Connect with us
Friday,10-October-2025

سیاست

پچھلی حکومتوں نے تیل کے کنویں تلاش کئے اور مودی نے ان کو فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا ، شیو سینا کا مرکزی حکومت پر حملہ

Published

on

sanjay raut

تیل کی آسمان چھوتی قیمتوں نے ملک کے عام لوگوں کی کمر توڑ دی ہے۔ اس پر، شیوسینا نے اپنے اخبار سامنا کے ذریعہ مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ سامنا نے لکھا ہے کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت ‘سونار بنگلہ’ بنانے کے لئے کولکتہ میں تال ٹھونک کر بیٹھی ہے اور ملک کو پٹرول اور ڈیزل کی شرح بڑھانے میں الجھا رہی ہے۔ سرکار کی ٹیم اس مہنگائی پر خاموش بیٹھی ہے۔ عموماً مہاراشٹر میں کئی معاملات پر احتجاج کرنے والی، بی جے پی نامی مخالف پارٹی، پیٹرول اور ڈیزل کی شرح میں اضافے پر خاموش کیوں ہے؟

سامنا نے لکھا ہے کہ پیٹرول کے نرخوں میں اضافے پر لوگوں کا مزاحیہ ذہن متحرک ہوگیا ہے۔ کولہا پور پٹرول پمپ پر، مالک نے ایک جگمگاتی ہوئی تختی لگائی ہے، جس میں لکھا ہے کہ پٹرول ریٹ اپنی ذمہ داری پر پر دیکھے۔ ریٹ دیکھنے کے بعد جھٹکا لگنے پر مالک ذمہ دار نہیں ہے۔ بی جے پی کے کارکنوں کو پیٹرول کی صدی کو منانا چاہئے۔ لیکن محترم مودی جی کانگریس کو اس ‘صدی’ کا کریڈٹ دینے پر راضی ہوگئے ہیں۔ سامنا نے لکھا کہ مودی کا بیان ایسا ہے کہ انہیں سجدہ کرنا چاہئے، جس میں انہوں نے کہا، “اگر پہلے والی حکومتوں نے ملک میں تیل کی درآمد پر قابو پالیا ہوتا تو، متوسط ​​طبقہ کے افراد افراط زر کی کا بوجھ برداشت نہیں کرنا پڑتا۔ اس سے قبل کی حکومتوں نے انڈین آئل، او این جی سی، بھارت پیٹرولیم، ہندوستان پیٹرولیم اور ممبئی ہائی جیسے PSUs کا آغاز کیا تھا۔ سمندر سے تیل کے کنویں تلاش کئے۔ مودی نے ان تمام PSUs کو فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا تھا اور اب وہ سابقہ ​​حکومت پر فیول ریٹ بڑھنے سے نظریاتی دیوالیہ دکھا رہے ہیں۔

سامنا نے سوال کیا کہ اپریل 2014 میں جب بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 108 ڈالر فی بیرل تھی۔ اس وقت پیٹرول 71 روپے اور ڈیزل 58 روپے میں دستیاب تھا۔ آج فروری 2021 میں، خام تیل کی قیمت 42 ڈالر فی بیرل ہے۔ لیکن آج پیٹرول ‘سنچری’ پر جا پہنچا ہے اور ڈیزل 90 پر پہنچ گیا ہے۔ خام تیل کے گرتے ہوئے نرخوں کا فائدہ ہندوستان کے لوگوں کو کیوں نہیں ملنا چاہئے؟ کیا عوام کو اس کا اطمینان بخش جواب ملے گا؟ لیکن جو بھی اس معاملے پر بات کرتا ہے اسے غدار کہا جاتا ہے۔ سامنا نے لکھا ہے کہ 2014 سے پہلے اکشے کمار سے لے کر امیتابھ بچن تک بہت سارے اداکاروں نے پٹرول – ڈیزل کی شرح میں اضافے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔ لیکن اب پٹرول کی ‘سنچری’ گزرنے کے باوجود تمام مشہور شخصیات کیوں خاموش ہیں؟ وہ خاموش ہیں کیونکہ انہیں خاموش کردیا گیا ہے۔ دوسرا مضبوط معنی یہ ہے کہ 2014 سے پہلے ملک میں تبصرہ کرنے اور اظہار رائے کی آزادی تھی۔ اس سے قبل جب حکومتی پالیسیوں پر انگلی اٹھائی گئی تھی تو کسی کو بھی دہشت گردی کی دفعہ کے تحت جیل میں نہیں ڈالا جاتا تھا۔ آج ہم پیٹرول اور ڈیزل کے نرخوں میں اضافے پر اپنی رنج وغم کا اظہار کرنے کی آزادی کھو چکے ہیں، تو پھر اکشے کمار اور امیتابھ بچن کو کیوں الزام؟

ممبئی پریس خصوصی خبر

نواب ملک اور حسینیہ پارکر کیس میں ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر دھوکہ دینے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

Published

on

aasasas

ممبئی : سابق وزیر نواب ملک اور دؤدابراہیم کی بہن حسینہ پارکر کے منی لانڈنگ کیس میں گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر ۱۵لاکھ روپے بینک اکاؤنٹ جمع کروانے والا ایک ایسے ملزم کو پولس نے گرفتار کیا ہے جس نے دلی پولس ہیڈکوارٹر سے فون کر کے کہا تھا کہ شکایت کنندہ کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس ہے اور اس کےاکاؤنٹ کی تفصیلات نواب ملک اور حسینہ پارکر کے لین دین میں استعمال ہوئی ہے اس لئے اس سے تفتیش کرنی ہے اور وہ ڈیجیٹل اریسٹ ہے ۔ مخاطب نے فون پر خود کو ڈی ایس پی بھوپیش کمار اور ایس پی گوپیش کمار بتایا تھا جس کے بعد پولس نے دھوکہ دہی کا کیس درج کیا تھا شکایت کنندہ کو سی بی آئی کا فرضی اریسٹ نامہ بھی بتایا گیا تھا جس پر اس کا نام بھی مندرج تھا اور فنڈکی تصدیق کےلئے ۱۵ لاکھ روپے جمع کرنے کی ہدایت دی گئی یہ رقم فیڈرل بینک اکاؤنٹ میں جمع کی گئی تھی جس میں سے پانچ لاکھ روپے بینک آف بروڈہ میں منتقل کیا گیا اکاؤنٹ ہولڈ سے ملزم کی تفصیل معلوم کی اور پھر پولس نے ملزم کو سانگلی ضلع سے گرفتار کیا ہے اس کی شناخت وکاس سنبھاجی چوان کے طور پر ہوئی ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا ملزم کے خلاف ممبئی اور راجستھان میں بھی مجرمانہ معاملہ درج ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم اور ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے پولس نے اپیل کی ہے کہ ڈیجیٹل اریسٹ نامی کوئی قانون نہیں ہے اور سی بی آئی ، ای ڈی اور کوئی بھی ایجنسی ڈیجیٹل ارسٹ نہیں کرسکتی اور ہندوستانی دستور میں کوئی قانون بھی ڈیجیٹل اریسٹ کا نہیں ہے اس لئے عوام محتاط رہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی نیوز: ماہم میں اذان کے دوران لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے پر 2 بک کیے گئے۔

Published

on

loud

ممبئی : ممبئی پولیس نے مغربی مضافات میں ایک مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہوئے “اذان” بجانے کے بعد دو افراد کے خلاف پہلی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی ہے، ایک اہلکار نے جمعہ کو بتایا۔ ایک پولیس کانسٹیبل کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر، مسجد کے ٹرسٹی شاہنواز خان اور ایک مؤذن کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جس نے ماہم کے ونجواڑی علاقے کی ایک مسجد میں “اذان” (صبح کی نماز) کی اذان دی تھی، اہلکار نے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ کانسٹیبل کو ایک ویڈیو موصول ہوئی جس میں لاؤڈ اسپیکر سے اذان دی جارہی تھی، اور استفسار پر اسے مؤذن کی طرف سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ اس سال جنوری میں، بامبے ہائی کورٹ نے پولیس کو آواز کی آلودگی کے اصولوں اور قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے لاؤڈ اسپیکر کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو کسی بھی مذہب کا لازمی حصہ نہیں سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی آر بھارتیہ نیا سنہتا کی دفعہ 223 (سرکاری ملازم کے حکم کی نافرمانی) کے تحت درج کی گئی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی سے گوا صرف 6 گھنٹے میں! ہائی وے کی اپ گریڈیشن آخری مرحلے میں

Published

on

goa

مہاراشٹر کے بنیادی ڈھانچے کو ایک بڑے فروغ میں، بہت متوقع ممبئی-گوا ہائی وے مکمل ہونے کے قریب ہے اور مارچ 2026 تک مکمل طور پر کام کرنے کی امید ہے۔ پنویل سے سندھودرگ تک پھیلی ہوئی 466 کلو میٹر لمبی ہائی وے، مالیاتی ریاست اور گوا کی شریک ریاست کے درمیان رابطے کو تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایک بار مکمل ہونے کے بعد، نئی چار لین والی ہائی وے ممبئی اور گوا کے درمیان سفر کے وقت کو موجودہ 12-13 گھنٹے سے صرف چھ گھنٹے تک کم کر دے گی۔ ہموار، وسیع سڑک نیٹ ورک نہ صرف سڑکوں کے سفر کو زیادہ آرام دہ بنائے گا بلکہ روزانہ مسافروں، لمبی دوری کے ڈرائیوروں اور سیاحوں کے لیے حفاظت اور کارکردگی میں بھی اضافہ کرے گا۔ شاہراہ رائے گڑھ اور رتناگیری اضلاع سے گزرتی ہے، کونک بیلٹ کے ساتھ کئی قصبوں اور دیہاتوں کو جوڑتی ہے۔ اس بہتر رسائی سے مقامی کمیونٹیز، مہمان نوازی کے کاروبار اور ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس پر انحصار کرنے والی صنعتوں کے لیے نئے مواقع کی توقع ہے۔

اپ گریڈ شدہ ہائی وے کی ایک خاص بات اس کا جدید ٹول کلیکشن سسٹم ہے، جو سیٹلائٹ ٹریکنگ اور آٹومیٹک نمبر پلیٹ ریکگنیشن (اے این پی آر) کا استعمال کرے گا۔ یہ نظام گاڑیوں کو رکنے کی ضرورت کے بغیر خودکار ٹول کٹوتیوں کو قابل بنائے گا، ہموار ٹریفک کے بہاؤ کو یقینی بنائے گا اور وقت اور ایندھن دونوں کی بچت ہوگی۔ حکام کا خیال ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف بھیڑ میں کمی آئے گی بلکہ ٹول آپریشنز میں زیادہ شفافیت اور کارکردگی بھی آئے گی۔ بہتر سڑک کنیکٹیویٹی اور سفر کے وقت میں کمی کے ساتھ، نئی شاہراہ سے کونکن کے ساحل پر سیاحت کو فروغ دینے کی امید ہے، جس سے زیادہ مسافروں کو پوشیدہ ساحلوں، ورثے کے قلعوں اور خوبصورت ساحلی قصبوں کو دیکھنے کی ترغیب ملے گی۔ ٹرانسپورٹ، تجارت اور مہمان نوازی سے وابستہ کاروباروں کو بھی اقتصادی سرگرمیوں میں اضافے سے فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔ ایک بار آپریشنل ہونے کے بعد، اپ گریڈ شدہ ممبئی-گوا ہائی وے علاقائی بنیادی ڈھانچے میں ایک نئے دور کی نشان دہی کرے گی، جس سے ممبئی-گوا کے سفر کو تیز تر، محفوظ اور زیادہ پرلطف بنایا جائے گا۔ مہاراشٹر اور گوا کے لیے، یہ پائیدار ترقی اور جدید سڑک کی ترقی میں سنگ میل کی نمائندگی کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com