Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ممتاز خاتون فکشن نگار اور شاعرہ ڈاکٹر ترنم ریاض کا دہلی میں انتقال

Published

on

Dr. Tarun Riaz

ممتاز خاتون فکشن نگار اور شاعرہ ڈاکٹر ترنم ریاض جمعرات کی صبح قومی راجدھانی دہلی کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئی ہیں، وہ کورونا کے انفیکشن میں مبتلا تھیں سری نگر میں جنم لینے والی ترنم ریاض اپنے شوہر ڈاکٹر ریاض پنجابی کے انتقال کے صرف ڈیڑھ ماہ بعد ہی ملک راہی عدم ہوئیں کشمیر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر ریاض پنجابی کا 8 اپریل کو دہلی میں ہی انتقال ہوا تھا۔

خاندانی ذرائع کے مطابق ترنم ریاض نے جمعرات کی صبح قریب ساڑھے نو بجے دلی کے ایک ہسپتال میں آخری سانسیں لیں۔ ان کا کچھ روز قبل کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا، جس کے بعد وہ وینٹی لیٹر پر تھیں۔ مرحومہ کا شمار اردو کے نامور افسانہ نگاروں اور نقادوں میں ہوتا تھا، وہ آل انڈیا ریڈیو سے بھی وابستہ تھیں۔ انہوں نے اردو زبان میں قریب ایک درجن کتابیں تصنیف کی ہیں، جن کا بشمول انگریزی و ہندی کے کئی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے۔

اردو زبان و ادب کی خدمت کے اعزاز میں انہیں کئی قومی و بین الاقوامی اعزازات سے نوازا گیا ہے۔ سال 2014 میں انہیں سارک لٹریچر ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ مرحومہ نے اردو مضمون میں پوسٹ گریجویشن اور کشمیر یونیورسٹی سے ایجوکیشن میں اپی ایچ ڈی کیا تھا۔

نوجوان کشمیری محقق و مصنف ڈاکٹر محمد اشرف لون کے مطابق ترنم ریاض ایک اچھی شاعرہ بھی تھیں اور ایک کامیاب افسانہ نگار اور ناول نگار بھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے کچھ تنقیدی مضامین بھی لکھے ہیں اور کچھ ترجمے بھی کیے ہیں۔ لیکن بحیثیت ایک افسانہ نگار وہ ایک منفرد مقام رکھتی ہیں۔

ڈاکٹر اشرف لون کے مطابق ترنم ریاض بطور ایک تخلیق کار کے موجودہ دور میں اس حیثیت سے ایک ممتاز مقام رکھتی ہیں، کہ وہ فن کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے افسانے تخلیق کرتی تھیں۔

ان کے بقول: ‘ان کی تخلیقات پڑھنے سے بخوبی یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا زندگی کو دیکھنے کا اپنا ایک الگ زاویہ تھا۔ ترنم کے یہاں ماحول اور حالات کا عکس صاف د یکھا جا سکتا ہے۔ وہ اپنے انداز میں بڑی بے باک بھی تھیں، اور یہی بے باکی ان کا سب سے بڑا ہنر بھی تھا۔’

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com