سیاست
راہل نے کہاکہ بربادی کی دہلیز پر پہنچ چکے ملک کو نوجوا ن ہی راستہ دکھا سکتے ہیں

کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ملک کو تقسیم کرنے، بے روزگاری میں اضافہ کرنے اور غریبوں کا پیسہ چند صنعت کاروں کے حوالے کردینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریپ کیپیٹل کے طور پر شناخت بننے کے مایوس کن دور میں ملک کا نوجوان نہ صرف چین کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ پوری دنیا کو بدل سکتا ہے۔
مسٹر گاندھی ے آج یہاں یووا آکروش ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے گذشتہ سال ایک کروڑ نوجوان بے روزگار ہوگئے۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ بے روزگاری سمیت دیگر مسائل کے خلاف آواز بلند کریں۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ ہمارے نوجوان ملک کو ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو بدل سکتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ میڈ ان انڈیا، میک ان چائنا کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نہ صرف مینوفیکچرنگ اور سروس پرووائیڈر کے طور پر بلکہ اخلاقیات میں بھی اپنی شناخت دکھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ مانتا ہوں کہ بڑے صنعت کاروں نے ملک کو بنایا ہے لیکن وزیر اعظم نریندر مودی غریبوں کا پیسہ نکال کر کچھ صنعت کاروں کی جیب میں ڈا ل رہے ہیں۔ جب کہ میں توازن کے حق میں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نوجوانوں کی جیب سے تین لاکھ 50ہزار کروڑ روپے نکا ل کر پندرہ بیس صنعت کاروں کی جیب میں ڈال دیا اور امیروں کا ایک لاکھ پچاس ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کردیا۔
مسٹر گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر مذہب کے نام پر ملک کو تقسیم کرنے اور نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نافذ کرکے ملک کو بہت نقصان پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ملک میں حکومت تشدد پھیلا رہی ہے جس سے غیر ملکی سرمایہ بھی آنا بند ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپ سمیت کئی ملک یہ مانتے ہیں کہ چین کا مقابلہ ہندوستان کے نوجوان کرسکتے ہیں۔ یہ ملک ہندوستان میں پیسہ لگانے کے لئے تیار تھے لیکن اب بدامنی کی وجہ سے سرمایہ کاری کرنے سے کترا رہے ہیں۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ جی ایس ٹی اور نوٹ بندی سے ملک کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس سے تاجر برباد ہوگئے۔انہوں نے کہاکہ مسٹر مودی کو جی ایس ٹی کی سمجھ ہی نہیں ہے۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے وقت مجموعی گھریلو پیداوار کی شرح نو فیصد تھی لیکن آج نئے پیمانوں کے مطابق بھی پانچ فیصد ہی ہے۔ اگر پرانے پیمانوں کے مطابق اسے دیکھا جائے تو یہ شرح ڈھائی فیصد بھی نہیں ہوتی ہے۔ یہ اس لئے ہورہا ہے کہ جو پیسہ پہلے منریگا اور مڈڈے میل اسکیم میں خرچ کیا جاتا تھا وہ لوٹ کر بازار میں آتا تھا لیکن بند کرنے سے غریبوں کی قوت خرید ختم ہوگئی۔ نتیجہ کے طور پر صنعتیں بھی بند ہوگئی ہیں اور بے روزگاری بڑھنے لگی ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
بابا صدیقی قتل کیس بشنوئی گینگ کے براہ راست رابطہ میں ذیشان اختر نہیں تھا

ممبئی : ممبئی این سی پی لیڈر بابا صدیقی قتل کیس میں ایک اہم خلاصہ ہوا ہے۔ ممبئی کرائم برانچ کے ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ کینڈا میں زیر حراست ذیشان اختر سے تفتیش جاری ہے۔ اس دوران ذیشان نے تفتیش میں یہ انکشاف کیا ہے کہ اس کا بشنوئی گینگ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ انمول بشنوئی کی ہدایت پر بشنوئی کے گینگ کا رکن آکاش چوان نے مبینہ طور پر اس کی گینگ میں تقرری کروائی تھی۔ اس کی ذہن سازی بھی کی گئی, تفتیش کاروں کے مطابق ذیشان پہلے پنچاب کی گینگ سے وابستہ تھا اور اسے ایک پر اعتماد ہٹ مین تسلیم کیا جاتا تھا۔ ذرائع کا دعوی کیا ہے کہ آکاش چوان جو فی الحال فرید کوٹ جیل میں بند ہے, جالندھر سے ذیشان کی رہائی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا, اور اسے لاکھوں روپے کی فراہمی کا وعدجہ کر کے بشنوئی گینگ میں شامل ہونے کیلئے راضی کیا۔ اس میں اس وقت پیش رفت ہوئی, جب بشنوئی گینگ نے بابا صدیقی کے قتل کا فیصلہ لیا۔ پٹیالہ جیل سے انمول بشنوئی کی ہدایت پر کارروائی پر آکاش چوان نے ذیشان کی بھرتی کروائی ذیشان کی ضمانت کا انتظام کیا اور 7 جون کو اس کے رہا ہونے کے بعد ذیشان نے چوان سے براہ راست ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق اسی ملاقات کے دوران ذیشان کو قتل کی سازش میں شامل ہونے کیلئے راضی کیا گیا۔ چوان کی ہدایت پر ذیشان نے شوٹر گرمل سنگھ کو مقرر کیا اور اسے ممبئی روانہ کیا گیا۔ ذیشان نے قتل کی سازش کو انجام دینے کیلئے ایک مفرور ملزم شبھم لونکر سے رابطہ کیا۔ کرائم برانچ کے افسران اب آکاش چوان کو معاملے میں ملزم بنانے کیلئے پوچھ گچھ کیلئے ممبئی سے پنجاب روانگی کی تیاری کر رہی ہے۔ افسر نے تصیدق کی ہے کہ چوان کا بشنوئی گینگ سے تعلق ہے اور اس نے پہلے بھی کئی کانٹریکٹ کلنگ یعنی سپاری لی ہے, اس درمیان ذیشان اختر کی کینڈا سے ہندوستان حوالگی کی کوششیں بھی جاری ہے۔ ممبئی کرائم برانچ سی بی آئی اور عالمی ایجنسیوں کے ساتھ مشترکہ عمل جاری ہے۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ذیشان سے باز پرس میں کئی اہم خلاصے ممکن ہے۔
بزنس
ممبئی : کینسر سے متاثرہ بزرگ خاتون کو آرے کے کچرے کے ڈھیر میں پھینک دیا گیا، ہسپتالوں نے ابتدائی طور پر دیکھ بھال سے کر دیا انکار

ممبئی : 23 جون 2025 – ایک پریشان کن واقعے میں جس نے بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے، جلد کے کینسر میں مبتلا ایک کمزور بوڑھی خاتون کو ہفتے کی صبح آرے کالونی میں کچرے کے ڈھیر میں پھینکی گئی دریافت ہوئی۔ متاثرہ، جس کی بعد میں شناخت یشودا گائیکواڈ (تقریباً 60-70 سال کی عمر) کے طور پر ہوئی، نے الزام لگایا کہ اس کے اپنے پوتے نے اسے بے دردی سے سڑنے والے کچرے میں چھوڑ دیا تھا۔ پولیس کنٹرول روم کو اطلاع ملنے پر افسران کو آرے کالونی کی یونٹ نمبر 32 روڈ پر تقریباً 8:30am پر لے جایا گیا، جہاں انہوں نے اسے گلابی نائٹ ڈریس اور سرمئی پیٹی کوٹ میں بے بسی سے لیٹا پایا، اس کے چہرے پر جلد کے کینسر کی مخصوص قسم کے السر سے داغدار تھا۔
کانسٹیبل راٹھوڑ اور خاتون پولیس کانسٹیبل نکیتا کولیکر نے اسے * جوگیشوری ٹراما کیئر میں پہنچایا، لیکن وسائل کی کمی کی وجہ سے اسے واپس لے لیا گیا۔ *کوپر ہسپتال میں بعد میں کی گئی ایک کوشش بھی ناکام ہو گئی، ہسپتال کے حکام نے پولیس کو ایک بہتر لیس سینٹر تلاش کرنے کا مشورہ دیا۔ صرف آٹھ گھنٹے بعد، شام 5:30 بجے کے قریب، کوپر ہاسپٹل نے بالآخر سینئر انسپکٹر رویندر پاٹل کی مداخلت کے بعد اسے داخل کرایا۔
طبی تشخیص اور موجودہ حالت
کوپر ہسپتال کے ڈین ڈاکٹر سدھیر میدھیکر نے بتایا کہ محترمہ گائیکواڈ کی ناک اور گال پر “السرو پرولیفیریٹو گروتھ” ہے۔ اس کی اہم علامات — بلڈ پریشر، نبض، آکسیجن کی سطح، اور خون میں شکر — اب مستحکم ہیں۔ عارضی تشخیص بیسل سیل کارسنوما ہے۔ ہوش میں آنے پر، محترمہ گائیکواڈ نے مبینہ طور پر حکام کو بتایا: “میرے پوتے نے مجھے یہیں چھوڑ دیا ہے۔” اس نے دو پتے بھی فراہم کیے — ایک *ملاد میں، دوسرا *کاندیوالی میں۔ ممبئی پولیس نے اس کی تصویر کو تمام اسٹیشنوں پر بھیج دیا ہے اور قریبی گلیوں سے سی سی ٹی وی کا جائزہ لے رہی ہے، حالانکہ کوڑے دان کی جگہ پر خود نگرانی کے فوٹیج کے لنکس نہیں ہیں۔
سینئر انسپکٹر پاٹل نے عوام سے اپیل کی:
اس معاملے نے بڑے پیمانے پر مذمت کو جنم دیا ہے، جس سے نہ صرف خاندانی غفلت بلکہ ہسپتال کے رسپانس سسٹم میں خامیوں کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔ آرے کے ایک پولیس افسر نے تبصرہ کیا۔
- پولیس محترمہ گائیکواڈ کے پوتے اور دیگر رشتہ داروں کو سرگرمی سے ٹریس کر رہی ہے۔
- آرے میں اس کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کی امید میں مزید سی سی ٹی وی جائزے جاری ہیں۔
- قانونی کارروائی، بشمول ترک کرنے اور ممکنہ بزرگ کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات، زیر غور ہے۔
یہ گہرا پریشان کن واقعہ ایک ویک اپ کال کے طور پر کام کرتا ہے — جس میں بزرگوں کی دیکھ بھال، ہسپتال کے ٹرائیج پروٹوکول، اور سماجی ذمہ داری کے حوالے سے نظامی اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ہماری دلی تمنائیں محترمہ گائیکواڈ کے لیے ہیں، اور ہمیں امید ہے کہ انصاف جلد سے جلد ملے گا۔
سیاست
احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارہ حادثے کی تحقیقات بھارت میں ہی ہو گی، وزیر ہوا بازی کی بڑی اپ ڈیٹ، بلیک باکس بیرون ملک نہیں بھیجا جائے گا۔

نئی دہلی : احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے کی تحقیقات بھارت میں ہی کی جائے گی۔ شہری ہوا بازی کے وزیر کے راما موہن نائیڈو نے منگل کو پونے میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ طیارے کا بلیک باکس خود بھارت میں ہے اور ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) اس کی تحقیقات کر رہا ہے۔ وزیر نے ان خبروں کو مسترد کر دیا ہے کہ بلیک باکس کو تحقیقات کے لیے بیرون ملک (امریکہ) بھیجا جائے گا۔ اس حادثے میں 270 سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
خبر رساں ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق، مرکزی وزیر نائیڈو نے یہ بات پونے میں ہیلی کاپٹر اینڈ سمال ایئر کرافٹ سمٹ 2025 کے موقع پر کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلیک باکس سے طیارے کے حادثے کی وجوہات جاننے میں مدد ملے گی۔ ایئر انڈیا کا طیارہ 12 جون کو احمد آباد کے سردار ولبھ بھائی پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ٹیک آف کرنے کے فوراً بعد ایک میڈیکل کالج کے ہاسٹل کے احاطے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ یہ طیارہ لندن جا رہا تھا۔ اس حادثے میں طیارے میں سوار 241 افراد سمیت 270 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ صرف ایک مسافر زندہ بچ گیا۔ اے آئی-171 طیارہ بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر تھا۔ جائے حادثہ سے بلیک باکس برآمد ہوا ہے۔
بلیک باکس ایک چھوٹا نارنجی رنگ کا آلہ ہے جو ہوائی جہاز کے پچھلے حصے میں نصب ہوتا ہے۔ یہ ہوائی جہاز کی پرواز کے دوران تمام تکنیکی معلومات اور کاک پٹ گفتگو کو بھی ریکارڈ اور محفوظ رکھتا ہے۔ اس سے ہوائی جہاز کے حادثات کے بعد کی وجوہات کی تحقیقات میں مدد ملتی ہے۔ قبل ازیں میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ بلیک باکس کو جانچ کے لیے امریکا بھیجا جائے گا کیونکہ یہ اتنا بری طرح سے جل چکا تھا کہ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) کے پاس اسے گلنے کی سہولت نہیں تھی۔ اس پر وزیر نائیڈو نے کہا، ”یہ سب قیاس آرائیاں ہیں۔ بلیک باکس خود ہندوستان میں ہے اور اے اے آئی بی اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ بلیک باکس کا ڈیٹا کب دستیاب ہوگا تو انہوں نے کہا کہ یہ ایک تکنیکی معاملہ ہے۔ “اے اے آئی بی کو تحقیقات کرنے دیں اور مکمل عمل سے گزرنے دیں،” انہوں نے کہا۔ مرکزی حکومت نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی پینل تشکیل دیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ تحقیقات خوش اسلوبی سے جاری ہیں۔ شہری ہوا بازی کے وزیر نائیڈو نے پہلے کہا تھا، ‘بلیک باکس کو ڈی کوڈ کرنے سے اس بارے میں تفصیلی معلومات ملیں گی کہ طیارہ حادثے سے ٹھیک پہلے کیا ہوا تھا۔’
ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو شہری ہوابازی کی وزارت کے تحت ایک سرکاری تحقیقاتی ادارہ ہے، جو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) سے آزاد ہے۔ اس کا کام ہوائی جہاز کے حادثات کی تحقیقات کرنا ہے۔ اس میں پتا چلتا ہے کہ فضائی حادثہ کیوں ہوا اور مستقبل میں ایسے حادثات کو روکنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے۔ بلیک باکس کی تحقیقات میں اس تحقیقاتی ایجنسی کے ماہرین شامل ہیں۔ وہ بلیک باکس سے ڈیٹا نکالیں گے اور اس کا تجزیہ کریں گے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا