Connect with us
Monday,22-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

پولیس کا ضلع کپوارہ میں 2 جنگجوؤں اور 3 جنگجو اعانت کاروں کی گرفتاری کا دعویٰ

Published

on

south-Kashmir

جموں و کشمیر پولیس نے شمالی ضلع کپوارہ کے ہندوارہ علاقے سے البدر جنگجو تنظیم سے وابستہ دو مقامی جنگجوؤں اور تین جنگجو اعانت کاروں کو گرفتار کر کے اسلحہ و گولہ بارود ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے ایک سینئر پولیس افسر نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ایک مصدقہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے فوج کی 32 آر آر اور سی آر پی ایف کی 92 بٹالین کی ایک ٹیم کے ساتھ بارہمولہ- ہندوارہ شاہراہ پر کچلو کراسنگ کے نزدیک ناکہ لگایا۔

انہوں نے بتایا کہ ناکے پر تلاشی کارروائیوں کے دوران ایک موٹر سائیکل پر سوار تین افراد نے سیکورٹی فورسز کو دیکھتے ہی بھاگنے کی کوشش کی، لیکن انہیں موقع پر ہی پکڑ لیا گیا۔ موصوف افسر نے بتایا کہ ان تینوں افراد کی جامہ تلاشی کی گئی، جس کے دوران ان سے کچھ اسلحہ و گولہ بارود اور البدر نامی جنگجو تنظیم کا لیٹر ہیڈ بھی بر آمد کیا گیا۔

انہوں نے گرفتار شدگان کی شناخت محمد یاسین ولد محمد اکبر، شوکت احمد گنائی ولد ثںا وللہ گنائی اور غلام نبی راتھر ولد ولی محمد راتھر ساکنان کچلو قاضی آباد کے بطور کی۔ موصوف پولیس افسر نے بتایا کہ ان کی تفتیش کے بعد معلوم ہوا کہ یہ تینوں افراد البدر جنگجو تنظیم کے ساتھ بحیثیت اعانت کار کام کر رہے تھے اور جنگجوؤں کو منطقی مدد کے علاوہ غذا و پناہ فراہم کرنے میں مدد بھی کر رہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ افراد نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ دو نوجوانوں نے حال ہی میں جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے اور وہ ہندوارہ علاقے میں سرگرم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس پر پولیس اور فوج کی 21 آر آر کی ایک ٹیم نے بدرکلی جنگل کا محاصرہ کر دیا اور تلاشی آپریشن کے دوران دو افراد کو اسلحہ و گولہ بارود سمیت پکڑ لیا۔ گرفتار شدگان کی شناخت سلیم یوسف راتھر ولد محمد یوسف راتھر اور اخلاق احمد شیخ ولد امتیاز احمد شیخ ساکنان وترگام کے بطور ہوئی ہے۔

موصوف پولیس افسر نے بتایا کہ گرفتار شدگان نے حال ہی میں جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ سیکورٹی فورسز، سر پنچوں اور پنچوں پر حملے کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

راہول گاندھی نے لگایا الزام… سیلاب زدہ پنجاب کے لیے نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کے ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

Published

on

نئی دہلی : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کو الزام لگایا کہ سیلاب زدہ پنجاب کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کا ابتدائی ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا کہ پنجاب کے لیے فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کیا جائے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف نے 17 ستمبر کو وزیر اعظم مودی کو ایک خط لکھا تھا، جس میں ان پر زور دیا تھا کہ وہ پنجاب کے لیے ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔ راہل گاندھی نے پیر کو ‘ایکس’ پر پوسٹ کیا کہ سیلاب سے تقریباً 20,000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ایسے میں وزیر اعظم کی طرف سے 1600 کروڑ روپے کے ابتدائی ریلیف پیکیج کا اعلان پنجاب کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں گھر تباہ ہو گئے، 400,000 ایکڑ پر پھیلی فصلیں تباہ ہو گئیں اور بڑی تعداد میں جانور بہہ گئے۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ پنجاب کے لوگوں نے غیر معمولی ہمت اور جذبے کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہیں یقین ہے کہ وہ پنجاب کو ایک بار پھر تعمیر کریں گے۔ انہیں صرف حمایت اور طاقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پنجاب کے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے رضا اکیڈمی ممبئی کا ریلیف آپریشن، الحاج محمد سعید نوری کی قیادت میں ڈیزل اور جانوروں کے چارے کی فراہمی

Published

on

Raza Academy R.

پنجاب، 22 ستمبر : رضا اکیڈمی ممبئی کے سربراہ الحاج محمد سعید نوری کی قیادت میں ایک بڑا وفد پنجاب کے شدید سیلاب زدہ علاقوں میں راحت رسانی کی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ قافلہ ممبئی سے دہلی کے راستے لدھیانہ پہنچنے کے بعد پٹھان کوٹ، امرتسر، جالندھر اور گرداسپور کے متاثرہ دیہات کا دورہ کر رہا ہے۔

الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری قوم کو سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے آگے آنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے متعدد اضلاع میں تباہ کن سیلاب نے گاؤں کے گاؤں بہا دیے، گھروں کا سارا سامان برباد ہوگیا اور ہزاروں مویشی بھی بہہ گئے۔ بارڈر کے قریب کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں کئی جانور بہہ کر سرحد پار چلے گئے اور بعض کسانوں کے بچے بھی پانی میں بہہ گئے۔

ادارۂ شرعیہ پنجاب کے مولانا فاروق رضوی کے مطابق نقصان اس قدر شدید ہے کہ اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ ایسے میں رضا اکیڈمی ممبئی، آل انڈیا سنی جمعیت العلماء ممبئی، جمعیت علمائے اہلسنت ممبئی اور ادارۂ شرعیہ پنجاب مشترکہ طور پر متاثرین کو اشیائے ضروریہ، غذائی سامان، جانوروں کے چارے اور کھیتوں کے لئے ڈیزل فراہم کر رہے ہیں۔

متاثرہ کسانوں کی فوری ضرورت کو دیکھتے ہوئے الحاج محمد سعید نوری نے اعلان کیا کہ کھیتوں کو دوبارہ تیار کرنے میں مدد دینے کے لئے 100 ٹریکٹروں میں ڈیزل مفت فراہم کیا جائے گا۔ رضا اکیڈمی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ جانوروں کے لئے چارے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ زندہ بچ جانے والے مویشیوں کو خوراک میسر آسکے۔

پنجاب کے علما اور مقامی رہنماؤں نے رضا اکیڈمی کی اس بڑی انسانی خدمت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام متاثرین کے لئے زندگی کی نئی امید لے کر آیا ہے. اس وفد میں مولانا اعجاز کشمیری ممبئ, مولانا عباس رضوی ممبئ, حافظ قاری محمد نورانی شاہ جامعہ مجددیہ رضویہ پھگواڑہ کپورتھلہ پنجاب, حافظ طالب حسین رضوی غوثیہ مسجد جالندھر پنجاب, مولانا ذاکر حسین رضوی جالندھر پنجاب, مولانا اصغر علی جالندھر پنجاب, کے علاوہ پنجاب کے دیگر اضلاع کے علماء وائمہ شامل رہے جن کے نام معلوم نہ ہوسکے

Continue Reading

جرم

ممبئی سوشل میڈیا پر خاتون کے ساتھ بدتمیزی کا ویڈیو وائرل، ‎وی پی روڈ پولس اسٹیشن میں سب انسپکٹر درگا کھراڈے کے خلاف انکوائری شروع

Published

on

V P Police S.

‎ممبئی وی پی روڈ پولس اسٹیشن میں اس وقت ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی جب شکایت کنندہ کو پولس اسٹیشن طلب کیا گیا تھا اس معاملہ میں سب انسپکٹر درگا کھرا ڈے کے خلاف انکوائرئ شروع کر دی ہے۔ درگا کھرا ڈے پر خاتون سے بدتمیری اور گالی گلوج کا الزام ہے اس لئے کھرا ڈے کے معاملہ کی تفتیش اے سی پی سطح کے افسر کے سپرد کردی گئی ہے۔

‎تفصیلات کے مطابق ۱۸ ستمبر کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس معاملہ میں پولس نے انکوائری شروع کی ہے. جس میں سب انسپکٹر درگا کھراڈے کو ویڈیو وائرل ہوا ہے, جس میں وہ شکایت کنندہ خاتون سے بدتمیزی کرنے کے ساتھ غصہ میں آگ بگولہ ہے اور اس پر اپنا نیم کا بیچ دے مارا اس واقعہ کے بعد ممبئی پولس کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقیدیں بھی شروع ہو گئی ہے, اور سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو بڑے پیمانے پر شئیر کیا جارہا ہے۔

‎تفصیلات کے مطابق دو نوجوانوں کو پولس نے طلب کیا اور ان پر قطعہ اراضی قبضہ اور ٹریس پاسنگ کا کیس بھی درج کیا گیا ہے, جبکہ مذکورہ بالا خاتون بعد میں اس کے ساتھ شریک ہوئی اور پھر اس کے ساتھ بدتمیزی ہوئی پولس نے تمام سی سی ٹی وی فوٹیج اور دستاویزات جمع کئے ہیں. اس کے علاوہ پولس اس معاملہ میں متاثرہ خاتون کا بھی بیان قلمبند کرے گی اور پھر پولس سب انسپکٹر سے بھی انکوائری ہو گی, اس کے بعد پولس افسر کے خلاف کارروائی ہو گی۔ جو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوا ہے, اس میں سب انسپکٹر درگا کو خاتون کے ساتھ بدتمیزی اور حرامی کہتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس معاملہ میں ڈی سی پی موہیت کمار گرگ نے بتایا کہ معاملہ کی انکوائری اے سی پی کے سپرد کردی گئی اور انکوائری کے بعد کارروائی ہو گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com