Connect with us
Friday,23-May-2025
تازہ خبریں

جرم

پلوامہ حملہ: جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر سمیت 19 ملزمین کے خلاف فرد جرم داخل

Published

on

گزشتہ برس 14 فروری کو ہونے والے پلوامہ حملے کی تفتیش کرنے والے ادارے نیشنل انوسٹگیشن ایجنسی (اے این آئی) نے منگل کو یہاں خصوصی این آئی اے عدالت میں جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر، ان کے بھائیوں عبدالرئوف اصغر و امار علوی اور بھتیجے عمر فاروق سمیت 19 ملزمین کے خلاف فرد جرم داخل کر دی ہے۔
ان 19 ملزمین میں سے سات پاکستانی جبکہ ایک جواں سال خاتون سمیت 12 دیگر کشمیری ہیں۔ خود کش دھماکہ کرنے والے عادل احمد ڈار سمیت چھ ملزمین ایسے ہیں جو پہلے ہی مارے جاچکے ہیں۔
واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے لیتہ پورہ علاقے میں گزشتہ برس 14 فروری کو کشمیر شاہراہ پر ایک زوردار دھماکہ ہوا تھا۔ یہ وادی میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا خود کش دھماکہ تھا جس کو پلوامہ کے کاکہ پورہ سے تعلق رکھنے والے اکیس سالہ عادل احمد ڈار عرف وقاص نے انجام دیا تھا اور جس کے نتیجے میں سی آر پی ایف کے زائد از چالیس اہلکار از جان ہوئے تھے۔
حملے کے قریب ڈیڑھ سال بعد داخل کی گئی ‘چارج شیٹ’ یا ‘فرد جرم’ 13 ہزار 500 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس میں مسعود اظہر اور ان کے بھائی عبدالرئوف اصغر کو ‘پلوامہ حملے’ کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا ہے۔ فرد جرم میں قریب چھ ایسے کشمیریوں کے نام شامل ہیں جن پر حملہ کرنے والوں کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کا الزام ہے۔
فردم جرم میں تفصیلاً کہا گیا ہے کہ اس ہلاکت خیز حملے کی منصوبہ بندی کیسے کی گئی تھی اور اس کو کس طرح انجام دیا گیا تھا۔ فرد جرم میں این آئی اے نے کہا ہے کہ اس کے پاس حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد ہیں۔ یہ شواہد کال ریکارڈنگ، واٹس ایپ چیٹنگ اور جیش محمد کے مہلوک پاکستانی کمانڈر عمر فاروق کے موبائل فون سے ملنے والے ثبوتوں پر مشتمل ہیں۔
فرد جرم میں مسعود اظہر کے ویڈیو اور آڈیو بیانات، جس میں انہوں نے پلوامہ حملے اور اس کو انجام دینے والوں کو سراہا تھا، کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ حملے کے بعد جیش محمد کی جانب سے سوشل میڈیا پر لکھی گئی تحروں کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔
پلوامہ حملے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کی قیادت این آئی اے کے جوائنٹ ڈائریکٹر انیل شکلا کررہے تھے۔ فرد جرم میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ حملے انجام دینے کے لئے کس طرح بیریوں، موبائل فونوں اور دیگر چیزوں کی آن لائن خریداری کی گئی۔
جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر بھارت میں پہلے سے کئی ایک مقدموں بشمول ممبئی حملے میں سکیورٹی اداروں کو مطلوب ہیں۔ انہوں نے کالعدم تنظیم جیش محمد کو سنہ 2000 میں معرض وجود میں لایا تھا۔

جرم

ریپ کیس : میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری، فلم دکھانے کے بہانے اپارٹمنٹ میں لے جاکر اس کے مشروبات میں نشہ آور ملا دی گئی گولی۔

Published

on

raped

کولہاپور : سانگلی کی ونگھم باگ پولیس نے منگل کی رات ایم بی بی ایس کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے الزام میں تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ 18 مئی کو ملزم نے طالب علم کے مشروب میں نشہ آور چیز ملا دی تھی۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ وینلیس واڑی میں ایک ملزم کے کرائے کے اپارٹمنٹ میں پیش آیا۔ گرفتار نوجوانوں میں دو طالب علم کے ہم جماعت تھے۔ تیسرا ملزم بھی سانگلی سے اس کا دوست ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مقتول کرناٹک کے بیلگام کا رہنے والا تھا۔ واقعہ کے بعد ملزم نے منہ کھولنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

پولیس کے مطابق ایم بی بی ایس تھرڈ ایئر کی طالبہ کو اس کے جاننے والے تین نوجوانوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزم کی عمر 20 سے 22 سال کے درمیان ہے۔ درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی رات 10 بجے سے 12 بجے کے درمیان پیش آیا۔ ایک ملزم طالبہ کو فلم دیکھنے جانے کے بہانے اپارٹمنٹ لے گیا۔ تینوں ملزمان نے شراب پی اور اسے نشہ آور چیز بھی پلائی۔ جلد ہی اسے چکر آنے لگے اور تینوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ واقعے کے بعد متاثرہ لڑکی نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے والدین کو اس کے بارے میں بتایا۔ اس کے بعد اس نے اپنے والدین کے ساتھ مل کر ونگھم باگ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔

ونگھم باگ پولیس انسپکٹر سدھیر بھلیراو نے بتایا کہ شکایت کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کی اور تینوں ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ اسے بدھ کو سانگلی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے اسے 27 مئی تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس طالب علم کے بیان کی تصدیق کر رہی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔ ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 70(1) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ دفعہ گینگ ریپ سے متعلق ہے۔ اگر ملزمان جرم ثابت ہوتے ہیں تو انہیں کم از کم 20 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

Continue Reading

جرم

آئی ایس آئی ایجنٹ جوتی ملہوترا کا ممبئی دورہ، ممبئی دورہ کے دوران کس سے ملاقات کی تھی کہاں کہاں قیام کیا اور کس نے معاونت دی, تفتیش جاری

Published

on

Jyoti-Malhotra

ممبئی : پاکستانی جاسوس جوتی ملہوترا نے ممبئی میں بھی معائنہ ریکی کی تھی, یہ انکشاف جوتی کی تفتیش میں ہوا ہے۔ جوتی نے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لئے خفیہ معلومات اور اہم مقامات کی تفصیلات جمع کی تھی۔ سفر نامہ سے متعلق سرگرمیاں یوٹیوب پر اپ لوڈ کر کے ہندوستانی مقامات کی تفصیلات بھی جوتی نے پاکستان کو فرا ہم کی ہے۔ جوتی کا ممبئی دورہ کے بعد اب اس کے دورہ سے متعلق تفصیلات جمع کرنے کا عمل ایجنسیوں نے شروع کر دی ہے۔ جوتی نے ۲۰۲۳ میں ممبئی کا دورہ کیا تھا اور اس دوران اس نے تین شہروں کا دورہ بھی کیا تھا۔ جوتی کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ بھی ضبط کیا گیا ہے, ۱۲ مئی ۲۰۲۳ کو راجدھانی ایکسپریس سے جوتی ممبئی آئی تھی, ۱۴مئی کو شہر کے متعدد مقامات کا دورہ کیا تھا۔ یہ وہ فوٹو اور ویڈیو گرافی بھی کی تھی۔ ۲۰ جولائی ۲۰۲۳ غریب رتھ ایکسپریس سے ممبئی وارد ہوئی تھی, اور کچھ دنوں تک متعدد مقامات کی ریکارڈنگ اور تفصیلات بھی جمع کی تھی۔ ۳ اکتوبر ۲۰۲۳ کو طیارہ سے ممبئی آئی تھی اور ۲۲ دنوں تک یہاں مقیم تھی, اس دوران اس نے میٹرو ٹرین اورُ دیگر ذرائع سے ممبئی کا سفر بھی کیا ویڈیو گرافی اور ٹراپیکل چینل میں اس کی تفصیلات بھی شئیر کی تھی۔ ۲۵ اکتوبر کو طیارہ سے دلی گئی, ۲۰۲۴ میں تین مرتبہ ممبئی دورہ اور شہر کا معائنہ اور مشاہدہ جولائی میں لگژری بس سے ممبئی کا دورہ اگست میں احمد آباد کنکولی ایکسپریس سے دورہ ۲۰۲۴ میں دلی پنچاب میل سے سفر جوتی تفتیش میں کئی اہم انکشاف کرُرہی ہے۔ اس نے ممبئی دورہ کے دوران لال باغ کے راجہ کا درشن بھی کیا تھا ممبئی میں دورہ کے دوران اس نے یہاں کس سے رابطہ کیا اور اس کے پس پشت کیا محرکات کار فرما تھے, اس کی تفتیش جاری ہے۔ جوتی نے صرف ہندوستان میں ہی سفر نہیں کیا بلکہ اس نے مختلف ممالک کا بھی دورہ کیا, یہاں تک پاکستان میں بھی اس کی مہمان نوازی آئی ایس آئی نے کی ہے۔ اس نے پاکستان میں ہندوستان کی کئی خفیہ معلومات شئیر کی ہے, اتنا ہی نہیں ممبئی دورہ کے دوران جوتی نے یہاں کی کون سے معلومات اور اہم تنصیبات کی تفصیلات پاکستان کو دی ہے, اس کی بھی تفتیش جاری ہے, اور جوتی کے ساتھیوں اور رابطہ کاروں سے بھی باز پرس کا عمل جاری ہے۔ این آئی اے بھی اب جوتی سے باز پرس کررہی ہے۔

Continue Reading

جرم

کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کے لیے مسلم تنظیموں کی قانونی چارہ جوئی

Published

on

Kreet Soumya

ممبئی : ممبئی بی جے پی لیڈر و سابق رکن پارلیمان کریٹ سومیا کیخلاف مسلم تنیظموں نے اب قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے۔ ممبئی امن کمیٹی میں مسلم عمائدین شہر و علماء کرام کی ایک اہم میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ ممبئی شہر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مکدرکرنے، دو فرقوں میں دشمنی پیدا کرنے، مذہبی منافرت پھیلانے کی پاداش میں کریٹ سومیا پر کیس درج کروایا جائے, شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کی درخواست داخل کی جائے۔ ان تمام قانونی چارہ جوئی کے باوجود اگر پولیس کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے سے قاصر ہے, تو اس کیخلاف عدالت سے رجوع کیا جائے۔ مسلم تنظیموں نے کیس نہ درج کئے جانے کی صورت میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا بھی فیصلہ لیا ہے۔

ممبئی امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی اور مسجدوں کے خلاف لاؤڈ اسپیکر ہٹاؤ مہم سے شہر کا ماحول خراب ہوا ہے۔ ایسے میں فرقہ وارانہ تشدد اور مذہبی منافرت کا خطرہ بھی لاحق ہے۔ اس سے ہندوؤں اور مسلمانوں میں خلیج بھی پیدا ہوئی ہے, اس لئے کریٹ سومیا کیخلاف ممبئی پولیس سے کیس درج کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ہم نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ شرپسند لیڈران پر کارروائی کرے, کیونکہ اس سے مہاراشٹر کا ماحول خراب ہورہا ہے۔

ہانڈی والا مسجد کے خطیب و امام مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کہا کہ ممبئی شہر میں مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے معاملہ میں کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی فرقہ وارانہ تناؤ کا باعث بن چکی ہے, اور ایسی صورتحال میں مہاراشٹر اور ممبئی میں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کے مسئلہ سمیت کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی پر قانون چارہ جوئی کے معاملہ میں یہ میٹنگ منعقد کی گئی تھی, جس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کیلئے این جی اوز اور تنظیمیں پولیس اسٹیشنوں سے رجوع ہوکر درخواست کریگی, اگر ان تمام درخواستوں کے باوجود کیس درج نہیں کیا گیا تو جلد ہی عدالت سے رجوع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی شہر میں پرامن فضا کو برقرار رکھنے کیلئے کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر روک لگانا انتہائی ضروری ہے کریٹ سومیا نے لاؤڈ اسپیکرسے پاک ممبئی ایک مہم شروع کر رکھی ہے۔ جس کے سبب وہ مسجدوں کے حدود میں پولیس اسٹیشنوں کا دورہ کر کے پولیس افسران پر دباؤ بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ جس کے سبب یہاں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ان تمام حالات میں ممبئی میں کشیدگی پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے اس لئے ہمارا سرکار سے بھی مطالبہ ہے کہ وہ کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر کارروائی کرے اور ممبئی شہر میں امن وامان کی بقاء کیلئے کوششیں کرے۔ اس میٹنگ میں مولانا انیس اشرفی، نعیم شیخ، شاکر شیخ،اے پی سی آر کے سر براہ اسلم غازی، ایڈوکیٹ عبدالکریم پٹھان بھی شریک تھے

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com