Connect with us
Wednesday,26-November-2025

(جنرل (عام

مسلم خاتون صحافی کی کوشیشوں سے صحافیوں کےلیے 600 پی پی ای کٹ کی فراہمی اور تقسیم

Published

on

کورونا وائرس کا لفظ جیسے ہی کانوں میں پڑتا ہے یا نظروں کے سامنے آتا ہے، اسی کے ساتھ ہی ایک دوسرا لفظ تحفظ بھی ذہن کے دریچوں سے پھسل کر ہمارے سامنے آجاتا ہے قدرت نے بھی ہمارے جسم کی حفاظت کے لیے، ہمارے لاشعور میں احساسِ تحفظ کو ودیعت کررکھا ہے کورونا کا تو مرکزی نکتہ ہی تحفظ کے ارد گرد گھومتا ہے۔ اور کورونا وائرس اور تحفظ و مدافعت ماہرین کے نزدیک جزولاینفک کی حیثیت رکھتے ہیں۔
ممبئی میں مقیم روبینہ اے خان ( فو ٹو ایجنسی گیٹی امیجز)، جو شعبہ صحافت سے وابسطہ فوٹو گرافر ہیں ، چونکہ کھلی آنکھوں سے حالات و واقعات کا مشاہدہ کرنا، اور واقعات کے لامتناہی سلسلے سے کسی بھی اہم اور مرکزی نکتہ کو نکال کر پیش کرنا انکا فن اور پیشہ ہے، اسی لیے کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے پس منظر میں تحفظ کے مرکزی نکتہ پر انکی نگاہیں مرکوز ہوئی۔ انھیں احساس ہوا کہ کورونا وائرس کے خلاف اس جنگ میں ڈاکٹرس اور دوسرے طبی عملے، حفظانِ صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے،ٖصفائی ملازمین اور محکمہ پولس سے وابستہ افراد کی خدمات بجا طور پر قابل فخر ہیں اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے جا رہے اقدامات بھی قابل تحسین ہیں،۔۔۔ مگر کورونا وائرس کے خلاف اس لڑائی میں ایک اہم کڑی کو نظرانداز کیا جا رہا ہے، اور انکے تحفظ کی طرف کسی کی کوئی خاطر خواہ توجہ نہیں ہے۔
اسی لیے سب سے پہلے اپنی برادری کے تحفظ کا خیال انکے ذہن میں آیا۔ کووڈ-19 کی وباء کے دوران اپنے فرائض منصبی انجام دینے والے صحافی، فوٹو گرافرس اور دوسرے کیمرہ مین وغیرہ کی زندگیوں کو کس قدر خطرات لاحق ہیں، اس کا اندازہ فیلڈ میں کام کرنے والے اپنے ساتھی صحافیوں اور فوٹو گرافروں کو دیکھنے اور ان سے گفتگو کرنے کے بعد انھیں ہوا۔ جس کے بعد انھوں نے سوچا کہ کس طرح سے انکے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکتاہے۔اور اس کے لیےانھوں نے ایک لائحہ عمل طئے کیا۔اس پر عمل کیا اور کامیابی حاصل کی۔

(جنرل (عام

اتنے سالوں بعد بھی کوئی 26/11 کو نہیں بھول سکتا : 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کی برسی پر قائدین نے خراج عقیدت پیش کیا

Published

on

نئی دہلی، 26 نومبر، جیسے ہی ملک میں 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے کی برسی منائی جا رہی ہے، رہنماؤں، اہلکاروں اور بچ جانے والوں نے ہندوستان کے بدترین دہشت گرد حملوں میں سے ایک کے متاثرین کو یاد کیا۔ 2008 کے حملوں کی ہولناکی کو یاد کرتے ہوئے، سینئر بی جے پی لیڈر پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ تقریباً دو دہائیوں کے بعد بھی اس واقعہ کو بھولنا ناممکن ہے۔ "کوئی بھی 26/11 کو سترہ سال بعد بھی نہیں بھول سکتا۔ جس طرح سے حملہ کیا گیا اور جس طرح سے پاکستان نے دہشت گردی کو پھیلایا وہ شدید اور ہولناک تھا،” جاوڈیکر نے کہا، یہ حملہ ان سب سے بے رحم دہشت گردی کی کارروائیوں میں سے ایک تھا جو ہندوستان نے دیکھا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے شہر کے متعدد مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے سینکڑوں افراد کو ہلاک اور متعدد پولیس افسران کو شہید کیا تھا۔ "ممبئی کا دہشت گردانہ حملہ بے رحمانہ تھا… سینکڑوں لوگ مارے گئے، کئی پولیس افسران اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، اور یہ حملہ متعدد مقامات پر ہوا، جس نے اسے بہت مختلف اور انتہائی افسوسناک بنا دیا،” انہوں نے کہا۔ برسی کے موقع پر، معروف پراسیکیوٹر اور راجیہ سبھا ایم پی اجول نکم، جنہوں نے اجمل قصاب کے خلاف کیس کی قیادت کی تھی، نے بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ نکم نے کہا، "میں اس دن کو اپنی زندگی میں کبھی نہیں بھول سکتا۔ یہ وہ دن ہے جب دہشت گردوں نے ہمارے ملک کے بہت سے معصوم شہریوں اور کئی بہادر پولیس افسران کو ہلاک کیا تھا۔ وہ کیوں مارے گئے؟ صرف ایک وجہ تھی، نفرت کی وجہ سے دہشت گردی پیدا ہوئی،” نکم نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آوروں کا مقصد ملک کے مالیاتی دارالحکومت ممبئی میں خوف پیدا کرکے ہندوستان کو معاشی طور پر غیر مستحکم کرنا تھا۔ "مقصد یہ تھا کہ اگر ممبئی میں لوگ خوفزدہ ہو جائیں اور غیر ملکی سرمایہ کار بھاگ جائیں تو ہندوستان کو معاشی بدحالی میں دھکیل دیا جائے گا۔ لیکن ایسا نہیں ہوا،” انہوں نے کہا۔ اس موقع پر، مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس، ڈی جی پی رشمی شکلا، اور ممبئی پولیس کمشنر دیون بھارتی ممبئی پولیس کمشنر کے دفتر میں شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے والے ہیں۔ 26/11 کے حملے، جو 26 اور 29 نومبر 2008 کے درمیان کیے گئے تھے، ان میں پاکستان میں قائم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے 10 کارندوں کی طرف سے شروع کیے گئے 12 مربوط حملے شامل تھے۔ اس حملے میں 175 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 26 غیر ملکی شہری، 20 سکیورٹی اہلکار اور دس میں سے نو حملہ آور تھے۔ واحد زندہ بچ جانے والے بندوق بردار اجمل قصاب کو زندہ پکڑ لیا گیا، سزا سنائی گئی اور بعد میں پھانسی دے دی گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

کلیان ڈومبیولی میں 65 عمارتوں پر محکمہ شہری ترقی کی اہم میٹنگ، ‎غیر قانونی عمارتوں میں مقیم مکینوں کو راحت : ڈاکٹر شری کانت شندے

Published

on

Dr.-Shrikant-Shinde

ممبئی : کلیان ڈومبیولی میں 65 غیر قانونی عمارتوں میں مقیم ہزاروں خاندانوں کو آج اہم راحت میسر آئی ہے ان باشندوں کی حالت زار کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے، جنہیں طویل عرصے سے بے دخلی کے خطرے کا سامنا ہے، شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شریکانت شندے کی پہل پر آج شہری ترقی کی وزارت میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہوئی۔

اس میٹنگ کے دوران ڈاکٹر شری کانت شندے نے شہری ترقیات کے محکمہ کے پرنسپل سکریٹری مسٹر اسیم گپتا سے بھی ملاقات کی تاکہ صورتحال کے بارے میں تفصیلی معلومات کا تبادلہ کیا جاسکے اور فوری راحتی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔ بلڈر دھوکہ باز عدالت کا حکم ہزاروں خاندان مصیبت میں بلڈرز نے ان عمارتوں کے مکینوں کے خلاف بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کا ارتکاب کیا ہے, جس کے باعث عدالت نے عمارتیں خالی کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اس فیصلے سے ہزاروں خاندانوں کو بے گھر ہونے کے خطرے ہے۔

مکینوں کی تشویشناک صورتحال کو تسلیم کرتے ہوئے ڈاکٹر شندے نے اس بات پر زور دیا کہ بے قصور لوگوں کے ساتھ کسی قسم کی ناانصافی نہیں ہونے دی جائے گی اور انہیں ان کے جائز مکانات فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔ میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر شندے نے کہا کہ عدالت کے احکامات کا احترام کرتے ہوئے مکینوں کو راحت فراہم کرنے کے تمام ممکنہ آپشنز پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ رہائشیوں کو ایک ہاؤسنگ سوسائٹی بنا کر قانونی عمل مکمل کرنا چاہیے، جس سے مقامی رہائشیوں کو زمین کے مالکانہ حقوق کی منتقلی میں آسانی ہو گی۔ تاہم، رجسٹریشن، دستاویزات، اور 7/12 کی منتقلی کے عمل میں کچھ تکنیکی رکاوٹیں باقی ہیں۔
‎رجسٹریشن جلد شروع کرنے کے لیے بلڈرز کے خلاف بھی کارروائی تیز کی جائے گی۔

ڈاکٹر شندے نے بتایا کہ 65 عمارتوں میں سے زیادہ تر کی رجسٹریشن ترجیحی بنیادوں پر فوری طور پر شروع ہو سکتی ہے، جس کے لیے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ساتھ ہی بلڈرز کے خلاف سخت کارروائی کے عمل کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریاست کا شہری ترقی محکمہ، تھانے ضلع انتظامیہ، اور کلیان-ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن مشترکہ طور پر ایک مشترکہ تجویز تیار کریں گے، جسے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اجلاس میں ایم ایل اے راجیش مورے، تھانے کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر شری کرشنا پنچال، میونسپل کمشنر ابھینو گوئل، اور شیو سینا کے وشواناتھ رانے، نتن پاٹل، روی پاٹل، روی مہاترے، راجن مراٹھے، گلاب وازے، پندھاری ناتھ پاٹل، اور ساگر میٹنگ میں موجود تھے۔

Continue Reading

جرم

واکولہ پانچ سالہ مغویہ بچی بازیاب ، پانچ گرفتار ، پنول میں بچی کو ماموں نے یرغمال بنایا تھا

Published

on

ممبئی پولس نے پانچ سالہ بچی کواغواکرنے کے الزام میں ماموں مومانی سمیت پانچ ملزمین کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے اس گروہ نے بچی کو اغوا کر فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا تھا واکولہ پولس اسٹیشن کی حدود میں۲۲ نومبر کو نابالغ بچی کے اغوا کا کیس درج کیا گیا اس پر زون ٨ اور۷ میں متعدد ٹیمیں تشکیل دی گئی اس دوران تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ایک مشتبہ رکشہ پنول جاکر واپس لوٹی ہے اس رکشہ میں رات ۲ سے تین بجے کے دوران ایک مرد عورت رکشہ ڈرائیو ر اور بچی موجود تھی اغواکاروں کی شناخت ہوئی اور بچی کے ماموں لارنس نیکونیلس فرنانڈیز ۴۲ سالہ اور ان کی اہلیہ مومانی منگل ڈگری کے طور پر ہوئی ہے یہ دونوں ہی رکشہ سے پنول کی جانب گئے تھے اور یہ مغوی بچی کو فروخت کرنے والے تھے ان کے شناسا سنس کے قبضے سے مغویہ بچی برآمد کر لی گئی مطلوب ملزمین سے متعلق سنس نے تفتیش میں تفصیلات بتائی جس کے بعد نیو پنول رائے گڑھ سے وندرا دنیش چوان ۶۰ سالہ اور انجلی اجیت کورگاؤکر ۵۷ سالہ کو گرفتار کیا یہ مغویہ بچی کو 1,80,000/ میں فروخت کیا تھا اور ورندا چوان کو اس کے گھر سے زیر حراست لیا گیا اور بچی کو بحفاظت واکولہ لایا گیا یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی منیش کلوانیہ نے یہ کارروائی انجام دی اور بچی کو صحیح سلامت بازیافت کروایا گیا ۔ اس کیس میں پولس نے رکشہ ڈرائیور لطیف عبدالمجید شیخ ۵۲ سالہ سانتا کروز ساکن ، لارنس نیکلنس فرنانڈیز ۴۲ سالہ مزدور رائے گڑھ ، منگل ڈگرا جادھو ۳۸ سالہ رائے گڑھ ، کرن ماروتی سنس ۳۸ سالہ پنول ، ورندا ونیش چوان ۶۰ سالہ رائے گڑھ کو گرفتار کر لیا ہے اور تفتیش جاری ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com