Connect with us
Monday,09-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

وزیراعظم مودی 71000 لوگوں کو آج تقسیم کریں گے تقررنامے، مختلف سرکاری محکموں میں ملی ہے نوکری

Published

on

modi

وزیراعظم نریندر مودی آج جمعہ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 71000 لوگوں کو تقررنامے تقسیم کریں گے۔ ساتھ ہی ان لوگوں کے ساتھ بات چیت بھی کریں گے۔ ان لوگوں کو مختلف سرکاری محکموں اور اداروں میں حال ہی میں بھرتی کیا گیا ہے۔ یہ ’روزگار میلہ‘ مہم کا حصہ ہے۔

اس کا اعلان پی ایم نے گزشتہ سال 10 لاکھ لوگوں کو نوکری دینے کے لیے کیا تھا۔ وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) نے کہا کہ یہ روزگار پیدا کرنے کو ترجیح دینے کی وزیراعظم مودی کے وعدے کو پورا کرنے کی سمت ایک قدم ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ امید ہے کہ ’روزگار میلہ‘ آگے روزگار پیدا کرنے میں بہترین کام کرے گا اور نوجوانوں کو خودمختار بنانے جب کہ قومی ترقی میں شراکت داری کے لیے مناسب مواقع فراہم کرے گا۔ملک بھر میں نامزد یہ لوگ مرکزی حکومت کے مختلف محکموں اور اداروں میں جونیئر انجینئر، لوکو پائلٹ، ٹیکنیشین، انسپکٹر، سب انسپکٹر، کانسٹیبل، اسٹینو گرافر، جونیئر اکاونٹنٹ، دیہی پوسٹل سروس، انکم ٹیکس انسپکٹر، ٹیچر، نرس، ڈاکٹر، سوشل سیکیوریٹی آفیسر سمیت مختلف عہدوں پر شامل ہوں گے۔

اس سے قبل، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے وزیر اعظم نریندر مودی کی کتاب ’’Exam Warriors‘‘ کا ہندی، اردو اور انگریزی زبانوں میں ترجمہ کا رسم اجرا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ اساتذہ اور والدین کے لیے وزیر اعظم کے 34 منتر امتحان کے دباؤ کو شکست دینے میں ان کی مدد کریں گے۔ سنہا نے کہا کہ شاندار اور سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتاب “Exam Warriors” میں وزیر اعظم نے امتحانات کے لیے ایک تازگی بخش انداز کا خاکہ پیش کیا ہے جس میں ہر کسی سے امتحان کو ایک تہوار کی طرح جوش و خروش کے ساتھ منانے کی تاکید کی گئی ہے۔

سیاست

راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن کے اس اقدام کی تعریف کی، لیکن پوچھا کہ مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ کب دستیاب ہوگی۔

Published

on

Rahul-Gandhi

نئی دہلی : کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن (ای سی) سے مہاراشٹر انتخابات کے لئے ووٹر لسٹ کے بارے میں سوال پوچھا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کمیشن بتائے کہ ووٹر لسٹ کب دستیاب ہوگی۔ دراصل، الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ وہ 2009 سے 2024 تک ہریانہ اور مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ فراہم کرے گا۔ راہل گاندھی نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ‘ووٹر لسٹ حوالے کرنے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے اٹھایا گیا پہلا قدم اچھا ہے۔’ راہل گاندھی نے اب الیکشن کمیشن سے پوچھا ہے کہ یہ ڈیٹا ڈیجیٹل فارمیٹ میں کب دستیاب ہوگا تاکہ اسے آسانی سے پڑھا جاسکے۔ انہوں نے ایک میڈیا رپورٹ کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ہریانہ اور مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ دہلی ہائی کورٹ کو دی گئی یقین دہانی کے بعد لیا گیا ہے۔ راہل نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے، ‘یہ ووٹر لسٹ پر الیکشن کمیشن کی طرف سے اٹھایا گیا ایک اچھا قدم ہے۔ کیا الیکشن براہ کرم ہمیں بتا سکتے ہیں کہ یہ ڈیٹا مشین ریڈ ایبل فارمیٹ میں ڈیجیٹل شکل میں کب فراہم کیا جائے گا؟

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف نے ایک دن پہلے ایک مضمون میں مہاراشٹر میں 2024 کے اسمبلی انتخابات میں قدم بہ قدم ہیرا پھیری کا الزام لگایا تھا۔ “میرا مضمون بتاتا ہے کہ یہ کیسے ہوا، مرحلہ وار،” انہوں نے ایکس پر لکھا۔ مرحلہ 1 : الیکشن کمیشن کی تقرری کے لیے پینل کو پریشان کریں۔ مرحلہ 2 : ووٹر لسٹ میں جعلی ووٹرز شامل کریں۔ 3 : ووٹر ٹرن آؤٹ میں اضافہ کریں۔ مرحلہ 4 : جعلی ووٹنگ کو بالکل وہی جگہ بنائیں جہاں بی جے پی کو جیتنے کی ضرورت ہے۔ 5 : ثبوت چھپائیں۔

Continue Reading

سیاست

مرکز کی نریندر مودی حکومت نے 11 سال مکمل کر لیے، اس دوران کانگریس اور راہل گاندھی نے حکومت کو بنایا نشانہ، جانیں پورا معاملہ

Published

on

Rahul-&-Modi

نئی دہلی : لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے پیر کو مرکز پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 11 سالوں میں مودی حکومت نے نہ احتساب کیا اور نہ ہی تبدیلی، اس نے صرف اپنے آپ کو فروغ دیا۔ 2025 کی بات کرنے کے بجائے حکومت اب 2047 کا خواب بیچ رہی ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے 11 سال مکمل ہونے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم X کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے لکھا کہ جب مودی حکومت ‘خدمت’ کے 11 سال کا جشن منا رہی ہے، ملک کی حقیقت ممبئی سے آنے والی افسوسناک خبروں میں نظر آتی ہے- ٹرین سے گر کر کئی لوگوں کی موت ہو گئی۔ ہندوستانی ریلوے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، لیکن آج یہ عدم تحفظ، بھیڑ اور افراتفری کی علامت بن چکی ہے۔

راہل گاندھی نے ایکس پوسٹ میں مزید لکھا، ‘مودی حکومت کے 11 سال – کوئی احتساب نہیں، کوئی تبدیلی نہیں، صرف پروپیگنڈہ ہے۔ حکومت نے 2025 کی بات کرنا چھوڑ دی اور اب 2047 کے خواب بیچ رہی ہے، کون دیکھے گا کہ آج ملک کس حال میں ہے؟ میں مرنے والوں کے اہل خانہ کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں۔’ اس سے پہلے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے مودی حکومت کے 11 سالہ دور اقتدار پر حملہ کیا۔

کھرگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا، ‘گزشتہ 11 سالوں میں مودی حکومت نے ہندوستانی جمہوریت، معیشت اور سماجی تانے بانے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ بی جے پی-آر ایس ایس نے ہر آئینی ادارے کو کمزور کیا اور ان کی خود مختاری پر حملہ کیا۔ چاہے وہ رائے عامہ کو چرانا ہو اور پچھلے دروازے سے حکومتوں کو گرانا ہو یا زبردستی یک جماعتی آمرانہ حکومت مسلط کرنا ہو۔ اس دور میں ریاستوں کے حقوق کو نظر انداز کیا گیا اور وفاقی ڈھانچہ کمزور ہوا۔ معاشرے میں نفرت، دھمکی اور خوف کی فضا پھیلانے کی کوششیں جاری ہیں۔ دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ، اقلیتوں اور کمزور طبقات کے استحصال میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہیں ریزرویشن اور مساوی حقوق سے محروم کرنے کی سازش جاری ہے۔ منی پور میں نہ ختم ہونے والا تشدد بی جے پی کی انتظامی ناکامی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔

کھرگے نے مزید لکھا، ‘بی جے پی-آر ایس ایس نے ملک کی جی ڈی پی کی شرح نمو کو 5-6 فیصد کرنے کا عادی بنا دیا ہے، جو یو پی اے کے دوران اوسطاً 8 فیصد ہوا کرتی تھی۔ سالانہ 2 کروڑ نوکریاں پیدا کرنے کے وعدے کے بجائے نوجوانوں سے کروڑوں نوکریاں چھین لی گئیں۔ افراط زر نے عوامی بچت کو 50 سالوں میں سب سے کم اور معاشی عدم مساوات کو 100 سالوں میں سب سے زیادہ بنا دیا ہے۔ نوٹ بندی، غلط جی ایس ٹی، غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن اور غیر منظم شعبے کو نقصان پہنچانے نے کروڑوں لوگوں کا مستقبل تباہ کر دیا۔ میک ان انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا، نمامی گنگے، 100 اسمارٹ سٹیس سب ناکام ہو گئے۔ ریلوے تباہ ہو گئی۔ صرف کانگریس-یو پی اے کے ذریعہ بنائے گئے انفراسٹرکچر کے فیتے کاٹ دیں۔ مودی حکومت نے آئین کے ہر صفحے پر آمریت کی سیاہی رگڑنے میں گزشتہ 11 سال ضائع کر دیئے۔

Continue Reading

سیاست

کسارا ممبرا ریلوے حادثہ ذرائع ابلاغ کو عام مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں : راج ٹھاکرے

Published

on

Raj-Thackeray

‎ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا سربراہ راج ٹھاکرے نے ممبرا دیوا ٹرین حادثہ کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ ریلوے میں سفر کرنا انتہائی مشکل ترین امر ہے۔ شام کے وقت تو پلیٹ فارم پر اس قدر بھیڑ ہوتی ہے کہ ٹرینوں میں چڑھنا مشکل ہے۔ اس کے باوجود مسافر ریلوے سے سفر کرتے ہیں, شہروں میں کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے, یہی وجہ ہے کہ ریلوے کی حالت خستہ ہے۔ یومیہ ریلوے سے سفر کرنے والوں کے حادثات ہوتے ہیں۔ شہروں کی ترقیاتی پروجیکٹ کے نام پر صرف فلک شگاف عمارتیں تعمیر کر رہی ہیں, جس میں پارکنگ کا کوئی نظم نہیں ہے۔ ٹریفک کا مسئلہ جوں کا توں ہے, ممبئی تھانہ پونہ میں ٹریفک کا مسئلہ انتہائی تشویشناک ہے۔

‎ریلوے پر مسافروں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ اہلیان ممبئی کیلئے کوئی علیحدہ انتظام ریلوے میں نہیں ہے, مسافروں کا برا حال ہے, لیکن میڈیا کو ان مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ جتنی مرتبہ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کب ایک ساتھ آئیں گے کی خبر چلانے کے بجائے وہ ان مسائل پر سرکار کی توجہ مبذول کراتے تو کوئی مسئلہ کا حل نکلتا۔ شہروں میں صرف میٹرو اور مونو سے ترقی نہیں ہوگی۔ میٹرو اور مونو کے باوجود گاڑیوں کا رجسٹریشن نہیں رکے ہیں, ان میٹرو اور مونو سے کون سفر کرتا ہے اس کا کوئی مطالعہ تک نہیں ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے, ایسے میں شہری مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے, میں وزارت ریلوے سے مطالبہ ہے کہ اس طرف توجہ دے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com