے خلاف مقدمات بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو رہا ہے۔

راہل گاندھی پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘ذرا نمونہ دیکھیں، صرف ان لیڈروں کے کیس بند کیے گئے ہیں جو بی جے پی میں شامل ہوتے ہیں… کانگریس کے ساتھ بھی یہی ہو رہا ہے۔ یہ نمونہ آپ کو کیا بتاتا ہے؟ یہ کیسا ہے کہ عام آدمی پارٹی کے لیڈر جیل جائیں… آپ ٹی ایم سی کے ابھیشیک بنرجی کے خلاف، سی پی ایم کے پنارائی وجین کی بیٹی کے خلاف کیس درج کر رہے ہیں۔ کانگریس کے معاملے میں ایسا کیوں نہیں ہوتا؟ ان کے لیڈر جیل کیوں نہیں جاتے؟ تو یقینی طور پر غیر اعلانیہ اتحاد ہے۔

عام آدمی پارٹی اور کانگریس کا رشتہ ایک معمے جیسا رہا ہے۔ 2013 میں کانگریس کو شکست دے کر دہلی میں پہلی اے اے پی کی حکومت بنی تھی۔ لیکن، اروند کیجریوال وزیر اعلی بن سکتے ہیں کیونکہ کانگریس نے بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کے لیے ان کی حمایت کی تھی۔ پھر، 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں، دہلی اور ہریانہ میں دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد قائم ہوا۔ لیکن، وہ پنجاب میں الگ لڑے۔ پھر دونوں پارٹیاں دہلی اور ہریانہ اسمبلی انتخابات میں ایک دوسرے کے خلاف لڑیں۔ اب ایسا لگتا ہے کہ ہریانہ میں کانگریس کی کراری شکست اور دہلی میں آپ کی اقتدار سے بے دخلی نے دونوں کے درمیان تلخی کو کافی حد تک بڑھا دیا ہے۔ کیونکہ آتشی تیسرا محاذ بنانے کے لیے جن مسائل کا حوالہ دے رہے ہیں، وہ انڈیا بلاک کے قیام سے پہلے ہی موجود تھے۔

Continue Reading

جرم

رام پور میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا، گائے کے محافظوں نے ایک ریٹائرڈ سی آر پی ایف جوان پر گائے ذبح کرنے کا الزام لگا کر مارا پیٹا، ایف آئی آر درج

Published

on

Murder

رام پور : اتر پردیش کے رام پور ضلع میں 14 اپریل کو سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ایک ریٹائرڈ جوان پر گائے کے ذبیحہ کا الزام لگا کر مبینہ گائے کے محافظوں کی طرف سے حملہ کے معاملے میں قانونی پیچیدگیاں مزید سخت ہو گئی ہیں۔ عدالت کے حکم پر 13 مبینہ گائے کے محافظوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس واقعہ سے متعلق پولیس سے موصولہ شکایت کے مطابق یہ واقعہ 14 اپریل کو پیش آیا۔ ریٹائرڈ سی آر پی ایف جوان بھیم سنگھ اپنے ڈرائیور راجندر سنگھ کے ساتھ بریلی جارہے تھے۔ رام پور بریلی روڈ پر خالصہ ڈھابہ کے قریب ویگن آر کے ڈرائیور نے سی آر پی ایف کے ایک ریٹائرڈ جوان کی کار کو ٹکر مار دی۔ الزام ہے کہ مکیش پٹیل، روی شرما اور پردیپ ساگر سمیت 8-10 لوگ ویگن آر کار سے نیچے اترے۔ انہوں نے بھیم سنگھ کی گاڑی کی تلاشی لی اور گائے ذبیحہ کا الزام لگاتے ہوئے ان کی پٹائی کی۔ اس سلسلے میں پولیس میں شکایت درج کرائی گئی۔

الزام ہے کہ پولیس نے ریٹائرڈ فوجی کی شکایت نہیں سنی۔ مبینہ گائے کے محافظوں کی شکایت پر سپاہی کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا۔ جس کے بعد بھیم سنگھ نے عدالت میں اپیل کی۔ درخواست جمع کر کے مکیش پٹیل، روی شرما، پردیپ ساگر اور تقریباً 10 دیگر نامعلوم لوگوں کے خلاف شکایت کی گئی۔ عدالت نے دودھ تھانے کو دفعہ 173(4) بی این ایس ایس کے تحت کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ جس کے بعد ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس تھانے نے بدھ کو بتایا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں۔ حقائق کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔

Continue Reading

سیاست

حکومت نے 21 جولائی سے 12 اگست 2025 تک پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس چلانے کا کیا فیصلہ، مرکزی وزیر رجیجو نے دی جانکاری۔

Published

on

Parliament

نئی دہلی : کانگریس سمیت پوری اپوزیشن مسلسل آپریشن سندور پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس دوران مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ اس اجلاس میں کئی اہم بل پیش کیے جائیں گے۔ حکومت نے پارلیمنٹ کا مانسون سیشن 21 جولائی سے 12 اگست 2025 تک چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے یہ اطلاع دی ہے۔ پارلیمنٹ میں 23 روز تک اہم بلوں اور مسائل پر بحث کی جائے گی۔ اس اجلاس میں آپریشن سندور کے حوالے سے اپوزیشن کی جانب سے ہنگامہ آرائی کا امکان ہے۔ انشورنس ترمیمی بل پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ یہ بل انشورنس سیکٹر میں ایف ڈی آئی کی حد کو 100 فیصد تک بڑھانے کی تیاری کرتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بل کا مسودہ تیار ہے اور جلد منظوری کے لیے کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ کے ماتحت محکمہ مالیاتی خدمات بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا عمل شروع کرے گا۔

پارلیمنٹ کے آئندہ مانسون اجلاس میں مرکزی حکومت جسٹس یشونت ورما کے خلاف مواخذے کی تحریک پیش کرے گی، جو دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج اور فی الحال الہ آباد ہائی کورٹ میں منتقل ہیں۔ ہندوستانی سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ ذرائع کے مطابق پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈروں سے اس معاملے پر بات کریں گے۔ یہ اقدام مارچ میں جسٹس یشونت ورما کی دہلی رہائش گاہ پر آگ لگنے کے واقعے کے بعد سامنے آیا ہے، جب بھاری رقم برآمد ہوئی تھی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com