Connect with us
Thursday,26-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

ادھو ٹھاکرے نے ‘مذہبی بنیادوں’ پر ووٹ مانگنے پر پی ایم مودی، وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ کیا

Published

on

Uddhav-Thackeray

ممبئی: شیوسینا (یو بی ٹی) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے جمعرات کو الیکشن کمیشن آف انڈیا سے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے، ٹھاکرے نے امیت شاہ کی حالیہ انتخابی مہم کی طرف اشارہ کیا، جب انہوں نے مدھیہ پردیش کے ووٹروں سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو دوبارہ اقتدار میں لاتے ہیں تو وہ ایودھیا میں رام مندر بنائیں گے۔ . اس سال کے شروع میں مہا وکاس اگھاڑی کے سابق سی ایم نے کہا تھا کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں مودی نے بھی مذہبی بنیادوں پر ووٹ مانگے تھے اور لوگوں سے ‘بجرنگ بالی کی جئے’ کا نعرہ لگانے اور ای وی ایم بٹن دبانے کو کہا تھا۔ “ماضی میں، کسی کو انتخابات کے دوران مذہب کا حوالہ دینے کی ہمت نہیں تھی۔ یہ صرف ہندو دل کے شہنشاہ بالاصاحب ٹھاکرے تھے جنہوں نے ‘فخر سے کہو ہم ہندو ہیں’، ‘مندر واہی بنے گے’ کے نعرے لگائے تھے۔ ‘بدعنوان’ انتخابی طریقوں کی وجہ سے، ان پر چھ سال تک ووٹ دینے کے حق کا استعمال کرنے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔” ٹھاکرے نے کہا، “میرا الیکشن کمیشن سے سوال ہے کہ کیا اس کے بعد سے کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ اب ایک مختلف معیار کیوں لاگو کیا جا رہا ہے؟ کیا الیکشن کمیشن مودی اور شاہ کے لیے مختلف اصولوں پر عمل کرتا ہے؟ بی جے پی اور دوسروں کے لیے دوہرا معیار کیوں ہے؟‘‘

اس کے ساتھ ہی شیو سینا (یو بی ٹی) کے سکریٹری انل دیسائی نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر آئندہ 2024 کے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران مذہب کے استعمال کے بارے میں وضاحت طلب کی ہے۔ خط میں انتخابی مہمات کا حوالہ دیتے ہوئے، دیسائی نے کہا، “ای سی آئی کے ذریعہ لاگو کردہ دوہرے معیارات دلچسپ ہیں، پھر بھی قابل فہم ہیں، اس حقیقت کو دیکھتے ہوئے کہ انتخابات کے دوران ای سی آئی کی عوامی سطح پر تنقید کی گئی ہے اور یہاں تک کہ دوسری صورت میں بی جے پی نے جو کچھ بھی کیا اسے مناسب سمجھا جاتا ہے۔ ” جس کا اہتمام مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں کیا گیا تھا۔ ٹھاکرے نے متنبہ کیا کہ “اگر بی جے پی جو کچھ کرتی ہے وہ الیکشن کمیشن کو قابل قبول ہے، تو اس کے بعد سے شیوسینا (یو بی ٹی) بھی ہندوتوا کے نام پر یا ‘چھترپتی شیواجی مہاراج کی جئے’، ‘جئے بھوانی’ جیسے نعروں پر افواج میں شامل ہو جائے گی۔ ووٹ مانگنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے’ وغیرہ۔ خط میں ECI پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مذہب، مذہبی علامتوں، محاوروں اور زبان کے استعمال کے بارے میں موقف کا اعلان کرے اور یہ بھی پوچھے کہ کیا یہ ماضی میں ECI کے اختیار کردہ معیارات کے مطابق ہے۔

جرم

ممبئی ۱۳ کلو سونا چوری کا معم حل، تین ملزمین گجرات سے گرفتار، مسروقہ سونا اور کار برآمد

Published

on

Gold-Taskari

ممبئی پولس نے ۱۳ کلو، ۱۳ کروڑ مالیت کے سونے چوری کرنے والے گینگ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کر ۳ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ جے پی ایکسپورٹ گولڈ اینڈ ڈائمنڈ جیولری گجراتی کمپنی ہندوستان میں سونا فروخت کرتی ہے, اور اس کا نمائندہ اجئے سریش بھائی گھاڑگے ۲۷ سالہ اس کا اسسٹنٹ معاون جگنیش ناتھ بھائی ۱۹ سال کو سونے کے زیورات دئیے تھے, دونوں کمپنی کے سونے کے زیورات تامل ناڈو، آندھرا پردیش کرناٹک صوبوں میں فروخت کر بوریولی ممبئی فلیٹ پر پہنچے, سیلس نمائندہ اجئے بھائی، جگنیش سونے سے بھرے بیگ لے کر فرار ہو گئے, ان کے خلاف پولس میں چوری کا کیس درج کیا گیا. اس کیس کی تفتیش ڈی سی پی آنند بھوئٹے کی سربراہی میں شروع ہوئی اور ٹیم تشکیل دی گئی اور گجرات میں خصوصی ٹیم کو روانہ کیا گیا. دہیسر ٹول ناکہ، تلاسری گجرات ٹول ناکہ پر ملزمین کو تلاش کیا گیا. ملزم جگنیش اور اس کے والد ناتھا بھائی اس کا دوست یش جیوا بھائی کے ساتھ مہندرا تھار گاڑی سے راجکوٹ جونا گڑھ کی جانب فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے, اس کے ساتھ جگینش کو بھی حراست میں لیا گیا. ان ملزمین سے تفتیش کی گئی تو دو ملزمین جگینش اس کے والد ناتھا بھائی پر قتل، مار پیٹ اور تشدد شراب فروشی کے جرائم بھی درج ہیں۔ ناتھا بھائی ہری داس بھائی جرائم پیشہ ہے اور اس نے منظم انداز میں چوری کے زیورات کو نامعلوم مقام پر چھپایا ہے. گجرات پور بندر جونا گڑھ میں پولس نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم ناتھا بھائی ہری داس نے جو سونا چھپایا تھا اس کی برآمدگی کی گئی. اس معاملہ میں پولس نے چوری کے الزام میں جگینش ناتھا بھائی ۱۹ سال، یش جیوا بھائی ۲۹ سال اور ناتھا بھائی ہری داس کو گرفتار کر کے چوری کا مسروقہ زیورات ایک مہندرا کمپنی کی تھار گاڑی بھی ضبط کی گئی ہے. یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی سربراہی میں جوائنٹ پولس کمشنر اور ڈی سی پی نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پھر ہم دوبارہ فضائی حملے کریں گے… امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو اپنے جوہری پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کے خلاف خبردار کیا۔

Published

on

Iran-&-Trump

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو اپنے جوہری پروگرام کی تعمیر نو کی کوششوں کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایران افزودگی نہیں کرے گا، وہ افزودہ نہیں کرنا چاہتے‘‘۔ انہوں نے ایئر فورس ون میں سوار صحافیوں کو بتایا کہ “ایران جلد ہی کسی بھی وقت بم بنانے والا نہیں ہے… ہمیں نہیں لگتا کہ ایران کے پاس اتنا وقت تھا کہ وہ وقت پر جوہری آلات کو سائٹس سے باہر لے جا سکے۔ میرے خیال میں یہ ایک زبردست حملہ تھا۔” اس سے پہلے دن میں، ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی حملوں سے قبل ایرانی جوہری تنصیبات سے 400 کلوگرام یورینیم ہٹائے جانے کی خبریں “جعلی خبریں” تھیں۔ دریں اثنا، وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ایرانی جوہری مقامات کو معمولی نقصان پہنچانے کی اطلاعات کا مقصد صدر ٹرمپ کو کمزور کرنا ہے۔ اپنی ایئر فورس ون میں سوار صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ایران پر امریکی حملے نے “جنگ ختم کر دی ہے۔” انہوں نے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام کئی دہائیوں پرانا ہے۔

دریں اثنا، اقوام متحدہ میں امریکی ایلچی ڈوروتھی شی نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں نے “ہمارا مقصد مؤثر طریقے سے پورا کیا: ایران کی جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت کو کم کرنا۔” انہوں نے 15 رکنی کونسل کو بتایا کہ “یہ حملے – اجتماعی اپنے دفاع کے موروثی حق کے مطابق، جو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہیں – کا مقصد ایران کی طرف سے اسرائیل، خطے اور زیادہ وسیع پیمانے پر بین الاقوامی امن و سلامتی کو لاحق خطرے کو کم کرنا تھا۔” امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہفتے کے آخر میں ہونے والے حملوں نے ایران کی جوہری افزودگی کی اہم تنصیبات کو “مکمل طور پر تباہ” کر دیا ہے۔ قبل ازیں منگل کو انہوں نے اعلان کیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی شروع ہو گئی ہے۔ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن نے منگل کو صحافیوں کو بتایا، ’’میرے خیال میں تمام حملوں کا اندازہ لگانا ابھی بہت جلدی ہے۔‘‘ ہم جانتے ہیں کہ ہم (جوہری) پروگرام کو پیچھے دھکیلنے کے قابل تھے۔ ہم اس آسنن خطرے پر قابو پانے کے قابل تھے جو ہمارے سامنے تھا۔”

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے اسکولوں میں پہلی کلاس سے ہندی کو تیسری زبان کے طور پر شامل کرنے کی مخالفت کی، مراٹھی کی وکالت کی

Published

on

Ajit-Pawar

پونے : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے ریاستی اسکولوں میں پہلی جماعت سے ہندی کو تیسری زبان کے طور پر شامل کرنے کی مخالفت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہندی کو پانچویں جماعت سے پڑھایا جانا چاہیے۔ پوار نے یہ بھی کہا کہ طلباء کو پہلی کلاس سے مراٹھی سیکھنی چاہئے تاکہ وہ اسے اچھی طرح سے پڑھ اور لکھ سکیں۔ دراصل ریاستی حکومت نے حال ہی میں ایک حکم جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مراٹھی اور انگلش میڈیم اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت کے طلباء کو تیسری زبان کے طور پر ہندی پڑھائی جائے گی۔ اس کے بعد اس پر تنازعہ کھڑا ہوگیا۔

اجیت پوار نے اپنی رائے کا اظہار ممبئی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے اس معاملے پر میٹنگ بلائی ہے۔ پوار کا خیال ہے کہ ہندی کو کلاس 1 سے کلاس 4 تک متعارف نہیں کرایا جانا چاہئے۔ ان کے مطابق، اسے پانچویں کلاس سے شروع کرنا بہتر ہوگا۔ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ طلبہ کو پہلی جماعت سے مراٹھی سیکھنی چاہیے۔ وہ چاہتے ہیں کہ بچے روانی سے مراٹھی پڑھ اور لکھ سکیں۔

پوار نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ کسی بھی زبان کی تعلیم کے خلاف نہیں ہیں۔ لیکن ان کا خیال ہے کہ ایسے ابتدائی مرحلے میں چھوٹے بچوں پر اضافی زبان کا بوجھ ڈالنا درست نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بچوں کو سب سے پہلے اپنی مادری زبان پر توجہ دینی چاہیے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ حکم نامہ۔ اس کے مطابق ہندی لازمی نہیں ہوگی۔ لیکن اگر ہندی کے علاوہ کوئی اور زبان اسکول میں پڑھائی جائے تو ہر کلاس میں کم از کم 20 طلبہ کی رضامندی ضروری ہوگی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ طلبہ پر کوئی زبان مسلط نہیں کرنا چاہتی۔

اس دوران اداکار سیاجی شندے نے بھی کلاس 1 سے ہندی پڑھانے کی مخالفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ طلباء کو مراٹھی سیکھنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ شندے کا ماننا ہے کہ مراٹھی بہت امیر زبان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو کم عمری میں ہی مراٹھی زبان میں مہارت حاصل کرنی چاہیے۔ ان پر کسی دوسری زبان کا بوجھ نہ ڈالا جائے۔ شندے نے یہ رائے بھی ظاہر کی کہ اگر ہندی کو لازمی بنانا ہے تو اسے پانچویں جماعت کے بعد ہی پڑھایا جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com