Connect with us
Monday,15-December-2025

جرم

پوجا کھیڈکر نے آئی اے ایس امتحان میں بیٹھنے کے لیے کئی فراڈ کیے، وجہ بتاؤ نوٹس جاری، سخت کارروائی ہو سکتی ہے

Published

on

pooja-khedkar

نئی دہلی : یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) نے آئی اے ایس افسر پوجا کھیڈکر کے معاملے میں اپنی جانچ مکمل کر لی ہے۔ اس تحقیقات کے نتائج چونکا دینے والے ہیں۔ جانچ میں پتہ چلا ہے کہ پوجا نے کئی گھوٹالے کیے ہیں۔ اس نے یہ امتحان اپنی کوششوں سے زیادہ بار دیا۔ اس کے لیے اس نے اپنے والد اور والدہ کا نام بھی بدل دیا۔ یہی نہیں اس نے کئی فراڈ بھی کیے ہیں۔ اس نے جعلی تصویریں، دستخط، ای میل آئی ڈی اور موبائل نمبر بھی دیا تھا۔ یو پی ایس سی اب اس پوجا فراڈ کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے موڈ میں ہے۔

یونین پبلک سروس کمیشن نے کہا کہ پوجا کے خلاف اب فوجداری مقدمہ درج کیا جائے گا۔ اس دوران ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ اس کے علاوہ کمیشن نے کھیڈکر کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے کہ کیوں نہ ان کا انتخاب منسوخ کر دیا جائے۔ ان پر مستقبل میں کسی بھی قسم کے امتحان سے منع کیا جائے۔ کمیشن کی ہدایات پر پوجا کے خلاف مزید سخت کارروائی کی جا سکتی ہے۔

یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) نے سول سروسز امتحان-2022 کی امیدوار پوجا منورما دلیپ کھیڈکر کے خلاف دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا ہے۔ یو پی ایس سی نے اپنی تحقیقات میں پایا ہے کہ کھیڈکر نے اپنا نام، اپنے والدین کے نام، اپنی تصویر، دستخط، ای میل آئی ڈی، موبائل نمبر اور پتہ تبدیل کرکے فرضی شناخت بنائی تھی۔ اس کے ذریعے اس نے امتحانی قواعد کے تحت مقررہ حد سے زیادہ بار امتحان دیا۔ یو پی ایس سی نے اس کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیا ہے۔ سول سروسز امتحان 2022 کی ان کی امیدواری کو منسوخ کرنے اور مستقبل کے امتحانات/انتخابات سے منع کرنے کے لیے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

یو پی ایس سی نے پوجا کھیڈکر کے خلاف جانچ کے عمل کے بعد یہ جانکاری دی۔ کمیشن نے 19 جولائی 2024 کو ایک پریس ریلیز جاری کی اور اس معاملے میں اپنا موقف پیش کیا۔ کمیشن نے کہا کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داریوں کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے تمام امتحانات مکمل غیرجانبداری اور قواعد کی سختی سے پابندی کے ساتھ منعقد کرتا ہے۔ یو پی ایس سی نے اپنے تمام امتحانی عمل کے تقدس اور سالمیت کو انتہائی منصفانہ اور قوانین کی سختی سے تعمیل کے ساتھ یقینی بنایا ہے۔

یو پی ایس سی نے کہا کہ اسے ملک کے لوگوں بالخصوص اس کے امیدواروں کا بھروسہ اور اعتبار حاصل ہے۔ کمیشن نے کہا ہے کہ UPSC نے لوگوں میں خاص طور پر امیدواروں کے درمیان بہت اعلیٰ سطح کی ساکھ حاصل کی ہے۔ کمیشن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے کہ اس طرح کا اعتماد اور ساکھ برقرار رہے اور کسی بھی طرح سے سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

پوجا کھیڈکر کا نام حال ہی میں اچانک سرخیوں میں آیا۔ اس نے یو پی ایس سی امتحان میں 821 واں رینک حاصل کیا تھا اور وہ پروبیشن کی مدت میں تھی۔ پوجا نے اس وقت تنازعہ کھڑا کیا جب اس نے اپنی ذاتی آڈی کار کو سرخ نیلی روشنیوں اور وی آئی پی نمبر پلیٹ کے ساتھ استعمال کیا۔ ان پر کئی دھوکہ دہی کا بھی الزام تھا، بشمول فرضی معذوری سرٹیفکیٹ اور دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) سرٹیفکیٹ کو سول سروسز کا امتحان پاس کرنے کے لیے۔ ان تنازعات کے درمیان مہاراشٹر حکومت نے گزشتہ ہفتے کھیڈکر کو پونے سے واشیم منتقل کر دیا تھا۔ دریں اثنا، مرکزی حکومت نے پوجا کھیڈکر کی طرف سے سول سروسز میں امیدوار بننے کے لیے جمع کرائے گئے تمام دستاویزات کی جانچ پڑتال کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی۔ اب یو پی ایس سی نے جانچ کے بعد پوجا کیس میں کئی اور بے ضابطگیاں پائی ہیں۔ جس کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی اور وجہ بتاؤ نوٹس بھی دیا گیا۔

جرم

ممبئی ایندھن چور گینگ بے نقاب، ۱۳ ملزمین گرفتار چوروں کے گینگ نے نومبر میں ایندھن کی چوری کی کوشش کی تھی

Published

on

ممبئی پولس نے پیٹرول چوری کرنے والی گینگ کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے آر سی ایف پولیس اسٹیشن کی حدود میں ۱۴ نومبر کو رات ساڑھے تین بجے کے قریب بی پی سی ایل کمپنی کا پیٹرول چوری کرنے کی کوشش میں ملزمین کو گرفتار کیا گیاہے۔ ممبئی گڈکری روڈ سڑک پر زیر زمین ۱۸ انچ کی ممبئی منماڈ ملٹی پروڈیکٹ پائپ لائن سے ایندھن چوری کرنے کی کوشش کی شکایت درج کی گئی ۔ ٹیکنیکل تفتیش اور مخبر کی خبر پر ونود دیوچند پنڈت کو چمبور سے ۱۷ نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ اس ریکیٹ میں سرغنہ ریاض احمد ایوب ۵۹ سالہ ، سلیم محمد علی، ونود دیوچند پنڈت نے ایندھن چوری منصوبہ تیار کیا تھااس میں ملوث گوپال نارائن، محمد عرفان، ونائک ششی کانت ،احمد خان جمن خان، نشان جگدیش ، مصطفیٰ منظور، ناصر شوکت، امتیاز آصف سمیت ۱۳ ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان تمام ملزمین کو متعدد علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ممبئی نئی ممبئی اور اطراف سے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ایڈیشنل کمشنر مہیش پاٹل اور ڈی سی پی سمیر شیخ نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جموں و کشمیر کرائم برانچ نے 53 لاکھ روپے کے اراضی فراڈ کیس میں چارج شیٹ داخل کی۔

Published

on

سری نگر، 13 دسمبر، جموں و کشمیر کرائم برانچ نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے 53 لاکھ روپے کے فراڈ اراضی کی فروخت کے معاملے میں چار ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ کرائم برانچ کشمیر کے اکنامک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ، سری نگر کی معزز عدالت میں ایف آئی آر نمبر 23/2025 میں چار ملزمین کے خلاف زمین کی فروخت کے ایک بڑے دھوکہ دہی میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی ہے،” کرائم برانچ نے ایک بیان میں کہا۔ ملزمان طارق احمد حجام ولد محمد رمضان حجام، غلام حسن میر ولد غلام رسول میر، محمد سلطان میر عرف سولا ولد عبدالخالق میر، اور عبدالرزاق میر ولد عبدالخالق میر، تمام ساکن برتھانہ قمرواڑی، سری نگر، کے خلاف دفعہ 120-2020 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پینل کوڈ، اس نے کہا۔ "مقدمہ ایک شکایت سے شروع ہوا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے شکایت کنندہ اور اس کے والد سے زمین بیچنے کے بہانے دھوکے سے 53 لاکھ روپے حاصل کیے۔ اقتصادی جرائم ونگ کی ابتدائی تفتیش اور بعد میں کی گئی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان نے ملی بھگت سے پوری ادائیگی حاصل کی اور زمین کی فراڈ کے ساتھ دیگر فریقوں کو بھی فروخت کی۔ یہ ان کے اپنے کنبہ کے افراد کے لئے ہے ،” کرائم برانچ کے بیان میں کہا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "زبانی اور دستاویزی دونوں ثبوتوں کے باریک بینی سے جانچ پڑتال کے ذریعے”، تفتیش کاروں نے ثابت کیا کہ ملزم نے شکایت کنندہ کو دھوکہ دینے اور اسٹیٹ برتھانہ، سری نگر میں 2.09 کنال اراضی کے لیے ادا کی گئی رقم کو غیر قانونی طور پر ہڑپ کرنے کے لیے جان بوجھ کر مجرمانہ سازش رچی تھی۔ "چارج شیٹ داخل کرنے کے ساتھ، معاملہ عدالتی فیصلے کے لیے تیار ہے۔ کرائم برانچ کشمیر کا ای او ڈبلیو شہریوں کو معاشی جرائم سے بچانے اور شفاف، پیشہ ورانہ اور جامع تحقیقات کے ذریعے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتا ہے،” بیان میں مزید کہا گیا ہے۔ جموں و کشمیر پولیس مالیاتی دھوکہ دہی کے سلسلے میں کارروائیاں/تحقیقات کر رہی ہے جس میں زمین، منشیات، حوالا منی ریکٹس وغیرہ شامل ہیں، کیونکہ اس کا خیال ہے کہ ان غیر قانونی کارروائیوں سے حاصل ہونے والی رقوم آخر کار جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سی بی آئی نے 57.47 کروڑ روپے کے بینک فراڈ کیس میں ریلائنس کمرشیل فائنانس اور اس کے پروموٹرز کے خلاف مقدمہ درج کیا

Published

on

ممبئی، 9 دسمبر، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے منگل کو کہا کہ اس نے بینک آف مہاراشٹر کو مبینہ طور پر 57.47 کروڑ روپے کا غلط نقصان پہنچانے پر ریلائنس کمرشل فائنانس لمیٹڈ (آر سی ایف ایل) اور اس کے پروموٹرز اور ڈائریکٹرز کے خلاف ایک مجرمانہ مقدمہ درج کیا ہے۔ سی بی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کیس آر سی ایف ایل – ریلائنس اے ڈی اے گروپ کی ایک کمپنی، اس کے پروموٹرز/ڈائریکٹرز اور بینک کے نامعلوم اہلکاروں کے خلاف مجرمانہ سازش، دھوکہ دہی اور مجرمانہ بدانتظامی کے الزامات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق، ریلائنس کمرشل فائنانس لمیٹڈ کے لون اکاؤنٹ کو 25 مارچ 2020 کو بینک نے این پی اےقرار دیا تھا اور 4 اکتوبر 2025 کو بینک آف مہاراشٹر کو 57.47 کروڑ روپے کا غلط نقصان پہنچانے کے لیے اسے دھوکہ دہی کے طور پر بھی قرار دیا گیا تھا۔ "آر سی ایف ایل بینک آف مہاراشٹرا سمیت 31 بینکوں/ایف آئیز/این بی ایف سی/کارپوریٹ باڈیز وغیرہ سے 9,280 کروڑ روپے کا قرض حاصل کر رہا تھا۔ ملزم کمپنی کی طرف سے تمام بینکوں/ایف آئیز وغیرہ کو دھوکہ دینے کے الزامات کی مکمل تحقیقات کی جائے گی،” سی بی آئی نے کہا۔ جانچ ایجنسی نے خصوصی سی بی آئی جج، ممبئی کی عدالت سے سرچ وارنٹ حاصل کیے اور 9 دسمبر کو ممبئی میں آر سی ایف ایل کے سرکاری احاطے اور پونے میں کمپنی کے ڈائریکٹر دیوانگ پروین مودی کے رہائشی احاطے کی تلاشی شروع کی۔ "کئی مجرمانہ دستاویزات دیکھی گئی ہیں اور انہیں قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ دریں اثنا، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ریلائنس پاور لمیٹڈ اور 10 دیگر کے خلاف ایک ضمنی چارج شیٹ دائر کی ہے، ریلائنس پاور لمیٹڈ کی جانب سے سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا (ایس ای سی آئی) کو اس کے جاری کردہ ٹینڈر کو حاصل کرنے کے مقصد سے 68 کروڑ روپے کی جعلی بینک گارنٹی کے معاملے میں۔ ای ڈی نے جرم کی 5.15 کروڑ روپے کی رقم کو بھی منسلک کیا۔ ریلائنس پاور لمیٹڈ نے ایک بیان میں کہا کہ "ای ڈی کے الزامات ابھی تک عدالتی جانچ سے نہیں گزرے ہیں اور کمپنی کو کسی غلط کام کا قصوروار نہیں ٹھہرایا گیا ہے”۔ "سپریم کورٹ کی طرف سے طے شدہ قانون کے مطابق، کمپنی کو اپنے کیس اور حقائق کو عدالت کے سامنے رکھنے کا موقع ملے گا، یہاں تک کہ علم سے پہلے، اس لیے اس شکایت کا دائر کرنے سے کمپنی کے معاملات پر کسی بھی طرح سے اثر نہیں پڑتا ہے،” کمپنی نے ایک ایکسچینج فائلنگ میں کہا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com