Connect with us
Monday,10-March-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہا کمبھ کے حوالے سے راج ٹھاکرے نے دیا متنازعہ بیان، نہ ہم گنگا کے پانی کو چھو سکتے ہیں اور نہ پی سکتے ہیں، مہاراشٹر کی سیاست گرم

Published

on

Raj-Thackeray

پونے : مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے یوپی کے پریاگ راج میں حال ہی میں ختم ہونے والے مہاکمب کے حوالے سے ایک بیان دیا ہے۔ پمپری چنچواڑ، پونے میں ایم این ایس کے 19ویں یوم تاسیس پر ایم این ایس کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ وہ گنگا کے پانی کو چھو نہیں سکتے اور نہ پی سکتے ہیں کیونکہ اتنے لوگوں کے اس میں نہانے کے بعد یہ صاف نہیں ہو سکتا۔ ٹھاکرے نے کہا، ‘میں گنگا کے گندے پانی کو چھو بھی نہیں سکتا جہاں کروڑوں لوگ نہائے ہیں۔’ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر لوگ اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے گنگا میں نہانے کے لیے پریاگ راج جاتے ہیں تو کیا وہ واقعی اپنے گناہوں سے آزاد ہو سکتے ہیں؟

اس دوران راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ اگر اتنے لوگ گنگا کے پانی میں نہا چکے ہیں تو یہ پانی صاف نہیں ہو سکتا۔ جب ایک رہنما نے ان سے گنگا کا پانی پینے کو کہا تو انہوں نے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ گنگا کا پانی جہاں سینکڑوں لوگ نہاتے ہیں وہ صاف نہیں ہو سکتا۔ اس مسئلے کو گنگا کی صفائی سے جوڑتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ ندی کے پانی کی صفائی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب آپ کو ایمان اور توہم پرستی میں فرق سمجھ آ گیا ہوگا۔ راج ٹھاکرے کے بیان پر شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما آنند دوبے نے کہا کہ مہا کمبھ سے کروڑوں لوگوں کا عقیدہ وابستہ ہے۔ وہاں لوگوں نے مذہب اور ایمان کے احساس کا تجربہ کیا۔ اب راج ٹھاکرے نے دریائے گنگا کا پانی آلودہ پایا۔ انہیں (راج ٹھاکرے) کو یہ سمجھنا چاہئے کہ اگر وہ دوسروں کے جذبات کا احترام نہیں کر سکتے تو کم از کم مہا کمبھ پر گہرا اعتماد رکھنے والوں کی توہین نہ کریں۔ بی جے پی کو راج ٹھاکرے سے بھی پوچھنا چاہئے کہ کیا ان کا بیان ہندو مذہب کی توہین نہیں ہے؟

شیوسینا لیڈر سنجے نروپم نے راج ٹھاکرے کو نشانہ بناتے ہوئے پوچھا کہ کیا وہ پوری طرح سناتن مخالف ہو گئے ہیں۔ پوری دنیا سے 60 کروڑ سے زیادہ سناتنیوں نے مہا کمبھ میں عقیدہ کا ڈوب لیا۔ ہندو مذہب میں یقین رکھنے والے لوگوں نے سختیاں برداشت کیں اور سنگم میں غسل کیا۔ ایسے میں راج ٹھاکرے کا یہ بیان کہ ‘گنگا ناپاک ہو گئی ہے’ ماں گنگا کی توہین ہے۔ راج ٹھاکرے کے بیان پر ایم پی شریکانت شندے نے کہا کہ ان کا بیان کروڑوں لوگوں کے ایمان کی توہین ہے۔ سنگم میں کروڑوں لوگوں نے مقدس غسل کیا اور ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا بالکل غلط ہے۔

مہاراشٹر کے وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما گریش مہاجن نے ایم این ایس لیڈر پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹھاکرے کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کا حق ہے لیکن وہ ان لاکھوں لوگوں کی خواہشات کو نظرانداز نہیں کر سکتے جو دریا میں ڈبکی لگانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ گوداوری ندی کا پانی اس وقت آلودہ ہے کیونکہ اس میں فیکٹریوں کا گندا پانی چھوڑا جاتا ہے۔ ہم 1200 ایم ایل ڈی (ملین لیٹر یومیہ) کی گنجائش والا سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ لگا رہے ہیں۔

بین الاقوامی خبریں

کرسک میں داخل ہونے والے 10 ہزار یوکرائنی فوجیوں کو روسی فوج نے لیا گھیرے میں، بری طرح پھنس جانے کا خطرہ، زیلنسکی کا یہ اقدام الٹا پڑتا دیکھ رہا۔

Published

on

Ukrainian army

کیف : روسی فوج نے روس کے علاقے کرسک میں داخل ہونے والے 10 ہزار یوکرائنی فوجیوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور دونوں فوجوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔ امریکہ کی جانب سے انٹیلی جنس معلومات کی فراہمی بند کرنے کے بعد اب یوکرین کے ان فوجیوں کے بری طرح پھنس جانے کا خطرہ ہے۔ یوکرین کے فوجی یہ جاننے سے قاصر ہیں کہ روسی فوجی کہاں پہنچ گئے ہیں اور حملے کا جواب کیسے دیا جائے۔ یوکرین کو امید تھی کہ روس کے ساتھ بات چیت کے دوران کرسک کو ایک سودے بازی کی چپ کے طور پر استعمال کیا جائے گا لیکن اب زیلنسکی کا یہ اقدام ناکام ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ یوکرائنی فوج اور روسی جنگی بلاگرز نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی اسپیشل فورسز کرسک کے علاقے میں عقبی حصے سے یوکرائنی یونٹوں پر حملہ کرنے کے لیے گیس پائپ لائن کے اندر کئی کلومیٹر پیدل چلی گئیں۔

ماسکو اپنے سرحدی صوبے کے کچھ حصوں کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جسے کیف نے ایک جارحانہ کارروائی میں اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ اگست میں، یوکرین نے کرسک میں سرحد پار سے ایک جرات مندانہ حملہ شروع کیا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ دوسری جنگ عظیم کے بعد روسی سرزمین پر سب سے بڑا حملہ ہے۔ چند دنوں کے اندر، یوکرائنی یونٹوں نے 1,000 مربع کلومیٹر (386 مربع میل) علاقے پر قبضہ کر لیا تھا، جس میں تزویراتی سرحدی شہر سدجا بھی شامل تھا۔ کیف کے مطابق اس کارروائی کا مقصد مستقبل کے امن مذاکرات میں سودے بازی کی پوزیشن حاصل کرنا اور روس کو مشرقی یوکرین میں اپنی جارحیت سے فوجیں ہٹانے پر مجبور کرنا تھا۔

لیکن یوکرائنی مہم کے مہینوں بعد، کرسک میں اس کے فوجی 50,000 سے زیادہ فوجیوں کے انتھک حملوں سے تھک چکے ہیں۔ حملہ آوروں میں روس کے اتحادی شمالی کوریا کے کچھ فوجی بھی شامل تھے۔ جنگی علاقے کے نقشوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہزاروں یوکرینی فوجیوں کے گھیرے میں لیے جانے کا خطرہ ہے۔ روسی افواج نے پائپ لائن کے اندر تقریباً 15 کلومیٹر (9 میل) تک پیش قدمی کی، جسے ماسکو نے حال ہی میں یورپ کو گیس بھیجنے کے لیے استعمال کیا، یوکرین میں پیدا ہونے والے، کریملن کے حامی بلاگر کی ٹیلی گرام پوسٹ کے مطابق۔

بلاگر یوری پوڈولیکا نے دعویٰ کیا کہ کچھ روسی فوجیوں نے سوڈزہ قصبے کے قریب عقبی حصے سے یوکرائنی یونٹوں پر حملہ کرنے سے پہلے پائپ میں کئی دن گزارے تھے۔ فروری 2022 میں یوکرین پر روسی حملے سے پہلے اس شہر میں تقریباً 5,000 باشندے تھے اور یہ پائپ لائن کے ساتھ ساتھ گیس کی منتقلی اور پیمائش کے بڑے اسٹیشنوں کا گھر ہے۔ یہ کبھی یوکرائنی علاقے کے ذریعے روسی قدرتی گیس کی برآمدات کا ایک بڑا مرکز تھا۔ ایک اور جنگی بلاگر نے کہا کہ سودجا کے لیے شدید لڑائی جاری تھی اور روسی افواج گیس پائپ لائن کے ذریعے قصبے میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس بلاگرز کے اکاؤنٹس کی صداقت کی تصدیق نہیں کر سکا اور روسی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

روسی وزارت دفاع نے اتوار کو کہا کہ اس کے فوجیوں نے سوڈزا کے شمال اور شمال مغرب میں چار دیہات پر قبضہ کر لیا ہے، جن میں سے قریب ترین قصبے کے مرکز سے تقریباً 12 کلومیٹر (7.5 میل) دور تھا۔ یہ دعویٰ وزارت کی جانب سے سدجا کے قریب مزید تین دیہاتوں پر قبضے کی اطلاع کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ یوکرین نے فوری طور پر روسی دعووں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو ایک انٹرویو میں کہا کہ یوکرین کا وجود ختم ہو سکتا ہے۔ فاکس نیوز چینل کے پروگرام “سنڈے مارننگ فیوچرز” میں ایک انٹرویو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ سے پولینڈ کے صدر آندریج ڈوڈا کے انتباہ کے بارے میں پوچھا گیا کہ اگر امریکہ یوکرین کی امداد بند کر دیتا ہے تو اس کا وجود ختم ہو جائے گا۔ اس نے جواب دیا، ‘اچھا، وہ بہرحال بچ نہیں سکتا۔’

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

امتیاز اسماعیل پٹنی اور محمد حنیف ناکھنڈے کے خلاف چیریٹی ٹرسٹ کی طرف سے جعلسازی کے الزام میں ایف آئی آر درج

Published

on

download (5)

ممبئی : یوسف ابراہیم گارڈی چیریٹی ٹرسٹ کے ٹرسٹی جناب یوسف ابراہیم گدری نے مسٹر امتیاز اسماعیل پٹنی اور مسٹر محمد حنیف ناکھنڈے کے خلاف فیڈونی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ شکایت کے مطابق، مسٹر گدری نے مسٹر پٹنی کو ٹرسٹ کا مینیجر مقرر کیا تھا اور انہیں پاور آف اٹارنی دیا تھا۔ تاہم، انہوں نے کبھی بھی مسٹر پٹنی یا مسٹر ناکھنڈے کو ٹرسٹی کے طور پر مقرر کرنے کا اختیار نہیں دیا۔ اس کے باوجود، دونوں افراد نے مبینہ طور پر تبدیلی کی رپورٹ پر مسٹر گدری کے دستخط جعلی بنائے اور اسے مہاراشٹر وقف بورڈ کو جمع کرایا تاکہ وہ خود کو ٹرسٹی قرار دے سکیں۔

مسٹر گدری کو 2021 میں ہندوستان واپس آنے کے بعد اس دھوکہ دہی کا علم ہوا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ مسٹر پٹنی اور مسٹر ناکھنڈے نے انہیں اپنے خاندان کی ٹرسٹی شپ میں شمولیت کے لیے ایک جائز تبدیلی کی رپورٹ پر دستخط کرنے کے لیے گمراہ کیا، جب کہ انھوں نے اپنے نام شامل کرنے کے لیے ایک جعلی رپورٹ بنائی اور اسے جمع کرایا۔ پائدھونی پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 408، 420، 465، 467، 468، اور 471 آر/ڈبلیو 34 کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے، جو اعتماد کی خلاف ورزی، جعلسازی اور دھوکہ دہی سے متعلق جرائم سے متعلق ہے۔

Continue Reading

بزنس

مہاراشٹر خسارہ کا بجٹ پیش، شہریوں پر نیا ٹیکس کا بوجھ

Published

on

Ajit-Pawar-Presented-the-Budget

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں آج وزیر مالیات و نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے ریاستی بجٹ پیش کیا۔ اسمبلی الیکشن میں عوام نے ہم پر اعتماد کیا ہے, اس لئے مہایوتی ان کے اعتماد کو برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہے۔ اس بجٹ میں متوسط طبقات کو خاص رعایت اور دلاسہ دیا گیا ہے۔ عوام کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ مہاراشٹر رکے گا نہیں اس عزم کے ساتھ اجیت پوار نے بجٹ پیش کیا ہے۔ 2025-26 ء سالانہ پہلا بجٹ یہ مہایوتی سرکار نے پیش کیا ہے۔ اجیت پوار نے ایوان اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ مہاراشٹر رکے گا نہیں, ترقی التواء کا شکار نہیں ہوگی۔ ریاست میں بڑے پیمانے پر پروجیکٹ کی تکمیل روزگار کے مواقع میں اضافہ اور معیشت میں اضافہ کا بھی دعوی کیا ہے۔ ریاست نے ایک لاکھ ٹریلین معیشت کا ہدف مقرر کیا ہے۔ بنگلورو، ممبئی انڈسٹریل کوریڈور کا کام جاری ہے, ریاست میں بہتر صنعتی سہولیات کے ساتھ روزگار کے مواقع اور ریاست میں ٹیکنیکل مرکز اور ترقیاتی کاموں کیلئے مہاراشٹر ٹیکنیکل ٹیکسائل مشن کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ ریاست میں بجلی کی شرح میں کمی ہونے کا بھی یقین بجٹ میں دلایا گیا ہے, ریاست میں بجلی شرح دیگر صوبوں کی نرخوں سے تخفیف ہوگی۔

ریاستی بجٹ میں کئی سہولیات اور پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا بھی عزم اجیت پوار نے کیا ہے۔ نئی ممبئی ائیر پورٹ کا کام 85 فیصد مکمل ہوچکا ہے, ناگپور ائیر پورٹ کے کاموں کا آغاز کیا گیا ہے۔ زراعت کیلئے بازاروں کے قیام کو یقینی بنایا گیا ہے۔ محکمہ ٹرانسپور ٹ کیلئے 3610 کروڑ روپے مختص اس میں ممبئی میں 41 کلو میٹر طویل میٹرو روٹ کا کام شروع کیا گیا ہے۔

ممبئی کے لئے بجٹ میں خاص پروجیکٹ کی شمولیت کی گئی ہے, جس میں مضافاتی علاقوں میں ٹریفک کا مسئلہ کے خاتمہ کیلئے ورسوا تا مڈھ، ورسوا تا بھائیندر ساحلی روٹ, ملنڈ تا گوریگاؤں، تھانہ تا بوریولی اور اورینج گیٹ تا مرین ڈرائیو زیر زمین مارگ کیلئے 64 ہزار 783 کروڑح روپے مختص کئے گئے ہیں۔ تھانہ تا نئی ممبئی عالمی ہوائی اڈہ کی تعمیر کیلئے تھانہ، ڈومبیولی، کلیان اور دیگر اہم شہروں میں انٹرنیشنل عالمی ائیر پورٹ سے وابستہ کیا جائے گا, ممبئی پونہ ہائی وے کھپولی کھنڈالہ گھاٹ پر مسنگ لنک کا کام اگست 2025 ء تک مکمل ہوگا۔ ممبئی، نئی ممبئی عالمی بازار کا قیام کیا جائیگا, اس کے ساتھ ایک تعلقہ بازار کمیٹی ریاست بھر میں قائم ہوگی۔ آواس یوجنا گھروں کیلئے 50 ہزار روپے کی مالی معاونت دی جائے گی, ریاست میں پردھان منتری آواس یوجنا پر عمل آوری کو یقینی بنایا جائیگا۔ اس یوجنا میں فی کس 50 ہزار روپے امداد دی جائے گی, ریاست میں نئے گھروں کی تعمیر کیلئے پردھان منتری سوریہ گھر یوجنا میں ایک لاکھ 30 ہزار روپے گھریلو بجلی کیلئے 500 میگا واٹ سے زیادہ بجلی کی پیداوار کیلئے ایک ہزار کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

ریاست سرکار نے بجٹ میں لاڈلی بہن پر اب تک 33 ہزار 232 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں، وزارت مالیات نے اس کیلئے 36 ہزار کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ بچت گٹ کے قیام کیلئے ہر ضلع میں امید مال شروع کیا جائیگا اور پہلے مرحلہ میں 10 مال قائم ہوگا۔ تھانہ 200 بیڈ، رتنا گیری ضلع 100 بیڈ بستر کا اسپتال قائم ہوگا, اس سے شہریوں کو طبی سہولیات میسر ہوگی۔ پونہ دوسرے مرحلہ کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔ میٹرو روٹ کا قیام دوسریے مرحلہ میں دو میٹرو روٹ کیلئے 9894 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ دونوں میٹرو پروجیکٹ کو مرکزی سرکار سے منظوری کیلئے ارسال کیا گیا۔ سنگمیشور میں چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ قائم ہوگا, اس کے علاوہ پانی پت میں مراٹھا شوریہ یادرگا تعمیر کی جائیے گی, آگرہ میں چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ تعمیر ہوگا۔

ریاستی سرکار کے اس بجٹ میں شہریوں پر نیا ٹیکس عائد کیا گیا ہے, اس میں کاروں کی خریداری پر یکمشت 7 فیصد ٹیکس کی ادائیگی کو یقینی بنایا گیا ہے, الیکٹرک کار اور دیگر اسباب پر یہ ٹیکس عائد کیا گیا ہے, یہ ٹیکس 30 لاکھ سے زائد قیمت والی کاروں کی خریداری پر عائد کیا گیا ہے, تاکہ متوسط شہریوں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔ ریاستی سرکار نے 7 لاکھ ہزار کروڑ کا بجٹ پیش کیا ہے, اس خسارے والے بجٹ میں شہریوں پر ٹیکس کا بوجھ عائد کیا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com