Connect with us
Wednesday,12-March-2025
تازہ خبریں

جرم

گینگسٹر امان کے مقابلے کے بعد پولیس کی کارروائی، تین شوٹر گرفتار، 30 کے خلاف ایف آئی آر درج

Published

on

gangster-Aman

رانچی: بدنام زمانہ گینگسٹر امان ساہو کی انکاؤنٹر میں ہلاکت کے بعد پولیس نے اس کے گینگ کے خلاف آپریشن شروع کر دیا ہے۔ جھارکھنڈ کے ڈی جی پی کی ہدایت پر بی این ایس کی دفعہ 111 کے تحت گینگ کے 30 ارکان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے ریاست میں کئی مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ بدھ کو رانچی پولیس نے گینگ کے تین شوٹروں کو گرفتار کیا۔ ان میں اجے سنگھ، سمیر باغچی عرف کالو بنگالی اور وسیم انصاری شامل ہیں۔ ان پر رانچی اور ہزاری باغ کوئلہ کان کنی والے علاقوں میں امن ساہو کے کہنے پر دہشت پھیلانے اور فائرنگ کرنے کا الزام ہے۔ پولیس نے تینوں مجرموں سے پستول، دیسی ساختہ پستول اور متعدد میگزین برآمد کر لیے ہیں۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ اجے سنگھ کے خلاف 14 سے زیادہ مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ وہ رانچی کے سکدیری علاقے کا رہنے والا ہے۔ اسی طرح سمیر باغچی عرف کالو بنگالی کے خلاف چھ سے زائد مقدمات درج ہیں۔ وہ رانچی کے رتو علاقے کا رہنے والا ہے۔ مندرا کے وسیم انصاری کے خلاف چار مقدمات درج ہیں۔

7 مارچ کو کوئلے کے تاجر وپن مشرا کو رانچی کے باریاتو علاقے میں دن دیہاڑے سڑک پر گولی مار دی گئی۔ اس حملے میں وہ بال بال بچ گئے۔ حملے کے فوراً بعد امن ساہو گینگ کے میانک سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ لکھ کر واقعے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ رانچی پولیس اس فائرنگ کے بارے میں تین گرفتار شوٹروں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ اسی دوران امن ساہو گینگ کے میانک سنگھ نے بدھ کو سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ لکھ کر اعلان کیا کہ اب وہ اور امان سنگھ گینگ کو چلائیں گے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ امان ساہو کو جعلی مقابلے میں مارا گیا ہے۔

جرم

ممبئی کے لیلاوتی اسپتال کے سابق ٹرسٹیوں پر 2000 کروڑ روپے کے گھپلے کا الزام، باندرہ پولیس نے 14 سابق ٹرسٹیوں کے خلاف معاملے کی تحقیقات شروع کی

Published

on

Lilavati-Hospital

ممبئی : لیلاوتی کیرتی لال مہتا میڈیکل ٹرسٹ (ایل کے ایم ایم) کے موجودہ ٹرسٹیوں نے سابق ٹرسٹیوں پر اب تک کا سب سے بڑا میڈیکل گھوٹالہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ٹرسٹ نے 2000 کروڑ روپے سے زیادہ کے مبینہ غلط استعمال کے معاملے میں تیسری ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ اب ٹرسٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو بھی ایک خط لکھ کر اس معاملے میں فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کے تحت تحقیقات کرنے کی اپیل کی ہے۔ 6 مارچ کو، باندرہ میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کورٹ کی ہدایت کے بعد، باندرہ پولیس نے ایل کے ایم ایم کے 14 سابق ٹرسٹیوں اور تین نجی کمپنیوں کے خلاف دھوکہ دہی اور جعلسازی کے الزام میں مقدمہ درج کیا۔

ٹرسٹ کے موجودہ ٹرسٹیز کا الزام ہے کہ ہسپتال سے متعلق خریداری میں دھاندلی کے ذریعے فنڈز کی ایک بڑی رقم کو غیر قانونی طور پر منتقل کیا گیا۔ جن پر الزام لگایا گیا ہے وہ دبئی اور بیلجیم میں بیٹھے ہیں۔ ممبئی پولیس کے سابق کمشنر اور ایل کے ایم ایم کے موجودہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر پرم بیر سنگھ نے کہا کہ سابق ٹرسٹیوں نے ٹرسٹ فنڈز سے بھاری رقم کا غبن کیا۔ یہ گھوٹالہ کروڑوں روپے کا ہے۔ تازہ ترین ایف آئی آر میں 14 سابق ٹرسٹیوں اور 3 نجی کمپنیوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ گزشتہ 20 سالوں میں طبی آلات کی خرید و فروخت کی آڑ میں 1250 کروڑ روپے کا غبن کیا گیا۔

اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) نے لیلاوتی ہسپتال کے تین سابق ٹرسٹیوں کے خلاف 85 کروڑ روپے کے مبینہ دھوکہ دہی کے کیس کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ گزشتہ سال 30 دسمبر کو باندرہ پولیس اسٹیشن میں درج کیس کو اب عدالتی حکم پر تحقیقات کے لیے ای او ڈبلیو کو منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات اسی کے مطابق شروع کر دی گئی ہیں۔

Continue Reading

جرم

دوسری بیوی کیلئے ملزم نے بچہ چوری کی واردات کو انجام دیا تھا

Published

on

child-theft

ممبئی: ممبئی پولیس نے ڈیڑھ ماہ کے بچہ کے اغوا کا معمہ حل کر نے کا دعوی کیا ہے ممبئی کے ونرائی پولیس نے اس معاملہ میں بچہ چور گینگ کو بے نقاب کر تے ہوئے چار ملزمین کو گرفتار کر نے کا دعوی کیا ہے۔ یہ گرفتاری مالونی علاقہ سے کی گئی ہے جس میں دو خواتین اور دوشامل ہے ڈیڑھ ماہ کے بچہ کا اغوا ہوا تھا۔ اور اسے پانچ لاکھ میں فروخت کر نے کی منصوبہ بندی تھی ممبئی کے گوریگاؤں علاقہ میں ونرائی پولیس اسٹیشن کی حدود میں بس اسٹاپ پر 2 مارچ کوصبح 4 بجے ڈ یڑھ ماہ کا بچہ اچانک کھیلتے وقت غائب ہوگیا ونرائی پولیس نے معاملہ درج کر کے تفتیش شروع کی اور ڈی سی پی زون 12 اسمیتا پاٹل کی سر براہی میں پولیس کی 6 ٹیمیں تشکیل دی گئی پولیس نے تقریبا 11 ہزار آٹو رکشہ کی تلاشی لی جس میں ایک پیلا رکشہ مشتبہ پایا گیا جو مالونی کی طرف جارہا تھا۔

پولیس نے آٹو رکشہ سے متعلق جب جانچ کی تو معلوم ہوا کہ رکشہ ڈرائیور کے گھر میں ننھا بچہ آیا ہے۔ پولیس نے تفتیش کی تو انکشاف ہوا کہ ملزم راجو مورے کی دوبیویاں ہیں جن میں پہلی منگل مورے اوردوسری فاطمہ شیخ ہے منگل مورے کو کوئی اولاد نہیں ہے اور اس کے یہاں ولادت بھی نہیں ہو رہی تھی۔ بیوی بچہ گود لینے کی خواہاں تھی بچہ گود لینے کیلئے زیادہ پیسہ درکار ہے اس لئے راجو نے سڑک پر بچہ چوری کر نے کا منصوبہ بنایا۔ ملزم راجو مورے کی دجوسری بیوی فاطمہ شیخ نے چوری کے بچہ کو 5 لاکھ روپے میں دینے کا وعدہ کیا تھا۔ جس کے بعد ملزم راجو مورنے نے بچہ چوری کرنے سے پہلے 3 دن تک ونرائی ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر معائنہ کیا اور پھر بچہ کو چوری کیا گیا کنبہ جو آرام کر رہا تھا۔ تب آ ٹورکشہ سے بچہ چوری کر کے ملزمین فرار ہوگئے متاثرہ کنبہ گجرات کا رہنے والا ہے رمضان میں کھلونا اور غبارے فروخت کر نے کیلئے ممبئی آیا تھا اور ڈھائی ماہ کے بچہ اپنی ماں کے ساتھ سو رہا تھا اسی چوری کی واردات انجام دی گئی۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پاکستان کے بلوچستان میں بڑا واقعہ… بلوچ باغیوں نے ٹرین ہائی جیک کرلی، 500 مسافروں کو یرغمال بنا لیا، 6 پاکستانی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔

Published

on

jaffar-express

اسلام آباد : پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں منگل کو ایک مسافر ٹرین کو ہائی جیک کر لیا گیا۔ اس ٹرین میں تقریباً 500 مسافر سوار ہیں۔ بلوچستان کے علیحدگی پسند گروپ بی ایل اے نے ایک بیان جاری کر کے ٹرین پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ گروپ کا کہنا ہے کہ ٹرین کو ہائی جیک کرنے کی کوشش میں چھ پاکستانی فوجی اہلکار بھی مارے گئے۔ اس تنازعہ کے بعد انہوں نے ٹرین کا کنٹرول سنبھالنے اور 100 سے زائد مسافروں کو یرغمال بنانے کا دعویٰ کیا۔ تاہم یرغمالیوں کی صحیح تعداد معلوم نہیں ہو سکی۔ اس حوالے سے پاکستان کی شہباز شریف حکومت کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ فوج نے بھی اس حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہا ہے۔ ہائی جیک ہونے والی ٹرین پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ سے خیبر پختونخواہ کے پشاور جا رہی تھی جب اس پر حملہ کیا گیا۔ پاکستانی اخبار ڈان کے مطابق ریلوے کنٹرولر محمد کاشف نے بتایا کہ نو بوگیوں والی اس ٹرین میں تقریباً 500 مسافر سوار تھے۔ ایسی صورت حال میں یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے لوگوں کو یرغمال بنایا گیا ہے۔ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ خواتین، بچے اور بلوچ لوگ پیچھے رہ گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جعفر ایکسپریس نامی اس ٹرین کو مسلح افراد نے بلوچستان میں ٹنل 8 پر روک لیا ہے۔ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے)، ایک گروپ جو بلوچستان میں طویل عرصے سے پاکستانی حکومت کے خلاف برسرپیکار ہے، نے ٹرین کو ہائی جیک کرنے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ یرغمالیوں میں پاکستانی فوج کے اہلکار اور سیکیورٹی اداروں کے ارکان شامل ہیں۔ بی ایل اے نے کہا ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو انہیں نقصان ہو سکتا ہے۔ بی ایل اے نے کہا ہے کہ انہوں نے ٹرین میں سوار خواتین، بچوں اور بلوچ مسافروں کو رہا کر دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی یقینی بنایا ہے کہ تمام مغویوں کا تعلق پاکستانی فوج سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ غیر ملکیوں کو یرغمال بنانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ بلوچستان ایک طویل عرصے سے علیحدگی پسند بی ایل اے اور پاکستانی حکومت کے درمیان تنازع کا مرکز رہا ہے۔ ٹرین ہائی جیکنگ کا یہ واقعہ اس تنازعہ کی شدت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ بی ایل اے ایک عرصے سے خطے میں خودمختاری کا مطالبہ کر رہی ہے۔ بی ایل اے کے جنگجو اس سے قبل پاکستانی سکیورٹی فورسز اور سرکاری اداروں پر حملے کر چکے ہیں۔ تاہم یہ اپنی نوعیت کا ٹرین ہائی جیکنگ کا پہلا واقعہ ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com