Connect with us
Thursday,04-December-2025

سیاست

راہل گاندھی کی منگل کے روز جے پور میں ریلی

Published

on

RAHUL GANDHI

کانگریس لیڈر راہل گاندھی منگل کے روز راجستھان کی راجدھانی جے پور میں ایک ریلی سے خطاب کریں گے۔
مسٹر گاندھی صبح گیارہ بجے البرٹ ہال رامنواس باغ میں اس ریلی سے خطاب کریں گے۔ اس ریلی کو "یووا آکروش ریلی” کا نام دیا گیا ہے، جس میں بنیادی طور پر نوجوان شرکت ہوں گے۔
نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ اور کانگریس ریاستی انچارج اویناش پانڈے نے آج ریلی کی جگہ پر پہنچ کرتیاریوں کا جائزہ لیا۔ اس دوران وزیر صحت ڈاکٹر رگھو شرما بھی موجود تھے۔
وزیر اعلی اشوک گہلوت نے مرکزی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ملک میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور بڑھتی مہنگائی کے ہم سب شکار ہیں۔ تجارت اور صنعت بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔ مرکز میں بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی معیشت کی حالت ابتر ہے۔

بین الاقوامی خبریں

پوتن کا انڈیا وزٹ : پوتن اپنے دورہ انڈیا کے دوران کئی بڑے معاہدوں پر دستخط کر سکتے ہیں، مودی-پوتن کی ملاقات کے دوران کئی چیزوں پر لوگوں کی نظریں۔

Published

on

Modi-&-Putin

نئی دہلی : روس کے صدر ولادیمیر پوتن آج دو روزہ دورے پر ہندوستان پہنچ رہے ہیں۔ اس دورے کے دوران ہندوستان اور روس کے درمیان کئی تجارتی اور دفاعی معاہدوں پر دستخط ہونے کی امید ہے۔ روس اور بھارت کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔ تاہم پوتن کے دورے سے پہلے دو بڑے سوالات نے جنم لیا ہے۔ ان کا تعلق روسی تیل اور امریکی تجارتی معاہدے سے ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے تیل خریدنے پر بھارت پر بھاری ٹیکس عائد کر دیا ہے۔ مزید برآں، ٹرمپ نے حال ہی میں کچھ روسی تیل کمپنیوں پر پابندی لگا دی ہے، جس سے ہندوستان کی روسی تیل کی درآمدات میں کمی آئی ہے۔ دریں اثنا، امریکہ اور بھارت کے درمیان تجارتی معاہدے تک پہنچنے کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹیرف کی وجہ سے ہندوستان کو برآمدات سے متعلق کچھ مشکلات کا سامنا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اگر روس تیل کی خریداری میں کمی کرتا ہے اور تجارتی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو امریکہ بھارت پر محصولات میں نمایاں کمی کر سکتا ہے۔

ایسی صورت حال میں ایک بڑا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہندوستان روس سے سستا تیل خریدے گا یا امریکہ کے ساتھ اپنے تجارتی مفادات کا تحفظ کرے گا؟ یا بھارت ان دو بڑی طاقتوں کے درمیان توازن قائم کر پائے گا؟ درحقیقت، پوتن کے دورے کے دوران مودی-پوتن ملاقات ہندوستان کو روسی تیل کے معاملے پر دوبارہ غور کرنے کا موقع دے سکتی ہے۔ خاص طور پر چونکہ پابندیوں کا سامنا کرنے والی روسی توانائی کمپنیوں کے سینئر عہدیدار بھی روسی صدر کے ساتھ ہندوستان آ رہے ہیں۔ اگرچہ یہ کہنا مشکل ہے کہ اس ملاقات کا نتیجہ کیا نکلے گا، لیکن کریملن (روسی صدارتی محل) کا لہجہ بتاتا ہے کہ پوتن کی ٹیم تیل اور امریکی چیلنج کا دلیری سے سامنا کرنے کے لیے تیار ہے، اور شاید وہ اس سے بھی بڑے اور بہتر سودے کے ساتھ سامنے آئیں گے۔

اس دورے سے واقف ایک صنعتی ذریعہ نے بتایا کہ پوتن کے ساتھ آنے والے وفد میں روس کے سب سے بڑے سرکاری بینک، سبر بینک، اسلحہ برآمد کنندہ روزو بورون ایکسپورٹ، اور منظور شدہ تیل کمپنیوں روزنیفٹ اور گیز پروم نیفٹ کے سی ای او بھی شامل ہوں گے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ روس اپنے تیل کے آپریشنز کے لیے اسپیئر پارٹس اور تکنیکی آلات کے لیے بھارت سے مدد طلب کرے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مغربی پابندیوں نے روس کے لیے اہم سپلائرز تک رسائی مشکل بنا دی ہے۔ دریں اثنا، ہندوستانی حکومت کے ایک اہلکار نے کہا کہ نئی دہلی روس کے مشرق بعید میں سخالین-1 پروجیکٹ میں او این جی سی ودیش لمیٹڈ کے 20 فیصد حصص کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔

روسی تیل کی بات کریں تو یہ ہندوستان کے لیے بہت فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ روس بھارت کو نمایاں طور پر کم قیمت پر تیل فراہم کر رہا ہے جس سے بھارت کا درآمدی بل کم ہو سکتا ہے۔ تاہم امریکہ نے روس پر متعدد پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور اگر بھارت روس سے مزید تیل خریدتا ہے تو امریکہ بھارت پر بھی پابندیاں لگا سکتا ہے۔ اس سے امریکہ کے ساتھ ہندوستان کے تجارتی تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ بھارت کو ایک مشکل صورتحال کا سامنا ہے، اسے اپنی توانائی کی سلامتی اور تجارتی مفادات میں توازن رکھنا ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ وزیر اعظم مودی اس چیلنج سے کیسے نمٹتے ہیں اور پوتن کے ساتھ بات چیت کے بعد وہ کیا فیصلے کرتے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

گوریگاؤں وویک کالج میں حجاب پر پابندی ایم آئی ایم کا احتجاج ، فاروق شابدی زیر حراست

Published

on

ممبئی : گوریگاؤں کے وویک کالج میں حجاب پرپابندی کے فرمان کے بعد ایم آئی ایم نے سراپا احتجاج کرتے خواتین ونگ کی سربراہ ایڈوکیٹ جہاں آر نے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی تھی اور حجاب پر پابندی کو غیرقانونی اور تشخص اور آزادی مذہب کے خلاف قرار دیا تھا اس کے ساتھ ہی حجاب پر پابندی کے خلاف نعرہ بازی بھی کی تھی جس کے بعد یہاں حالات کشیدہ ہوگئے اور موقع پر پولس پہنچ گئی اور جمہوری طریقے سے احتجاجی مظاہرہ کرنے والی ایڈوکیٹ جہاں آرا شیخ اور ایم آئی ایم ورکروں کو زیر حراست لے لیا جس کے بعد یہاں کشیدگی پھیل گئی ایم آئی ایم صدر فاروق شابدی بھی اس مظاہرہ میں شریک ہوئے اس دوران پولس نے انہیں بھی حراست میں لے لیا فاروق شابدی نے کہا کہ دستوری اصولوں کے خلاف برقعہ پر پابندی عائد کی گئی ہے جو ناقابل قبول ہے اس لیے ہم اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں ایسے قانون اور سرکلر کے خلاف احتجاج ہمارا حق ہے اور حجاب پہننے کی اجازت ہمیں دستور سے حاصل ہے یہ آزادی تشخص کے خلاف ہے اس لیے کالج انتظامیہ کے اس فیصلہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے لیکن پولس نے ہمارا احتجاج دبانے کے لئے ہمیں زیر حراست لیا ہے فاروق شابدی کو زیر حراست لینے کے ساتھ پولس نے ایم آئی ایم کے کارکنان کو بھی حراست میں لیا اور کالج کے باہر حفاظتی انتظامات سخت کردئیے ہیں ۔ کالج انتظامیہ نے برقعہ حجاب ، کرتا ، دھوتی پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس کے بعد مسلم طالبات نے اس کے خلاف سراپا احتجاج کیا اور ایم آئی ایم نے بھی اس احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کی جس کے بعد پولس نے حالات پر قابو پانے کےلیے مظاہرین کو کالج کے باہر سے اٹھا کر زیر حراست لیا اس واقعہ سے علاقہ میں کشیدگی برقرار ہے لیکن امن قائم ہے ۔

Continue Reading

جرم

کستوربا پولیس اسٹیشن بچی کے جنسی استحصال کیس میں 10سال کی سزا

Published

on

ممبئی : کستوربا پولیس اسٹیشن کی حدود میں بچی کے جنسی استحصال کے کیس میں ملزم کو عدالت نے سزا سنائی ہے۔ ملزم نریش کمار ہریش کمار44 کے خلاف پسکو کیے تحت جنسی استحصال کا کیس درج کیا گیا تھا ملزم کو ڈنڈوشی کورٹ نے اس کیس میں 10 سال کی سزا اور 2000 ہزار روپے جرمانہ بصورت دیگر تین ماہ کی قید کا حکم سنایا ہے اس کیس کی بہتر تفتیش کے سبب ملزم کو سزا ہوئی ہے کستوربا پولیس نے اس معاملہ میں تفتیش کے بعد چارج شیٹ داخل کی تھی اور اب اس معاملہ میں سزا سنائی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com