Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

یو بی ٹی لیڈر آدتیہ ٹھاکرے کے دہلی دورے پر مہاراشٹر میں سیاست گرم، آدتیہ نے راہول گاندھی اور کیجریوال سے ملاقات کی اور الیکشن کمیشن کو بنایا نشانہ

Published

on

aditya-thackeray

ممبئی : دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد راجدھانی کا دورہ کرنے والے مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے نے بڑا بیان دیا ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے دہلی میں آپ کنوینر اروند کیجریوال سے ملاقات کی۔ انہوں نے بدھ کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی سے ملاقات کی۔ ٹھاکرے نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ ملک میں اب جمہوریت باقی ہے۔ ٹھاکرے نے کہا کہ کیجریوال جی اور کانگریس کے ساتھ جو ہوا وہ مستقبل میں نتیش جی، آر جے ڈی اور چندرابابو جی نائیڈو کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ جمہوریت میں انتخابات اب منصفانہ اور غیر جانبدارانہ نہیں ہیں۔ اپوزیشن اراکین اسمبلی کو سوچنا چاہیے کہ ہمارا اگلا قدم کیا ہو گا؟ ٹھاکرے نے دہلی میں کہا کہ کیجریوال نے 10 سال میں بہت کام کیا۔ جسے عوام جانتی ہے۔ بی جے پی کو الیکشن کمیشن کی آشیرباد حاصل تھا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ دہلی میں الیکشن جیت گئیں۔

آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ دہلی میں کئی جگہ ووٹ کاٹے گئے، الیکشن کمیشن نے لوگوں سے ووٹ کا حق چھین لیا ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر مہاراشٹر، ہریانہ، اڈیشہ اور دہلی سمیت کئی ریاستوں میں ووٹر لسٹوں میں بڑے پیمانے پر ہیرا پھیری کا الزام لگایا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ ہندوستان اتحاد کی قیادت مشترکہ ہے۔ کوئی ایک لیڈر نہیں ہے۔ یہ انا یا کسی کے فائدے کی لڑائی نہیں بلکہ ملک کے مستقبل کی لڑائی ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے انڈیا الائنس کے پہلے لیڈر ہیں جنہوں نے دہلی انتخابات میں آپ کی شکست کے بعد کیجریوال سے ملاقات کی۔ کجریوال خود نئی دہلی سیٹ سے الیکشن ہار چکے ہیں۔ آپ کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے ٹھاکرے کی پارٹی ممبران پارلیمنٹ کی آمد پر اظہار تشکر کیا۔ آدتیہ ٹھاکرے ایسے وقت میں دہلی پہنچے ہیں جب مہاراشٹر میں پارٹی لیڈر ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا میں شامل ہو رہے ہیں۔ سابق ایم ایل اے راجن سالوی جمعرات کو شیوسینا میں شامل ہو گئے۔

شیوسینا (اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے) کے لیڈر آدتیہ ٹھاکرے کے دہلی دورے پر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ ٹھاکرے کے دہلی دورے پر بی جے پی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ مہاراشٹر بی جے پی کے فائربرانڈ لیڈر چترا باغ نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ مہاراشٹر بی جے پی کی ریاستی صدر اور ایم ایل اے چترا باغ نے کہا کہ ‘جونیئر پپو’ جو ہر یو بی ٹی لیڈر کی میٹنگ میں گرجتا تھا کہ وہ دہلی کے تخت کے سامنے نہیں جھکے گا، آج ‘سینئر پپو’ سے ملنے براہ راست دہلی پہنچا۔ اپنی باقی ماندہ لوک سبھا پارلیمنٹ کے ٹوٹنے کے خوف سے یہ ‘چھوٹا شہزادہ’ ناچنے کانگریس کے دربار میں آیا۔ مہاراشٹر کے لوگ ادھو ٹھاکرے گروپ کی سیاست کو ختم کر رہے ہیں جس نے ہندوتوا کو دھوکہ دیا ہے۔ ٹھاکرے گروپ نے، جس نے قابل احترام بالاصاحب ٹھاکرے کے کٹر ہندوتوا نظریہ کو ترک کر دیا ہے اور کانگریس کے دروازے پر جھک چکے ہیں، اب اسے دہلی کے دربار میں بار بار پیش ہونا پڑے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر : مسجدوں کے خلاف شرانگیزی سے ماحول خراب ہونے کا خطرہ، نظم ونسق کی برقراری کیلئے پولیس کی کریٹ سومیا کو نوٹس

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کا تنازع اب شدت اختیار کر گیا ہے۔ ممبئی میں مسجدوں کے خلاف کاروائی پر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا بضد ہے, جس کے بعد کریٹ سومیا کو ممبئی پولیس نے حکم امتناعی کا نوٹس بھی جاری کیا تھا, لیکن ان سب کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس کا دورہ کرتے ہوئے نہ صرف یہ کہ لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا بلکہ پولیس نے کریٹ سومیا کے دباؤ میں ملنڈ کی چار مساجد کے لاؤڈاسپیکر کے خلاف کاروائی کی ہے, اس کے علاوہ ایک غیر قانونی مسجد جالا رام مارکیٹ میں واقع تھی اس پر کارروائی کی گئی, اب تک 11 لاؤڈاسپیکر اتارے گئے ہیں۔ یہ تمام لاؤڈاسپیکر بھانڈوپ پولیس اسٹیشن کی حدود میں مسجد پر تھے, یہ اطلاع ایکس پر کریٹ سومیا نے دی ہے۔

بھانڈوپ پولیس نے نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے لئے کریٹ سومیا کو دفعہ 168 کے تحت نوٹس جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ وہ 19 اپریل کے دورہ کے دوران بھانڈوپ کھنڈی پاڑہ کی مسلم بستیوں کا دورہ نہ کرے۔ اس سے نظم ونسق کا خطرہ کے ساتھ ٹریفک کا مسئلہ بھی پیدا ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے نوٹس کی خلاف ورزی پر 223 کے تحت کارروائی کا بھی فرمان جاری کیا تھا, اس کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس اسٹیشن میں حاضری دی۔

مسجدوں کے خلاف کریٹ سومیا کی شر انگیزی عروج پر ہے, ایسے میں ممبئی شہر میں کریٹ سومیا کی اس مہم سے نظم ونسق اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ جبکہ کریٹ سومیا نے اس مہم میں شدت پیدا کرنے کی بھی وارننگ دی ہے, جس ممبئی شہر میں نظم ونسق کا مسئلہ برقرار ہے۔ کریٹ سومیا کی مسجدوں کے خلاف مہم سے فرقہ وارانہ کشیدگی کا بھی اندیشہ پیدا ہوگیا ہے, جبکہ پولیس نے اب کریٹ سومیا کو مسلم اکثریتی علاقوں میں دورہ کرنے پر نوٹس ارسال کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود کریٹ سومیا متعلقہ پولیس اسٹیشن میں جاکر پولیس افسران پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں, جبکہ کریٹ سومیا کے مسلم اکثریتی علاقوں میں مسجدوں اور دیگر مذہبی مقامات پر داخلہ پر پولیس نے پابندی عائد کر دی ہے۔ بھانڈوپ میں پہلی مرتبہ یہ کارروائی کریٹ سومیا پر کی گئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com