Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کیخلاف ۱۵ ؍ فروری کو آزاد میدان میں عوامی اجلاس

Published

on

ممبئی : سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کیخلاف ۱۵ ؍ فروری کو آزاد میدان میں عوامی اجلاس کا اعلان کیا گیا ہے۔ مذکورہ احتجاج کی کامیابی کیلئے الائنس اگینسٹ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی مسلسل میٹنگوں اور عوامی رابطوں میں مصروف ہے۔ ساٹھ سے زائد سماجی اور انسانی حقوق کیلئے جدو جہد کررہی تنظیموں کے متحدہ محاذ برائے انسداد سی اے اے، این پی آر اور این آر سی نے ۱۵ ؍ فروری ۲۰۲۰ کو ایک عوامی اجلاس کا اعلان کیا ہے جو آزاد میدان نزد سی ایس ٹی منعقد کیا جائے گا۔واضح ہو کہ پارلیمنٹ میں سی اے اے قانون پاس ہونے کے فوری بعد جماعت اسلامی ہند نے دہلی میں مذکورہ محاذ یا الائنس کا اعلان کیا تھا جس میں مسلمانوں سمیت سبھی مذاہب اور فرقوں کے لوگوں کو شامل کیا گیا تھا اور گذشتہ ماہ ممبئی کے پریس کلب میں مہاراشٹر اور ممبئی شاخ کا قیام ہوا تھا۔ کیوں کہ مذکورہ قانون کے تعلق سے ماہرین قانون کا ماننا ہے کہ یہ دستور ہند کیخلاف ہے اور باشعور عوام پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ آئین ہند کے تحفظ کیلئے مشترکہ جد و جہد کریں۔
۱۵ ؍ فروری کے عوامی اجتماع کی کامیابی کیلئے محاذ روزانہ میٹنگ کرکے اس کی تیاری کا جائزہ لے رہا ہے۔ اسی سلسلے میں ایک میٹنگ بروز ہفتہ رابوڑی تھانے میں ہوئی- میٹنگ میں آزاد میدان کی ریلی کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا ۔میٹنگ میں طے کیا گیا کہ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کیخلاف سبھی فرقوں میں بیداری لانے کیلئے کوشش کی جائے نیز آزاد میدان تک احتجاج میں شامل ہونے والے افراد کی سہولت کیلئے بسوں کا نظم بھی کیا جائے گا- رضاکاروں کی تیاری اور ان کے ذمے کام کی تقسیم کی جائے تاکہ احتجاجی اجلاس کامیابی سے ہمکنار ہو۔ ہورڈنگ اور پوسٹرس کی مناسب تقسیم کاری اور ہر فرد تک آزاد میدان کے احتجاج کی معلومات پہنچانے کی کوشش کیلئے محاذ اپنی پوری قوت سے تیاریوں میں مصروف ہے۔ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک محاذ کی آواز پہنچانے کیلئے جمعہ کے خطبہ کا سہارا لینے کی بات بھی طے کی گئی نیز بودھ وہار وں، مندروں گرودواروں اور چرچوں سے بھی مسلسل رابطہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
دوسری میٹنگ ملت نگر میں بھی ہوئی، غرضیکہ ہر روز الائنس اگینسٹ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی روزانہ میٹنگ کا انعقاد کررہا ہے۔ تھانے رابوڑی کی میٹنگ میں تھانے و اطراف کے تقریبا ڈیڑھ سو اہم شخصیات نے شرکت کی جنہیں مولانامحمود دریا بادی، فرید شیخ، ڈاکٹر عظیم الدین، جماعت اسلامی ممبئی کے ذمہ دار عبد الحسیب بھاٹکر، شاکر شیخ، ٹاٹا انٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس کے فہد اور مقامی آرگنائزر انجم باپے نے خطاب کیا۔ واضح ہوکہ اس ریلی میں ہزاروں افراد کی شرکت کی توقع کی جارہی ہے جو کہ ۱۵ ؍ فروری ۲۰۲۰ کو دوپہر ۲؍ بجے سے ۵ ؍ بجے تک آزاد میدان میں ہوگا۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com